Tag: سینیٹرز

  • پی پی کا پنجاب سے انتخابات ہارنے والے رہنماؤں سے متعلق اہم فیصلہ

    پی پی کا پنجاب سے انتخابات ہارنے والے رہنماؤں سے متعلق اہم فیصلہ

    لاہور: پیپلزپارٹی نے پنجاب سے انتخابات میں ہارنے والے رہنماؤں کو سینیٹ میں ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کا سندھ سے پنجاب کے دو رہنماؤں کو سینیٹر منتخب کروانے کا امکان ہے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں پنجاب میں دو سینیٹر کی نشستوں پر بھی مشاورت جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ پی پی کو پنجاب سے سینیٹ کی ایک نشست دینے پر راضی ہے۔

    پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے پنجاب میں دو سینیٹرز مانگے ہیں۔

  • کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے بھی وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ

    کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے بھی وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ایم پی ایز ویڈیو اسکینڈل پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شیریں مزاری، فواد چوہدری اور شہزاد اکبر نے شرکت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں منعقد ہوا، جس میں سینیٹ ٹکٹ کی خرید و فروخت کے معاملے پر اہم فیصلے کیے گئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے ممبران اسمبلی کو نوٹس بھیجا گیا ہے کہ وہ 7 دن میں پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔

    دوسری طرف کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز کو بھی بلانے کا فیصلہ ہوا، ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پیپلز پارٹی کے روبینہ خالد اور بہرہ مند تنگی، مسلم لیگ ن کے دلاور خان، اور جماعت اسلامی کے مشتاق احمد خان بھی وضاحت دیں، پارٹی ووٹ نہ ہونے کے باوجود وہ سینیٹر کیسے منتخب ہوئے؟

    کمیٹی نے سینیٹرز سے وضاحت طلب کی ہے کہ وہ ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث تو نہیں، یا ان کو کسی نے مالی معاونت تو نہیں دی؟

    وزیر اعظم عمران خان نے سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی ویڈیو کے معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی، ویڈیو میں کون کون ملوث ہے، کمیٹی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے، جس کے بعد ملوث افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کے امکانات سمیت کیسز نیب، ایف آئی اے ،اینٹی کرپشن بھجوانے پر تجاویز دے گی۔

    یاد رہے کہ سال 2018 سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق ویڈیو سامنے آئی تھی، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا تھا، یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018 سے 2 مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

  • گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل

    گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 70 اور سینیٹ کے 12 اراکین کی رکنیت، 115 ممبران پنجاب اسمبلی، 60 ممبران خیبرپختونخوا اسمبلی، 40 ممبران سندھ اسمبلی اور 21 ممبران بلوچستان اسمبلی کی رکنیت معطل کی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 1195 اراکین پارلیمنٹ میں سے 876 اراکین نے گوشوارے جمع کرائے، 318اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ۔الیکشن کمیشن نے چیئرمین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو آگاہ کر دیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جن اراکین کی رکنیت معطل ہوئی ان میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، فرخ حبیب، برجیس طاہر، زرتاج گل، عامرلیاقت، پرویز اشرف، نور الحق قادری، عامرکیانی سمیت دیگر بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو گوشواروں میں تضاد 15 روز میں دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کا ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ

    قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کا ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سینیٹرز نے ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر اعظم نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی اضلاع کے سینیٹرز کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں قبائلی اضلاع کے سینیٹرز نے پھر وزیر اعظم کو اپنے مطالبات پیش کر دیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے قبائلی علاقوں کے ترقیاتی پروگرامز پر بریفنگ دی۔ ملاقات میں سینیٹرز نے مطالبہ کیا کہ فاٹا میں ٹیکس کی شرح کو ختم کیا جائے، ٹیکس لگانا ناگزیر ہے تو شرح 7 فیصد رکھی جائے۔

    سینیٹرز نے شکوہ کیا کہ انضمام کے وقت ٹیکس نہ لگانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔ انہوں نے تجویز دی کہ آہستہ آہستہ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا جائے۔ قبائلی علاقوں میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح 17 فیصد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مشیر خزانہ سے رائے کے لیے وقت مانگ لیا، وزیر اعظم نے یقین دہانی کروائی کہ جلد اجلاس بلا کر مشاورت کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے سینیٹرز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ میں فاٹا کی عوام کے ساتھ یوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی پروگرامز شروع ہو جائیں گے۔

