Tag: سیمنٹ

  • سیمنٹ کی بوریوں میں چھپا کر چھالیہ اسمگل کی کوشش ناکام

    سیمنٹ کی بوریوں میں چھپا کر چھالیہ اسمگل کی کوشش ناکام

    کراچی (13 جولائی 2025): پولیس نے چھالیہ کی بڑی کھیپ پکڑ لی یہ چھالیہ ایک ٹرک کے ذریعہ سیمنٹ کی بوریوں میں چھپا کر لائی جا رہی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع کیماڑی میں موچکو پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی اور چھالیہ کی بڑی کھیپ پکڑ لی۔

    کارروائی کے حوالے سے ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی نے بتایا ہے کہ ٹرک سے تین ہزار کلو سے زائد چھالیہ برآمد کر کے ایک ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ چھالیہ سیمنٹ کی بوریوں میں چھپا کر کراچی لائی جا رہی تھی اور سیمنٹ لے جانے کی آڑ میں اس چھالیہ کو اسمگل کیا جا رہا تھا۔

    ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا تھا کہ چھالیہ اسمگلنگ کے اس نیٹ ورک کے مزید کارکنوں کی تلاش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ چھالیہ کو پان میں استعمال کرنے کے ساتھ اس کا بڑا استعمال مضر صحت گٹکا بنانے میں بھی ہوتا ہے، جو شہریوں میں منہ کا کینسر پھیلانے کا سب سے بڑا سبب ہے۔

    اس کے مضر استعمال کے باعث ہی حکومت نے اس پر عرصہ دراز سے پابندی عائد کی ہوئی ہے اور متعدد کارروائیوں میں کروڑوں روپے کی چھالیہ ضبط اور درجنوں ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔

    رواں برس مئی میں انسداددہشت گردی عدالت نے چھالیہ اسمگلرز کو 35 سال قید کی سزا کا حکم سناتے ہوئے ان پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

    چھالیہ اسمگل کرنے والوں کو 35 سال قید کی سزا کا حکم

    انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کا 2022 میں کی جانے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ایک سال میں ایک لاکھ 20 ہزار افراد منہ کے کینسر کا شکار ہوئے اور ایک تہائی کینسر کی وجہ تمباکو اور چھالیہ ہے۔

  • سیمنٹ کی فروخت میں اضافہ ہو گیا، تازہ ترین کاروباری رپورٹ

    سیمنٹ کی فروخت میں اضافہ ہو گیا، تازہ ترین کاروباری رپورٹ

    کراچی: مئی 2025 میں سیمنٹ کی مقامی فروخت میں 8.93 فی صد، برآمدات میں 7.27 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران مقامی سیمنٹ کی فروخت میں سال بہ سال 1.94 فی صد کمی رہی۔

    سیمنٹ کی فروخت جولائی 2023 تا مئی 2024 کے دوران 35.1 ملین ٹن سے کم ہو کر جولائی 2024 تا مئی 2025 میں 34.4 ملین ٹن رہی۔ تاہم اسی عرصے کے دوران برآمدات میں 25.73 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر سیمنٹ سیکٹر نے ان گیارہ مہینوں کے دوران معمولی 2.46 فی صد نمو کا مظاہرہ کیا۔

    مئی 2025 میں سیمنٹ کی فروخت میں 8.57 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو 4.651 ملین ٹن رہی، جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 4.284 ملین ٹن سیمنٹ فروخت ہوئی تھی۔ مئی 2025 میں سیمنٹ کی مقامی فروخت 3.662 ملین ٹن رہی، جو مئی 2024 کی 3.362 ملین ٹن فروخت کے مقابلے میں 8.93 فی صد زیادہ ہیں۔ برآمدات میں بھی 7.27 فی صد اضافہ ہوا اور سیمنٹ کا برآمدی حجم 0.922 ملین ٹن سے بڑھ کر 0.989 ملین ٹن ہو گیا۔


    پاکستان نے معیشت کی بازی پلٹ دی، دنیا کا اعتراف


    مئی 2025 میں شمالی علاقوں میں قائم سیمنٹ ملز نے 3.261 ملین ٹن سیمنٹ فروخت کی، جو مئی 2024 کی 2.915 ملین ٹن کے مقابلے میں 11.87 فی صد زیادہ ہے۔ جنوبی علاقوں کی ملز نے مئی 2025 میں 1.39 ملین ٹن سیمنٹ فروخت کی جو مئی 2024 کی 1.379 ملین ٹن فروخت کے مقابلے میں 1.54 فی صد زیادہ ہے۔

