گجرانوالہ : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پلوامہ میں ہلاک بھارتی فوجی پڑھنے نہیں بلکہ کشمیریوں کا قتل عام کرنے آئے تھے، بھارت کے خلاف پاکستان کے عوام ،فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرانوالہ میں جماعت اسلامی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کو کشمیری عوام کے قتل عام کیلئے بھیجا گیا تھا۔
کشمیریوں کو بھی اپنی جان مال اور عزت کی حفاظت کیلئے لڑنے کا پورا حق ہے، پلوامہ میں ہلاک بھارتی فوجی پڑھنے نہیں، کشمیریوں کاقتل عام کرنےآئےتھے۔
سینیٹرسراج الحق کامزید کہنا تھا کہ ایک طرف مودی پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور دوسری طرف ہمارے حکمران کروڑوں روپے اجلاسوں پر خرچ کرنے کے بعد اسمبلی میں قانون سازی کے بجائے دھینگا مشتی کرتے نظر آتے ہیں، حکومت غیر سنجیدہ لوگوں کے ہاتھ میں ہے، حکمران ڈلیور کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گیس کے آئندہ بلوں میں زائد وصول کیے گئے پیسے لوگوں کو واپس کئے جائیں، عدالتی فیصلے میں این آر او کو کالا قانون قرار دیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور مرکز منصورہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی ہوتی تو آج این آر او یا ڈیل کی باتیں نہ ہوتیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں بھی این آر او کو کالا قانون قرار دیا گیا ہے، سپریم کورٹ گزشتہ این آر او سے فائدہ اٹھانے والوں کو طلب کرے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت گیس کی اوور بلنگ میں ملوث ذمہ داران کا کڑا محاسبہ کرے، گیس کے آئندہ بلوں میں عوام سے زائد وصول کیے گئے پیسے لوگوں کو واپس کئے جائیں۔
اسٹیٹ بینک نے مقامی قرضوں کے جو اعداد و شمار بتائے وہ انتہائی تشویش ناک ہیں، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کا سارا زور صرف قرضوں کے حصول پر ہے۔
اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لے، کشمیریوں کا ان کا جائز حق دیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں یورپی یونین کے سفیروں سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا،اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سے ڈنمارک، یورپی یونین کے سفیر، برطانیہ و جرمنی کے سینئر سفارت کاروں نے ملاقات کی۔
اس موقع پر رکن آزاد کشمیر اسمبلی عبدالرشید ترابی، میاں اسلم، عبد الغفار عزیز بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لے، انہوں نے اپیل کی کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم وستم بند کرانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔
کشمیریوں کو یواین قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دلوایا جائے، انہوں نے بتایا کہ5فروری کو پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کشمیری بھائیوں سے اظہاریکجہتی کرے گی۔
لاہور : امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا، موسم سرد ہے اور گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑے ہیں۔
یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایل پی جی قیمتوں میں اضافہ اور گیس کی عدم فراہمی سے عوام پریشان ہیں، ملک میں تبدیلی صرف ٹیکسوں اور مہنگائی میں اضافے کی صورت میں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، سردی کا موسم بھی آگیا ہے اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑگئے ہیں، گیس بحران سے نمٹنے کیلئے حکومت ہنگامی اقدامات کرے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے ہیں تو پھر ان سب کے بھی ڈالے جائیں، ہم کسی ایک فرد یا جماعت کانہیں ،سب کا احتساب چاہتے ہیں جب سب کا احتساب ہو گا تو اس پر کوئی اعتراض نہیں کرسکے گا۔
اگر قوم کے لوٹے گئے375ارب ڈالر واپس آجائیں تو ہمیں عالمی اداروں سے خیرات لینے کی ضرورت نہیں رہے گی، موجودہ حکومت میں بھی ایسے لوگ ہیں جو ماضی میں لوٹ مار کا حصہ رہے۔
