Tag: سینیٹر مشتاق احمد خان

  • ’آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل بہت اسٹریٹجک دستاویز ہیں، اس پر بحث ہونی چاہئے‘

    ’آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل بہت اسٹریٹجک دستاویز ہیں، اس پر بحث ہونی چاہئے‘

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل بہت اسٹریٹجک دستاویز ہیں، اس پر بحث ہونی چاہئے۔

    سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل آج ایجنڈے پر رکھا گیا ہے، حکومت آج ہی آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل سینیٹ سے منظور کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ قواعدوضوابط کی خلاف ورزی ہے اور پارلیمنٹ کو غیر فعال بنانا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل بہت اسٹریٹجک دستاویز ہیں، اس پر سیرحاصل بحث ہونی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل کو موجودہ حالت میں منظور کیا تو ملک ایک  کھلی جیل بن سکتا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی منظوری سے گرفتاریوں، تلاشی، ضبطی کے غیر معمولی اختیارات ہونگے۔

    سینیٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل دستور کے آرٹیکل 9 اور آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، بل کے انسانی حقوق، انسانی آزادی، میڈیا کی آزادی کے اوپر اثرات پڑ سکتے ہیں، حکومت کو چاہیے اس بل کو کمیٹی میں بھیج دے۔

  • ‘ڈاکٹر عافیہ پرظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں’

    ‘ڈاکٹر عافیہ پرظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں’

    اسلام آباد : سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا ہے کہ عافیہ سے ملنے کے بعد ٹرامہ سے گزر رہا ہو ، ڈاکٹر عافیہ پرظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹرمشتاق احمدخان نے یونیورسٹی آف پشاور میں عافیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عافیہ سےملنےکےبعدٹرامہ سےگزررہاہو، 20 سال سے فوزیہ صدیقی عافیہ کی رہائی کیلئے کوششیں کررہی ہے۔

    مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ملاقات میں حکومت کی کوئی کاوش نہیں، ڈاکٹر عافیہ پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

    یاد رہے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی وطن واپس پہنچ گئیں ہیں ، فوزیہ صدیقی نے امریکا میں بہن سے ملاقا ت کے بعد وطن واپسی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں تصور بھی نہیں کرسکتی تھی کہ وہ اتنے برے حال میں ہے، عافیہ سے ملاقات کیلئے وزیراعظم، وزیرخارجہ اورآصف زرداری نے مدد کی۔

    ،ڈاکٹرفوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ عافیہ کے ساتھ ملاقات میں بڑا ہاتھ اسلام آباد ہائیکورٹ کاہے، عافیہ کی رہائی کی کنجی اسلام آباد میں ہے، میں امریکی حکام سے امید رکھتی ہوں ان کے دل بھی نرم ہوں گے، جولائی یا اگست میں عافیہ سے دوبارہ ملاقات ہوگی۔