    شمالی علاقوں کی سیمنٹ ملز نے مئی 2025 میں مقامی مارکیٹ میں 3.02 ملین ٹن سیمنٹ فروخت کی جو مئی 2024 کی 2.753 ملین ٹن فروخت کے مقابلے میں 9.71 فی صد زیادہ ہے۔ جنوبی علاقوں کی ملز نے مئی 2025 میں مقامی مارکیٹ میں 641,894 ٹن سیمنٹ فروخت کی جو مئی 2024 کی 609,174 ٹن فروخت کے مقابلے میں 5.37 فی صد زیادہ ہے۔

    شمالی علاقوں سے سیمنٹ کی برآمدات میں 48.27 فی صد اضافہ ہوا، جو مئی 2024 کی 162,929 ٹن کی سطح سے بڑھ کر مئی 2025 میں 241,578 ٹن ہو گئی۔ جنوبی علاقوں سے برآمدات میں 1.53 فی صد کمی واقع ہوئی، جو مئی 2024 میں 759,456 ٹن تھیں اور مئی 2025 میں 747,856 ٹن رہ گئیں۔

    موجودہ مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران سیمنٹ کی مجموعی فروخت (مقامی اور برآمدات) 42.764 ملین ٹن رہی، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 41.739 ملین ٹن کے مقابلے میں 2.46 فی صد زیادہ ہے۔ اس عرصے میں مقامی ترسیلات 34.419 ملین ٹن رہیں، جب کہ گزشتہ سال یہی مقدار 35.102 ملین ٹن تھی، جو 1.94 فی صد کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ برآمدات میں 25.73 فی صد کا مثبت رجحان دیکھا گیا اور حجم 6.637 ملین ٹن سے بڑھ کر 8.345 ملین ٹن ہو گیا۔

    شمالی علاقوں کی ملز نے موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران مقامی طور پر 28.489 ملین ٹن سیمنٹ کی فروخت کی، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کی 28.931 ملین ٹن فروخت کے مقابلے میں 1.53 فی صد کم ہے۔ شمالی علاقوں سے برآمدات میں 9.47 فی صد اضافہ ہوا اور مقدار 1.348 ملین ٹن سے بڑھ کر 1.476 ملین ٹن ہو گئی۔ شمالی علاقوں کی مجموعی فروخت 30.279 ملین ٹن سے کم ہو کر 29.965 ملین ٹن ہو گئی جو 1.04 فی صد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

    جنوبی علاقوں کی سیمنٹ کمپنیوں نے جولائی 2024 تا مئی 2025 کے دوران مقامی طور پر 5.930 ملین ٹن سیمنٹ فروخت کی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی 6.171 ملین ٹن ترسیل کے مقابلے میں 3.90 فی صد کم ہے۔ جنوبی علاقوں سے برآمدات میں 29.88 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا اور مقدار 5.288 ملین ٹن سے بڑھ کر 6.868 ملین ٹن ہو گئی۔ جنوبی علاقوں کی مجموعی فروخت 11.459 ملین ٹن سے بڑھ کر 12.799 ملین ٹن ہو گئی، جو 11.69 فی صد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران مقامی طلب میں 1.94 فی صد کی منفی شرح نمو کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ مقامی طلب سیمنٹ سیکٹر کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کے استعمال کے لیے کلیدی کردار ادا کرتی ہے، جو ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی کے لیے بھی اہم ہے۔ سیمنٹ انڈسٹری سے منسلک بہت سی دیگر صنعتیں جیسے اسٹیل، پینٹ، الیکٹریکل اشیا وغیرہ بھی ترقی کرتی ہیں اور تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافہ مجموعی معیشت کو فروغ دیتا ہے۔ ترجمان نے امید ظاہر کی کہ حکومت آئندہ بجٹ میں صنعت کی اپیل پر غور کرے گی اور سیمنٹ پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں کمی کے اقدامات کرے گی تاکہ اسے عوام کے لیے سستا بنایا جا سکے۔

