Tag: سینیٹ اجلاس

  • حکومت بلیک میل کر رہی ہے، سیکورٹی واپس لی گئی، پشاور میں ملین مارچ ہوگا: عبد الغفور حیدری

    حکومت بلیک میل کر رہی ہے، سیکورٹی واپس لی گئی، پشاور میں ملین مارچ ہوگا: عبد الغفور حیدری

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت مختلف حربوں سے انھیں بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق آج سینیٹ اجلاس میں عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ حکومت نے ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی ہے جب ہم نہیں ڈرے تو فضل الرحمان کی سیکورٹی واپس لے لی گئی۔

    انھوں نے اجلاس میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان پرماضی میں متعدد خود کش حملے ہوئے، اگر انھیں کچھ ہوا تو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان میں عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق

    عبدالغفور حیدری نے کہا ہمارے ساتھ پولیس کی سیکورٹی کیوں واپس لی گئی، آئی جی سے رابطے پر کہا گیا کہ اوپر سے آرڈر ہے، حکومت جے یو آئی ف کو تنگ کر رہی ہے، مختلف طریقوں سے فضل الرحمان کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

    عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ 14 جولائی کو کوئٹہ میں ملین مارچ کریں گے، 21 جولائی کو پشاور میں ملین مارچ ہوگا، اس حکومت کے خلاف جو کچھ ہو سکے گا کریں گے، کوئٹہ اور پشاور کے بعد اسلام آباد کا رخ کریں گے، ہمارے ملین مارچ نے حکومت کی نیندیں اڑا دی ہیں۔

    جے یو آئی رہنما نے کہا کہ پُرامن طریقے سے اپنی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے، لیکن حکمرانوں کو خدشہ ہے کہ ان مظاہروں سے حکومت ہی نہ چلی جائے۔

  • بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ قائم ہے، رضا ربانی

    بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ قائم ہے، رضا ربانی

    اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال میں ہم سب ایک پیج پر ہیں، بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ قائم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کا اقتصادی اور عسکری گٹھ جوڑ ہے، امریکا بھارت کو خطے کا پولیس مین بنانے کا خواہش مند ہے۔

    رضا ربانی نے کہا کہ امریکا بھارت کے ذریعے چین کا اثر کم کرنا چاہتا ہے، را پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارت نے پاکستان میں سارک اجلاس میں آنے سے انکار کیا تھا، بھارت پاکستان مخالف پروپیگنڈا مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا پروپیگنڈا جھوٹا ہے، اصل مسئلہ کشمیر ہے جس پر بھارت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

    بھارت نے واضح جارحیت کی ہے، شیری رحمان

    دوسری جانب سینیٹر شیری رحمان نے کہا بھارت نے واضح جارحیت کی ہے، امریکا بھارت کا اتحادی ہے، امریکا، فرانس ودیگر ممالک کے بیانات سامنے ہیں، یہ ممالک پاکستان سے دہشت گردی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    شیری رحمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے اس تمام عمل میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، بھارتی پائلٹ کی واپسی میں جلدی کیا تھی، ہمارے وزیراعظم بار بار کال کرتے رہے مودی نے بات نہ کی، اندرون خانہ جو بھی بات ہے بتائی جائے۔

  • آگے بڑھنے کے لیے ہمیں پُر امن اور مستحکم ہمسائے چاہئیں: شاہ محمود قریشی

    آگے بڑھنے کے لیے ہمیں پُر امن اور مستحکم ہمسائے چاہئیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں پاک بھارت معاملات کے حوالے سے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں حادثاتی جنگ بھی برداشت نہیں کرسکتیں، پاکستان اور بھارت کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

    سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب مجھے سینیٹ میں طلب کیا جاتا ہے تو میں حاضر ہو جاتا ہوں، پارلیمنٹ کی اہمیت کو سمجھتا ہوں۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے کولڈ وار اسٹارٹ کرایا جو حماقت ہے، بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما بھی کیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ 2 ایٹمی قوت پڑوسی دہائیوں سے جاری اپنے مسائل کو سمجھتے ہیں، کئی معاملات پر مذاکرات کر چکے ہیں لیکن ابھی بھارت کی طرف سے تعطل آ گیا ہے، ہر پارٹی نے بھارت سے مذاکرات کا پرچار کیا، الزام تراشی سےگریز کیا جائے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا ’بھارت نے کولڈ وار اسٹارٹ کرایا جو حماقت ہے، بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما بھی کیا گیا، ہمیں امن مشرقی و مغربی دونوں سرحدوں پر درکار ہے، بھارت میں پاکستان سے زیادہ غربت ہے، پاکستان اور بھارت کو مل کر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔‘

    انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے اقوامِ متحدہ سائیڈ لائن ملاقات کے فیصلے پر از خود نظرِ ثانی کی تھی، وفاقی وزیر اپنے طور پر نہیں وزیرِ اعظم کی نمائندگی کرتے ہیں، پاک بھارت معاملات پر کوئی اپنے طور پر بیان نہیں دے سکتا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ قائدِ اعظم کی سوچ تھی کہ ملک آزاد ہو جائے گا تو سب مذاہب کو آزادی ہوگی، پاکستان میں مذہبی آزادی پر کوئی پابندی نہیں، امن ہماری خواہش اور ضرورت ہے، ہمیں پُر امن اور مستحکم ہم سائے چاہئیں تاکہ آگے بڑھ سکیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کی جو قیمت ادا کی بھارت کو اس کا احساس ہونا چاہیے۔

    افغانستان

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ مغربی سرحد پر دہشت گردوں کو شکست کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے، عمران خان اور پی ٹی آئی نے مسلسل کہا کہ افغانستان کا حل گفت و شنید ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ دور میں بھی ہم نے یہی بات کی، پاکستان نے ہمیشہ افغان حکام کی قیادت سے مذاکرات کی حمایت کی، طالبان کو تسلیم نہ کرنے والا امریکا بھی ان سے اب مذاکرات کر رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”چین، امریکا، قطر، سعودی عرب سب مذاکرات کے ایشو پر ایک پیچ پر ہیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا ’17 سال خون کی ہولی کھیلی گئی، نقل مکانیاں ہوئیں، 30 لاکھ افغان شہری آج بھی پاکستان میں موجود ہیں، امریکا کی پالیسی میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، فریقین اب اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ مذاکرات مسئلے کا حل ہے، ہم صرف فریقین کو بٹھا سکتے ہیں، اور یہ کردار ہم ادا کر رہے ہیں، ملکی مفاد میں کچھ چیزیں یہاں شیئر نہیں کی جا سکتیں، ابوظبی میں ہونے والی میٹنگ پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔‘

    انھوں نے کہا ’سعودی عرب، یو اے ای، قطر کو اعتماد میں لیاگیا، سارے عمل میں وہ ہمارے ہم نوا ہیں، خطے کے اہم ملک ایران کے وزیرِ خارجہ کے ساتھ 2 نشستیں ہوئیں، معاملات پر ایک پیچ پر ہیں، چین بھی آن بورڈ ہے۔ چین، امریکا، قطر، سعودی عرب سب اس ایشو پر ایک پیچ پر ہیں۔‘

    یمن کے معاملے پر پاکستان نیوٹرل رہے گا

    شاہ محمود نے کہا ’یمن کے تنازعے پر پیش رفت کا بھی آغاز ہو چکا ہے، اس معاملے پر تعلقات میں تھوڑا تعطل آیا تھا، اب سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات کو ری سیٹ کر دیا ہے، یو اے ای کے ساتھ تعلقات کو از سرِ نو استوار کیا ہے، یمن کے معاملے پر پاکستان نیوٹرل رہے گا۔‘

    [bs-quote quote=”سالانہ 3 ارب ڈالر کے تیل کے پیکج کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کوشش کی تھی لیکن ان کو نہیں ملا۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سعودی عرب

