Tag: سینیٹ الیکشن

  • پی ٹی آئی اراکین کے لیے ہوٹل میں کمرے بُک، تیسرے رکن کی بھی اغوا کی تردید

    پی ٹی آئی اراکین کے لیے ہوٹل میں کمرے بُک، تیسرے رکن کی بھی اغوا کی تردید

    کراچی: پی ٹی آئی کے تیسرے رکن نے بھی اپنے اغوا ہونے کی تردید کر دی، اسلم ابڑو کا کہنا ہے کہ انھیں کسی نے اغوا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ سے پی ٹی آئی کے تینوں اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے اغوا ہونے کی تردید آ چکی ہے، تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا تھا کہ کل شام سے پی ٹی آئی کے ‏‏3 ارکان کو غائب کر دیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی ایم پی اے اسلم ابڑو نے منظر عام پر آ کر کہا ہے کہ انھیں کسی نے اغوا نہیں کیا، دراصل پی ٹی آئی قیادت نے سندھ کو نظر انداز کیا ہے، میں ووٹ اپنی مرضی سے دوں گا۔

    اس سے قبل تحریک انصاف کے ناراض رکن شہریار شر اور کریم بخش گبول کے ویڈیو بیانات منظر عام پر آئے تھے، جس میں انھوں نے اپنے ‏اغوا سے متعلق صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان کے دعوؤں کی تردید اور اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔

    اغوا نہیں ہوا؟ پی ٹی آئی رکن کا ویڈیو بیان جاری

    ادھر پی ٹی آئی نے اپنے اراکین کے لیے کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں کمرے بک کرا لیے ہیں، جہاں ایم پی ایز کو سامان ساتھ لاکر ہوٹل ہی میں رکنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم بعض ایم پی ایز اس فیصلے سے اس لیے ناخوش ہیں کہ انھیں لگتا ہے کہ ان پر شک کیا جا رہا ہے، اسی لیے انھیں ہوٹل روم میں ٹھہرایا گیا ہے۔

    ایم پی ایز کا کہنا ہے کہ لگتا ہے ہم پر شک کیا جارہا رہا ہے، عمران خان کے سپاہی ہیں اور ہدایت کے مطابق ووٹ دیں گے لیکن ہم ہوٹل کی بجائے گھروں میں رہنا چاہتے ہیں۔

    سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی رکن نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی، ایم کیوایم اور جی ڈی اے کے ارکان سندھ اسمبلی کے لیے خصوصی انتظامات کے تحت کراچی کا ایک نجی ہوٹل بک کیا گیا ہے، تینوں پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کو ممکنہ خدشات کے پیش نظر محفوظ مقام پر ٹھہرایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ارکان پر ووٹ کے لیے رابطوں اور دباؤ کی اطلاعات پر ان کے لیے محفوظ جگہ کا انتظام کیا گیا، اور ان ارکان اسمبلی کو ایک ساتھ 3 مارچ کو اسمبلی لایا جائے گا۔

  • سینیٹ انتخابات: جماعت اسلامی کا سندھ اور مرکز کے سلسلے میں بڑا اعلان

    سینیٹ انتخابات: جماعت اسلامی کا سندھ اور مرکز کے سلسلے میں بڑا اعلان

    لاہور: ایوان بالا کے انتخابات کے سلسلے میں جماعت اسلامی نے سندھ اور مرکز میں سینیٹ انتخاب سے غیر حاضر رہنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے نومنتخب سینیٹر اعجاز چوہدری اور رہنما جماعت اسلامی امیر العظیم کے درمیان آج لاہور میں اہم ملاقات ہوئی ہے، اس سلسلے میں اعجاز چوہدری نے بتایا کہ امیر العظیم سے ملاقات نہایت نتیجہ خیز رہی۔

