Tag: سیمنٹ کی برآمد

  • سیمنٹ کی مجموعی فروخت میں 2 فیصد اضافے کا امکان

    سیمنٹ کی مجموعی فروخت میں 2 فیصد اضافے کا امکان

    کراچی: ایک رپورٹ کےمطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سیمنٹ کی مجموعی فروخت تراسی لاکھ ٹن سےچوراسی لاکھ ٹن تک رہنےکا امکان ہے جوگزشتہ سال کی نسبت تین فیصد تک زیادہ ہے۔

    رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سیمنٹ کی مقامی فروخت میں 13 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ برآمدات میں 27 فیصد کی بڑی کمی دیکھی گئی۔

    ماہانہ بنیادوں پرستمبر دوہزارپندرہ میں سیمنٹ کی فروخت میں پانچ فیصد تک کی کمی متوقع ہے ان اعداد وشمارکو دیکھتے ہوئے سیمنٹ سیکٹرکی سالانہ ترقی کی شرح پانچ فیصد تک رہنےکی توقع کی جارہی ہے۔

    معاشی تجزیہ کاروں کےمطابق پاک چین اکنامک کاریڈوراورترقیاتی منصوبوں کے باعث سیمنٹ سیکٹرسرمایا کاری کیلئےپُرکشش ہے۔

  • جولائی تا مارچ : سیمنٹ کی فروخت2 کروڑ56 لاکھ ٹن رہی

    جولائی تا مارچ : سیمنٹ کی فروخت2 کروڑ56 لاکھ ٹن رہی

    کراچی: رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں سیمنٹ کی مقامی فروخت میں چار فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔

    آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مارچ کے دوران سیمنٹ کی فروخت دو کروڑ چھپن لاکھ ٹن رہی۔

     گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں دو کروڑ سینتالیس لاکھ ٹن سیمنٹ فروخت کی گئی تھی، صرف مارچ میں سیمنٹ کی فروخت پانچ فیصد اضافے کے ساتھ چوبیس لاکھ ٹن رہی، زیر غوز عرصے میں سیمنٹ کی برآمدات میں بیس فیسد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • بھارت کو سیمنٹ کی برآمد میں 40 فیصد اضافہ

    بھارت کو سیمنٹ کی برآمد میں 40 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: مالی سال 2012-13ءکے مقابلہ میں گزشتہ مالی 2013-14ء کے دوران بھارت کو سیمنٹ کی برآمد میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس طرح بھارت پاکستان سے سیمنٹ درآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔

    آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2013-14ء کے دوران بھارت کو 6 لاکھ 77 ہزار 305 ٹن سیمنٹ برآمد کیا گیا جبکہ اس سے گزشتہ سال 2012-13ءکے دوران بھارت کو برآمد کئے جانے والے سیمنٹ کا حجم 4 لاکھ 82 ہزار 214 ٹن ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    اس طرح گزشتہ مالی سال کے دوران اس سے پچھلے سال کے مقابلہ میں ایک لاکھ 95 ہزار 91 ٹن زائد سیمنٹ کی برآمدات کی گئیں، برآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ نان ٹیرف کے مسائل کے خاتمہ سے ملکی برآمدات میں مزید اضافہ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، جس سے قیمتی زرمبادلہ کما کر ملکی معیشت کے استحکام میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