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے تناظر میں سالانہ 3 ارب ڈالر کے تیل کا پیکج ملا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کوشش کی تھی لیکن ان کو نہیں ملا، یہ 9 بلین ڈالر کا پیکج سعودی عرب نے ہماری حکومت کو دیا ہے، سعودی عرب نے نئی آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’فروری 2019 میں سعودی عرب کا اعلیٰ سطح وفد پاکستان آئے گا، کچھ دن میں یو اے ای پاکستان کے لیے پیکج کا اعلان کر دے گا، امریکا جو پہلے پیچھے ہٹ گیا تھا اب ساتھ کھڑا ہے۔‘

  • حکومت کا درّہ آدم خیل کے اسلحے کو مین اسٹریم میں لانے کا فیصلہ

    حکومت کا درّہ آدم خیل کے اسلحے کو مین اسٹریم میں لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے درّہ آدم خیل کے اسلحے کو مین اسٹریم میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے درّہ آدم خیل کے اسلحے کو مین اسٹریم میں لانے کا فیصلہ کر لیا، درّہ آدم خیل میں تیار کیا جانے والا اسلحہ عالمی سطح پر فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”اسلحہ نمائش کی مذمت کی جانی چاہیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہریار آفریدی” author_job=”وزیر مملکت”][/bs-quote]

    وزیرِ مملکت شہریار آفریدی نے سینیٹ کے اجلاس میں اسلحے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت درّہ آدم خیل کا اسلحہ عالمی مارکیٹ میں متعارف کرا رہی ہے۔

    وزیرِ مملکت نے اجلاس میں بتایا کہ پاکستان کا مقامی سطح پر تیار شدہ اسلحہ امریکا اور دیگر ممالک میں جا رہا ہے۔

    حکومت نے ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس سے متعلق صوبوں سے بھی تجاویز مانگ لی ہیں، وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ لائسنس والے اسلحے کی بھی نمائش نہیں ہونی چاہیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اسلحہ جنگ کے لئے نہیں تحفظ کے لئے بھی ضروری ہے، پرویز خٹک


    حکومت نے پارلیمنٹ ممبرز سے اسلحہ نمائش کی حوصلہ شکنی کرنے کی درخواست کر دی ہے، شہریار آفریدی نے کہا کہ اسلحہ نمائش کی مذمت کی جانی چاہیے۔

    شہریار آفریدی نے انکشاف کیا کہ اسلحہ لائسنس کے سلسلے میں سب زیادہ درخواستیں ارکانِ اسمبلی کی جانب سے آتی ہیں، ایوان میں بھی سب سے زیادہ سوال اسلحے لائسنس پر ہوتے ہیں۔

  • سینیٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم  کے خلاف  قرارداد منظور

    سینیٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد منظور

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے دلدوز مظالم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد منظور کر لی گئی، اجلاس سے حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے خطاب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف قرارداد منظور کی گئی، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ہم کشمیر کے خون پر کسی صورت سیاست نہیں کریں گے۔

    [bs-quote quote=”ماضی میں ہماری حکومتیں کشمیر پر غفلت کی ذمہ دار رہی ہیں: شیریں مزاری
    پاکستان کے علاوہ کوئی بھی کشمیر کی آواز نہیں اٹھاتا: شیری رحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سینیٹ میں کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف قرارداد سینیٹر شیری رحمان نے پیش کی۔

    شیریں مزاری نے سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل اقوامِ متحدہ میں پاکستان نے کشمیر و فلسطین پر قرارداد پیش کی، ہماری حکومت کشمیر کے مسئلے پر کام کر رہی ہے، ریاست کو کشمیر کے مسئلے پر ایک تسلسل دکھاناہوگا۔

    ان کا کہنا تھا ’ کشمیری دہائیوں سے بھارتی مظالم کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، ماضی میں ہماری حکومتیں کشمیر پر غفلت کی ذمہ دار رہی ہیں۔‘

