Tag: سینٹرل جیل ملتان

  • قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو ستائیس روز بعد سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا کردیا گیا، مفتی عبدالقوی کو انیس اکتوبر کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پرعدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار مفتی عبدالقوی کو 27 روز بعد ملتان سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا، عدالت نے ان کی ضمانت دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی تھی۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر سیشن جج کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ ملزم عبدالقوی کیخلاف پولیس کی جانب سے ناکافی ثبوت جمع کرائے گئےاور موبائل فون کے ریکارڈ سے متعلق ریکارڈ میں ٹھوس ثبوت نہ مل سکے۔

    بعد ازاں مفتی عبدالقوی نے رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں جتنے دن حوالات میں رہا بلڈ پریشر نارمل رہا، انہوں نے کہا کہ میری تفیتیش کے دوران پانچ افسران تبدیل ہوئے، پانچویں افسر نے تفتیش مکمل کی۔


    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • ملتان: جیل میں سرپھرےعاشق کی دوبارہ خودکشی کی کوشش

    ملتان: جیل میں سرپھرےعاشق کی دوبارہ خودکشی کی کوشش

    ملتان: سینٹرل جیل ملتان میں قید سر پھرے عاشق نے ایک بار پھر محبوبہ سے ملاقات کی فرمائش کرتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی جس کو پولیس نے ناکام بنا دیا۔

    سینٹرل جیل ملتان میں قتل کیس میں اسیر بلوچستان کے ضلع بارکھان کام غلام محمد مجنوں بن گیا اور عشق کا جادو اس کے سر چڑھ کر بولنے لگا، قیدی غلام محمد نے اپنی محبوبہ سے ملاقات کی فرمائش پوری نہ ہونے پر دوبارہ اپنی بیرک میں کپڑا گردن میں باندھ کر خودکشی کی کوشش کی، جسے اہلکاروں نے ناکام بنادیا۔

    گزشتہ ماہ بھی سرپھرے عاشق نے محبوبہ سے ملنے کیلئے خود کشی کی کوشش کی تھی اور دو سو فٹ اونچی پانی کی ٹنکی پر چڑھ گیا تھا، معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کی خصوصی ہدایت پر سینٹرل جیل کے قریب عورتوں کی جیل میں قید اس کی محبوبہ کو لایا گیا لیکن وہ مطالبہ کرتا رہا کہ محبوبہ کو سینٹرل جیل کی چھت پر لایا جائے تاہم کافی انتظارکے بعد سرپھرا عاشق گلے میں پھندہ ڈال کرجھول گیا تھا۔

    اس دوران وہاں موجود ریسکیو اہلکاروں نے فوری طور پر سیڑھی لگا کر اس کی جان بچاتے ہوئے اسپتال منتقل کردیا تھا، جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ غلام محمد دماغی طور پر صحت مند نہیں۔