Tag: سینٹرل کنٹریکٹ

  • پی سی بی کا سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان: بڑے نام بی کیٹیگری میں شامل

    پی سی بی کا سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان: بڑے نام بی کیٹیگری میں شامل

    پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی کی جانب سے 26-2025 کے لیے کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کردیا گیا ہے۔ جس کے تحت 30 کھلاڑیوں کو کنٹریکٹس دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل کنٹریکٹ کی اے کیٹیگری کو ختم نہیں کیا گیا ہے نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں کوئی بھی کھلاڑی اے کیٹیگری کے معیار پر پورا اترنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔

    کیٹیگری بی، سی اور ڈی میں پرفارمنس کی بنیاد پر 10،10 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، کنٹریکٹس یکم جولائی 2025 سے 30 جون 2026 تک لاگو ہوں گے۔

    رپورٹس کے مطابق 27 کھلاڑیوں کو گزشتہ سال کنٹریکٹ دیے گئے تھے جبکہ اس سال 12 نئے کھلاڑیوں کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

    9 کھلاڑی اس مرتبہ اپنی سابقہ کیٹیگری برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے، جبکہ 8 کھلاڑی کنٹریکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

    بی کیٹیگری میں قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان، شاداب خان، ابرار احمد، حارث رؤف، حسن علی، صائم ایوب، سلمان علی آغا ہیں۔

    سی کیٹیگری میں عبداللہ شفیق، نسیم شاہ، سعود شکیل، فہیم اشرف، ساجد خان، محمد نواز، محمد حارث، صاحبزادہ فرحان، حسن نواز، نعمان علی شامل ہیں۔

    ڈی کیٹیگری کی اگر بات کی جائے تو اس میں شان مسعود، حسین طلعت، محمد عباس، محمد وسیم جونیئر، محمد عباس آفریدی، خوشدل شاہ، احمد دانیال، سلمان مرزا، خرم شہزاد، سفیان مقیم شامل ہیں۔

    بابر اعظم امریکا سے براستہ دبئی لاہور واپس پہنچ گئے

    پی سی بی کے مطابق سینٹرل کنٹریکٹ کی سی اور ڈی کیٹیگری کے معاوضوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، سی کیٹیگری میں قومی کرکٹرز کو اب 20 لاکھ کے بجائے 25 لاکھ روپے ماہانہ دیئے جائیں گے جبکہ ڈی کیٹیگری میں قومی کرکٹرز کو اب 12 لاکھ کے بجائے 15 لاکھ روپے ماہانہ ملیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بی کیٹیگری کے کھلاڑیوں کے ماہانہ معاوضے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے، واضح رہے کہ گزشتہ برس اے کیٹیگری میں قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان شامل تھے۔

  • خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان

    خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے خواتین کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ 2025-26 کا اعلان کردیا۔

    خواتین ٹیم کی 20 کھلاڑیوں کو 5 کیٹیگریز میں کنٹریکٹس دیے گئے ہیں۔ ابھرتی ہوئی خواتین کرکٹرز کیلئے ایمرجنگ کیٹیگری متعارف کروائی گئی ہے۔

    آئی سی سی ٹی 20 رینکنگ کی نمبرون بولرسعدیہ اقبال کو کیٹیگری اے میں شامل کیا گیا ہے، نوجوان کرکٹرز ایمان فاطمہ اور شوال ذوالفقار کو ایمرجنگ کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

    تمام کیٹیگریز میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں 50 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، کیٹیگری اے میں فاطمہ ثنا، منیبہ علی، سعدیہ اقبال، سدرہ امین شامل ہیں۔

    کیا بابر اعظم کی ٹی 20 اسکواڈ میں واپسی ہورہی ہے؟

    کیٹیگری بی میں عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ، نشرا سندھو شامل ہیں، کیٹیگری سی کا کنٹریکٹ رامین شمیم کو دیا گیا ہے۔

    کیٹیگری ڈی میں گل فیروزہ، نجیہ علوی، ناتالیہ پرویز، عمائمہ سہیل شامل ہیں جبکہ سدرہ نواز، عروب شاہ، طوبیٰ حسن، ام ہانی، وحیدہ اختر بھی کیٹیگری ڈی میں شامل ہیں۔