    ملاقات کے بعد جماعت اسلامی نے سندھ اور مرکز میں سینیٹ انتخاب سے غیر حاضر رہنے کا اعلان کر دیا، پنجاب سے نو منتخب سینیٹر اعجاز چوہدری نے سینیٹ انتخابات میں تعاون کی اپیل کی تھی تاہم جماعت اسلامی نے تعاون اور حمایت سے انکار کر دیا۔

    دونوں رہنماؤں میں یہ ملاقات منصورہ میں ہوئی، جس کے بعد امیر العظیم نے کہا کہ ہم خیبر پختون خوا کی حد تک پی ڈی ایم کا ساتھ دیں گے، اور کے پی میں پی ڈی ایم ہماری خاتون امیدوار کو ووٹ دے گی، جب کہ ہم جنرل، ٹیکنوکریٹ اور اقلیتی نشست پر ان کو ووٹ دیں گے۔

    سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    رہنما جماعت اسلامی نے کہا اسلام آباد اور سندھ میں جماعت اسلامی انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنے گی، اور اپوزیشن سے ہماری ایڈجسٹمنٹ صرف خیبر پختون خوا تک محدود رہے گی۔

    یاد رہے کہ ہفتے کو کراچی میں پی ٹی آئی، جی ڈی اے وفود نے جماعت اسلامی کے مرکز ادارہ نور حق کا دورہ کیا تھا اور جماعت اسلامی سے سینیٹ الیکشن میں حمایت کی درخواست کی گئی تھی، امیر جماعت کراچی حافظ نعیم نے کہا تھا کہ فیصلہ مرکز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وفود میں سیف اللہ ابڑو، فدا حسین نیازی اور پیر صدرالدین شاہ راشدی شامل تھے۔

  • سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی رکن نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی

    سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی رکن نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی

    کراچی: سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی کریم بخش گبول نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی ہے، انھوں نے اپنے اغوا ہونے کی بھی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی کریم بخش نے کہا ہے کہ ان کو ووٹ نہیں دوں گا جنھوں نے سینیٹ انتخابات میں پیسے دے کر ٹکٹ لیا۔

    کریم بخش گبول کا کہنا ہے کہ وہ ووٹ اپنی مرضی سے دیں گے، انھوں نے اس کے ساتھ یہ اعتراف بھی کیا کہ ڈھائی سال سے ہماری حکومت ڈیلیور نہیں کر سکی ہے۔

    دوسری طرف سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں شاہد علی رند نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر اپیل دائر کر دی۔

    سیف اللہ ابڑو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے اہل قرار

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ ابڑو ٹیکنو کریٹ کی نشست کے لیے معیار پر پورا نہیں اترتے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سیف اللہ سینیٹ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں، اس لیے انھیں نا اہل قرار دیا جائے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی سندھ کے اراکین نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کے لیے پارٹی کی جانب سے ٹکٹ دیے جانے پر شدید اعتراض کیا گیا تھا، پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ گورنر ہاؤس کے ڈرائنگ روم کے فیصلے پارٹی کے لیے نقصان دہ ہیں، پیراٹروپر سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ میں سینیٹ ٹکٹ بیچا گیا۔

    اس الزام پر سیف اللہ ابڑو نے اپنے وکیل کے ذریعے لیاقت علی جتوئی کو قانونی نوٹس بھیج دیا تھا۔

    اپنے ایک ویڈیو بیان میں سیف اللہ ابڑو نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے آج تک کسی کو لاڑکانہ سے سینیٹ کا ٹکٹ نہیں دیا، لیکن خان صاحب کا مقصد ہے کہ لاڑکانہ سے کوئی آئے اور پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا صدر پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    مولانا فضل الرحمان کا صدر پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    اسلام آباد: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا۔

    جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان نے آئینی ذمہ داریوں کی بجائے وزیر اعظم کے کہنے پر ریفرنس بھیجا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر مملکت کو خود مستعفی ہو جانا چاہیے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدر مملکت کی جانب سے ریفرنسز بھیج کر سپریم کورٹ کو ماورائے آئین دباؤ میں لانے کی کوشش کی گئی، صدر کا آرڈینس اور ریفرنس دونوں آئین کے خلاف ہیں، اوپن بیلٹ آرڈینس نے عدلیہ اور قوم کا وقت ضائع کیا۔

    سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوگا، سپریم کورٹ کی رائے

    ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر کو خود مستعفی ہو جاناچاہیے، صدر خود مستعفی ہو جائیں، نہیں تو مواخذے کی تحریک بھی آ سکتی ہے، حکمران اتنے بے بس ہیں کہ اپنی مرضی سے استعفے کا اختیار بھی نہیں رکھتے، محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت کے سینے میں دل ہی نہیں۔

    جے یو پی کے سربراہ نے بیان میں کہا اوپن بلیٹ ریفرنس سے عدلیہ اور سیاست دانوں کو لڑانے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد معاملہ اب الیکشن کمیشن میں ہے، امید ہے الیکشن کمیشن حقیقی معنوں میں خود کو با اختیار ثابت کرے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے نے الیکشن کمیشن کی پوزیشن کو بہتر کیا ہے۔

    حکومت کا الیکشن کمیشن سے فوری رجوع کرنے کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان نے کہا یہ فیصلہ خوش آئند ہے جس میں الیکشن کمیشن کی خود مختاری پر زور دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے ریاستی اداروں کو الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کا کہا ہے۔

    انھوں نے سپریم کورٹ سے بھی مطالبہ کیا کہ ڈسکہ الیکشن معاملے پر از خود نوٹس لیا جائے، اور سپریم کورٹ آئندہ انتخابات کی شفافیت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

  • کوئٹہ: اپوزیشن نے حکومتی پیش کش پر سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا

    کوئٹہ: اپوزیشن نے حکومتی پیش کش پر سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا

    کوئٹہ: بلوچستان میں اپوزیشن نے حکومتی پیش کش پر سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بلوچستان میں بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں محمود خان اچکزئی اور عبدالغفور حیدری و دیگر شریک ہوئے، اجلاس میں حکمران جماعت کی جانب سے پیش کش پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ بی اے پی کی طرف سے اپوزیشن کو پنجاب فارمولے کی پیش کش ہوئی ہے، حکمران جماعت نے اپوزیشن کو 12 میں سے 4 نشستوں کی پیش کش کی تھی۔

    تاہم اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے سامنے سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا ہے، مولانا غفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج چیئرمین سینیٹ کا فون آیا تھا کہ تشریف لانا چاہتا ہوں، صادق سنجرانی نے کہا پنجاب کی طرح یہاں بھی بلا مقابلہ انتخاب ہو۔

    انھوں نے کہا ’میں نے کہا اچھی خواہش ہے خیر مقدم کرتے ہیں، ہم نے کہا کہ سینیٹ کی کم از کم 5 سے 6 سیٹیں ہمیں ملنی چاہیئں۔‘

    نیوز کانفرنس میں اختر مینگل نے کہا ہمارا جو بھی امیدوار ہوگا وہ مشترکہ پی ڈی ایم کا امیدوار ہوگا، پی ڈی ایم مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، دوسر طرف خلائی مخلوق کے ساتھ پیرا شوٹر بھی آ رہے ہیں، پی ڈی ایم میں سینیٹ الیکشن پر مشترکہ امیدواروں کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

    سینیٹ انتخاب؛ ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کی پیشکش کا جواب دیدیا

    اختر مینگل کا کہنا تھا کہ سینیٹ امیدواروں کا تعلق مشترکہ طور پر پی ڈی ایم سے ہوگا، پی ڈی ایم طے کر چکی ہے کہ سینیٹ ہو یا ضمنی الیکشن مشترکہ لڑیں گے۔ مولانا غفور حیدری نے مارچ کے حوالے سے کہا کہ 26 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے، ہم اسی طرح اتحاد و یقین کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ہماری تحریک کا مقصدموجودہ حکومت کا خاتمہ کرنا ہے۔