  • ارکانِ اسمبلی کے بعد سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات بھی منظرِ عام پر آگئیں

    ارکانِ اسمبلی کے بعد سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات بھی منظرِ عام پر آگئیں

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ایوان بالا کے ارکان کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی ،چیئرمین سینیٹ 10کروڑ8لاکھ سےزائداثاثوں کےمالک ہیں جبکہ  پرویز  رشید23 لاکھ مالیت اثاثوں سے غریب ترین سنیٹر کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سےسینیٹرزکےاثاثوں کی تفصیلات جاری کردی ، جس میں بتایا گیا چیئرمین سینیٹ 10کروڑ8 لاکھ سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں ، صادق سنجرانی کے پاس 41 لاکھ سے زائد مالیت کے پرائز بانڈز موجود ہیں۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا12 کروڑ 64 لاکھ سےزائداثاثوں کےمالک ہیں ، ان کے کریڈٹ کارڈ کی مد میں 17لاکھ سے زائد بقایاجات ہے۔

    سینیٹرشیری رحمان25 کے اثاثوں کی مالیت 25 کروڑ 66 لاکھ سے زائد ہیں، شیری رحمان نے3 کروڑ 70لاکھ کی سرمایہ کاری بھی کی ہوئی ہے جبکہ 190 تولہ سونے کی بھی مالک ہیں۔

    سینیٹرآصف کرمانی 4 کروڑ 34 لاکھ سے زائداثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس79 لاکھ سے مالیت کے پرائز بانڈز موجود ہیں جبکہ لاہور میں 3 پلاٹس اور راولپنڈی میں ایک پلاٹس کے مالک ہیں ، پلاٹس کی کل مالیت2 کروڑ 79 لاکھ سے زائد ہے۔

    راجہ ظفرالحق نے اثاثوں کی کل مالیت ظاہرنہیں ، راجہ ظفرالحق کے 2 بینک اکاؤنٹس میں92 لاکھ سےزائدکی رقم موجود ہے جبکہ اسلام آباد و کہوٹہ میں گھر اور زرعی کے زمین کے مالک ہیں ، سینیٹر فیصل جاوید 59 لاکھ 10 ہزار سے زائد اثاثوں کے مالک نکلے۔

    سینیٹرمصطفیٰ نواز کھوکھر 25کروڑ 73لاکھ سے زائداثاثوں کے مالک ہیں، انھوں نے 13 کروڑ 4 لاکھ سے زائد غیر منقولہ جائیداد ظاہر کی جبکہ برطانیہ میں بھی جائیداد کے مالک ہیں، ان کے پاس 4کروڑ کے پرائز بانڈ اور 4 کروڑ سے زائد مالیت کی گاڑیاں بھی ہیں۔

    اعظم سواتی ایک ارب 85کروڑ 61 لاکھ سے زائد ، تاج آفریدی 1ارب 30 کروڑ روپے ، سینیٹر پرویز رشید 23 لاکھ روپے ، سینیٹر شبلی فراز 23 کروڑ روپے سے زائد اور بیرسٹر فروغ نسیم 48 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سراج الحق کے 31 لاکھ روپے ، طلحہ محمود کے 33 کروڑ 26 لاکھ روپے ، سینیٹر ولید اقبال کے 13 کروڑ روپے، مشاہد اللہ خان کے 2 کروڑ 44 لاکھ روپے، ڈاکٹر شہزاد وسیم کے 33 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔

    سینیٹر رحمان ملک 8 کروڑ روپے، فاروق ایچ نائیک 9 کروڑ سے زائد، رضا ربانی 12کروڑ 32 لاکھ روپے اور مرزا محمد آفریدی 41 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

  • صدارتی انتخاب سے پہلے بڑی کامیابی، فاٹا کے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل

    صدارتی انتخاب سے پہلے بڑی کامیابی، فاٹا کے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل

    اسلام آباد:‌صدارتی انتخاب سے قبل تحریک انصاف نے  اہم کامیابی حاصل کر لی، فاٹا سے تعلق رکھنے والے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق فاٹا کے تین سینیٹر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے، جس سے صدارتی انتخاب میں حکومتی اتحاد مزید مضبوط ہوگیا.

    آج وزیراعظم سے سینیٹراورنگزیب خان، سجاد طوری، مومن آفریدی نے بنی گالا میں ملاقات کی.