کراچی : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ انسان نے چاند پر قدم رکھ دیا مگراہل کراچی پانی کوترس رہے ہیں، جہاں بچے بھوکے مریں ایسے نظام کو نہیں مانتے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ اور بنارس میں میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ ملک کو ترقی کی طرف لے جانے کا واضح ایجنڈا ایم ایم اے کے پاس ہے، دیانت دار لوگ اسمبلی میں جائیں گے تو ہی عوامی مسائل حل ہوں گے۔
کراچی کے مسائل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ انسان نے چاند پر قدم رکھ دیا مگراہل کراچی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، گزشتہ چالیس سال میں شہر میں پانی کا ایسا بحران کبھی نہیں آیا، یہاں لمبی لمبی قطاروں میں لوگ پانی کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
حکمرانوں کے لیے تو فرانس سے منرل واٹر آجاتا ہے، غریب عوام کہاں جائیں ؟کراچی میں بار بار ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو موقع ملا لیکن انہوں نے کراچی والوں کا حق ادا نہیں کیا۔ اقتدار میں آکر ملک سے کرپشن اور لینڈمافیا کا خاتمہ کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کا بہترین مستقبل صرف ایم ایم اے وابستہ ہے، ہمارے پاس ملک کو ترقی یافتہ بنانے کا پروگرام ہے، ایم ایم اے کراچی میں پندرہ جولائی کو تاریخ ساز جلسہ کرے گی۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ایم ایم اے ایک کلین اور گرین پاکستان چاہتی ہے، موجودہ نظام سے بغاوت کااعلان کرتے ہیں، جہاں بچے بھوکے مریں ہم ایسے نظام کونہیں مانتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ25جولائی کرپٹ حکمرانوں کا یوم احتساب ہے، عوام کرپشن فری پاکستان کیلئے ایم ایم اے کو کامیاب بنائیں، ترکی کے عوام نے سیکولر ازم و لبرل ازم کو مسترد کیا ہے،اب 25جولائی کو پاکستانی عوام نے لبرل ازم و سیکولر ازم کو مسترد کرنا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم گولی اور گالی کی سیاست پریقین نہیں رکھتے، منتخب ہونے کے بعد ایم ایم اے کی حکومت قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل کے زیر اہتمام عید ملن پارٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا،
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج تک حقیقی جمہوریت نہیں آئی۔
کرپٹ قیادت نے سازشوں کے ذریعے قوم کو مقروض کردیا، جس کےباعث قومی ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، ان کے پاس کوئی وژن نہیں، آج پھروہ آپ سے ووٹ مانگنے آئیں گے۔
اقتدار میں آنے والوں سے عوام کو پوچھنا چاہیے کہ70سال میں انہوں نے ملک و قوم کو کیا دیا ہے؟ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ قوم سچائی اور جھوٹ میں تمیز کرے۔
جھنگ : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا بھی احتساب ہونا چاہئیے،انہوں نے40 سال حکومت کی، مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی نےکرپشن اور دہشت گردی کاتحفہ دیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم کو لوٹنے والوں کیخلاف گرینڈ آپریشن ہوناچاہئیے، سپریم کورٹ سے پیپلزپارٹی کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہوں، انہوں نے ملک پر چالیس سال حکومت کی۔
سراج الحق نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بتاتے ہی نہیں ان کے خلاف کون سازش کررہاہے، آپ کہتے ہیں کہ فیصلہ سی پیک کے خلاف ہے، آپ کہتے ہیں کہ پانچ ججوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا ہے۔
