Tag: سینیٹ الیکشن

  • سینیٹ الیکشن: امیدواروں کی کامیابی پرایم کیوایم کے کارکنوں کا نائن زیرو پر جشن

    سینیٹ الیکشن: امیدواروں کی کامیابی پرایم کیوایم کے کارکنوں کا نائن زیرو پر جشن

    کراچی: سینیٹ الیکشن میں دو امیدواروں کی کامیابی پرایم کیوایم کے کارکنوں نے جشن منایااور بھنگڑے ڈالے۔

    سینیٹر زکی کامیابی پرایم کیوایم کے مرکز پرنائن زیرو پرجشن منایاگیا،کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پررقص کیا اور بھنگڑے ڈالے، منتخب سینیٹرز نائن زیرپہنچے توان کاپرتپاک استقبال کیاگیا۔

    میاں عتیق اور خوشبخت شجاعت کاکہناتھا ایوان میں جاکرغریب عوام کی نمائندگی کریں گے،حیدرآباد میں بھی ایم کیوایم کے کارکنوں نے سینیٹرز کے انتخاب پرجشن منایا،اس موقع پرذمہ داران اورعہدیداران کی بڑی تعداد موجودتھے۔

    دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سندھ میں سینیٹ کے الیکشن میں ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کے امیدواروں ی کامیابی پر پیپلزپارٹی کے کوچیئرپرسن آصف علی زرداری، پیپلزپارٹی کے رہنماوٴں اوردونوں جماعتوں کے نومنتخب سینیٹرزکو دلی مبارکباد پیش کی ہے ۔

  • سینٹ کےالیکشن کےدوران ڈاکٹررمیش نےہولی کھیل کرسب کوحیران کردیا

    سینٹ کےالیکشن کےدوران ڈاکٹررمیش نےہولی کھیل کرسب کوحیران کردیا

    لاہور: قیام پاکستان کے بعد پنجاب اسمبلی کے احاطے میں پہلی بار ہندوں کے تہوار ہولی منائی گئی، مسلم اراکین اسمبلی بھی ہندو اراکین کے ساتھ ہولی کے رنگ میں رنگ گئے۔

    ملک کی تاریخ میں پہلی بار پنجاب اسمبلی احاطے میں ہولی منائی گئی اور ہولی کے منتظم حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے اقلتیی ارکان نے پنجاب اسمبلی ممبران کو رنگین کردیا۔

    سینیٹ کے الیکشن کے لیے آئے مشاہد اللہ خان اور نہال ہاشمی نے ہولی کا کیک کاٹا تو وہیں صوبائی وزیر ذکیہ شاہنواز بھی ہولی کے رنگ میں رنگ گئیں۔

    اقلیتی ارکان مسلمانوں کی طرف سے اظہار یکجہتی پر انتہاءخوشی کا اظہار کیا۔

    میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر رامیش کا کہنا تھا کہ ہولی جبر کے خلاف جیت کا دن ہے، سینیٹ انتخابات اور ہولی کا دن ان کے لئے یکساں اہمیت رکھتا ہے، اس موقع ڈاکٹر رامیش نے صحافیوں کو رنگ لگا یااور مٹھائی بھی تقسیم کی۔

  • سینیٹ کی 52 میں سے36 نشستوں کےغیرحتمی نتائج مکمل

    سینیٹ کی 52 میں سے36 نشستوں کےغیرحتمی نتائج مکمل

    اسلام آباد: سینیٹ کے آج ہونے والے انتخابات کے بعد ایک سو چار کے ایوان میں منتخب ارکان کی تعداد اٹھاسی ہوگئی ہے، پیپلز پارٹی موجودہ صورتحال میں چھبیس اراکین کی حمایت کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    سینیٹ کے حالیہ انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادیوں کو ایوان میں نمایاں برتری حاصل ہوگئی ہے، پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم، ق لیگ ، مسلم لیگ فنکشنل، عوامی نیشنل پارٹی کو ملا کرپیپلز پارٹیٰ او ر اس کے اتحادیوں کی تعداد سینتالیس ہوگئی۔