  • پاکستانی نژاد محمد عباس نیوزی لینڈ کرکٹ میں سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں‌ کامیاب، بڑے نام محروم

    پاکستانی نژاد محمد عباس نیوزی لینڈ کرکٹ میں سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں‌ کامیاب، بڑے نام محروم

    نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اگلے سیزن کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا پاکستانی نژاد آل راؤنڈر محمد عباس معاہدے میں شامل بڑے نام نظر انداز ہو گئے۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اگلے سیزن 26-2025 کے لیے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کیا ہے۔ اس معاہدے میں چار نئے کھلاڑیوں سمیت 20 کرکٹرز سے معاہدے کیےگئے ہیں۔ پاکستانی نژاد آل راؤنڈر محمد عباس کو رواں برس پاکستان کے خلاف بہترین

    کارکردگی کا پھل مل گیا ہے اور انہیں بھی سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
    کیوی بورڈ نے جہاں نئے سال کے کنٹرکیٹ میں پاکستانی نژاد آل راؤنڈر محمد عباس، وکٹ کیپر بیٹر مچ ہے، آل راؤنڈر زیک فولکس اور لیگ اسپنر آدی اشوک جیسے نئے چہرے شامل کیے ہیں، وہیں ٹم ساؤتھی، اش سودھی، اجاز پٹیل اور جوش کلارکسن جیسے معروف کھلاڑیوں سے اگلے سیزن کے لیے معاہدہ نہیں کیا ہے۔

     

    اطلاعات کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی سابق کپتان کین ولیمسن، ڈیون کانوے، فن ایلن، ٹم سیفرٹ اور لوکی فرگوسن جیسے کھلاڑیوں سے پورے سیزن کے بجائے جز وقتی معاہدوں پر بات چیت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ محمد عباس نے اپنا ون ڈے ڈیبیو اپنے آبائی ملک پاکستان کے خلاف رواں سال مارچ میں کیا تھا اور ڈیبیو میچ میں 26 گیندوں پر 52 رنز کی برق رفتار اننگ کھیل کر اپنے روشن مستقبل کی نوید سنانے کے ساتھ ڈیبیو پر تیز ترین نصف سنچری بنانے کا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کیا تھا۔ اسی میچ میں انہوں نے پاکستانی کپتان محمد رضوان کو آؤٹ کر کے اپنی پہلی وکٹ بنایا تھا۔

     

    سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں محمد عباس، آدی اشوک، ٹام بلنڈیل، مائیکل بریسویل، مارک چپمن، جیکب ڈفی، زک فولکس، مچ ہے، میٹ ہنری، کائل جیمسن، ٹام لیتھم، ڈیرل مچل، ہنری نکولس، ول اورورکے، رچن رویندرا، مچل سینٹنر، بین سیئرز، ناتھن اسمتھ اور ول ینگ شامل ہیں۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب مکمل ڈیٹا اور کھلاڑیوں کی حالیہ کارکردگی کے پیش نظر آئندہ مصروف سیزن، خصوصاً ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

  • قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ، خوشدل شاہ، حسن علی، یاسر شاہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ، خوشدل شاہ، حسن علی، یاسر شاہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    لاہور: قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ ری نیو ہونے جا رہے ہیں، کھلاڑیوں کی تنزلی کا بھی امکان ہے، جب کہ حسن علی، فہیم اشرف، اور یاسر شاہ کے مستقبل کا بھی فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق 20 قومی کرکٹرز کے سنٹرل کنٹریکٹ کی مدت 30 جون کو ختم ہو جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے سنٹرل کنٹریکٹ میں کرکٹرز کی ترقی اور تنزلی کے لیے رد و بدل ہوگا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے 4 کیٹگریز اے، بی، سی اور ایمرجنگ میں کنٹریکٹ دیے تھے، اب یکم جولائی سے پی سی بی قومی کرکٹرز کو نئے سنٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق خوشدل شاہ، وسیم جونیئر، محمد حارث کو سنٹرل کنٹریکٹ دیے جانے کا امکان ہے، اے کیٹگری سے حسن علی کی تنزلی کا امکان ہے، جب کہ فہیم اشرف کے لیے جگہ بنانا مشکل دکھائی دیتا ہے۔