آپ کا گلہ نیب سے ہے تو اس کے چیئرمین کی تقرری آپ ہی نے کی تھی، آپ ایکشن اور حکومت بھی خود کرتے ہیں اور روتے بھی خود ہیں۔ این اے 120میں نواز خاندان کسی اور کو ٹکٹ دینے کو تیار ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ جاگیردارانہ نظام چاہتے ہیں یا اسلامی نظام کے طلب گار ہیں، سیاسی جماعتوں کانظام غلامی اور جاگیر داروں کا نظام ہے، جاگیردار کے کتے مکھن جبکہ غریب کا بچہ گندگی کھاتا ہے، ایسے نظام کو مٹانے کی ضرورت ہے بچانے کی نہیں، غریب کے گھرمیں کب روشنی ہوگی؟
سینیٹر سراج الحق نے واضح طور پر کہا کہ کوئی بھی آئین کی 63،62کی شق ختم نہیں کرسکتا، آئین کی 63،62 شق سب پر لاگو کریں گے، جو بھی سرکاری عہدوں پر ہے وہ صادق اور امین ہوگا اور جو صادق امین نہیں ہوگا اس کے لیے اڈیالہ جیل ہوگی۔
کراچی : پی ایس ایل کی ٹیم پشاور زلمی کے اہم کھلاڑی شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ فائنل نہ کھیلنے کا دکھ ہے، انجری نہ ہوتی تو یقیناً فائنل کھیلتا، پی ایس ایل میں بہترین میچز ہوئے کارکردگی سے خوش اور مطمئن ہوں، فائنل دیکھنے لاہور ضرور جاؤں گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘ میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، پروگرام میں کوئٹہ گلیڈیئٹرز کے کپتان سرفرازاحمد اور جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پی ایس ایل میرے پاس ایک اچھا موقع تھا جس کا فائدہ اٹھایا، پی ایس ایل کے ذریعے نئے ٹیلنٹ سامنے آیا ہے، اس میں بہت سےنئےکھلاڑیوں کوموقع دیا گیا، محمد اصغرجیسے بولراور بہت سے نئےکھلاڑی متعارف ہوئے ہیں۔
فئیر ویل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فیئر ویل میں نے خود کھوئی ہے، ہرکھلاڑی کو فیئر ویل ملنی چاہئیے، مداحوں کا مشکورہوں اور ان ہی کیلئے کھیلتا آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہی دبئی سے کراچی پہنچا ہوں، ڈیرن سیمی بھی لاہور پہنچیں گے، غیرملکی کھلاڑیوں کیلئے کل ضرور فائنل دیکھنےجاؤں گا، نہ کھیلنے کا دکھ ہے انجری نہ ہوتی توفائنل ضرور کھیلتا۔
ملک میں انٹر نیشل کرکٹ کی واپسی پر خوشی ہے، سرفراز احمد
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کپتان کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ خوشی ہے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہورہی ہے، غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آرہے ہیں جو خوش آئند ہے، کوئی بھی ٹیم جیتے فرق نہیں پڑتا جو اچھا کھیلے گا فائنل وہی جیتے گا، جیت صرف پاکستان کی ہونی چاہئیے۔
پی سی بی حکام کو پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے پر مبارکباد دیتا ہوں، فائنل جیتنے کیلئے تمام کھلاڑی بہت پرجوش ہیں تاہم غیر ملکی کھلاڑیوں کی کمی محسوس کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کیون پیٹرسن کی جگہ نئےغیرملکی کھلاڑی ٹیم میں شامل ہونگے، احمد شہزاد سمیت بہت سے پلیئرفارم میں ہیں اور اچھا کھیل پیش کر رہے ہیں، پوری لیگ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے آئندہ بھی کرینگے، پی ایس ایل میں بہت کچھ سیکھنےکوملا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو دعوت دینے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کون ہوتا ہوں دعوت دینے والا، لیکن میری خواہش ہے کہ عمران خان بھی کل میچ دیکھنے آئیں، وہ بہت بڑے کھلاڑی ہیں، اگرمصروفیات نہ ہوئیں تو کل عمران خان بھی قذافی اسٹیڈیم میں ہونگے، کھیل سے محبت کرنے والے ہر شخص جس کو موقع ملے گا تو وہ فائنل دیکھنے ضرور آئے گا۔
امن کا پیغام پہنچانے کیلئے میچ دیکھنے جاؤں گا، سراج الحق
جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پہلی مرتبہ ٹکٹ لے کر محبت اور امن کا پیغام عالمی سطح پر پہنچانے کیلئے پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے جارہا ہوں، اس سے پہلے میچ کبھی کبھی ٹی وی پر میچ دیکھتا رہاہوں۔
