Tag: سیمنٹ فیکٹریاں

  • سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کےغیرقانونی استعمال کا کیس

    سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کےغیرقانونی استعمال کا کیس

    لاہور: سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کےغیرقانونی استعمال سے متعلق کیس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈی جی نیب کو عدالت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیرقانونی استعمال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں کمپنیوں کے نمائندے اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ 10لاکھ فی کیوسک روزانہ کی قیمت مقررکی گئی تھی، نوٹیفکیشن میں روزانہ کوکاٹ کرماہانہ کردیا گیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ نوٹیفکیشن میں کس نے تبدیلی کی وہ سامنے آئے عدالت نے کہا کہ پانی کی پہلے ہی قلت ہے، ایسے اقدامات سے ملک کو خشک کرنا چاہتے ہیں؟۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی نہیں ہے، فیکٹریاں پینے کا پانی استعمال کررہی ہیں، آپ کی کمپنی کی وجہ سے کٹاس راج کا بیڑاغرق ہوگیا۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لیے سیمنٹ کمپنی بند نہیں کرنا چاہتے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیمنٹ فیکٹریوں کو زمینی پانی استعمال کرنے کی بجائے پانی کا متبادل انتظام کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • کٹاس راج کیس: سپریم کورٹ نےسیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا

    کٹاس راج کیس: سپریم کورٹ نےسیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریاں میٹھے پانی کا قومی خزانہ لوٹ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے سیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریاں کروڑوں کا مفت پانی حاصل کررہی ہیں، بیسٹ وے سیمنٹ اربوں روپے کا پانی پی گئی ہیں۔

    انہوں نے ریماکس دیے کہ رجسٹرارآفس آکرکہا جاتا ہے چیف جسٹس ناراض ہورہے ہیں، پاکستان سے لے رہے ہیں پرپاکستان کوکچھ دے نہیں رہے۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ حکومتیں سیمنٹ فیکٹریوں سے ملی ہوئی ہیں، ہم نے4 ماہ سے پانی کی رقم وصول کرنے کا کہا ہوا ہے، سیمنٹ فیکٹریاں میٹھے پانی کا قومی خزانہ لوٹ رہی ہیں۔

    اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت نے سیمنٹ فیکٹریوں پراب تک کیوں ٹیکس نہیں لگایا؟ ہم خود ٹیکس نافذ کریں گے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ 400 ارب کی بینک گارنٹی ڈی جی سیمنٹ فیکٹری نے جمع کرائی، 200 ارب کی مزید بینک گارنٹی جمع کروائی جائے۔

    بعدازاں عدالت عظمیٰ نے کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت یکم اگست تک ملتوی کرتے ہوئے تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال 8 مئی کو چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا تھا کہ کٹاس راج مندر کے تالاب کا کیا ہوگا؟ ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کرمندر کی بہتری اور تالاب کو بھرنے کا کام کریں۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کر2 ارب روپے کی سیکیورٹی جمع کرائیں اور 6 ماہ کے اندر متبادل پانی کا انتظام کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