    بعد ازاں، سردار اختر مینگل اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں سینیٹ انتخابات کے لیے پنجاب فارمولے پر بات چیت ہوئی، اختر مینگل نے کہا کہ ملاقات میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ہم نے بھی اپنا فارمولہ دے دیا ہے، بال اب حکومتی اتحاد کے کوٹ میں ہے، اگر حکومت نہیں مانتی تو ہم مقابلے کے لیے تیار ہیں۔

    ادھر سندھ میں ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلز پارٹی کی پیش کش مسترد کر دی ہے، ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخاب پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے ساتھ ہی لڑیں گے، خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی ایم کیو ایم پاکستان کو سپورٹ کرے گی، جب کہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ایم کیو ایم، پی ٹی آئی کو سپورٹ کرے گی۔

  • سینیٹ انتخابات، وزیر اعظم عمران خان کا اہم فیصلہ

    سینیٹ انتخابات، وزیر اعظم عمران خان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات 2021 کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان بھی متحرک ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے آئندہ 3 روز پارلیمنٹ چیمبر میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اگلے 2 روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ارکان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ملاقاتوں میں ارکان اسمبلی کے مسائل سنیں گے اور ان کے خدشات دور کریں گے۔

    دریں اثنا، سینیٹ انتخابات کے باعث ہفتہ وار کابینہ اجلاس بھی مؤخر ہونے کا امکان ہے۔

    ادھر سابق صدر آصف علی زرداری بھی کراچی سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، ذرائع نے کہا ہے کہ آصف زرداری سینیٹ انتخابات تک اسلام آباد میں قیام کریں گے، اور سینیٹ الیکشن پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔

    ‘سیاست انگڑائیاں لے رہی، حکومتی صفوں میں کھلبلی مچی ہے’

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی کو حتمی شکل دیں گے، سابق صدر نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں کامیابی کے لیے امید کا اظہار بھی کیا۔

    آصف زرداری کی مولانا فضل الرحمان اور پی ڈی ایم کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کا امکان ہے، وہ اسلام آباد میں طبی معائنہ بھی کرائیں گے۔

    آج پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جا کر ان سے ملاقات کی تھی، بلاول کے ہمراہ یوسف رضاگیلانی اور فرحت اللہ بابر بھی تھے۔ اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور سینیٹ الیکشن پر تبادلہ خیال ہوا۔

  • سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں گورنر ہاؤس میں پی ٹی آئی ارکان اور سینیٹ امیدواروں کے اعزاز میں ظہرانے پر الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف الیکشن کمیشن کو شکایتی خط لکھ دیا ہے، یہ خط پی پی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے لکھا۔

    تاج حیدر نے خط میں لکھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بیان دیا کہ امیدواروں کا انتخاب گورنر سندھ نے کیا، اس بیان کے تناظر میں پی پی رہنما نے کہا کہ گورنر سندھ کا سینیٹ امیدواروں کا سلیکشن الیکشن کمیشن کے قوانین کے خلاف ہے۔

    انھوں نے لکھا پی ٹی آئی رہنماؤں کا بیان سینیٹ الیکشن میں گورنر کی مداخلت ثابت کرتا ہے، گورنر ہاؤس میں سینیٹ امیدواروں کا اجلاس رول پانچ کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا سیاسی استعمال الیکشن کمیشن کے قواعد کے خلاف ہے، گورنر سندھ نے عہدے کو نہ صرف استعمال کیا بلکہ سینیٹ الیکشن میں مداخلت کی۔

    خط میں پیپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا اس طرح سے استعمال تشویش ناک ہے، الیکشن کمیشن قواعد کی خلاف ورزی پر سیکشن 234 کے تحت ایکشن لے۔

  • سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    پشاور: سینیٹ انتخابات کے لیے جماعت اسلامی نے خیبر پختون خوا میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حمایت کر دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق خیبر پختون خوا میں سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں پی ڈی ایم نے معاملات طے کر لیے، پاکستان پیپلز پارٹی ٹیکنوکریٹ اور جماعت اسلامی خواتین کی نشست پر الیکشن لڑے گی۔

    پی ڈی ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور میں ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر اس سلسلے میں اہم اجلاس ہوا، جس میں طے پایا کہ ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی عمومی نشستوں پر الیکشن لڑیں گی۔

    اپوزیشن اتحاد کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے پی سے سینیٹ انتخابات میں پانچوں نشستیں جیتنے کے لیے کوشاں ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے عباس آفریدی اور میاں عالمگیر شاہ شریک ہوئے، پیپلز پارٹی کی طرف سے فرحت اللہ بابر، محمد علی شاہ باچہ اور احمد کریم کنڈی نے شرکت کی۔

    جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کی طرف سے مولانا لطف الرحمان اور محمود احمد بیٹنی نے اجلاس میں شرکت کی، عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی ہدایت اللہ خان اور سردار حسین بابک اجلاس میں شریک ہوئے، جب کہ جماعت اسلامی کی طرف سے عنایت اللہ خان نے شرکت کی۔

    جماعت اسلامی نے کے پی کے بعد وفاق میں بھی پی ڈی ایم سے تعاون کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی وفاق میں یوسف رضاگیلانی کو ووٹ دے گی۔

  • اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخابات، سپریم کورٹ کی رائے کب آئے گی؟

    اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخابات، سپریم کورٹ کی رائے کب آئے گی؟

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ اپنی رائے پیر کو سنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کرائے جانے کے ریفرنس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی بنچ پیر کو اپنی رائے کھلی عدالت میں سنائے گا۔

    الیکشن کمیشن، پاکستان بار کونسل، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کر دیے گئے، سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور تمام ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔

    اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے تمام صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ جمعرات کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرائے جانے کے حوالے سے صدارتی ریفرنس کی 17 سماعتوں کے بعد اپنی رائے محفوظ کر لی تھی۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں سینیٹ انتخابات اوپن بیلیٹنگ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت گزشتہ چند ہفتوں سے جاری ہے، حکومت اس کی حامی ہے اور اپوزیشن سمیت الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس کی مخالفت کی۔

    16 فروری کو عدالت عظمیٰ نے سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا تھا۔

  • سینیٹ انتخابات: انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری

    سینیٹ انتخابات: انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں چلائی جانے والی انتخابی مہم کا وقت یکم اور 2 مارچ کی درمیانی شب ختم ہو جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ سیاسی جماعتیں ضابطہ اخلاق کی پاس داری کریں، کوئی سیاسی جماعت اور امیدوار مرکز اور صوبوں میں جلسے نہیں کر سکیں گے، پولنگ کے وقت سے 48گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم ہو جائے گی۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن نے ایوان بالا کے انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی عمل مذہبی تعصب اور ملکی نظریے کے خلاف نہ ہو، سیاسی جماعتیں، امیدوار، ووٹرز اور الیکشن ایجنٹس مخصوص رائے کی تشہیر نہیں کریں گے اور ملکی سالمیت اور پارلیمان کی بالادستی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔

    سینیٹ انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری، الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ

    ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں، امیدوار، پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز کسی بھی غیر قانونی سرگرمی اور کرپشن میں ملوث نہیں ہوں گے، صدر مملکت اور تمام صوبوں کے گورنر کسی انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

    سینیٹ ویڈیواسکینڈل پر ایکشن: ویڈیو میں نظر آنیوالے ممبران اسمبلی کو نوٹسز جاری

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ووٹ کی تصویر بنانے والا کوئی بھی آلہ پولنگ اسٹیشن میں لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