انہوں نے کہا کہ 500 روپے سے کم کوئی ٹکٹ نہیں تھا اسی لیے وہی ٹکٹ خریدا، عام شہری ہوں عام پاکستانیوں کے ساتھ ہی میچ دیکھوں گا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہوں، پاکستان میں بھی کرکٹ کے شائقین موجود ہیں توجہ دینی چاہیے، پی ایس ایل فائنل میں پہنچنےوالی دونوں ٹیمیں ہماری ہی ٹیمیں ہیں، پی ایس ایل پاکستان میں ہوتو ملک کا فائدہ ہے،عام شہریوں کا فائدہ ہے۔
کرک : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا اگر کرپش کے خاتمے کیلئے پانچ چھ ہزار لوگوں جیل بھیج دیا گیا تو یہ بڑی بات نہیں ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرک میں جماعت اسلامی کے تحت جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ میرا ایک ہی مطالبہ ہے کہ چوراورلٹیرا چاہے اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں سب کا احتساب ہو، اسی لئے میرے خلاف تقاریر ہورہی ہیں۔
میں ایسی جمہوریت سے پناہ مانگتا ہوں جس میں غریب کے بچے کیلئے اسکول اور ہسپتال کا ایک بیڈ میسر نہ ہو، ایوان میں کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی نظام نہیں بنا اورحکمرانوں نے بھی کوئی روڈ میپ نہیں دیا اس لئے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اورامید ہے کہ پانا مہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کرپش کے خاتمے کیلئے پانچ چھ ہزار لوگوں جیل بھیج دیا گیا تو یہ بڑی بات نہیں ہوگی، 20 کروڑ لوگوں کیلئے اگر پانچ چھ ہزار لوگوں کی قربانی دینی پڑی تو یہ بڑی قربانی نہیں ہوگی اب پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
سینیٹرسراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی میرا جرم ہے کہ میں احتساب چاہتا ہوں تو میں اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہوں اور ہرسزا سہنے کیلئے تیارہوں اورجب تک ان لوگوں کو جیلوں تک نہیں پہناچایا جائے اپنے مہم کو جاری رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے پہلے بہت کوشش کی کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی نظام وضع ہو حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ٹی او آرز بھی آئے لیکن نہ ایوان میں کوئی نظام آسکا اور نہ حکومت نے کوئی لائحہ عمل بنایا اورجب پانامہ کا اسکینڈل آیا تب بھی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی تو صرف ایک ہی راستہ بچا کہ قانونی چارہ جوئی کی جائے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکی صدر کی پالیسیوں سے معلوم ہورہا ہے کہ روس کی طرح بہت جلد امریکہ کے بھی ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے ہیں کیونکہ امریکی نومنتخب صدر روز عالم اسلام کے خلاف ایک اعلان جنگ کرتے نظر آتے ہیں۔
لاہور : جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف خود اپنے ہی بیانات اور مؤقف کے گرداب میں پھنس گئے ہیں، وزیراعظم نوازشریف نے تقریرمیں کہا تھا کہ وہ استثنیٰ نہیں لیں گے.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف نے وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا ہے، انہوں نے رکن اسمبلی کی حیثیت سے دستورکا پابندرہنے کاعہد کیا.
وزیر اعظم نےعہد کیا تھا کہ وہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ اپنے مفادات کیلئے استعمال نہیں کرینگے، نوازشریف نے پارلیمنٹ میں کی جانیوالی تقریر میں کہا تھا کہ وہ استثنیٰ نہیں لیں گے، لیکن ان کے وکیل عدالت میں دستوری استثنیٰ کی بات کررہے ہیں.
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی اور قوم سےخطاب میں خاندان کا دفاع کیا، وزیراعظم اپنا الگ وکیل کھڑا کر کے ثابت کررہے ہیں کہ وہ فریق نہیں، اس فیصلے سے وزیراعظم کا صادق اور امین نہ ہونا ثابت ہوتا ہے، قومی اسمبلی کےایجنڈے میں وزیراعظم کی تقریرشامل نہیں تھی.
سراج الحق نے کہا کہ کے پی کے میں کرپشن کا الزام لگانے والے نشاندہی کریں اورعدالت جائیں، چورحکومت میں ہویا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہونا چاہیئے۔