Tag: سینیٹ الیکشن

  • پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے لئے امیدواروں کا باضابطہ اعلان کردیا

    پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے لئے امیدواروں کا باضابطہ اعلان کردیا

    کراچی : پیپلز پارٹی نے جنگ گروپ کےایم ڈی سرمدعلی کو پی پی نے سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ دے دیا، سرمدعلی پی پی پی کی طرف سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے لئے امیدواروں کا باضابطہ اعلان کردیا ، جس میں جنگ گروپ کےایم ڈی سرمدعلی کو پی پی نے سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ دے دیا، سرمدعلی پی پی پی کی طرف سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار ہوں گے۔

    بیرسٹرضمیرگھمروٹیکنوکریٹ کی دوسری نشست پرپی پی پی امیدوارہوں گے جبکہ جنرل نشستوں کےلئےکاظم شاہ،اشرف جتوئی،مسرور احسن ، ندیم بھٹو، سرفراز راجڑ اوردوست علی جیسر امیدوار ہوں گے۔

    خواتین کی سینیٹ نشستوں کےلئےعینی مری اورروبینہ قائم خانی امیدوارہوں گی جبکہ اقلیت کی نشست کے لئے پی پی پی کی طرف سے پونجوبھیل امیدوارہوں گے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی اور اے این پی کا بلوچستان میں اتحاد ہوگیا ہے ، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایمل ولی خان اور جان محمدبلیدی پی پی پی اوراےاین پی کےمشترکہ سینیٹ امیدوارہوں گے۔

    چنگیزجمالی اورعمر گورگیج بھی پی پی کی طرف سےجنرل نشست پرامیدوارہونگے جبکہ بلوچستان ٹیکنوکریٹ کی نشست کیلئےبلال مندوخیل پی پی پی امیدوار ہوں گے۔

    بلوچستان میں خواتین نشست کیلئے عشرت بروہی اورکرن بلوچ پی پی پی امیدوار ، خیبرپختونخواکے لئے روبینہ خالد پی پی پی کی سینیٹ امیدوار ، پنجاب میں سینیٹ نشست کے لئے پی پی کی فائزہ احمدملک امیدوار جبکہ اسلام آباد سےسینیٹ کی نشست کے لئے رانا محمودحسن امیدوار ہوں گے۔

  • سینیٹ انتخابات کے دوران کیمرہ برآمدگی کا معاملہ ، تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

    سینیٹ انتخابات کے دوران کیمرہ برآمدگی کا معاملہ ، تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : سینیٹ سیکرٹریٹ نے سینیٹ الیکشن میں کیمرہ برآمدگی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ نے  سینیٹ الیکشن کے دوران کیمرہ برآمدگی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے چھ ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے نوٹی فیکشن جاری کردیا۔

    کمیٹی میں وزیر ریلوے اعظم سواتی، رانا مقبول ، سرفراز بگٹی، سکندر میندھرو ، طلحہ محمود اور ہدایت اللہ شامل ہین ، کمیٹی ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔

    خیال رہے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سے قبل ہال سے خفیہ کیمرے برآمد ہوئے تھے ، مسلم لیگ ن کے مصدق ملک اور پیپلز  پارٹی کے مصطفیٰ نوازکھوکھرنے ٹوئٹر پر تصاویر اورویڈیوز شیئر کیں تھیں ۔

    ن لیگ کے رہنما مصدق ملک نے کہا تھا پولنگ بوتھ میں دو کیمرے لگائے گئے، ایک لیمپ پڑا تھا جس میں بے شمار سوراخ تھے، پولنگ بوتھ کے سائیڈ پر ڈیوائس چپکی ہوئی تھی۔

    پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ نوازکھوکر کا کہنا تھا کہ اس کی ذمہ داری چیئرمین سینیٹ اور ان کے عملے پر ہے، مقصد الیکشن چوری کرنا تھا، چوری پکڑی گئی، ذمہ داروں کاتعین کرنا ہے۔

