Tag: سیمنٹ فیکٹری

  • بزدار حکومت کا پنجاب میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے لیے بڑا قدم

    بزدار حکومت کا پنجاب میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے لیے بڑا قدم

    لاہور: پنجاب حکومت نے سرمایہ کاری کے فروغ کے پیش نظر صوبے میں سیمنٹ فیکٹریز لگانے کے لیے مختلف محکموں کو این او سی کا اجرا آسان بنا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ نئے سیمنٹ پلانٹ لگانے کے لیے 23 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 5 سیمنٹ پلانٹ لگانے کے لیے این او سی اگلے ماہ جاری کر دیے جائیں گے، جب کہ دیگر درخواستوں پر بھی فوری کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیمنٹ پلانٹ پر تقریباً 40،30 ارب روپے لاگت آتی ہے، فیکٹریاں لگانے کے لیے این او سی کے اجرا کو ٹائم لائن سے منسلک کر دیا گیا ہے، اجلاس میں غیر استعمال شدہ مائننگ لیز کے حوالے سے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے نرسوں کے سروس اسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دے دی

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے لیے ہر طرح کی آسانیاں پیدا کریں گے، این او سی جاری کرنے کے طریقہ کار کو مزید تیز کیا جائے، سرمایہ کارو ں کے لیے قواعد و ضوابط آسان بنائے جائیں۔

    وزیر اعلیٰ نے این او سی کے اجرا کے حوالے سے پیش رفت پر اظہار اطمینان کیا، اور محکمہ صنعت و دیگر متعلقہ محکموں کی کارکردگی کو سراہا، اجلاس میں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کی سربراہی میں اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی گئی جو این او سی کے اجرا کے حوالے سےعمل کا جائزہ لے گی۔

    یہ کمیٹی فیکٹریز لگانے کے لیے این او سی کے بر وقت اجرا کو یقینی بنائے گی، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صنعتیں لگیں گی تو سرمایہ کاری آئے گی، نئی سرمایہ کاری سے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے۔

  • کٹاس راج مندرکا تالاب ٹینکروں کے پانی سے بھرا جائے: چیف جسٹس

    کٹاس راج مندرکا تالاب ٹینکروں کے پانی سے بھرا جائے: چیف جسٹس

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کٹاس راج تالاب کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے خشک کیے گئے کٹاس راج مندر کے تالاب کو ہر صورت پانی سے بھرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں کٹاس راج کیس سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹریوں میں استعمال ہونے والے پانی کی تحقیقاتی رپورٹ بھی طلب کرلی ۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اگر ٹینکروں کے ذریعے بھی پانی لے جانا پڑے تو مندر تک لے جا کر تالاب بھرا جائے۔ عدالت نے مزید ہدایت کی کہ ڈی سی چکوال آگاہ کریں کہ سیمنٹ فیکٹریوں نے اتنا پانی کہاں سے حاصل کیا؟۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس نے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر عامر سلیم رانا کو حکم دیا تھا کہ دیکھ کرآئیں کہ اصل پوزیشن کیا ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ عامر سلیم خود جاکر دیکھیں کہ پانی کے لیے کتنے بور کیے گئے ہیں اور ان کے پانی کے بل بھی لے کر آئیں۔

    ساتھ ہی ساتھ چیف جسٹس نے عدالتی کمیشن کو موقع کا وزٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ سیشن جج چکوال بھی کمیشن کے ساتھ جائے، اگر کوئی مزاحمت کرے تو اس کے خلاف پرچہ درج کردیا جائے ۔

    یاد رہے کہ رواں سال 8 مئی کو چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کےدوران کٹاس راج مندر کے تالاب کے حوالے سے حکم دیا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کرمندر کی بہتری اور تالاب کو بھرنے کا کام کریں۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کر2 ارب روپے کی سیکیورٹی جمع کرائیں اور 6 ماہ کے اندر متبادل پانی کا انتظام کریں۔