Tag: سینیٹ الیکشن

  • ہم نے ارب پتی لوگوں کو سینیٹ ٹکٹ دینے کی روایت توڑ دی، وزیراعظم

    ہم نے ارب پتی لوگوں کو سینیٹ ٹکٹ دینے کی روایت توڑ دی، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے ارب پتی لوگوں کو سینیٹ ٹکٹ کی روایت توڑ دی ، سینیٹ الیکشن میں باآسانی کامیابی حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال،سینیٹ الیکشن سے متعلق  تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومتی فیصلوں اور کفایت شعاری پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کا لانگ مارچ بھی جلسوں کی طرح بری طرح ناکام ہوگا، ہم نے اپوزیشن کا پہلے پریشر  لیا نہ آئندہ لیں گے۔

    اجلاس میں پی ڈی ایم کایوسف گیلانی کوٹکٹ جاری کئےجانےپربھی بات چیت کی گئی ، اس حوالے سے عمران خان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں باآسانی کامیابی حاصل کریں گے، ایم این اے ،ایم پی ایز کے گلے شکوے دور کریں گے، ارکان پارلیمنٹ تحفظات کے باوجود پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہترین امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹ دیے ہیں، ہم نے ارب پتی لوگوں کو سینیٹ ٹکٹ کی روایت توڑ دی۔

    انھوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کاخرچہ49فیصدکم کر دیا گیا ہے ، جس کے بعد وزیراعظم آفس کاخرچہ506ملین سےکم کرکے243ملین ہوگیا ، لوگوں کو  پتا ہونا چاہیئے مشکل حالات میں حکومت انکے ساتھ ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سارے معاشی اعشاریےبہتری کی طرف جارہے ہیں، بڑےعرصےکےبعدلارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں واضح ہورہاہے۔

  • سینیٹ الیکشن: ایم کیو ایم، پی ٹی آئی ڈیڈ لاک برقرار

    سینیٹ الیکشن: ایم کیو ایم، پی ٹی آئی ڈیڈ لاک برقرار

    کراچی: سینیٹ انتخابات کے لیے ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف میں ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان گورنر ہاؤس میں 2 روز قبل ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔

    مذاکرات میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل، حلیم عادل شیخ، فردوس نقوی اور دیگر رہنما شریک ہوئے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کا پہلے کاغذات نامزدگی متفقہ طور پر جمع کرانے پر اتفاق ہوا تھا، تاہم پھر ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر بات چیت طے نہ ہونے پر دونوں پارٹیوں نے الگ الگ کاغذات جمع کرائے۔

    سینیٹ الیکشن : عامر لیاقت کا حفیظ شیخ کو ووٹ نہ دینے کا اعلان

    ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات جاری ہیں، ایک دو روز میں ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر بات چیت ہو جائے گی، متفقہ امیدوار اور مل کر لڑے تو پیپلز پارٹی کو سرپرائز اور سینیٹ کی 5 نشستیں حاصل کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ سے سینیٹ کی 11 نشستیں پر الیکشن ہوگا، ایم کیو ایم نے گیارہ نشستوں پر 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

    ایم کیو ایم نے جنرل نشست پر 6، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 3 اور خواتین کی مخصوص نشست پر 2 امیدواروں کے کاغذات جمع کرائے۔

    جنرل نشست پر عامر خان، فیصل سبزواری، خواجہ سہیل منصور، رؤف صدیقی، ڈاکٹر ظفر کمالی اور عبدالقادر خان زادہ نے کاغذات جمع کرائے،

    سندھ سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 3 امیدواروں ڈاکٹر شہاب امام، رؤف صدیقی اور خضر علی زیدی نے کاغذات جمع کرائے، خواتین کی خصوصی نشست پر خالدہ عطیب اور سبین غوری نے کاغذات جمع کرائے۔