    وزیرِ انسانی حقوق نے کہا کہ ماضی میں عالمی فورمز پر کشمیری خواتین پر ظلم کو نہیں اٹھایا گیا، بھارتی فوج ریپ کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں 500 شہادتیں، پاکستان کی شدید مذمت، او آئی سی اجلاس بلانے کی سفارش


    انھوں نے مزید کہا کہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قرارداد کو رد نہیں کیاجا سکتا، کشمیر پر ہماری پالیسیاں ایک جیسی نہیں رہیں، کشمیریوں کا خون ایسے بہتا نہیں دیکھ سکتے، مذمتی بیان کافی نہیں، کشمیریوں پر ہونے والے مظالم ہمیں ساری دنیا کو دکھانے ہیں۔

    سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے علاوہ کوئی بھی کشمیر کی آواز نہیں اٹھاتا۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمارا فرض ہے ہر ممکن فورم پر کشمیر میں نسل کشی پر بات کریں، اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم کی رپورٹ پر توجہ کی ضرورت ہے۔

  • بچوں سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے: سینیٹر نزہت صادق

    بچوں سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے: سینیٹر نزہت صادق

    اسلام آباد: سینیٹر نزہت صادق نے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ بچوں سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے،ادارے اور قوانین موجود ہیں، عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر نزہت صادق کی زیرِ صدارت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، نزہت صادق نے کہا کہ ادارے اور قوانین کی موجودگی کے با وجود بچوں سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے۔

    [bs-quote quote=”عالمی سطح پر بچوں سے متعلق قوانین نہایت سخت ہیں، پاکستان میں صرف جسمانی، جنسی تشدد کو زیادتی سمجھا جاتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں بلوچستان کے محکمۂ اسپیشل ویلفیئر کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی، صوبائی حکام نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2016 پر عمل درآمد جاری ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ صوبائی کمیشن فار چائلڈ پروٹیکشن میں حکومت، سِول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہیں، یہ کمیشن حکومت کو بچوں کے تحفظ کے لیے نئی پالیسیاں فراہم کرے گا، صوبائی سطح پر ٹیکنیکل ورکنگ گروپ تشکیل دیے گئے ہیں۔ صوبائی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان کی مختلف جیلوں میں 43 بچے قید ہیں۔

    خصوصی کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی طور پر کا م نہیں ہوا، سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ بچوں کی اسمگلنگ کی خبروں پر متعلقہ ادارے جواب دیں، عالمی سطح پر بچوں سے متعلق قوانین نہایت سخت ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  بچوں کے ساتھ ہونے والے جرائم کی روک تھام کے لیے چائلڈ ہیلپ لائن قائم


    سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پاکستان میں صرف جسمانی، جنسی تشدد کو زیادتی سمجھا جاتا ہے، اسلام آباد میں ٹریفک سگنلز پر بچے بھیک مانگتے ہیں، وفاقی دار الحکومت کی انتظامیہ سے جواب طلبی کی جائے، آئندہ اجلاس میں اسلام آباد انتظامیہ کو طلب کیا جائے۔

    وزارتِ انسانی حقوق کے ڈی جی محمد ارشد نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ قوانین موجود ہیں عمل درآمد کی ضرورت ہے، ملک میں 67 فی صد بچوں کی برتھ رجسٹریشن نہیں کرائی جاتی، بھیک مانگنے والے بچوں کو وزارتِ انسانی حقوق تحفظ مرکز میں رکھا جا سکتا ہے۔

