اسلام آباد: جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل بہت اسٹریٹجک دستاویز ہیں، اس پر بحث ہونی چاہئے۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل آج ایجنڈے پر رکھا گیا ہے، حکومت آج ہی آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل سینیٹ سے منظور کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ قواعدوضوابط کی خلاف ورزی ہے اور پارلیمنٹ کو غیر فعال بنانا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل بہت اسٹریٹجک دستاویز ہیں، اس پر سیرحاصل بحث ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل کو موجودہ حالت میں منظور کیا تو ملک ایک کھلی جیل بن سکتا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی منظوری سے گرفتاریوں، تلاشی، ضبطی کے غیر معمولی اختیارات ہونگے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل دستور کے آرٹیکل 9 اور آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، بل کے انسانی حقوق، انسانی آزادی، میڈیا کی آزادی کے اوپر اثرات پڑ سکتے ہیں، حکومت کو چاہیے اس بل کو کمیٹی میں بھیج دے۔