    بی کیٹگری میں شامل یاسر شاہ اور عمران بٹ کے لیے بی قومی ٹیم میں جگہ بنانا دشوار ہے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپر بیٹر اور سابق کپتان سرفراز احمد کے نام پر بحث ہوگی، اسی طرح شان مسعود اور حیدر علی کے ناموں پر بھی غور ہوگا۔

    عید کے بعد سنٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے تفصیلی میٹنگز کا آغاز ہوگا۔

  • قومی کرکٹرز کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ کل سے شروع ہوں گے

    قومی کرکٹرز کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ کل سے شروع ہوں گے

    لاہور: سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل قومی کھلاڑیوں کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ کل سے شروع ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آن لائن ٹیسٹ کا مقصد گھروں تک محدود کھلاڑیوں کو جسمانی طور پر کھیل کے لیے تیار کرنا ہے تاکہ لاک ڈاؤن کے بعد انہیں فٹنس کا مسئلہ نہ ہو۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کے حوالے سے ٹرینر اور کھلاڑیوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرکٹرز کو تمام ضروری گائیڈ لائنز پہلے ہی بھجوائی جا چکی ہیں۔

    مصباح الحق نے کہا کہ بعض کھلاڑیوں نے جلد فٹنس ٹیسٹ دینے کی درخواست کی تھی اور اس پر رینجل ٹرینرز ان کے فٹنس ٹیسٹ لے رہے ہیں۔

    کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ حالات جلد دوبارہ سے نارمل ہوں گے اور کھلاڑی جب میدان میں اتریں گے تو انہیں اپنی فٹنس کی وجہ سے پرفارم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز صہیب مقصود پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔

  • پی سی بی کے نوجوان کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کو سراہتا ہوں: شعیب ملک

    پی سی بی کے نوجوان کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کو سراہتا ہوں: شعیب ملک

    لاہور: پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کا کہنا ہے کہ مجھے اور محمد حفیظ کو سینٹرل کنٹریکٹ نہیں ملا، پاکستان کرکٹ بورڈ کے نوجوان کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کو سراہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹر شعیب ملک نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹی 20 اسکواڈ میں ایسے کھلاڑی ہیں جو کافی میچز کھیل چکے ہیں، امید ہے بابر اعظم کی طرح دیگر کھلاڑی بھی تسلسل سے موقع ملنے پر کارکردگی دکھائیں گے۔

    شعیب ملک کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی تجربے کی بنیاد پر نئے کھلاڑیوں کو سپورٹ کریں، میری ورلڈ کپ میں کارکردگی اچھی نہیں تھی۔ نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر کھیلنا چاہتا ہوں، کوشش ہوگی بنگلہ دیش کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے ہمیشہ مثبت سوچ کے ساتھ کرکٹ کھیلوں، سینئرز کے ذاتی ایجنڈے ہوں تو کبھی بھی اچھی چیز نہیں ہوتی۔ محمد حفیظ کی گارنٹی لے سکتا ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ ساتھ دیا۔

    شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ بطور کپتان ہی آپ کارکردگی دکھا سکتے ہیں، تمام کھلاڑیوں کی سوچ اور کوشش ٹیم کو جتوانے پر ہوتی ہے۔ مایوس ہوتا تو کرکٹ پوری طرح سے چھوڑ دیتا، لیگز میں بھی نہ جاتا۔ مایوسی نہیں ہے بس ٹیسٹ کی وجہ سے تھکا ہوا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سےخواہش ہوتی ہے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے کچھ کروں، مجھے اور حفیظ بھائی کو سینٹرل کنٹریکٹ نہیں ملا۔ میرے خیال میں دیگر کھلاڑی سینٹرل کنٹریکٹ کے زیادہ حقدار ہیں۔ پی سی بی کے اقدام کو سراہتا ہوں، نوجوان کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینا اچھی بات ہے۔

    شعیب ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسی جگہ ہے جہاں سیکیورٹی بہترین ہوتی ہے، دنیا میں کہیں بھی پاکستان جیسی سیکیورٹی نہیں ملتی۔