    وفاقی دارلحکومت سے سینیٹ کی ایک جنرل اور ایک خواتین نشست پر معرکہ ہوا، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اسلام آباد سے سینیٹ کی جنرل نشست پر اقبال ظفر جھگڑا دوسوگیارہ ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوگئے ۔

     ان کے مد مقابل پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار راجہ عمران کو اڑسٹھ ووٹ ملے، گیارہ ووٹ مستردہوئے۔

     اسلام آباد سے خواتین کی مخصوص نشست پر مسلم لیگ ن کی امیدوار راحیلہ گل مگسی دوسوپانچ ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں، ان کے مقابل پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار نرگس فیض ملک نے اکہتر ووٹ حاصل کئے۔

    مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی میں جھاڑوپھیر دی, گیارہ میں سے گیارہ نشستوں پر اپنے امیدوار جتوا دئیے۔

    نواز شریف نے پارٹی پر گرفت ثابت کر دی،ایک جانب خیبر پختونخوا میں شور شرابہ ہوتا رہا تو دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ جاری رہی اور حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے اتنخابی تجزیوں پر جھاڑو پھیرتے ہوئے تمام نشستیں جیت لیں۔

    غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سینٹ کی سات جنرل سیٹوں، دو ٹیکنو کریٹ اور دو خواتین کی نشستوں پر مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کر لی جبکہ اپوزیشن کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔

     پنجاب سے سینیٹ کی جنرل نشست پر پرویز رشید، مشاہد اللہ، چوہدری تنویر ، غوث نیازی ، نہال ہاشمی ، سلیم ضیا اور عبدالقیوم کامیاب ہوئے، جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ن لیگ کے راجا ظفر الحق اور ساجد میرسینیٹر منتخب ہوئے، اور غیر حتمی نتائج کے مطابق خواتین کی نشست پر نجمہ حمید اور عائشہ رضا نے میدان مارلیا۔

    سینیٹ کے اس الیکشن میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ اس بار پنجاب اسمبلی سے تین ایسے امیدوار جیتے ہیں جن کا تعلق صوبہ پنجاب سے نہیں، پنجاب اسمبلی سے سینیٹر بننے والےسلیم ضیا، مشاہد اللہ خان، اورنہال ہاشمی کا تعلق کراچی سے ہے، پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ق لیگ کی خاموش مفاہمت بھی بے ثمر ثابت ہوئی۔

     پیپلزپارٹی اوراس کی اتحادی جماعت ایم کیوایم نے سندھ میں کلین سوئپ کرکےن لیگ اور فنکشنل لیگ کو اپ سیٹ کردیا۔

    سندھ میں ن لیگ اورفنکشنل لیگ کو اپ سیٹ کا سامنا کرنا پڑگیا، پیپلزپارٹی اور اتحادیوں نے کلین سوئپ کردیا۔

    جنرل نشستوں پر پیپلزپارٹی کے پانچوں امید وار کامیاب ہوگئے،جن میں شامل ہیں اسلام الدین شیخ، رحمان ملک عبداللطیف انصاری، سلیم مانڈوی والااور انجنیئر گیان چند کامیاب ہوئے، جبکہ دو نشستوں پرایم کیوایم کے امید وارمیاں عتیق اور خوش بخت شجاعت کامیاب ہوئے۔

    دونوں جماعتوں کے دو دو سینیٹر بیرسٹر سیف ،نگہت مرزا اور فاروق ایچ نائیک اور سسی پلیجو پہلے ہی بلامقابلہ ہی منتخب ہوچکے ہیں۔

    فنکشنل لیگ کے امام الدین شوقین جنہیں ن لیگ کی بھی حمایت حاصل تھی صرف تیرہ ووٹ ہی حاصل کرپائے جب کہ پارٹی پوزیشن کے مطابق انہین اٹھارہ ووٹ ملناتھے،یعنی کہ پانچ ارکان سندھ اسمبلی نے اپنی ہی جماعت کےامیدواروں کوووٹ نہیں دیا۔