    ملاقات میں تینوں سینیٹرزنے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیارکی، عمران خان کا تینوں سینیٹرزکی پارٹی میں شمولیت کا خیرمقدم کیا.

    مزید پڑھیں: صدارتی انتخاب میں اپوزیشن سے آگے نکل چکے ہیں: عارف علوی

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے جانب سے صدارتی انتخاب میں ڈاکٹر عارف علوی  کونامزد کیا گیا ہے. وفاقی وزیر اطلاعات یہ کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے نمبرز  پورے ہیں اور صدارتی انتخاب میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن عارف علوی کے مقابلے میں‌ متفقہ امیدوار لانے کے لیے سرگرم ہے، اس ضمن میں آج آل پارٹی کانفرنس ہوئی، جس میں فیصلے کیا گیا کہ کل اپوزیشن کے امیدوار کا اعلان کیا جائے گا.

  • نئے سینیٹرزکے انتخاب کے لئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی

    نئے سینیٹرزکے انتخاب کے لئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی

    اسلام آباد : نئے سینیٹرز کے انتخاب کے لئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی، سینٹ انتخابات کے لئےکاغذات نامزدگی 4 فروری سے 6 فروری تک جمع کرائے جاسکیں گے، کاغذات کی جانچ پڑتال 9 فروری تک مکمل کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن سے جاری تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب سے 12،12 سینیٹرز، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے 11،گیارہ سینیٹرز کا انتخاب کیا جائے گا۔اسلام آباد سے ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست پر انتخاب ہوگا جب کہ سندھ اور پنجاب سے7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹس، 2 خواتین اور ایک اقلیتی رکن کا انتخاب ہوگا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق فاٹا سے 4 نشستوں پر انتخاب ہوگا اور چاروں جنرل نشستیں ہیں۔11 مارچ کو 104 میں سے سینیٹ کے 52 ممبران ریٹائرڈ ہو رہے ہیں جن میں پنجاب اور سندھ سے 12،12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 11،گیارہ سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے 26 میں سے 18 سینیٹرز، مسلم لیگ (ن) کے 27 میں سے 9 سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں جب کہ اسلام آباد سے 2 اور فاٹا سے بھی 4 سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے۔

    چئیرمین رضا ربانی ،اسحاق ڈار،اعتزاز احسن ،تاج حیدر،اعظم سواتی کے علاوہ ایم کیو ایم کے طاہر حسین مشہدی بھی ریٹائرڈ ہو جائیں گے، مسلم لیگ ق کے چاروں ارکان جبکہ نواز لیگ کے 27 میں سے 9 ارکان ریٹائرڈ ہو رہے ہیں ۔پیپلز ہارٹی کے 26 میں سے 18 جبکہ اے این پی کے چھ میں سے ہانچ ارکان ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

    ایم کیو ایم کے 8 میں سے 4 ,بی این پی کے دو جبکہ جے یو آئ ف کے پانچ میں سےتین ارکان ریٹائرڈ ہو رہے ہیں ۔ دس ازاد ارکان میں سے پانچ ، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ فنکشنل کے ایک ایک رکن ریٹائرڈ ہوں گے، پیپلز پارٹی کے سب سے زیادہ ستر فیصد ارکان ریٹائرڈ ہوں جائیں گے۔

  • فاٹا کے چار نومنتخب سینیٹ اراکین نے حلف اٹھالیا

    فاٹا کے چار نومنتخب سینیٹ اراکین نے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : فاٹا کے چار نومنتخب اراکین نے سینیٹرز کی حیثیت سے حلف لے لیا۔نومنتخب چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا۔

    ان اراکین میں ساجد طوری، خان محمد خان آفریدی، مومن خان اور اورنگزیب خان شامل ہیں ۔ چئیرمین سینیٹ نے انتخاب میں اراکین کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ پارلیمنٹ کی بالادستی پر وہ کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹیاں پارلیمنٹ کی زندگی ہوتی ہے۔ ان کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ چئیرمین سینیٹ نے قائمہ کمیٹیوں کے چئیرمینوں اور اراکین کی تقرری کے لئے جلد نام دینے کی ہدایت بھی کی۔

    میاں رضا ربانی نے کہا کہ آزاد اراکین جلد اپنی پارٹی ترجیحات طے کرکے آگاہ کریں۔ فاٹا کے اراکین کے حلف کے بعد سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی ہوگیا ہے۔