Tag: سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز

  • سیونگز بانڈز کے حوالے سے اہم خبر

    سیونگز بانڈز کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے رواں مالی سال یکم جولائی سے 20 نومبر تک تازہ بانڈز کی مد میں 715 ارب روپے کا ہدف حاصل کیا ہے۔

    سنٹرل ڈائریکٹوریٹ کے مطابق سی ڈی این ایس نے سالانہ ہدف کو عبور کیا اور رواں مالی سال میں تازہ بانڈز میں 1.6 ٹریلین روپے کا ہدف حاصل کیا، یہ پچھلے مالی سال 22 ۔ 2021 کے 1300 ارب روپے کے ہدف سے 200 ارب روپے کا اضافی سالانہ ہدف ہے۔

    اے پی پی کے مطابق سی ڈی این ایس نے رواں مالی سال (22 ۔ 2021) کے لیے 1.4 ٹریلین روپے کا جائزہ شدہ بچت کا ہدف مقرر کیا ہے جو ملک میں بچت کے کلچر کو فروغ دے گا۔

    سی ڈی این ایس کے مطابق ہدف کا تعین ملک میں مارکیٹ کے موجودہ رجحان کے پیش نظر بچت کے کلچر کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیا گیا تھا، سی ڈی این ایس میں ادارہ جاتی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے، نئی اصلاحات اور ایجادات متعارف کروائی جا رہی ہیں۔

    سی ڈی این ایس میں آٹومیٹڈ ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) بھی متعارف کرائی گئی ہے جو صارفین کو مزید سہولیات فراہم کرے گی۔ سی ڈی این ایس کے مطابق نئے مالی سال 24 ۔ 2023 کے لیے اسلامک فنانس بانڈز کے لیے 75 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسلامی فنانس کا اس وقت عالمی مالیاتی شعبے میں بہت اہم کردار ہے اور بہت سے بڑے ممالک کی معیشت کا ایک بڑا حصہ اسلامی مالیات پر مشتمل ہے، جولائی 2023 میں اسلامک انویسٹمینٹ بانڈز کے ذریعے 16 ارب روپے کی سرمایہ کاری جمع کی گئی تھی۔

  • سی ڈی این ایس نے 20 فیصد زائد کی بچتیں وصول کر لیں

    سی ڈی این ایس نے 20 فیصد زائد کی بچتیں وصول کر لیں

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکی پہلی سہ ماہی ( جولائی تا ستمبر 2014ء) کے دوران سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز( سی ڈی این ایس) نے 20 فیصد تک زائد کی بچتیں وصول کی ہیں۔

    جولائی تا ستمبر2014ءکے دوان سی ڈی این ایس کی بچت وصولیاں60 ارب روپے تک بڑھ گئیں جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران44 ارب روپے اکٹھے کئے گئے تھے۔ سی ڈی این ایس کے حکام کے مطابق رواں سال 2014ءکےلئے 220 ارب روپے کی بچتوں کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ پرائز بانڈزکی مد میں 65 ارب روپے اکھٹے کرنے کا ہدف ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ نے قومی بچت کی سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والے صارفین کو بہترین خدمات کی فراہمی کی غرض سے ملک بھرمیں قائم قومی بچت مراکز کی 140 شاخوں میں 80 کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جبکہ نیٹ ورک کی توسیع کے سلسلے میں مربوط حکمت عملی مرتب کی گئی ہے تاکہ قومی بچت کی سکیموں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کےلئے لوگوں کو متوجہ کیا جاسکے جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