    بلوچستان سے سینٹ کی 12 نشستوں پر 25امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا، جن میں چار آزاد امیدوار بھی شامل تھے‘ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک بلوچستان اسمبلی کے 65ارکان اسمبلی نے اپنا حق رائے دیہی استعمال کیا ۔

    اب تک کی غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)  پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے تین تین امیدوار جبکہ بی این پی مینگل اور جے یو آئی (ف)کے ایک ایک امیدواروں کے علاوہ ایک آزاد امیدوار نے بھی جنرل نشست پر کامیابی حاصل کی۔

    جنرل سیٹوں پر نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو ، پشتونخوا میپ کے محمد عثمان کاکڑ اور اعظم موسیٰ خیل ، جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری ، مسلم لیگ ن کے نعمت اللہ زہری ، بی این پی مینگل کے جہانزیب جمالدین اور آزاد امیدوار یوسف بادینی نے کامیابی حاصل کر لی۔

     ٹیکنوکریٹ کی دو سیٹوں پر نیشل پارٹی کے کبیر محمد شہی اور مسلم لیگ ن کے آغا شہباز درانی کامیاب ہو گئے، خواتین کی دو نشتوں پر پشتونخواہ میپ کی گل بشریٰ اور مسلم لیگ ن کی کلثوم پروین کامیاب ہو گئیں۔

    خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی سات جنرل دو ٹیکنو کریٹ دو خواتین اورایک اقلیتی نشست پر پچیس امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا پولنگ شروع ہوئی تو سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات لگا دیئے۔ نوبت ہنگامہ آرائی تک پہنچی تو ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا تھا۔تاہم 8 بجے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا لیکن حتمی نتائج تاحال نہیں آئے۔

  • سینیٹ الیکشن کے بعد ہارس ٹریڈنگ کی صدائیں بلند

    سینیٹ الیکشن کے بعد ہارس ٹریڈنگ کی صدائیں بلند

    اسلام آباد: انتخابات میں ایسی ہارس ٹریڈنگ ہوئی کہ لوگ چپ نہ رہ سکے،کہیں کسی نے مک مکا کا الزام لگا یا تو کہیں کسی کو سات ووٹ غائب ہونےپر حیرت تھی۔

    سینیٹ انتخابات کے معرکہ میں ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کے لئے سب ہی متحد تھے، لیکن الیکشن کے بعد ہارس ٹریڈنگ کی صدائیں شروع ہوگئی۔

    مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما شہریار مہر کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ بھرپور طریقے سے ہوئی۔

     پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ آٹھ ووٹ تھے پھر ستائیس کیسے پڑے،ان کا کہنا تھامسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی نے مک مکا کیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ نے بھی تصدیق کی کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو بیس کے بجائے ستائیس ووٹ ملے۔

    لیگی رہنما راجہ ظفر الحق نے ووٹ ٹوٹنے کو غلطی قرار دیا،کچھ بھی ہو ملک میں ہرالیکشن کے بعد دھاندلی کا شور ضرور ہوتاہے۔

  • بلوچستان سینٹ الیکشن، مسلم لیگ ن اور پختونخواہ میپ کے تین، تین امیدوار کامیاب

    بلوچستان سینٹ الیکشن، مسلم لیگ ن اور پختونخواہ میپ کے تین، تین امیدوار کامیاب

    کوئٹہ: بلوچستان میں سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ ن کے مضبوط امیدوار سردار یعقوب ناصر کو شکست ہوئی اور ایک آزاد امیدوار جنرل نشست پر کامیاب ہوگیا۔

    بلوچستان سے سینٹ کی 12 نشستوں پر 25امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا، جن میں چار آزاد امیدوار بھی شامل تھے‘ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک بلوچستان اسمبلی کے 65ارکان اسمبلی نے اپنا حق رائے دیہی استعمال کیا ۔

    اب تک کی غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)  پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے تین تین امیدوار جبکہ بی این پی مینگل اور جے یو آئی (ف)کے ایک ایک امیدواروں کے علاوہ ایک آزاد امیدوار نے بھی جنرل نشست پر کامیابی حاصل کی۔