  • سینیٹ اجلاس : انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور

    سینیٹ اجلاس : انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے انسانی اعضا کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور کرلیا، عطیہ کرنے والے شخص کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر تحریر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قومی صحت کا اجلاس عتیق شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں متفقہ طور پر انسانی اعضا کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    مذکورہ ترمیمی بل سینیٹر عتیق شیخ کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیہ کرنے والے کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر تحریر ہوگا اور عطیہ کنندہ کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر کی تحریر سرخ حروف میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں انسانی اعضاء ترمیمی بل 2016کی متفقہ رائے سے منظور کیا گیا تھا،رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ کی جانب سے پیش کیا گیا، خاتون رکن ایم کیو ایم (پاکستان ) سمیت سیکرٹری صحت اور وزرات صحت کے حکام نے بھی بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ وہ افراد جو کسی بھی حادثے کے پیش نظر اپنی زندگی گنوا دیتے ہیں‌، ان کے جسمانی اعضاء کو ٹرانسپلانٹ کے ذریعے محفوظ کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ کسی زندہ انسان کی ضرورت پر کارآمد ثابت ہوسکیں۔

    مزید پڑھیں: پنجاب میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں مختلف گروہ سرگرم

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں ایک گردے کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے تک ہے، جبکہ غربت کے باعث سیکٹروں افراد اپنے اعٍضاء غیر قانونی طور پر فروخت کرچکے ہیں‌۔

    اس سلسلے میں پنجاب کے بیشتر پسماندہ علاقوں میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث مختلف گروہ سرگرم ہیں، گردہ دینے والے خود کو جعلی رشتے دار ظاہر کرتے ہیں۔

  • معاشی دہشت گردی کے ذمہ دار کا تعین کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے: فواد چوہدری

    معاشی دہشت گردی کے ذمہ دار کا تعین کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے ایک بار پھر اپوزیشن پر سخت تنقید کی، کہا معاشی دہشت گردی کا ذمہ دار معلوم کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے ایک بار پھر اپوزیشن کو اپنے نشانے پر رکھا، پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ نے انھیں یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلے میں اسپیکر سے بات کریں گے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن کا فواد چوہدری کی تقریر پر ایوان سے واک آؤٹ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ بتایا جائے بلوچستان کے مسائل جوں کے توں کیوں ہیں، محمود خان اچکزئی اینڈ کمپنی نے اس ملک کے ساتھ کیا کیا؟ یہ ذمہ داری محسوس نہیں کرتے، پاکستان مخالف بات کرتے ہیں۔

    وزیرِ اطلاعات نے پوچھا کہ بلوچستان کے 42 ٹریلین کہاں ہیں، بلوچستان میں جن کی حکومت تھی وہ جواب دیں، ہمارے سارے وسائل پر ایک مافیا بیٹھا ہے، انھوں نے بابا فرید گنج شکر کی زمین کو بھی نہیں بخشا۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان پورے خطے کی تقدیر بدل سکتا ہے: چیئرمین سینیٹ


    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ماحول یہ ہوچکا ہے کہ بس کرپشن کی بات نہیں کرنی، اگر اپوزیشن کے لیڈر سے متعلق باتیں کرنا چھوڑ دیں تو ایوان ٹھیک چلے گا، یہ لوگ اتنے بلین کھا کر بیٹھے ہیں ان کا نام لینا ضروری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ روزانہ کہتے ہیں کہ وزیرِ اعظم بھیک مانگ رہے ہیں، دس سالوں میں جو کچھ کیا گیا ہے اس کے بعد کیا کریں؟

    دریں اثنا اپوزیشن نے فواد چوہدری کی تقریر پر ایوان سے واک آؤٹ کیا، چیئرمین سینیٹ نے انھیں کہا کہ اپنی تقریر جلد ختم کریں اور ماحول سازگار رہنے دیں۔

  • سینیٹ اجلاس: فواد چوہدری کی آمد پر مشاہد اللہ خان برہم، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    سینیٹ اجلاس: فواد چوہدری کی آمد پر مشاہد اللہ خان برہم، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    اسلام آباد:  وزیراطلاعات فواد چوہدری کی سینیٹ اجلاس میں آمد پر  ن لیگ کے سینئر رہنما مشاہد اللہ خان برہم ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری کی سینیٹ کے اجلاس میں شرکت پر مشاہد اللہ خان اور اوپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا.

    مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ حکمران ایوان میں غلط بیانی سے کام لیتے ہیں، حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں کہ حکومت میں بیٹھے ہیں.

    اس موقع پر رضا ربانی نے کہا کہ جب تک سوالوں کےجواب نہیں ملیں گے، ایوانوں میں نہیں بیٹھیں گے. بعد ازاں ارکان نے احتجاجاً واک  آؤٹ کیا۔

    فواد چوہدری نے  اپوزیشن کے واک  آؤٹ پر کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ میں خود نہیں نکلوں گا، انھیں نکلواؤں گا۔


    مزید پڑھیں: بڑے کرپٹ لوگوں کو گردنوں سے پکڑیں گے‘ فواد چوہدری


    سینیٹ کے اجلاس میں بجٹ پربحث نہیں سمیٹی جاسکی، اپوزیشن کےاحتجاج کےبعدچیئرمین سینیٹ کواجلاس ملتوی کرنا پڑا.

    یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اطلاعات نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ پر براہ راست الزامات لگاتے ہوئے بدعنوان افراد کو الٹا لٹکانے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر شدید بدمزگی ہوئی.

    آج وزیر اطلاعات کی سینیٹ آمد کے موقع پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا.

  • فوادچوہدری نے مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے،معافی نہ مانگی تواجلاس نہیں چلنےدوں گا، مشاہداللہ خان

    فوادچوہدری نے مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے،معافی نہ مانگی تواجلاس نہیں چلنےدوں گا، مشاہداللہ خان

    اسلام آباد : سینیٹ اجلاس میں وزیراطلاعات فوادچوہدری کے خلاف تحریک استحقاق پیش کردی گئی ، جس میں مشاہداللہ خان کا کہنا ہے  مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے، فوادچوہدری نےمعافی نہ مانگی تواجلاس نہیں چلنےدوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وزیراطلاعات فوادچوہدری کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی گئی ، تحریک استحقاق مشاہداللہ خان کی جانب سے پیش کی گئی۔

    مشاہداللہ خان کا کہنا ہے کہ وزیراطلاعات نے میرے اوپر جھوٹے الزامات لگائے، فواد چوہدری لگائے گئے الزامات ثابت کریں۔

    جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا معاملہ قومی اسمبلی کا ہے، تحریک استحقاق چیمبرمیں دیکھیں گے، قائدایوان شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مشاہداللہ کی دل آزای ہوئی توتحریک استحقاق ان کاحق ہے۔

    مشاہداللہ خان نے کہا فواد چوہدری نے معافی نہ مانگی تو اجلاس نہیں چلنے دوں گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا تھا  اسٹیل مل، پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو تباہ کیا گیا، چمچوں کو اداروں میں بھرتی کیاگیا اور تنخواہیں پاکستان کےعوام دے رہے ہیں کہا جاتا ہے ناتجربہ کار لوگ آگئے، انہوں نے تیس سال میں ملک کا بیڑاغرق کردیا۔

    مزید پڑھیں : مشاہد اللہ خان نے اپنے بھائی کو پی آئی اے میں اہم عہدوں پر فائز کرایا، فواد چوہدری

    ان کا کہنا تھا کہ  گزشتہ ادوارمیں ملک کے خزانے کو لوٹا گیا، جس طرح پیسے مجرے میں لٹائے جاتے ہیں،  اگروزیراعظم میری بات مانیں توانھیں الٹالٹکاناچاہیے، ڈاکو کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں، لوٹ مار کرنا پارلیمانی ہے لیکن ڈاکو کو ڈاکو کہنا غیر پارلیمانی ہے؟

    وزیراطلاعات نے کہا تھا کہ  خورشیدشاہ نے پی آئی اے میں اپنے دوستوں کو بھرتی کیا،  مشاہد اللہ خان  نے برمنگھم میں پی آئی اے اسٹیشن منیجر اپنا بھائی بھرتی کرایا، ان کے خاندان میں کوئی ایسا نہیں، جس کی سرکاری نوکری نہیں۔