  • سمینٹ کی ایکسپورٹ میں 34 فی صد کا بڑا اضافہ

    سمینٹ کی ایکسپورٹ میں 34 فی صد کا بڑا اضافہ

    کراچی: ایکسپورٹ سیکٹر سے اچھی خبر ہے کہ سمینٹ کی ایکسپورٹ میں 34 فی صد کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق سیمنٹ کی مقامی فروخت کو مشکلات کا سامنا ہے، جنوری 2025 میں ماہ بہ ماہ 11.64 فی صد کے اضافہ کے بعد فروری 2025 میں بہتری کا تسلسل برقرار نہ رہ سکا۔

    فروری 2025 میں صنعت کی مقامی سیمنٹ کی فروخت 3.065 ملین ٹن رہی، جب کہ فروری 2024 میں 2.869 ملین ٹن تھی، یہ نمو 6.82 فی صد کا معمولی اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق برآمدات کی ترسیلات میں 34.30 فی صد کا اضافہ ہوا ہے، فروری کی ایکسپورٹ 531,736 ٹن رہی، جو فروری 2024 میں 395,935 ٹن تھی، فروری 2025 میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 3.596 ملین ٹن رہی، جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 3.265 ملین ٹن رہی تھی۔

    اسلحہ فروخت کرنے والے ڈیلرز اب کس بات کے پابند ہوں گے؟ حکم جاری

    سیمنٹ کی مجموعی فروخت 10.15 فی صد کے اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں مجموعی فروخت (مقامی اور برآمدات) 30.423 ملین ٹن رہی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 30.560 ملین ٹن کی فروخت کے مقابلے میں 0.45 فی صد کم ہے۔

    اس مدت میں مقامی فروخت 24.5 ملین ٹن رہی، جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں 26.06 ملین ٹن تھی، جس میں 6.00 فی صد کی کمی آئی، اس مدت کے دوران برآمدات میں 31.78 فی صد کا اضافہ ہوا، اور برآمدی حجم 4.495 ملین ٹن سے بڑھ کر 5.924 ملین ٹن رہا۔

  • سیمنٹ کی مقامی فروخت اور برآمد میں نمایاں کمی

    سیمنٹ کی مقامی فروخت اور برآمد میں نمایاں کمی

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سیمنٹ کی مقامی فروخت اور برآمد میں نمایاں کمی واقع ہوگئی ہے۔

    گزشتہ ماہ اگست کے حوالے سے آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جس کے مطابق اگست 2024 میں سیمنٹ کی فروخت میں 25.68 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ اگست میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 3.366 ملین ٹن رہی، گزشتہ سال اگست میں سیمنٹ کی فروخت 4.528 ملین ٹن تھی۔

    اگست 2024 میں سیمنٹ کی ایکسپورٹ 6 لاکھ 13 ہزار 857 ٹن رہی، اگست 2023 کے مقابلے میں سیمنٹ کی برآمد میں بھی 16 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ جولائی اگست میں مجموعی مقامی و ایکسپورٹ فروخت 6.375 ملین ٹن رہی، جولائی اگست کی فروخت گزشتہ سال اِسی عرصے کے مقابلے میں 17.82 فیصد کم رہی۔

    سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک سال سے سیمنٹ کی مقامی مارکیٹ میں مسلسل منفی رجحان دیکھا جارہا ہے۔

  • سیمنٹ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ

    سیمنٹ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ

    لاہور: نئے مالی سال کے پہلے ہی ہفتے میں وفاقی بجٹ کےاثرات آنا شروع ہوگئے ہیں،سیمنٹ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے پہلے ہی ہفتے میں سیمنٹ کی 50 کلو بوری کی قیمت میں 207 روپے تک کا اضافہ کردیا گیا جس کے بعد سیمنٹ کی بوری کی قیمت 1500 روپے تک پہنچ گئی۔

    وفاقی بجٹ میں سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں صرف ایک روپے اضافہ کیا گیا تھا، حکومت نے سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی فی کلو 3 روپے سے بڑھاکر 4 روپے کی تھی۔

    ادارہ شماریات کی دستاویزات کے مطابق نئی مالی سال کے پہلے ہی ہفتے میں سیمنٹ کی 50 کلو بوری کی قیمت میں 207 روپے تک اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد سیمنٹ کی بوری کی نئی قیمت 1500 روپے تک پہنچ گئی جب کہ لاہور اور پشاور میں دیگر شہروں کے مقابلے میں سیمنٹ کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں۔

    ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق ایک ہفتے میں لاڑکانہ میں سیمنٹ کی 50 کلو بوری 207 روپے تک مہنگی ہوئی، پشاور 177، بنوں 163، کوئٹہ اور سرگودھا 160، اور ملتان میں سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 155 روپے مہنگی ہوئی۔

    دستاویز کے مطابق کراچی اور لاہور میں سیمنٹ کی بوری 150 روپے مہنگی ہوئی، اسلام آباد 151، گوجرانوالہ 147 ،فیصل آباد 140 ،سیالکوٹ 130 ،حیدر آباد 120 اور راولپنڈی میں سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 107 روپے تک بڑھ گئی ہے جبکہ ایک ہفتے میں خضدار میں سیمنٹ کی 50 کلو بوری 23 روپے تک مہنگی ہوئی۔

  • نالے کی چھت دھماکے سے گر گئی، اوپر موجود شخص کیسے بچا؟

    نالے کی چھت دھماکے سے گر گئی، اوپر موجود شخص کیسے بچا؟

    جن لوگوں کی زندگی باقی ہو وہ ایسے ایسے موقعوں پر موت سے بچ جاتے ہیں کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو نے اس کا ثبوت دے دیا۔

    ویڈیو ایک دکان پر لگے کیمرے کی ہے جہاں سے سڑک کا منظر دکھائی دے رہا ہے، سڑک پر معمول کی چہل پہل ہے، سامنے سے ایک شخص دکان کی طرف آتا دکھائی دیتا ہے۔

    وہ سڑک پار کر کے فٹ پاتھ پر آتا ہے، اس کے قدم رکھتے ہی فٹ پاتھ کی سیمنٹ ذرا سی لرزتی ہوئی دکھائی دیتی ہے، مذکورہ شخص جیسے ہی دو قدم پار کر کے ٹائلوں سے بنے فرش پر پہنچتا ہے اس کے پیچھے سیمنٹ کا فرش دھڑام سے نیچے جا گرتا ہے۔

    یہ دراصل ڈرینج کے اوپر بنی سطح تھی جو کسی وجہ سے کمزور ہوئی اور گر گئی، مذکورہ شخص کی خوش قسمتی تھی کہ وہ لمحوں کے فرق سے اسے پار کر گیا ورنہ وہ نالے میں گرجاتا اور شدید جسمانی نقصان اٹھاتا۔

    نالے کی چھت گرنے کے بعد وہ شخص کچھ لمحوں کے لیے اپنی جگہ پر جم کر رہ جاتا ہے، شاید اسے یقین نہیں آتا کہ کس طرح وہ بال بال بچا ہے۔

    بعد ازاں دکان کے اندر سے بھی کچھ افراد باہر نکل آتے ہیں اور اس شخص کی خیریت دریافت کرتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • سیمنٹ کی برآمدات میں کمی

    سیمنٹ کی برآمدات میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی سال سیمنٹ کی برآمدات میں کمی ہوئی، رواں مالی سال سیمنٹ کی برآمدات کا حجم 199.370 ملین ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا مارچ 22-2021 سیمنٹ کی برآمدات کا حجم 199.370 ملین ڈالر رہا، گزشتہ سال اسی مدت میں سیمنٹ برآمدات 210.04 ملین ڈالر تھیں۔

    اس عرصے کے دوران سیمنٹ کی برآمدات میں 5.08 فیصد کمی ہوئی، مقدار کے لحاظ سے سیمنٹ کی برآمدات میں 16.31 فیصد کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا مارچ 52 لاکھ 77 ہزار 877 میٹرک ٹن سیمنٹ کی برآمدات ہوئیں، گزشتہ مالی سال 62 لاکھ 47 ہزار 86 میٹرک ٹن سیمنٹ کی برآمدات ہوئی تھیں۔