    جنرل سیٹوں پر نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو ، پشتونخوا میپ کے محمد عثمان کاکڑ اور اعظم موسیٰ خیل ، جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری ، مسلم لیگ ن کے نعمت اللہ زہری ، بی این پی مینگل کے جہانزیب جمالدین اور آزاد امیدوار یوسف بادینی نے کامیابی حاصل کر لی۔

     ٹیکنوکریٹ کی دو سیٹوں پر نیشل پارٹی کے کبیر محمد شہی اور مسلم لیگ ن کے آغا شہباز درانی کامیاب ہو گئے، خواتین کی دو نشتوں پر پشتونخواہ میپ کی گل بشریٰ اور مسلم لیگ ن کی کلثوم پروین کامیاب ہو گئیں۔

  • سینیٹ الیکشن: پنجاب میں مسلم لیگ ن نے تمام سیٹیں اپنے نام کرلیں

    سینیٹ الیکشن: پنجاب میں مسلم لیگ ن نے تمام سیٹیں اپنے نام کرلیں

    لاہور: مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی میں جھاڑوپھیر دی, گیارہ میں سے گیارہ نشستوں پر اپنے امیدوار جتوا دئیے۔

    نواز شریف نے پارٹی پر گرفت ثابت کر دی،ایک جانب خیبر پختونخوا میں شور شرابہ ہوتا رہا تو دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ جاری رہی اور حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے اتنخابی تجزیوں پر جھاڑو پھیرتے ہوئے تمام نشستیں جیت لیں۔

    غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سینٹ کی سات جنرل سیٹوں، دو ٹیکنو کریٹ اور دو خواتین کی نشستوں پر مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کر لی جبکہ اپوزیشن کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔

     پنجاب سے سینیٹ کی جنرل نشست پر پرویز رشید، مشاہد اللہ، چوہدری تنویر ، غوث نیازی ، نہال ہاشمی ، سلیم ضیا اور عبدالقیوم کامیاب ہوئے، جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ن لیگ کے راجا ظفر الحق اور ساجد میرسینیٹر منتخب ہوئے، اور غیر حتمی نتائج کے مطابق خواتین کی نشست پر نجمہ حمید اور عائشہ رضا نے میدان مارلیا۔

    سینیٹ کے اس الیکشن میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ اس بار پنجاب اسمبلی سے تین ایسے امیدوار جیتے ہیں جن کا تعلق صوبہ پنجاب سے نہیں، پنجاب اسمبلی سے سینیٹر بننے والےسلیم ضیا، مشاہد اللہ خان، اورنہال ہاشمی کا تعلق کراچی سے ہے، پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ق لیگ کی خاموش مفاہمت بھی بے ثمر ثابت ہوئی۔

  • سینیٹ الیکشن: مسلم لیگ ن نے اسلام آباد سے سینیٹ کی دونوں نشستیں جیت لیں

    سینیٹ الیکشن: مسلم لیگ ن نے اسلام آباد سے سینیٹ کی دونوں نشستیں جیت لیں

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت سے سینیٹ کی ایک جنرل اور ایک خواتین نشست پر معرکہ ہوا، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اسلام آباد سے سینیٹ کی جنرل نشست پر اقبال ظفر جھگڑا دوسوگیارہ ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوگئے ۔

     ان کے مد مقابل پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار راجہ عمران کو اڑسٹھ ووٹ ملے، گیارہ ووٹ مستردہوئے۔

     اسلام آباد سے خواتین کی مخصوص نشست پر مسلم لیگ ن کی امیدوار راحیلہ گل مگسی دوسوپانچ ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں، ان کے مقابل پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار نرگس فیض ملک نے اکہتر ووٹ حاصل کئے۔

  • سینیٹ الیکشن کےغیرحتمی نتائج، سندھ میں پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کا کلین سوئپ

    سینیٹ الیکشن کےغیرحتمی نتائج، سندھ میں پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کا کلین سوئپ