    دوسری جانب وزیراطلاعات شبلی فرازنے اپوزیشن پر سینیٹرز کے پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانے کا الزام لگاتے ہوئے واقعےکی تہہ تک جانے اور کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

  • قومی اسمبلی میں جو پی ڈی ایم نے کیا، سینیٹ میں وہی حکومت نے کیا: حافظ حسین

    قومی اسمبلی میں جو پی ڈی ایم نے کیا، سینیٹ میں وہی حکومت نے کیا: حافظ حسین

    اسلام آباد: حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں جو کچھ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے کیا تھا، وہی کچھ حکومت نے سینیٹ میں ان کے ساتھ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جمیعت علمائے اسلام پاکستان کے رہنما حافظ حسین احمد نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کو نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم، نہ ادھر کے ہوئے نہ اُدھر کے ہوئے۔

    انھوں نے کہا آصف علی زرداری نے ایک ایک کر کے مسلم لیگ ن کے پرانے تمام حساب چکا دیے ہیں، طاقت ور قوتوں نے زرداری کے توسط سے پی ڈی ایم کا مخالفانہ ٹریک ہی تبدیل کر دیا۔

    بلاول بھٹو صاحب، نیوٹرل کا مزہ آیا؟ ن لیگی رہنما کا طنز اور بلاول کا چُبھتا جواب

    حافظ حسین احمد کا کہنا تھا سات کا ہندسہ پہلے کامیابی پھر ناکامی کا باعث بنا، سات کے ہندسے نے ساتھ رہنے والوں کے ساتھ ہاتھ کر دیا، جے یو آئی کو بند گلی میں پہنچانے والے مولانا فضل الرحمٰن کو سوچنا چاہیے کہ اس نے کیا کھویا اور کیا پایا؟

    ان کا کہنا تھا ڈھائی سال سے جے یو آئی کو دو بڑی جماعتیں جس طرح ٹشو پیپر کے طور پر استعمال کرتی رہیں، آج اس کا انجام سامنے آ چکا ہے۔

    حافظ حسین نے پیش گوئی کی کہ پی ڈی ایم کے 26 مارچ کے مجوزہ ’رینٹل‘ مارچ سے پیپلز پارٹی جان چھڑانے کی کوشش کرے گی۔

  • فاروق ایچ نائیک نے یوسف رضاگیلانی کے مسترد شدہ ووٹ چیلنج کر دیے

    فاروق ایچ نائیک نے یوسف رضاگیلانی کے مسترد شدہ ووٹ چیلنج کر دیے

    اسلام آباد: فاروق ایچ نائیک نے پریزائیڈنگ افسر کے سامنے یوسف رضاگیلانی کے مسترد شدہ ووٹ چیلنج کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق فاروق ایچ نائیک نے یوسف رضاگیلانی کے مسترد شدہ ووٹ کو چیلنج کر دیا ہے، انھوں نے کہا مہر خانے کے اندر ہی نام کے اوپر لگی ہوئی ہے۔

    پریزائیڈنگ افسر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے، مسترد 7 ووٹوں میں باکس کی بجائے نام پر مہر لگائی گئی ہے، جب کہ ایک ووٹ دونوں امیدواروں کے خانوں میں مہر لگانے پر مسترد ہوا۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ خانے کے اندر مہر لگانی ہے یہ کہیں نہیں لکھا کہ نام پر نہ لگائیں، سیکریٹری صاحب نے خود یہ بات کہی کہ مہر خانے کے اندر ہونی چاہیے، خانے کے اندر مہر والے ووٹ مسترد کرنا غیر قانونی اقدام اور دھاندلی کے مترادف ہے۔

    صادق سنجرانی کے پولنگ ایجنٹ سینیٹر محسن عزیز نے کہا فارم میں لکھا ہے امیدوار کے نام کے سامنے خانے پر مہر لگائیں، امیدوار کے نام کے اوپر مہر نہ لگائیں۔

    صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب

    پریزائیڈنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ مہر خانے کے اندر ہی نام کے اوپر لگی ہوئی ہے، خانے کے اندر مہر لگانی ہے یہ کہیں نہیں لکھا کہ نام پر نہ لگائیں۔ انھوں نے مزید کہا بیلٹ پیپر پر میرا بھی خیال ہے نام کے سامنے خانے میں مہر لگائی جائے، پریزائڈنگ افسر نے اپوزیشن کا احتجاج مسترد کرتے ہوئے کہا میں رولنگ دے رہا ہوں کہ آپ کو نہیں پسند تو الیکشن ٹریبونل جائیں۔

    واضح رہے کہ حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ہیں، جب کہ ان کے مقابلے میں پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے، ان کے 7 ووٹ مسترد ہوئے۔ صادق سنجرانی نے دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

  • کتنے ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا، وزیر اعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں واضح کر دیا

    کتنے ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا، وزیر اعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں واضح کر دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد کی سینیٹ نشست ہارنے کے حوالے سے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں کہا ’ میں سیدھی بات کرتا ہوں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا ہے۔‘

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس منعقدا ہوا، جس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان شریک ہوئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے پر ارکان کو اعتماد میں لیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ارکان سے کہا جس کو مجھ پر اعتماد نہیں وہ کھل کر اظہار کرے، سیدھی بات کرتا ہوں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا، میں اگر آپ کی نظر میں غلط ہوں تو بے شک میرا ساتھ چھوڑ دیں۔

    وزیر اعظم نے کہا میں نے ایک مقصد لے کر سیاست شروع کی ہے، میں جمہوریت اور آزادئ رائے پر یقین رکھتا ہوں، مجھے کوئی بلیک میل کر کے اپنی بات نہیں منوا سکا۔

    اعتماد کا ووٹ: پی ٹی آئی کارکنان کل عمران خان سے اظہاریکجہتی کیلئے ڈی چوک پر جمع ہوں گے

    انھوں نے ارکان کو مخاطب کر کے کہا آپ کو عوام نے ووٹ کی امانت دے کر ایوان میں بھیجا ہے، آپ ضمیر کی آواز پر فیصلہ کریں، پیسے لے کر ووٹ دینا بد دیانتی ہے۔

    دریں اثنا، پی ٹی آئی ارکان نے اجلاس میں وزیر اعظم کے حق میں نعرے لگائے، خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے ارکان جذباتی ہوگئے، ارکان اسمبلی نے کہا وزیر اعظم صاحب، حلقہ ہم سنبھالیں گے آپ اپنے مقصد پر ڈٹے رہیں۔

  • سینیٹ الیکشن میں پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی ، پی ٹی آئی کے 2 اراکین کو نوٹسز جاری

    سینیٹ الیکشن میں پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی ، پی ٹی آئی کے 2 اراکین کو نوٹسز جاری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب نے پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف نے دو اراکین سندھ اسمبلی کو نوٹسز جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف نے دو اراکین سندھ اسمبلی کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    اظہارِ وجوہ کے نوٹسز مرکزی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب کے چیئرمین سلمان آفتاب کی جانب سے اسلم ابڑو اور شہریار خان شر کو جاری کیے گئے ہیں، جس میں دونوں اراکین کے خلاف سات روز میں کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تحریک انصاف مغربی ریجن کی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب دونوں ایم پی ایز کیخلاف کارروائی کرے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز سینیٹ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنماؤں اسلم ابڑو اور شہریار شر نے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا، پولنگ کے موقع پر اسلم ابڑو نے کہا تھا کہ ضمیر کے مطابق پیپلز پارٹی کو ووٹ دوں گا۔

    پی ٹی آئی کے ناراض رہنما شہریار شر کا کہنا تھا کہ جہاں ان کا ضمیر مانا انہوں نے اسے ووٹ کاسٹ کیا ہے۔

    خیال رہے ایوان بالا میں پاکستان تحریک انصاف 26 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہیں ، پیپلزپارٹی دوسری ، مسلم لیگ ن تیسری جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی چوتھی بڑی جماعت بن گئی ہے۔

