Tag: سینیٹر کامران مرتضیٰ

  • ‘معاملات تقریباً طے ہوچکے ! یہ سال بانی پی ٹی آئی  کی رہائی کا ہے’ بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    ‘معاملات تقریباً طے ہوچکے ! یہ سال بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا ہے’ بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    اسلام آباد : سینیٹر کامران مرتضیٰ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی اور حکومت میں معاملات تقریباً طے ہوچکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی شاید جلد ہو جائے، یہ سال ان کی رہائی کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آوور میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی اور حکومت میں معاملات تقریباً طے ہوچکے ہیں اور مذاکرات کا فائنل راؤنڈ شروع ہوچکا ہے اور یہ بات طے ہے کہ جوڈیشل کمیشن بن جائے گا۔

    کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنے گا، اس میں کسی کو نقصان نہیں ہوتا، صرف لوگ مطمئن ہوجائیں گے۔

    ان کا بتانا تھا کہ مذاکرات کے نتیجے میں سیاسی قیدی بھی رہا ہوجائیں گے اور پی ٹی آئی کے کچھ الیکشن کےحوالے سے مطالبات چھوڑ دیے جائیں گے۔

    جے یو آئی کے سینیٹر نے کہا کہ کمیشن بننےسےلوگ 4،6 ماہ کیلئے ٹرک کی بتی کےپیچھے لگ جائیں گے، حکومت اور پی ٹی آئی دونوں ایک دوسرےکوسہولت دےرہےہیں۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی شاید جلد ہوجائے، یہ سال ان کی رہائی کا ہے۔

    کیا عام انتخابات 2026 میں جائیں گے؟ کے سوال پر جے یو آئی کے سینیٹر نے جواب دیا کہ میرا خیال کے 2026 کے آخر میں الیکشن ہوں گے، 6ماہ سے ایک سال کے درمیان الیکشن ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے بتایا کہ 26ویں ترمیم کااصل مسودہ منظورہوجاتاتوپی ٹی آئی کیلئے بڑی مشکلات ہوتیں ، علی امین کےدل میں کوئی بات تھی تو 26 ویں ترمیم سے پہلے کہنی چاہیے تھی، پی ٹی آئی جب مولانا فضل الرحمان سےملاقات کرتی تھی تو ان کا احسان مانتی تھی۔

  • سینیٹر کامران مرتضیٰ  اور مرتضیٰ وہاب  کے درمیان رابطہ ہوگیا

    سینیٹر کامران مرتضیٰ اور مرتضیٰ وہاب کے درمیان رابطہ ہوگیا

    اسلام آباد : سینیٹر کامران مرتضیٰ اور ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب نے معاملات کو باہمی مشاورت سے آگے بڑھانے پر اتفاق کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ اور ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب کے درمیان رابطہ ہوگیا، دونوں رہنماؤں نے معاملات باہمی مشاورت سے آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

    رہنما جے یو آئی ف  نے ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب کو فون کال کی اور کہا مصروفیات کے باعث کال بیک نہ کرسکا، مل کر آگے چلیں گے۔

    دوسری جانب پروگرام الیونتھ آور میں راشد سومرو نے سینیٹر کامران مرتضیٰ سے رابطہ کرانے کا کہا تھا، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی قیادت کا معاملات کو خوش اصلوبی سے آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔

    یاد رہے جے یوآئی ایف کے رہنما کامران اپنے موقف پر قائم ہے اور بلاول بھٹوکی گفتگوکی پھرنفی کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے بالکل کہا تھا مجبوری ہے،بلاول بھٹو کو میں نے کہا تھا اس قسم کی ترمیم کی امید آپ سے نہ تھی، جس پر بلاول نے دوسرےدن ملاقات میں کہا آرٹیکل آٹھ میں ترمیم کو نکلوادیا جبکہ مولانا سے ملاقات میں بلاول بھٹوآرٹیکل آٹھ میں ترمیم کی حمایت کررہےتھے۔

    جے یوآئی ایف رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول کوسمجھایاآرٹیکل آٹھ میں ترمیم پر لوگ ہمیں نہیں چھوڑیں گے، آئینی ترامیم کراناہمارامسئلہ نہیں کیونکہ ہم حکومتی بینچز پر تو نہیں بیٹھے،پی پی اپنامسودہ پیش کرے گی تو پھر ہم اپنا مسودہ پیش کرینگے تاہم پی پی نےاب تک اپنامسودہ شیئرنہیں کیا۔

    انھوں نے بتایا کہ گاڑی چلارہا تھااس لیےمرتضیٰ وہاب کی کال ریسیونہ کرسکا، مرتضیٰ وہاب نےدوبارہ رابطہ نہیں کیا،ورنہ بات ہوجاتی۔