Tag: سینٹرل جیل کراچی

  • جیل حکام کی درخواست پر عزیر بلوچ کے خلاف کیسز میں تاریخ مقرر

    جیل حکام کی درخواست پر عزیر بلوچ کے خلاف کیسز میں تاریخ مقرر

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف کیسز میں تاریخ مقرر کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عزیر بلوچ کے خلاف ارشد پپو سمیت 54 سے زائد مقدمات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جیل حکام نے مقدمات کی پروسیڈنگ بحال کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر کے کیسز میں تاریخ مقرر کرنے کی درخواست کی۔

    عدالت نے ملزم عزیر بلوچ کے خلاف مقدمات بحال کرنے اور کیسز میں تاریخ مقرر کرنے کی جیل حکام کی استدعا منظور کرتے ہوئے ارشد پپو کیس میں ملزم پر ترمیمی فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر کر دی، اور مختلف کیسز میں پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے۔

    لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف ملٹری ٹرائل مکمل

    سینٹرل جیل حکام نے عزیر بلوچ کی تحویل میں واپسی کی اطلاعی رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ ملزم کی کسٹڈی جیل کو مل گئی ہے، ملزم کے خلاف 54 مقدمات کی سماعت عدم پیشی کے باعث روکی گئی تھی، جسے اب بحال کیا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عزیر بلوچ کے خلاف ملٹری ٹرائل مکمل ہو گیا تھا، ملزم کا ملک سے غداری اور اہم راز دیگر ملکوں کو دینے کے الزام میں ملٹری ٹرائل کیا گیا تھا، جس کے بعد انھیں سینٹرل جیل کراچی منتقل کیا گیا۔

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد انھیں آرمی ایکٹ کے تحت فوج کی تحویل میں دیا گیا، جیل حکام کے مطابق عزیر بلوچ کے خلاف ارشد پپو قتل کیس سمیت 54 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

  • سینٹرل جیل کراچی نے مخصوص قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کر دی

    سینٹرل جیل کراچی نے مخصوص قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کر دی

    کراچی: کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر جیل انتظامیہ کے لیے درد سر بن گئی ہیں، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل نے مخصوص قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں گنجایش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی سے صورت حال انتہائی تشویش ناک ہو گئی ہے، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل نے آئی جی جیل خانہ جات کو خط لکھ کر مخصوص قیدیوں کی رہائی کی سفارش کر دی۔

    سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل نے خط میں کہا ہے کہ 3 طرز کے قیدیوں کو رہا کیا جائے، ایسے قیدی جن کی عمر 65 سال اور 15 سال سزا کاٹ چکے ہیں، ایسے قیدی جو اپنی سزائیں ایک تہائی پوری کر چکے ہوں، اور وہ قیدی جو پے رول پر پورا اترتے ہوں ان کو پے رول گرانٹ کی جائے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی جیل نے اس خط سے متعلق محکمہ جیل خانہ جات سندھ اور داخلہ کو آگاہ کر دیا۔

    کراچی بچہ جیل کے قیدیوں کو اے کلاس ماسک فراہم کیے گئے

    ایکسپو سینٹر کراچی میں پاک فوج کے تعاون سے فیلڈ اسپتال کے قیام کا بڑا فیصلہ

    قبل ازیں، اتوار کو کرونا وائرس کے باعث سندھ کی جیلوں میں قیدیوں کی 3 ماہ کی سزا معاف کی گئی تھی، جس کے بعد سندھ کی جیلوں سے 7 قیدی رہا کیے گئے تھے، اور 2 ہزار 692 قیدیوں کو فائدہ پہنچا، اس سلسلے میں کراچی سینٹرل جیل سے ایک اور ملیر جیل سے 4 قیدی رہا ہوئے جب کہ حیدر آباد سینٹرل جیل سے 2 قیدیوں کو آزاد کیا گیا۔