  • وزیر اعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد بتا دیا، وزرا اجلاس کی اندرونی کہانی

    وزیر اعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد بتا دیا، وزرا اجلاس کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد اپوزیشن کی پیسے کی سیاست کو بے نقاب کرنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومتی وزرا اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، اجلاس میں وزیر اعظم کو سینیٹ انتخابات کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جب کہ وزیر اعظم نے اجلاس کے شروع ہی میں اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

    انھوں نے کہا اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد اپوزیشن کی پیسے کی سیاست کو بے نقاب کرنا ہے، فیصلہ کیا ہے اسی ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کروں گا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا میں چوہوں کی طرح حکومت نہیں کر سکتا، جس کو مجھ پر اعتماد نہیں سامنے آ کر اظہار کرے، اقتدار عزیز ہوتا تو خاموش ہو کر بیٹھ جاتا، وزیر اعظم کا عہدہ اہم نہیں نظام کی تبدیلی میرا مشن ہے، اگر عوامی نمائندوں کو مجھ پر اعتماد نہیں تو کھل کر سامنے آئیں۔

    سینیٹ‌ انتخابات میں‌ اپ سیٹ، وزیراعظم عمران خان کا ایوان سے متعلق اہم فیصلہ

    انھوں نے کہا آج میرے مؤقف کو مکمل طور پر تقویت ملی ہے، ووٹ بیچنے اور خریدنے والوں کو بے نقاب کروں گا، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شفافیت کے لیے ہر فورم پر جائیں گے۔

    واضح رہے کہ حکومت نے اعتماد کے ووٹ کے حصول کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ آج اسلام آباد میں سینیٹ کی اہم نشست ہارنے کے بعد کیا گیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے بھی عندیہ دیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے۔

  • حکومت کا قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: اسلام آباد میں سینیٹ نشست ہارنے کے بعد حکومت نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے سمری کل صدر کو بھیجی جائے گی۔

    وزیر اعظم عمران خان قومی اسمبلی اجلاس میں اعتماد کا ووٹ لیں گے، اسمبلی اجلاس کے لیے صدر کو سمری آرٹیکل 91 کے تحت بھیجی جائے گی۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کا بھی اہم اجلاس کل طلب کر لیا، یہ اجلاس کل سہ پہر وزیر اعظم ہاؤس میں طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں بڑے اپ سیٹ کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا ہے، اسلام آباد کی جنرل نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی کے امیدوار حفیظ شیخ کو شکست دی۔

    سینیٹ‌ انتخابات میں‌ اپ سیٹ، وزیراعظم عمران خان کا ایوان سے متعلق اہم فیصلہ

    یوسف رضاگیلانی کو 169 ووٹ ملے، جب کہ حفیظ شیخ کو 164 ووٹ ملے، قومی اسمبلی سے مجموعی 340 ووٹ کاسٹ ہوئے، اور 7 مسترد ہوئے۔

    جہاں ایک طرف جنرل نشست اپوزیشن نے جیتی، وہاں دوسری طرف خاتون کی نشست پی ٹی آئی نے جیتی، اور اپوزیشن اتحاد کی امیدوار فرزانہ کے 161 ووٹ کے مقابلے میں پی ٹی آئی امیدوار فوزیہ ارشد نے 174ووٹ حاصل کیے۔

  • وزیر اعظم ہار مان کر استعفیٰ دے دیں، ورنہ تحریک عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کریں گے: بلاول

    وزیر اعظم ہار مان کر استعفیٰ دے دیں، ورنہ تحریک عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کریں گے: بلاول

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یوسف رضا گیلانی کی جیت کے بعد وزیر اعظم کے استعفے کی بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب عمران خان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، ہم ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کریں گے۔