  • پی سی بی کا نئے سینٹرل کنٹریکٹ پرکشش اضافے کے ساتھ دینے کا فیصلہ

    پی سی بی کا نئے سینٹرل کنٹریکٹ پرکشش اضافے کے ساتھ دینے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھلاڑیوں کو نئے سینٹرل کنٹریکٹ پرکشش اضافے کے ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 31 کھلاڑیوں کو نیا سینٹرل کنٹریکٹ دیا جائے گا، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے مشاورت مکمل ہوگئی ہے جس کے بعد سرفراز نے اضافے کے نئے شیڈول پر دستخط بھی کردئیے۔

    پی سی بی کی جانب سے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان ایک دو روز میں کردیا جائے گا، تاہم پی سی بی نے ریجنل کوچز، امپائرز، ریفریز سمیت دیگر ملازمین کی تنخواہوں میں بھی کارکردگی سے مشروط اضافہ کردیا ہے۔

    اوپنر احمد شہزاد کی سینٹرل کنٹریکٹ میں شمولیت کا امکان نہیں، عمر اکمل پہلے ہی کنٹریکٹ میں شامل نہیں ہیں جبکہ وہاب ریاض اور محمد حفیظ کی اے کیٹگری سے بی میں تنزلی ہوگی۔

    بابر اعظم، حسن علی، فخر زمان سمیت چند نوجوان کرکٹرز کی ترقی ہوگی، شان مسعود، شاہین آفریدی، سعد علی اور میر حمزہ سمیت 6 سے 7 کھلاڑیوں کو بھی فہرست میں شامل کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: پی سی بی کا ڈومیسٹک امپائرز، میچ ریفریز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ

    کھلاڑیوں کا سینٹرل کنٹریکٹ 30 جون کو ختم ہوا تھا، چند روز میں نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا جائے گا، جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، کرکٹرز کے معاوضوں میں تین سال بعد پرکشش اضافہ کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کھلاڑی کی تنخواہ میں 40 سے 45 فیصد اضافہ متوقع ہے، اے کیٹگری میں شامل کھلاڑی کو ماہانہ ساڑھے 6 لاکھ روپے ملتے تھے، تجویز کیے گئے اضافے کے بعد اب نہیں تقریباً ساڑھے 9 لاکھ روپے ملیں گے۔

    بی کیٹگری کے کھلاڑیوں کو پانچ لاکھ روپے سے بڑھ کر سات لاکھ پچیس ہزار روپے، سی کیٹگری میں شامل کھلاڑی کو 2 لاکھ ساٹھ ہزار روپے سے بڑھ کر اب تین لاکھ 77 ہزار روپے جبکہ ڈی کیٹگری میں شامل کھلاڑیوں کو ایک لاکھ اسی ہزار سے بڑھ کر 2 لاکھ اکسٹھ ہزار روپے ملیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان کر کٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے لیے ممکنہ سینٹرل کنٹریکٹ تیار کر لیا

    پاکستان کر کٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے لیے ممکنہ سینٹرل کنٹریکٹ تیار کر لیا

    اسلام آباد : پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کنٹریکٹ کےلئے کھلاڑیوں کے نام فائنل کر لیے ہیں جس کے تحت شاہد آفریدی اورسعید اجمل کو سینٹرل کنٹریکٹ سے نکال کر محمد عامر کو سینٹرک کنٹریکٹ پر رکھ لیاگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی سی بی نے2017 کے لئے کھلاڑیوں کےناموں کا اجراء کر دیا ہے آل راؤنڈر انور علی ،ان فٹ حارث سہیل ، فاسٹ بولر جنید خان اورصہیب مقصود کو مزید سینٹرل کانٹریکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ سابق کپتان شاہد آفریدی کو دس سال اور آف اسپنر سعید اجمل کو چھ سال بعد سینٹرل کنٹریکٹ سےفارغ کردیاگیا ہے۔

    PCB POST 1

    دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے عماد وسیم ،شرجیل خان اورمحمد عامر کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کرنےکافیصلہ کرلیا ہے جب کہ ٹی ٹوئنٹی کپتان سرفرازاحمد کو اے کیٹگری میں شامل کیا جاسکتاہے اس کے علاوہ انگلینڈ کےخلاف دو ٹیسٹ میں تیرہ وکٹیں لینےوالےسہیل خان کو سینٹرل کنٹریکٹ ملنے کاامکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق بابر اعظم، سمیع اسلم ، محمد رضوان اورشان مسعود کی کیٹگریز میں ردو بدل کر کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز سے پہلے کیاجائےگا۔

