Tag: سینیٹر طاہر بزنجو

  • سینیٹر طاہر بزنجو کا بھی اتحادی حکومت پر بلز پاس کروانے میں رشوت کا الزام

    سینیٹر طاہر بزنجو کا بھی اتحادی حکومت پر بلز پاس کروانے میں رشوت کا الزام

    لاہور : سینیٹر طاہر بزنجو نے بھی اتحادی حکومت پر بلز پاس کروانے میں رشوت کاالزام لگاتے ہوئے کہا کہ نجی یونیورسٹیز کے بلوں کی منظوری میں بہت مال بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر طاہر بزنجو اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں اتحادی حکومت پر الزام عائد کیا کہ بلز پاس کروانے میں مال بنایا گیا۔


    سینیٹر طاہر بزنجو کا کہنا تھا کہ غیر فعال اسمبلی سے سینکڑوں بل پاس کروائے تو لوگ ہنس رہے تھے، اتنی بڑی تعداد میں نجی یونیورسٹیوں کے بلز پر ارکان اسمبلی کیوں دلچسپی لے رہے تھے، میرے پاس معلومات تھیں کہ ان بلز کی منظوری میں ٹھیک ٹھاک پیسے کمائے گئے۔

    طاہربزنجو نے مزید کہا کہ نجی یونیورسٹیں کے بلوں کی منظوری میں مال بنایا گیا، یہ سب کچھ کوئی اکیلاتونہیں کرسکتا تھااس لئےبہت سارے ملے ہوئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کئی ایسے بلز ہوتے تھے جو ایجنڈے میں نہیں ہوتے تھے لیکن سپلمنٹری لے آتے تھے، پرائیویٹ یونیورسٹیوں کےلیے بڑی تعدادمیں بلوں کی میں نےبھرپورمخالفت کی۔

    نیشنل پارٹی کے رہنما نے مزید بتایا کہ میں نے کہا کہ پہلے ایچ ای سی اس کی منظوری دے پھر بلز کو پارلیمنٹ میں لائیں لیکن بدقسمتی سے منٹوں اور سیکنڈز میں بلز پاس ہوتے رہے اورہم 2 سینیٹرزبے بس تھے۔

  • سینیٹر طاہر بزنجو کا جلد شفاف انتخابات کروانے کا مطالبہ

    سینیٹر طاہر بزنجو کا جلد شفاف انتخابات کروانے کا مطالبہ

    لاہور : نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو نے جلد شفاف انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خداراجتنی جلدی ہوسکےالیکشن کی تاریخ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہربزنجو نے اے آر وائی نیوزکو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے جلد شفاف انتخابات کروانے کا مطالبہ کردیا

    سابقہ حکومت سے متعلق طاہربزنجو کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت کو کہتا رہا سبق سیکھیں، انتقامی سیاست ترک کردیں لیکن ایسا نہ ہوا، سیاسی استحکام کے لیے صاف وشفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔

    رہنما نیشنل پارٹی نے کہا کہ خداراجتنی جلدی ہوسکے الیکشن کی تاریخ دیں، ماضی کی نسبت شفاف بھی ہوں، اگر انتخابات متنازع ہوئے تو سیاسی بحران مزید گہرا ہوتا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ میں نے 2 دفعہ شہبازشریف کو کہا آپ کی اتنی بڑی کابینہ کی ضرورت کیاہے، غیر فعال اسمبلی سے سیکڑوں بل پاس کروائے تو لوگ ہنس رہے تھے، اتنی بڑی تعداد میں نجی یونیورسٹیوں کے بلز پر ارکان اسمبلی کیوں دلچسپی لے رہے تھے، میرے پاس معلومات تھیں کہ ان بلز کی منظوری میں ٹھیک ٹھاک پیسے کمائے گئے۔

    طاہربزنجو نے مزید کہا کہ نجی یونیورسٹیں کےبلوں کی منظوری میں مال بنایا گیا، یہ سب کچھ کوئی اکیلاتونہیں کرسکتا تھااس لئےبہت سارے ملے ہوئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کئی ایسے بلز ہوتے تھے جو ایجنڈے میں نہیں ہوتے تھے لیکن سپلمنٹری لے آتے تھے، پرائیویٹ یونیورسٹیوں کےلیےبڑی تعدادمیں بلوں کی میں نےبھرپورمخالفت کی۔

    نیشنل پارٹی کے رہنما نے مزید بتایا کہ میں نے کہا کہ پہلے ایچ ای سی اس کی منظوری دے پھر بلز کو پارلیمنٹ میں لائیں لیکن بدقسمتی سے منٹوں اور سیکنڈز میں بلز پاس ہوتے رہے اورہم 2 سینیٹرزبے بس تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین صرف کاغذپر نظرآتاہےاوراگرایسانہ ہوتا تو چیزیں مختلف ہوتیں، اس بھیڑمیں رک رک کرچلنےوالی لاغر جمہوریت مزید کمزور ہوچکی ہے۔