    بچہ جیل کراچی کے قیدیوں میں جراثیم کش صابن تقسیم کیے جا رہے ہیں

    پیر کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کراچی سینٹرل جیل میں موجود 4 ہزار قیدیوں کی پہلی بار اسکریننگ کی گئی، جیل میں قیدیوں کا جدید مشینری سے چیک اپ کیا گیا، قیدیوں میں دوبارہ ماسک اور سینیٹائزر بھی تقسیم کیے گئے۔ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر سینٹرل جیل کے بعد بچہ جیل میں بھی فوری اقدامات کیے گئے، جیلر جوینائیل جیل گل محمد شیخ کا کہنا تھا کہ جیل میں قید بچوں میں اے کوالٹی ماسک تقسیم کیے گئے، بچہ جیل کے تمام ملازمین کو بھی ماسک تقسیم کیے گئے، جیل میں وافر مقدار میں جراثیم کش صابن بھی موجود ہیں، ڈاکٹروں کی جانب سے جیل ملازمین اور قیدیوں کو مکمل بریفنگ دی گئی اور کرونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بتائی گئیں۔

  • کراچی: رمضان میں سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انوکھا کام کر دیا

    کراچی: رمضان میں سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انوکھا کام کر دیا

    کراچی: شہرِ قائد میں سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انوکھا کام کر دیا، جیل میں آنے والے سندھ حکومت کے مہمان کا استقبال قومی ترانہ دُھن کے ساتھ پڑھ کر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کے قیدیوں نے وزیرِ اعلی سندھ کے مشیر اعجاز جاکھرانی کو اس وقت حیران کر دیا جب انھوں نے قطار میں کھڑے ہو کر ان کے استقبال میں قومی ترانہ دھن کے ساتھ سنانا شروع کر دیا۔

    مشیر وزیر اعلیٰ سندھ اعجاز جھاکرانی سینٹرل جیل کے دورے پر گئے تھے، انھوں نے جیل میں قیدیوں کے لیے کیے گئے سحر و افطار کے انتظامات اور بیرکس کا جائزہ لیا۔

    اس دوران قیدیوں نے پاکستان کا قومی ترانہ دھن کے ساتھ پڑھ کر مہمان کا استقبال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان المبارک کا احترام:جیلوں میں قیدیوں کی پھانسی پر عملدآمد روک دیا گیا

    آئی جی جیل نے اعجاز جاکھرانی کو بتایا کہ جیل میں روزہ دار قیدیوں کے لیے خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ مشیر سندھ کو خصوصی اقدامات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا گیا۔ دریں اثنا، مشیر نے کچن کا بھی دورہ اور اطمینان کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رمضان المبارک کے احترام میں ملک بھر کی جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں کی پھانسی پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے، یکم رمضان سے عید الفطر کی چھٹیوں تک ملک کی کسی بھی جیل میں کسی مجرم کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔

  • کراچی جیل کا نظام طاقتور قیدی چلاتے ہیں، حکام نہیں، سی ٹی ڈی رپورٹ

    کراچی جیل کا نظام طاقتور قیدی چلاتے ہیں، حکام نہیں، سی ٹی ڈی رپورٹ

    کراچی : کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) نے انکشاف کیا ہے کہ سینٹرل جیل کراچی کے معاملات حکام نہیں بلکہ کالعدم جماعتوں کے قیدی چلاتے تھے، جیل سے قیدیوں کے فرار کو روکنا جیل حکام کے بس میں نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کامل عارف کے مطابق گزشتہ دنوں کراچی جیل سے فرار ہونے والے دو قیدیوں کے حوالے سے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سینٹرل جیل کراچی کے معاملات کالعدم تنظیموں کے اہم قیدی چلا رہے ہیں۔

    اپیکس کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کو جیل سے فرار ہونے سے روکنا جیل حکام کے بس میں نہیں تھا، جیل حکام کالعدم تنظیم کے خطرناک قیدی حافظ قاسم رشید عرف گنجا سے ڈرتے ہیں، اور اسی خوف کے باعث جیل حکام ایسے قیدیوں سے قانون اور ضابطے پر بھی عمل نہیں کروا سکتے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کا مزید کہنا ہے کہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ خوف، غفلت اورنااہلی کے باعث جیل انتظامیہ ان قیدیوں کا کہنا ماننے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے سارا انتظام یہ قیدی چلاتے ہیں متعلقہ پولیس نہیں چلاتی۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار


    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ سمیت دیگر سینئر افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہیں، زیادہ تر جیل حکام کرپشن میں ملوث ہیں اور جیل کا پورا نظام کرپشن میں گھرا ہوا ہے۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے قیدیوں کے فرار میں جیل حکام ملوث نکلے


    جیل میں موجود سیاسی یا مذہبی جماعتوں کے قیدی دھمکیاں دے کر اپنا کام چلاتے ہیں جبکہ دیگر عام قیدیوں کو کسی بھی سہولت کیلئے پیسے ادا کرنا پڑتے ہیں، یہ قیدی اس حد تک آزاد ہیں کہ وہ وارڈز اور کھولیوں کو بند اور کھول سکتے ہیں، حافظ قاسم رشید، سرمد صدیقی اور منہاج قاضی سمیت دیگر اپنے اپنے وارڈز کے ذمہ دار ہیں۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن، قیدیوں سے 35 لاکھ رقم برآمد


    سی ٹی ڈی اپنی رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید انکشاف کیا کہ جیل میں موجود قیدی جو کرنا چاہیں کرسکتے ہیں، مذکورہ قیدی کورٹ سمن کے بغیر بھی جوڈیشل کمپلیکس جا سکتے ہیں اور اس کا کوئی ریکارڈ مرتب نہیں کیا جاتا۔

  • پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی ضمانت پر رِہا

    پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی ضمانت پر رِہا

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی کو دہشت گردوں کے علاج میں معاونت کرانے کیس میں ضمانت ملنے کے بعد آج سینٹرل جیل کراچی سے رِہا کردیا گیا ہے،پارٹی سربراہ مصطفی کمال سمیت کارکنان کی بڑی تعداد نے اُن کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی کو ضمانت پر رِہا کردیا گیا ہے،وہ ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کے علاج کیس میں نامزد ملزم تھے جنہیں چند روز قبل احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    سینٹرل جیل سے باہر پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال،انیس احمد ایڈوکیٹ اور وسیم آفتاب سمیت کارکنان کی کثیر تعداد نے انیس قائم خٰانی کا استقبال کیا،میڈیا سے مختصر گفتگو میں مصطفی کمال نے کہا کہ ابھی ہم یہاں سے پاکستان ہاؤس جا رہے ہیں جہاں انیس قائم خانی میڈیا سے بات کریں گے۔

    اسی سے متعلق : وسیم اختر،انیس قائم خانی، اورروف صدیقی کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا

    پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی نے اپنی گاڑی میں بیٹھتے ہوئے صحافیوں کو پاکستان ہاؤس پہنچنے کی اپیل کرےتے ہوئے کہا کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔

     

  • کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: آج سزائے موت کے منتظر دو قیدی منطقی انجام کو پہنچے، اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔

    سینٹرل جیل کراچی میں صبح ساڑھے چھ بجے سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی، عطااللہ اور اعظم نے سن دوہزار ایک میں سولجر بازارتھانے کی حدود میں ڈاکٹر علی رضا پیرانی کو قتل کیا تھا، عطا اللہ اور محمد اعظم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں مجرموں کو جولائی دو ہزار چار میں سزائے موت سنائی تھی، پھانسی سے قبل مجرمان کا طبی معائنہ کیا گیا اور ورثاء سے آخری ملاقات کرائی گئی۔

    پھانسی کے موقع پر سینٹرل جیل کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ پھانسی کے بعد میتیں ورثاء کے سپرد کر دی گئیں ہیں۔

    گزشتہ روز انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے ان دونوں کی جانب سے ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے خلاف درخواست بھی مسترد کر دی تھی، ان دونوں مجرموں کے بلیک وارنٹ 24 جنوری کو جاری کیےگئے تھے۔

    یاد رہے کہ کراچی جیل میں ان پھانسیوں سے قبل دو مجرمان بہرام خان اور محمد سعید کو پھانسی دی گئی تھی۔

    سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک بائیس مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا یا جا چکا ہے، پنجاب میں چودہ ، سندھ میں سات اور کے پی کے میں ایک دہشتگرد کو پھانسی دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 150افراد شہید ہوگئے تھے۔