  • سینیٹ ٹکٹ: بلوچستان کے بعد سندھ سے بھی آواز اٹھ گئی

    سینیٹ ٹکٹ: بلوچستان کے بعد سندھ سے بھی آواز اٹھ گئی

    سکھر: سینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں بلوچستان کے بعد سندھ سے بھی آواز اٹھنے لگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹکٹوں کی تقسیم پر پاکستان تحریک انصاف سندھ ریجن کے نمائندوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خط لکھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پر نامزد سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ دے کر غلط فیصلہ کیا گیا، سیف اللہ ابڑو پر کرپشن چارجز ہیں، اور ان کے خلاف نیب میں کیسز چل رہے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ سیف اللہ ابڑو پیپلز پارٹی کے لیے کام کرتے رہے ہیں، ایک متنازع شخص کو ٹکٹ دیا گیا تو بلدیاتی اور عام انتخابات سے دست بردار ہو جائیں گے۔

    کپتان نے کارکنوں کی آواز سن لی، عبدالقادر کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ ابڑو پارٹی کے کئی طاقت ور لوگوں کا اے ٹی ایم ہیں۔ خط میں گورنر سندھ کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہم وفد کی شکل میں آپ سے ملاقات کے لیے گورنر ہاؤس آ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل بلوچستان سے بھی عبدالقادر کو جنرل سیٹ کے لیے سینیٹ ٹکٹ جاری کیا گیا تھا، تاہم بلوچستان ریجن کے کارکنوں کے احتجاج کے بعد ان سے ٹکٹ واپس لیا گیا اور ان کی جگہ ظہور آغا کو ٹکٹ دیا گیا۔

    پی ٹی آئی بلوچستان نے عبدالقادر کو سینیٹ ٹکٹ دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، اور ارکان نے ان کو پیراشوٹر قرار دیا تھا۔

  • سینیٹ کا میدان، کس کا پلڑا ہوگا بھاری، کس کو پہنچے گا نقصان؟

    سینیٹ کا میدان، کس کا پلڑا ہوگا بھاری، کس کو پہنچے گا نقصان؟

    اسلام آباد: سینیٹ الیکشن میں زیادہ سے زیادہ نشستوں کے حصول کے لیے حکومت اور اپوزیشن اپنا اپنا زور لگا رہی ہیں، سینیٹ کی 48 سیٹوں پر الیکشن کے لیے سیاسی جماعتیں امیدوار میدان میں اتار چکی ہیں، اور ٹارگٹ سینیٹ کی سربراہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں کس کا پلڑا بھاری ہوگا؟ یہ فیصلہ 3 مارچ کو ہو جائے گا، سینیٹ الیکشن 2021 میں سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو اور فائدہ تحریک انصاف کو ہو سکتا ہے۔

    اس بار تحریک انصاف کے 14 میں سے 7 ارکان ریٹائر ہوں گے، اور ممکنہ طور پر مزید 21 سیٹیں ملنے سے پی ٹی آئی کی مجموعی نشستیں 28 ہو جائیں گی۔

    پی ٹی آئی کے مقابلے میں ن لیگ کے 29 میں سے 17 سینیٹر ریٹائر ہوں گے اور مزید 5 نشستیں ملنے سے مجموعی تعداد 17 ہو جائے گی، پیپلز پارٹی کے 21 سینیٹرز میں سے 8 ریٹائر ہو جائیں گے، جب کہ حالیہ الیکشن میں 6 نشستیں ملنے کی امید ہے، جس سے پی پی کی مجموعی سیٹیں 19 ہو جائیں گی۔

    ایم کیو ایم کے پاس 5 سیٹیں ہیں، جن میں سے 4 سینیٹر ریٹائر ہوں گے، اورمزید 2 نشستیں ملنے پر متحدہ سینیٹرز کی تعداد 3 رہ جائے گی، بلوچستان عوامی پارٹی کے 10 میں سے 3 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے، مزید 6 امیدواروں کی کامیابی کا امکان ہے، جس کے بعد سیٹوں کی مجموعی تعداد 13 ہو جائے گی۔

    اس بار جے یو آئی ف کے 4 میں سے 2 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے، اور مزید 3 نشستیں ملنے کا امکان ہے، جس سے نشستوں کی تعداد 5 ہو جائے گی۔

    ممکنہ نتائج کے مطابق سینیٹ میں تحریک انصاف اور اتحادیوں کی تعداد 49 ہوگی، جب کہ ممکنہ طور پر اپوزیشن کے ارکان سینیٹ کی تعداد 51 ہوگی، اس صورت حال میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں سخت جوڑ پڑے گا۔