    سینیٹ الیکشن کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا عمران خان کو ہار مان لینی چاہیے اور چیلنج کرنے کے نخرے نہیں کرنے چاہئیں، وہ ایوان میں ہار چکے ہیں اور قومی اسمبلی میں پورے پاکستان کے نمائندے ہوتے ہیں، یوسف رضاگیلانی کی کامیابی پورے پاکستان کی کامیابی ہے۔

    انھوں نے کہا پی ڈی ایم نے سینیٹ انتخابات کے بعد لانگ مارچ کا سوچ لیا تھا، اب ہم تحریک عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کریں گے، میں سمجھتا ہوں پی ڈی ایم کا مستقبل روشن ہے، موجودہ حکومت کوگھر بھیجنے کے دن قریب آ گئے۔

    سینیٹ الیکشن میں بڑا اپ سیٹ، یوسف رضاگیلانی کامیاب

    بلاول کا کہنا تھا کہ آج حکومت اپنے ہی پارلیمان سے ہار چکی ہے، جمہوریت کی آواز بلند ہو گئی، پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی کا ہمیشہ مؤقف رہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، ہم یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بھی منتخب کرائیں گے، آج کی شکست کے بعد عمران خان کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا عمران خان کو اپنی پارلیمنٹ سے شکست دلوانا پی ڈی ایم کی تاریخی فتح ہے، حکومت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا نتیجہ آج سب نے دیکھا، یہ موجودہ وزیر خزانہ کی بھی ناکامی ہے، پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف پیکیج بھی رد کر دیا گیا ہے۔

    سینیٹ کی نشست جیتنے والے یوسف رضا گیلانی نے کہا وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کا ہتھیار کب استعمال کرنا ہے، یہ فیصلہ مشاورت سے کریں گے، اسمبلیاں توڑنے کے دعوے دار وزیر اعظم ہمت کریں اور اسمبلیاں توڑ دیں، وزیر اعظم کی معاشی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں، انھیں اخلاقی طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

  • سندھ اسمبلی: 7 حکومتی اراکین کا ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کیا

    سندھ اسمبلی: 7 حکومتی اراکین کا ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کیا

    کراچی: سندھ اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے ووٹنگ کے دوران 7 حکومت اراکین کے ووٹ کسی دوسرے رکن نے کاسٹ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سات حکومتی اراکین سندھ اسمبلی جسمانی معذوری کے باعث ووٹ خود کاسٹ نہ کر سکے، جس پر ان کے ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کیا۔

    ذرائع کے مطابق پروین قائمخانی آج ویل چیئر پر اسمبلی پہنچی، انھوں نے کہا میں ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتی، جس پر ان کا ووٹ ارباب لطف اللہ نے کاسٹ کر دیا۔

    علی نواز مہر نے بھی خود ووٹ کاسٹ نہیں کیا، اس لیے ان کا ووٹ شبیر بجارانی نے کاسٹ کیا۔

    پی پی والوں کو پراٹھے، حلوہ پوری ملی، ہمیں سوکھے سینڈوچ: فواد چوہدری

    مراد علی شاہ سینئر نے عذر پیش کیا کہ ان کی نظر کم زور ہے، جس پر ان کا ووٹ گنور اسران نے کاسٹ کر دیا، اسی طرح صوبائی وزیر ہری رام کشوری نے بھی کہا کہ وہ کاغذ پر لکھا نہیں پڑھ سکتے، ان کا ووٹ بھی دوسرے رکن اسمبلی نے کاسٹ کیا۔

    واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سندھ میں مجموعی 11 نشستوں کے نتائج آ چکے ہیں، 7 جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کے 5 امیدوار کامیاب رہے، جن میں شیری رحمان، جام مہتاب، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر اور شہادت اعوان شامل ہیں۔

    2 جنرل نشستوں پر ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری اور پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کامیاب رہے، سندھ سے 2 خواتین نشستوں پر پلوشہ خان اور خالدہ اطیب کامیاب ہوئیں، جب کہ 2 ٹیکنوکریٹ نشستوں پر فاروق ایچ نائیک اور سیف اللہ ابڑو کامیاب ہوئے۔