Tag: سینیٹرسراج الحق

  • سینیٹرسراج الحق نے امیر جماعت اسلامی کی حیثیت سے دوبارہ حلف اٹھا لیا

    سینیٹرسراج الحق نے امیر جماعت اسلامی کی حیثیت سے دوبارہ حلف اٹھا لیا

    لاہور : سینیٹر سراج الحق نے امیر جماعت اسلامی کی حیثیت سے دوبارہ پانچ سال کے لیے حلف اٹھا لیا۔ تقریب میں دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر سراج الحق دوسری بار بھی امیر جماعت اسلامی منتخب ہوگئے، اس سلسلے میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں تقریب حلف برداری کا انعقاد کیا گیا۔

    شہر کی دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما بھی تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے۔ تقریب میں سینیٹر سراج الحق نے ارکان کی جانب سے دوبارہ جماعت کے امیر چننے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی جمہوری نظام کا تحفظ کر ے گی۔ موجودہ حکومت بے بس ہے۔ پاکستان میں اصل حکومت غیر سیاسی ماسٹرز کی ہے۔ ملک میں دو نظام اور دو عدالت نہیں چل سکتیں۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے خودکشی کرنے والوں نے اب تک ساڑھے نو ارب روپے ساڑھے نو ارب قرضہ لے لیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کو امت مسلمہ پر قرض قرار دیتے ہوئے پاکستان سعودی عرب ایران ترکی افغانستان اور ملائشیا کے اسلامی بلاک کی تجویز بھی پیش کی۔

    واضح رہے کہ21مارچ2019 کو جماعت اسلامی کے اراکین کی اکثریت نے سینیٹر سراج الحق پر دوبارہ اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دوسری مرتبہ پانچ سال کے لیے امیر منتخب کیا تھا، سراج الحق کے مقابلے میں پروفیسر ابراہیم اور لیاقت بلوچ کا نام بھی اراکین شوریٰ نے دیا تھا تاہم اس بار بھی امارت کے لئے قرعہ فال سراج الحق کے نام نکلا۔

    واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق اُس وقت آٹھ روزہ دورے کے سلسلے میں سعودی عرب میں موجود تھے، انہیں دوسری مرتبہ امیر منتخب ہونے کی خبر دی گئی جسے سن کر سینیٹر سراج الحق آبدیدہ ہو گئے تھے۔

  • پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، سینیٹرسراج الحق

    پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، سینیٹرسراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کی جماعتوں سے مشاورت تک نہیں کی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ صدارتی امیدوار کیلئے اعتزاز احسن کا نام دینے سے پہلے پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

    اپوزیشن بھی صدارتی امیدوار کیلئے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی، سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن نے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو حتمی طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی ہیں۔ صدارتی انتخاب کے لیے اب اپوزیشن کی جانب سے دو امیدوار حکومتی امیدوار کا مقابلہ کریں گے۔

    اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی رہنما آصف زرداری سے اعتزاز احسن کو ہٹا کر اپنی حمایت حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا جس پر انہیں صاف جواب دے دیا گیا کہ پیپلز پارٹی آپ کی حمایت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے، فرحت اللہ بابر

    خیال رہے کہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب چار ستمبر کو ہوگا، الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

  • اسٹیٹ بینک سودی نظام کے خاتمے کا ٹائم فریم دے، سینیٹرسراج الحق

    اسٹیٹ بینک سودی نظام کے خاتمے کا ٹائم فریم دے، سینیٹرسراج الحق

    اسلام آباد : امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سود کا خاتمہ آئین پاکستان کا تقاضا ہے، قوم سود اور کرپشن فری پاکستان چاہتی ہے، انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے سودی نظام کے خاتمے کے حوالے سے ٹائم فریم مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام انسداد سود کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں سودی نظام کا نفاذ تمام مسائل کی جڑ ہے۔ سودی نظام کی وجہ سے ملک کے تمام ادارے برباد ہو چکے ہیں ۔اس نظام کا جاری رہنا نظریہ پاکستان سے بغاوت ہےاور معاشی خودکشی کے مترادف ہے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ناموس رسالت کی توہین پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے جبکہ حکومت تحفظ ناموس رسالت میں بھی ناکام ہو چکی ہے۔ وزیر داخلہ کے اعلانات اپنی جگہ اب ہم عملی اقدامات چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں اور کرپشن کے خلاف ہو۔ اسٹیٹ بینک سرکاری قرضے لیکر معاف کروانے والوں سے پیسہ واپس لے کر سرکاری خزانے میں جمع کروائے۔ قوم سود سے پاک اور کرپشن فری پاکستان چاہتی ہے۔ ملک میں کرپشن اور سود کا گٹھ جوڑ ہے۔ سودی نظام انسانیت کے خلاف معاشی دہشتگردی ہے۔

    اقتصادی مشکلات اور بیروزگاری کی وجہ سودی نظام ہے۔ سودی نظام کا جاری رہنا نظریہ پاکستان سے بغاوت ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے رواں برس مئی میں اسلام آباد میں تحفظ ناموس رسالت اور سودی نظام کے خاتمے سے متعلق گرینڈ عوامی جرگہ منعقد کرانے کا بھی اعلان کیا۔

    کنونشن سے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق سمیت دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ سودی نظام کے خاتمے کیلئے سیاسی و مذہبی طاقتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر موثر تحریک چلانا ہو گی۔ ملک سے کرپشن کے خاتمے تک سودی نظام کا خاتمہ ممکن نہیں۔

    پارلیمانی سطح پر آج تک سودی نظام خاتمے کے بارے عملی اقدامات نہیں کئے گئے۔ پاکستان بد ترین اقتصادی حالت سے گزر رہا ہے۔ ہر پاکستانی ایک لاکھ پندرہ ہزار روپے کا مقروض ہے۔ وفاقی حکومت سود کے بجائے متبادل معاشی نظام کی طرف آئے۔

    کنونش کے مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ اب مزید ملک میں سودی نظام برداشت کرنے کو تیار نہیں ۔ہر قسم کا سود حرام اور اسلامی قوانین کے خلاف ہے ۔تمام سودی قوانین کو کالعدم قرار دیا جائے۔