Tag: سینیٹ الیکشن

  • نئے پاکستان کےنام پرحاصل کیےگئے ووٹ پیپلزپارٹی کے لیے تھے‘ شہبازشریف

    نئے پاکستان کےنام پرحاصل کیےگئے ووٹ پیپلزپارٹی کے لیے تھے‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ 2013میں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ زرداری کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینیٹ میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے اتحاد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان کےنام پرحاصل کیےگئے ووٹ پیپلزپارٹی کے لیے تھے۔

    شہبازشریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ 2013 میں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ آصف علی زرداری کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔


    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک


    خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ اور پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے۔

    صادق سنجرانی نے 57 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ ظفرالحق نے 46 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ سلیم مانڈوی والا نے 54 ووٹ اوران کے مدمقابل عثمان کاکڑ نے 44 ووٹ حاصل کیے تھے۔


    شطرنج کے مہرو، تمھیں بدترین شکست ہوئی ہے: مریم نواز کا ٹویٹ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کی کامیابی کو بدترین شکست قرار دیتے ہوئے انھیں شطرنج کے مہروں سے تشبیہ دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج سینیٹ میں جمہوریت ہارگئی، پتلی تماشا جیت گیا، خواجہ سعد رفیق

    آج سینیٹ میں جمہوریت ہارگئی، پتلی تماشا جیت گیا، خواجہ سعد رفیق

    لاہور : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سینیٹ کے حالیہ الیکشن سے واضح ہوگیا کہ جمہوریت ہارگئی اور پتلی تماشا جیت گیا، آصف زرداری اورعمران خان نے جمہوریت کی پشت پر چھرا گھونپا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد رد عمل میں اپنے پیغام میں کہی۔

    خواجہ سعدرفیق نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ آج سینیٹ میں جمہوریت ہارگئی اور پتلی تماشا جیت گیا، عمران خان اور آصف زرداری جمہوریت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے مجرم ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جمہوری قوتیں یکجانہ ہوئیں تورہی سہی جمہوریت بھی جاتی رہے گی، ان دونوں نے جمہوریت کی پشت پر چھرا گھونپا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں بھی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوششوں سے ملک ٹوٹا جس سے کوئی کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔


    مزید پڑھیں: ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے، سینیٹ الیکشن میں دھاندلی ہوئی: مریم اورنگزیب


    اس سے قبل سینیٹ انتخاب پر اپنے رد عمل میں وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی، کیسے کی گئی ہم یہ بھی جانتے ہیں، ایک دوسرے کو چور کہنے والے آج گلے مل گئے۔

    ان مزید کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری عناصر قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں، بلوچستان میں لوگوں کو خریدا گیا، تمام مشکلات کے باوجود نواز شریف اصولوں پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہم اپنے ووٹرزاورکارکنان سے شرمندہ ہیں، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار

    ہم اپنے ووٹرزاورکارکنان سے شرمندہ ہیں، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری اور خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ ہم ایم کیوایم کے ووٹرزاور کارکنان سے شرمندہ ہیں، سینیٹ الیکشن میں ووٹ نہ دینے والے اراکین کو اظہار وجوہ کا نوٹس دیں گے، ایم کیوایم کسی صورت نہیں بکے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ جن ساتھیوں نے سینیٹ الیکشن میں اپنے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا انہیں اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا جائے گا،2013میں ہم نے دیگرجماعتوں کے تعاون سے مخصوص نشستیں لی تھیں، جو وقت دیگر جماعتوں کو قائل کرنے میں لگانا تھا وہ آپس کے تنازع میں گزرگیا۔

    جو کارکنان اور عوام سمجھ رہے ہیں کہ ایم کیوایم برائے فروخت ہے ایسا ہرگز نہیں ہے، موجودہ صورتحال میں ہم ایم کیوایم کے ووٹرزاور کارکنان سے بے حد شرمندہ ہیں۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے 51 میں سے 4 ارکان اسمبلی ملک میں نہیں ہیں، 9 ارکان نے دیگر جماعتوں میں شمولیت اختیار کرلی۔

    جمہوریت کے دعویداروں نے اسمبلی میں جمہوریت کو پامال کیا، پیسوں کی بوریاں کھول کرارکان کو خریدنے کی کوشش کی گئی، پیپلز پارٹی کارویہ جمہوریت کش ہے لیکن ایم کیوایم برائے فروخت نہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تقسیم سے ہم کمزوراورسیاسی مخالفین مضبوط ہونگے، بہادر آباد اور پی آئی بی والےسب مل کر تنظیم کو دوبارہ فعال کرینگے، سیاسی اور تنظیمی نقصان کےازالے کیلئے مل کر کام کریں گے، مخالفین نے کمزور فصیل دیکھ کر پارٹی میں نقب لگانے کی کوشش کی۔