  • بہترین کارکردگی پر پی سی بی خواتین کرکٹ ٹیم کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے پر مجبور

    بہترین کارکردگی پر پی سی بی خواتین کرکٹ ٹیم کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے پر مجبور

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے وویمن کرکٹ ٹیم کی 22 کھلاڑیوں کو ایک سال کے لیے سینٹرل کنٹرکٹ دے دیا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی پریس ریلیز کے مطابق وویمن کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے 22 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دے دیا گیا ہے۔ایک سالہ کنٹریکٹ یکم جنوری 2016 سے نافذ عمل سمجھا جائے گا۔کنٹریکٹ کے حامل کھلاڑیوں کو کارکردگی کی بنیاد پر چار درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی کپتان ثناءمیر،آل راؤنڈر بسمہ معروف،دائیں ہاتھ سے بیٹینگ کرنے والی جویریہ ودود اور باؤلنگ راؤنڈر عصماویہ اقبال کو بہترین کارکردگی کی وجہ سے کنٹریکٹ کے درجہ اول میں جگہ دی گئی ہے۔

    کنٹریکٹ کے درجہ دوئم میں جگہ پانے والی کھلاڑیوں میں آل راؤنڈر ندا راشد ڈار،بائیں ہاتھ سے سلو پیس بولنگ کرنے والی انعم امین اور سیدھے ہاتھ سے بلے بازی کرنے والی سیدہ نین فاطمہ عابدی شامل ہیں جبکہ سعدیہ یوسف۔سدرہ نواز، ربعیہ شاہ،سدرہ امین،ناہیدہ خان،عالیہ ریاض۔عمران جاوید،مرینہ اقبال اور ثانیہ اقبال درجہ سوئم میں جگہ بنا پائیں۔

    کنٹریکٹ کے درجہ چہارم میں منیبہ علی صدیقی،الماس اکرم،ایمن انور،ڈیانا بیگ،عائشہ ظفر اور کائنات امتیاز موجود ہیں۔

    ناکافی سہولیات کے باوجود وویمن کرکٹ ٹیم نے حال ہی میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں انڈیا کو انڈیا میں شکست دے کرتمام پاکستانی مداحوں کے دل جیت لیے تھے۔سرکاری سطح پر بھی اس کامیابی کافی سراہا گیا تھا۔جس کے بعد ہی وویمن ٹیم پی سی بی کی توجہ حاصل کر پائ۔
    خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کی اسی طرح حوصلہ افزائی جاری رہی تو قوی امید ہے کہ یہ باصلاحیت ٹیم کئی بین الاقوامی ٹائیٹلز پاکستان کے نام کر سکتی ہیں.

  • سینیئر کرکٹرز نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ پراعتراض کردیا

    سینیئر کرکٹرز نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ پراعتراض کردیا

    لاہور: ورلڈ کپ سے پہلےپاکستان کرکٹ کو نئے تنازعے نے گھیر لیا۔ مراعات کم ہونے پر سینیئر کرکٹرز نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر اعتراض کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ اورتنازعات  کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ قومی ٹیم میں اب نیا سینٹرل کنٹریکٹ۔ کا تنازعہ بنا ہے۔بورڈ اور کھلاڑیوں میں ٹھن گئی ہے۔

    بورڈ نے کھلاڑیوں کو تین ماہ کے سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی ہے جسے کھلاڑیوں نے مسترد کردیا ہے۔ بورڈ ورلڈ کپ تک کھلاڑیوں کی کارکردگی کو جانچنا چاہتا ہے اور اسی لئے اکتیس مارچ تک کھلاڑیوں سے نیا معاہدہ کیا جارہا ہے۔

    میگا ایونٹ کے بعد کھلاڑیوں کو نئے سینٹرل کنٹریکٹ دیئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق سینیئر کھلاڑیوں نے سینٹرل کنٹریکٹ پرتحفظات ظاہر کئے ہیں اوراس پردستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کی مراعات میں بھی کمی کی ہے جس پر کھلاڑی اوربھی ناراض ہیں۔ قواعد کے تحت پی سی بی سالانہ کنٹریکٹ میں تین ماہ تک توسیع کرسکتا ہے۔۔ لیکن کھلاڑی ایک سال کے معاہدے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