  • سیمنٹ کی برآمدات میں مسلسل کمی

    سیمنٹ کی برآمدات میں مسلسل کمی

    کراچی:رواں ماہ سیمنٹ کی مقامی کھپت میں اضافہ اور برآمدات میں کمی واقع ہوئی، سیمنٹ مینو فیکچررز نے برآمدات میں مسلسل کمی کو تشویش ناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اگست 2017ء میں سیمنٹ کی مقامی کھپت میں 10.85 فیصد اضافہ ہوا اور سیمنٹ کی برآمدات میں 26.47 فیصد کمی واقع ہوئی ،بھارت کو بھی سیمنٹ کی بر آمدات میں کمی واقع ہو ئی ہے۔

    سیمنٹ مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اگست کے اعداد و شمار کے مطابق سیمنٹ کی فروخت 3.766 ملین ٹن رہی، اگست 2017ء میں سیمنٹ کی پیداواری صلاحیت 96 فیصد سے زائد استعمال کی گئی جس کی وجہ مقامی طلب میں اضافہ ہے۔

    رواں برس کے ابتدائی دو ماہ سیمنٹ کی فروخت 7.148ملین ٹن رہی اور اس دوران مقامی کھپت میں 27.95 فیصد اضافہ ہوا تاہم ، برآمدات میں 13.39 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    ترجمان کے مطابق سیمنٹ کی برآمدات میں مسلسل کمی تشویش کا باعث ہے اور یہ کمی غیر ٹیکسٹائل مصنوعات کی مجموعی برآمدات میں کمی کے مطابق ہے اور یہ ہمارے مینوفیکچررزکی خراب مسابقتی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔

    افغانستان کو سیمنٹ کی برآمدات میں جولائی اگست 2017ء میں 21.41 فیصد اضافہ ہوا یہ اضافہ بھارت اور دیگر ملکوں کو برآمدات کی کمی کے مقابلے میں انتہائی معمولی ہے، جولائی تا اگست 2017ء میں بھارت کو سیمنٹ کی برآمدات میں کمی 21.76 فیصد اور دیگر ملکوں کو 37.53 فیصدکم کی گئیں۔

    .

  • جنوبی افریقہ نے پاکستانی سیمنٹ پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگادی

    جنوبی افریقہ نے پاکستانی سیمنٹ پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگادی

    اسلام آباد: جنوبی افریقہ کی جانب سے سیمنٹ پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگا دی گئی،ڈیوٹی کی شرح چودہ سے ستتر فیصد تک ہے۔

    پاکستان سےسیمنٹ کی برآمدات میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، جنوبی افریقہ نے تین ماہ کی چھان بین کے بعد پاکستانی سیمنٹ برآمدات پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کردی ہے، سب سے زیادہ ڈیوٹی بیسٹ وے سیمنٹ پر عائد کی گئی ہے۔

     دوسری جانب سب سے کم ڈیوٹی عائد کئے جانے پر ڈی جی کے سی ،کے مارکیٹ شیئر میں اضافہ متوقع ہے، جنوبی افریقہ پاکستانی سیمینٹ کے سب سے بڑی مارکیٹ ہے، مجموعی سیمنٹ برآمدات کا بیس فیصد جنوبی افریقہ بر آمد کیا جاتا ہے۔

  • اگست: سیمنٹ کی مقامی فروخت میں تیئس فیصد اضافہ

    اگست: سیمنٹ کی مقامی فروخت میں تیئس فیصد اضافہ

    اسلام آباد: سیمنٹ کی مقامی فروخت اگست کے مہینے میں 23.65 فیصد اضافہ سے 1.95ملین ٹن رہی ۔لیکن اگست میں مجموعی برآمدات میں 6.72 فیصد کمی واقع ہوئی .آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں مقامی کھپت 3.681 ملین ٹن رہی ۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سیمنٹ انڈسٹری کے مسائل کو اب تک دور نہیں کیا گیا ہے۔حالیہ وفاقی بجٹ میں حکومت نے درآمدی کوئلے پر ایک فی صد ڈیوٹی عائد کردی ہے۔ جو سیمنٹ کی صنعت کے ساتھ ناانصافی ہے ۔

    کیوں کہ گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے سیمنٹ کی صنعت بھی کوئلہ استعمال کرنے لگی ہیں لہٰذا یہ کسٹم ڈیوٹی حکومتی مثبت کوششوں کو نقصان پہنچائے گی۔ ترجمان نے کہا کہ پیداواری لاگت میں مسلسل اضافے اور کوئلے پر حالیہ کسٹم ڈیوٹی مین اضافے کو صارفین پر منتقل کردیں۔