  • کپتان نے کارکنوں کی آواز سن لی، عبدالقادر کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ

    کپتان نے کارکنوں کی آواز سن لی، عبدالقادر کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے تحفظات پر عبدالقادر کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے کارکنوں کی آواز سن لی، پی ٹی آئی نے بلوچستان سے عبدالقادر کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی بلوچستان نے عبدالقادر کو سینیٹ ٹکٹ دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے پارلیمانی بورڈ کو فیصلے پر نظر ثانی کی ہدایت کر دی ہے، عبدالقادر کو بھی اس فیصلے سے آگاہ کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم پر پی ٹی آئی بلوچستان کے ارکان کی جانب سے احتجاج کے بعد آیا ہے۔

    تحریک انصاف نے سینیٹ امیدواروں کیلئے مزید نام فائنل کرلیے

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے بھی تصدیق کر دی، شہباز گل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہ بلوچستان سے ظہور آغا کو سینیٹ کا ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، جب کہ عبدالقادر کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ’بلوچستان سے سینیٹ کا ٹکٹ قادر صاحب سے واپس لے کر ظہور آغا کو جاری کیا جا رہا ہے، کپتان ہمیشہ اپنے پارٹی ورکر کی آواز سنتا ہے۔‘

    وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹ کے لیے امیدوار عبدالقادر کو میں نہیں جانتا کہ وہ کون ہیں۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی بلوچستان کے ارکان نے عبدالقادر کو پیراشوٹر قرار دیا تھا۔

  • جماعت اسلامی، بی اے پی نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کر دیا

    جماعت اسلامی، بی اے پی نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان اور بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے سینیٹ الیکشن کے لیے امیدوار نامزد کر دیے، جنرل نشست پر ڈاکٹر عطا الرحمان، ٹیکنوکریٹ پر ڈاکٹر اقبال خلیل نامزد کیے گئے ہیں۔

    جماعت اسلامی کی طرف سے خواتین کی سیٹ پر عنایت امین جدون، اور اقلیتی سیٹ پر جاویدگل کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    سینیٹ الیکشن کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، سعید احمد ہاشمی کو بلوچستان سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ٹکٹ مل گیا۔

    بی اے پی کی جانب سے خواتین کی نشست پر ثانیہ خان نے ٹکٹ حاصل کر لیا ہے، پارٹی رہنما منظور احمدکو بھی سینیٹ کا ٹکٹ مل گیا، جب کہ اورنگ زیب پارٹی کی طرف سے جنرل نشست پر امیدوار مقرر کیے گئے۔

    سینیٹ الیکشن: نون لیگ نے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کردیا

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک خیبر پختون خوا کی 12 نشستوں کے لیے 22 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہو چکے ہیں، جب کہ سندھ میں آج تک 20 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

    کے پی میں پی ٹی آئی کے شبلی فراز، ثانیہ نشتر، محسن عزیز، ذیشان خان زادہ، فیصل سلیم، فرزانہ جاوید، حامد الحق، گردیپ سنگھ، اورنگ زیب خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ جے یو آئی ف کے مولانا عطا الرحمان، نعیمہ کشور، زبیر علی، طارق خٹک، رنجیت سنگھ نے کاغذات جمع کرائے۔ اے این پی کے ہدایت اللہ، ڈاکٹر تسلیم حیات، آصف بھٹی، شوکت امیر زادہ نے، پی پی پی کے فرحت اللہ بابر نے، ن لیگ کے ریحان عالم خان، فرح خان، عباس آفریدی نے، جب کہ ایک آزاد امیدوار نجیب گل خلیل نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن سندھ سعید سومرو نے میڈیا سےگفتگو میں بتایا کہ آج تک 20 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں، پیپلز پارٹی کے 12 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، 3 ٹیکنو کریٹ، 3 خواتین کی نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، ایم کیو ایم کی جانب سے 4 جنرل، ایک خواتین، ایک ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے کاغذات جمع ہوئے۔

  • سینیٹ ٹکٹ: جے یو آئی نے 2 صوبوں سے امیدوار فائنل کر لیے

    سینیٹ ٹکٹ: جے یو آئی نے 2 صوبوں سے امیدوار فائنل کر لیے

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام نے بھی دو صوبوں سے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے امیدوار فائنل کر لیے۔

