Tag: سینیٹر مشاہد حسین سید

  • پی ٹی آئی مان جائے گی ، وہ بڑے آرام سے یوٹرن لے لیتے ہیں، سینیٹر مشاہد حسین سید

    پی ٹی آئی مان جائے گی ، وہ بڑے آرام سے یوٹرن لے لیتے ہیں، سینیٹر مشاہد حسین سید

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے ملک میں قومی حکومت بننے کے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے مان جائے گی ، وہ بڑے آرام سے یوٹرن لے لیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں مہر بخاری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلےپاکستان پھر پارٹی ،شخصیت آتی ہے، مسئلہ ملک اورعوام کا ہے، یہ پاکستان 2017 اور 2018 والا نہیں بدلا ہوا پاکستان ہے، 5 سے 6 سال میں عوام اورسسٹم میں تبدیلی آگئی ہے۔

    سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ عوام اور سسٹم کی سوچ میں بنیادی تبدیل آگئی ہے، سسٹم میں وفاق اور تمام اداروں کو شامل کرکے کہہ رہا ہوں، بدلے ہوئے پاکستان میں بہت مضبوط وزیراعظم کی گنجائش نہیں ہے، روایتی سیاستدان کرسی کیلئے لڑتے ہیں، جیسے پرچون کی دکان پر کھڑے ہوں۔

    ن لیگی سینیٹر نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو اس وقت اسٹیٹس مین کا کردار ادا کرناچاہیے، مشکل فیصلے کرنے والے نواز شریف آج نظرنہیں آرہے، لگتا ہے نواز شریف کو گھیر کر ڈرا کر بند کردیا، اس لیے الیکشن ہارے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو چاہیے وزارت عظمیٰ انہیں دے دیں، ایسا کریں گے تو پیغام جائے گا ہم مسئلہ نہیں حل کا حصہ ہیں، گزشتہ سالوں میں جو کیا گیا اس کا نقصان مسلم لیگ ن کوخودبھی ہوا۔

    مشاہد حسین سید نے بتایا کہ نواز شریف کو جولائی2022میں میسج کیا تھا کہ ن لیگ پنجاب کی پارٹی بن گئی، نوازشریف کو کہا تھا ن لیگ عوامی پارٹی سے سرکاری پارٹی بن گئی ہے، ہمارے بیانیے کو بانی پی ٹی آئی نے لے لیا ہے، انتخابات میں پارٹی ختم ہوجائے گی اور وہی ہوا۔

    ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ ہمارا یہی مسئلہ ہے یا لڑ پڑتے ہیں یالیٹ جاتے ہیں، موجودہ الیکشن میں عوام کو کیا بتا رہے تھے؟منشور ہی 5دن پہلےآیا، نوازشریف کو یرغمال بناکررکھا،ایسے چھپا کر رکھا جیسے دلہامیاں کو چھپاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف سب سے زیادہ سینئرسیاستدان ہیں ان کاکرداربنتاہے، نوازشریف کامری میں ہونا مسئلہ نہیں،معاملہ اس وقت فیصلہ لینےکاہے، اب بھی نوازشریف کےپاس موقع ہے،بعدمیں یہ موقع کسی اور کے پاس چلا جائے گا، اس وقت ملک کا سوچیں، مسئلہ کا حل بننا چاہیے خود مسئلہ نہیں بننا چاہئے۔

    سینیٹر مشاہد حسین سید نے نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف ہیڈآف اسٹیٹ،سپریم کمانڈربنیں سب سلوٹ کریں گے، کوئی ایک شخص ،ایک پارٹی اور ایک ادارہ مسائل حل نہیں کرسکتا، لولی لنگڑی پی ڈی ایم حکومت نے ہمیں تباہ کیا، لولی لنگڑی مخلوط حکومت 6ماہ بھی نہیں چلے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نومبر میں الیکشن جیتے گا پھر فون کال آئے گی سب بیٹھ جائیں گے، سب نے مل کر فیٹف اور باجوہ کے ایکسٹیشن کے فیصلے کیے، جب باجوہ کی ایکسٹینشن سب نے ملکرکی تو قومی حکومت میں کیا مسئلہ ہے، قومی حکومت اب خود نہیں کریں گے تو کیا کوئی اور کرائےگا۔

    مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ قومی حکومت بننےکےامکان ہیں، سمجھتاہوں پی ٹی آئی بھی مان جائے گی، وہ بڑے آرام سے یوٹرن لے لیتے ہیں، نواز شریف کو بانی پی ٹی آئی سے بات چیت کرنی چاہیے، ماڈل ٹاؤن اور زمان پارک میں بہت زیادہ فاصلہ نہیں ہے، مودی اورٹی ٹی پی سے بات ہوسکتی ہے تو اپنے لوگوں سے کیا قباحت ہے۔

    ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہی مسئلہ 90کی دہائی میں نوازشریف اور بےنظیربھٹو کاتھا، 4فٹ کے فاصلے پر بیٹھتے تھے بات نہ کی پھر 12 اکتوبر کو ہوش آیا۔

    صدر علوی کے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ صدر علوی کی تقریر سنی دانشمندانہ باتیں کی ہیں، جب تک سیاسی خانہ جنگی ختم نہیں ہوگی مسائل حل نہیں ہونگے، کئی ملک پاکستان میں استحکام چاہتے ہیں، دنیا کی نظریں ہیں۔

  • وزارت عظمیٰ کا عہدہ کس کو دیا جائے ، سینیٹر مشاہد حسین سید  کا  نواز شریف کو مشورہ

    وزارت عظمیٰ کا عہدہ کس کو دیا جائے ، سینیٹر مشاہد حسین سید کا نواز شریف کو مشورہ

    اسلام آباد : ن لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے نوازشریف کو مشورہ دیا ہے کہ وزارت عظمیٰ کاعہدہ پیپلز پارٹی کو دیں اور خود صدر مملکت اور مسلح افواج کےسپریم کمانڈرکاعہدہ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر نوازشریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 1977 کے بعد انتہائی متنازع انتخابات ہوئے اب آگے کیاکریں، بہت احتجاج ہوگیا،میاں صاحب اسٹیٹس مین کا کردار اداکریں۔

    مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ میاں صاحب معاملات اپنے ہاتھ میں لیں،3چیزیں طے کریں اور بڑےدل کامظاہرہ کریں،وزارت عظمیٰ کاعہدہ پیپلزپارٹی کو دیں۔

    ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ نواز شریف پی ٹی آئی کی طرف مصالحت کا ہاتھ بڑھائیں اور الیکشن میں اکثریت حاصل کرنےوالی پی ٹی آئی کےمینڈیٹ کا احترام کریں۔

    نواز شریف صدر مملکت اور مسلح افواج کےسپریم کمانڈرکاعہدہ لیں، مخلوط حکومت کی کھچڑی پکانے سےکام نہیں چلےگا،تباہی ہوگی، سیاسی پیوندکاری ہوئی تو1977 کے الیکشن کے بعد جیسی ٹریجڈی ہی سامنے آئے گی۔

  • ’’بھارت میں‌ ناگالینڈ، خالصتان نے علیحدگی کی تحریکوں کو تیز کردیا‘‘

    ’’بھارت میں‌ ناگالینڈ، خالصتان نے علیحدگی کی تحریکوں کو تیز کردیا‘‘

    اسلام آباد: سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بھارت میں ناگالینڈ اور خالصتان نے علیحدگی کی تحریکوں کو تیز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے غیرسرکاری تنظیم کے زیر اہتمام کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے اقدام نے خطے کی صورتحال یکسر تبدیل کردی ہے، بھارتی غیرقانونی اقدام نے خطے کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام سے مسئلہ کشمیر عالمی سح پر بھرپور اجاگر ہوا، امریکا سمیت مغرب میں بھارت کی پالیسیوں پر تنقید جاری ہے۔

    مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ کشمیر پر اقدامات پر بھارت کے اندر واضح تقسیم پائی جاتی ہے، بھارت میں علیحدگی کی تحریکوں میں شدت آچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کشمیر کی صورت حال دن بدن سنگین ہوتی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں 65ویں روز بھی کرفیو

    مشاہد حسین سید کے مطابق چین نے کشمیر پر کھل کر پاکستانی موقف کی حمایت کی ہے، بھارت نے پاکستان اور چین کے خلاف منافقانہ پالیسی اپنا رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 65ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