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی اوراس کی اتحادی جماعت ایم کیوایم نے سندھ میں کلین سوئپ کرکےن لیگ اور فنکشنل لیگ کو اپ سیٹ کردیا۔

    سندھ میں ن لیگ اورفنکشنل لیگ کو اپ سیٹ کا سامنا کرنا پڑگیا، پیپلزپارٹی اور اتحادیوں نے کلین سوئپ کردیا۔

    جنرل نشستوں پر پیپلزپارٹی کے پانچوں امید وار کامیاب ہوگئے،جن میں شامل ہیں اسلام الدین شیخ، رحمان ملک عبداللطیف انصاری، سلیم مانڈوی والااور انجنیئر گیان چند کامیاب ہوئے، جبکہ دو نشستوں پرایم کیوایم کے امید وارمیاں عتیق اور خوش بخت شجاعت کامیاب ہوئے۔

    دونوں جماعتوں کے دو دو سینیٹر بیرسٹر سیف ،نگہت مرزا اور فاروق ایچ نائیک اور سسی پلیجو پہلے ہی بلامقابلہ ہی منتخب ہوچکے ہیں۔

    فنکشنل لیگ کے امام الدین شوقین جنہیں ن لیگ کی بھی حمایت حاصل تھی صرف تیرہ ووٹ ہی حاصل کرپائے جب کہ پارٹی پوزیشن کے مطابق انہین اٹھارہ ووٹ ملناتھے،یعنی کہ پانچ ارکان سندھ اسمبلی نے اپنی ہی جماعت کےامیدواروں کوووٹ نہیں دیا۔

  • سینیٹ انتخابات:چیف الیکشن کمشنرہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لیں ،عمران خان

    سینیٹ انتخابات:چیف الیکشن کمشنرہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لیں ،عمران خان

    پشاور : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے سینیٹ الیکشن کی تیاری کر لی ہے، گزشتہ تیس سال سے سینیٹ الیکشن میں پیسہ چل رہا ہے ۔

    ان عوام کو چاہئے کہ اس کرپشن کیخلاف آواز بلند کرے،ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شک ہے کہ اس الیکشن میں بھی پیسہ چلے گا، سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت نہیں ہونے دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کسی رکن اسمبلی نے اپنا ووٹ بیچا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ووٹ بکنے کا یقین ہوگیا تو کے پی کے کی اسمبلی توڑ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں دو آزاد امیدوار بھی کھڑے ہوئے ہیں ،آزاد امیدوار سینیٹ الیکشن میں کیسے حصہ لے سکتا ہےَ؟

    ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ صرف پی ٹی آئی نے الیکشن میں دھاندلی کیخلاف آواز اُٹھائی، انہوں نے کہ چیف الیکشن کمشنر سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدوفروخت کا نوٹس کیوں نہیں لیتے؟

  • سینیٹ الیکشن: سید خورشید شاہ کا سراج الحق سے ٹیلیفونک رابطہ

    سینیٹ الیکشن: سید خورشید شاہ کا سراج الحق سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کیلئے جماعت اسلامی سے مدد مانگ لی، خورشید شاہ کا سراج الحق سے ٹیلیفونک رابطہ۔

    تفصیلات کے مطابق کل بروز جمعرات ہونے والے سینیٹ کے الیکشن کے سلسلے میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سیدخورشید شاہ نے جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کو ٹیلیفون کیا اور ان سے سینیٹ الیکشن میں پی پی امیدواروں کو ووٹ دینے کی درخواست کی۔

    سربراہ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں سے مشورے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کی حمایت کی جائے یا نہیں،

    واضح رہے کہ کل ہونے والے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں ارکان کےدستبردار ہونےکاوقت ختم ہوچکا ہے، کل پولنگ کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

    تین ہزاربیلٹ پیپرچھاپ لئےگئے ہیں،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر کسی ایم پی اےنے اپنا ووٹ بیچا تو وہ خیبر پختونخواہ اسمبلی توڑ دیں گے۔