    ترجمان جے یو آئی کا کہنا ہے کہ پارٹی نے خیبر پختون خوا اور بلوچستان سے امیدواروں کو فائنل کیا ہے، کے پی جنرل نشست کے لیے عطاالرحمان اور طارق خٹک کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے بتایا کہ خیبر پختون خوا سے ٹیکنوکریٹ سیٹ پر زبیر علی، خواتین سیٹ پر نعیمہ کشور امیدوار، اقلیتی نشست پر رنجیت سنگھ کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ بلوچستان کی جنرل نشستوں پر عبدالغفور حیدری اور خلیل احمد بلیدی امیدوار ہوں گے، ٹیکنوکریٹ سیٹ پر کامران مرتضیٰ، خواتین کی نشست پر آسیہ ناصر اور اقلیتی نشست پر ہیمن داس کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    پیپلز پارٹی نے بھی سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، جن میں سندھ سے جام مہتاب، تاج حیدر، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، شہادت اعوان، کریم خواجہ، فاروق ایچ نائیک، پلو شہ خان، خیرالنسا مغل اور رخسانہ شاہ شامل ہیں۔

    پنجاب سے عظیم الحق، خیبر پختون خوا سے فرحت اللہ بابر اور اسلام آباد سے یوسف رضا گیلانی شامل کیے گئے ہیں۔

  • 2018 کے سینیٹ الیکشن میں کیا ہوا؟ سابق ایم پی اے نے خریدے جانے کی پیشکش کا انکشاف کر دیا

    2018 کے سینیٹ الیکشن میں کیا ہوا؟ سابق ایم پی اے نے خریدے جانے کی پیشکش کا انکشاف کر دیا

    کراچی: 2018 کے سینیٹ الیکشن میں سندھ میں امیدواروں کی خرید و فروخت کیسے ہوئی، سابق ایم پی اے نے راز کھول دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے سابق صوبائی رکن اسمبلی محفوظ یار خان کا کہنا ہے کہ انھیں دو ہزار اٹھارہ کے سینیٹ الیکشن میں خریدنے کی کوشش کی گئی تھی۔

    محفوظ یار نے بتایا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کی شہلا رضا نے مجھ سے رابط کیا اور کہا ہمیں الیکٹیبلز چاہیئں، انھوں نے مجھے آئندہ جنرل الیکشن میں ٹکٹ دینے، اور اخراجات برداشت کرنے کی آفر کی، لیکن میں نے پیشکش مسترد کر کے ایم کیو ایم امیدوار فروغ نسیم کو ووٹ ڈالا۔

    سابق ایم پی اے نے کہا کہ اس وقت ایم کیو ایم کے 51 اراکین اسمبلی تھے، لیکن سینیٹ الیکشن والے دن صرف 13 اراکین نے ووٹ ڈالے، باقی اراکین نےگروپنگ بنا کر الگ الگ لوگوں کو ووٹ ڈالے۔

    پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    محفوظ یار خان نے دعویٰ کیا کہ اراکین اسمبلی کو پیمنٹ کلفٹن کے ایک اسپتال سے ہوتی تھی، اراکین اسپتال ایسے جاتے تھے جیسے ایمرجنسی ہو، پھر بیگ لے کر نکلتے تھے، ہمارے کسی رکن کوگاڑی تو کسی کو پیسے دیے گئے۔

    انھوں نے کہا کہ اب شہلا رضا میرے خلاف مہم چلا رہی ہیں، اور مرتضیٰ وہاب شواہد مانگ رہے ہیں، میں نے جو کچھ کہا ہے اس پر ثابت قدم ہوں، کسی بھی فورم کا دروازہ کھٹکھٹانے کو تیار ہوں، کہا گیا کہ یہ باتیں میں نے اس وقت کیوں نہیں بتائیں، میں نے جنرل الیکشن کے بعد آر ٹی ایس بیٹھ جانے کا ریکارڈ مانگنے کی درخواست کی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    سابق ایم پی اے نے مطالبہ کیا کہ امیدوار خریدنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے پر کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے، وزیر اعظم نے جن کے نام لیے ان سمیت بولی لگانے والوں کی انکوائری کی جائے، اور جو پیسہ دے کے سینیٹرز بنے انھیں ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔

  • پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے اپنے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، جن میں سندھ، پنجاب، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد سے ارکان کے نام شامل کیے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی سینیٹ امیدواروں میں سندھ سے جام مہتاب ڈہر، تاج حیدر، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان اور شہادت اعوان شامل ہیں، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کریم خواجہ اور  فاروق ایچ نائیک امیدوار ہوں گے، خواتین کی نشستوں پر پلو شہ خان، خیرالنسا مغل کے نام فائنل کیے گئے ہیں، جب کہ  رخسانہ شاہ کورنگ امیدوار ہوں گی۔

    پنجاب سے جنرل نشست پر عظیم الحق منہاس، خیبر پختون خوا سے فرحت اللہ بابر اور اسلام آباد سے یوسف رضا گیلانی شامل کیے گئے ہیں۔

    پنجاب سے راجہ عظیم الحق، راجہ پرویز اشرف کے داماد ہیں، انھوں نے باقاعدہ طور پر کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں، راجہ عظیم الحق کو پی ڈی ایم کا مشترکہ امیدوار بنانے کے لیے بھی ن لیگ سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 7 ارکان ہیں۔

    سینیٹ انتخابات : تحریک انصاف نے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    ادھر سینیٹ الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی کے صادق علی میمن نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے اسلام آباد کی 2 نشستوں پر اب تک 23 کاغذات نامزدگی حاصل کیے جا چکے ہیں، ذرائع کے مطابق عبدالحفیظ شیخ نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کی ٹکٹ ہولڈر فوزیہ ارشد نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

    نمائندہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 3 مارچ کو سینیٹ کے انتخابات ہوں گے، سندھ اسمبلی کو پولنگ کا درجہ دیا گیا ہے، سینیٹ انتخابات کی پوری تیاریاں کر لی ہیں، اگر کاغذات نامزدگی کے وقت میں توسیع کی جائے گی تو اس کا کل ہی بتا سکیں گے۔

  • سینیٹ ٹکٹ: پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن نے عبدالقادر کا نام رد کر دیا

    سینیٹ ٹکٹ: پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن نے عبدالقادر کا نام رد کر دیا

    کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان میں سینیٹ کا ٹکٹ عبدالقادر نامی شخص کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر پی ٹی آئی بلوچستان کے عہدے داروں نے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن کے عہدے داروں نے سینیٹ الیکشن کے لیے عبدالقادر کے نام کو رد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ عبدالقادر پیرا شوٹر ہے، اس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔

    تحریک انصاف بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف شمال مشرقی ریجن نے اس فیصلے کے خلاف اجلاس طلب کر لیا ہے، پی ٹی آئی مقامی قیادت سینیٹ کے لیے متبادل امیدوار کا نام دینے پر غور کر رہی ہے۔

    سینیٹ انتخابات : تحریک انصاف نے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    ذرائع نے بتایا کہ عبدالقادر اسلام آباد کی کاروباری شخصیت اور کنسٹرکشن کمپنی کے مالک ہیں، عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تو سینیٹ میں رقم کے استعمال کے خلاف ہیں، صدر پی ٹی آئی بلوچستان ڈاکٹر منیر بلوچ نے کہا کہ عبدالقادر بڑے سرمایہ دار ضرور ہوں گے مگر یہ نام قبول نہیں، عبدالقادر کو ٹکٹ دینے کے فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔

    رکن قومی اسمبلی منورہ منیر نے کہا کہ امیدوار کا نام صوبائی پارلیمانی لیڈر نے فائنل کرنا ہوتا ہے، عبدالقادر کے نام پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی، صوبے میں سنجیدہ اور سینئر لوگ موجود ہیں۔

    صدر پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن ڈاکٹر منیر بلوچ کا کہنا تھا کہ عبدالقادر کا تعلق ووٹ خریدنے والی لابی سے ہے، عبدالقادر شہباز شریف کے پارٹنر ہیں، اور میٹرو کام کے سربراہ ہیں جو لاہور میں بریجز بناتی ہے۔