    اس موقع پر سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ متوسط طبقہ ہی پیسے سے ٹکرانے کی جرات رکھتا ہے، اختلافات کو وجہ بنا کرارکان نے مخالفین کو ووٹ دیئے، ان لوگوں کو ووٹ دیا گیا جنہوں نے ایم کیوایم کو کچلنےکیلئے ریاستی طاقت استعمال کی۔

    خواجہ اظہار نے مزید کہا کہ جن اراکین کو دونوں امیدوار پسند نہیں تھے تو وہ گھربیٹھ جاتے، جنہوں نے جواز بنا کر دوسروں کو ووٹ دیا اب وہ جانیں اور عوام کی عدالت جانے۔

    ایک سوال کے جواب میں خواجہ اظہار نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ مخالفین کو ووٹ دینے والے نہیں بکے، چاروں صوبوں میں سینیٹ الیکشن کیلئے ایم پی اے بکے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کارونا رونے والی پیپلز پارٹی نے سندھ میں کیا کیا؟


    مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات سے قبل ن لیگ اورایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا، ارکان اسمبلی منحرف


    خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن دھاندلی زدہ اورہارس ٹریڈنگ سے بھرپور ہیں، پی پی کو ہماری یہ تعداد بھی ناکوں چنے چبوائے گی، ایم کیوایم کے اصل مالک رابطہ کمیٹی یا ارکان اسمبلی کا نہیں بلکہ کارکنان ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ارکان اسمبلی نے ضمیر کا سودا کیا، جیت کا جشن منانا افسوسناک ہے، فاروق ستار

    ارکان اسمبلی نے ضمیر کا سودا کیا، جیت کا جشن منانا افسوسناک ہے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں کارکنوں کوجو توقع تھی وہ نتائج نہ دے سکے، چودہ ارکان اسمبلی نے اپنے ضمیر کا سودا کیا، ایک سیٹ کی فتح کاجشن مناناافسوس کی بات اور بے حسی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پانچ خواتین رکن اسمبلی اور سلیم بندھانی نے صبح ہی کہیں اور ووٹ بھگتا دیا تھا، کامران ٹیسوری کو ووٹ دینے والوں نے بھی دھوکا دیا۔

    تین ارکان نے ووٹ مسترد کرایا اور پانچ نے بھی کسی اور کو ووٹ ڈال دیا۔ 6ایم پی ایزکا ہمیں پتہ ہے، باقی کیلئے بہادرآباد والےساتھ دیں، جن کے بارےمیں پتہ ہے ان کےخلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کریں، سلیم بندھانی اور5بہنوں کےخلاف کارروائی کاآغازکیاجائے۔

    انہوں نے کاہ کہ کس نے کتنے پیسے دیئےاور کس نے لئے، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے، پروپیگنڈے میں پارٹی سربراہ، تنظیمی بحران کو مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے، ایم کیوایم کے12اراکین کی وفاداری تبدیل کرائی گئی، پہلی بارسندھ کو بلوچستان کی طرح ہارس ٹریڈنگ کا حب بنایا گیا۔

    فاروق ستار نے سوال کیا کہ جن جماعتوں کا مینڈیٹ چھینا گیا کیا وہ خاموش رہیں گی؟ کیا سینیٹ الیکشن کےایسے نتائج کومان لیاجائے؟ دھاندلی زدہ الیکشن کوکالعدم قراردینے کیلئےالیکشن کمیشن کردار ادا نہیں کریگا؟ کیا ارباب اختیار اور الیکشن کمیشن کوئی ایکشن نہیں لیں گے؟ کیا چیف جسٹس بھی وفاداری تبدیل کرانےکا نوٹس نہیں لیں گے؟

    بہادر آباد والوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہادرآباد والوں نےایک سیٹ کی کامیابی پرجشن منایا، جشن منانا افسوس کی بات ہے، یہ بےحسی ہے، شرم، رونے اور مرنےکا مقام ہے۔

    کیا یہ میری کوتاہی ہے کہ ہمارےایم پی ایز پرندوں کی طرح پھڑپھڑاتے ہوئے اڑگئے، خریدنے والا منہ بولے دام اور بکنےوالا دھڑلے سےخود کو بیچ رہاہے، وفاداری تبدیل کرنے یاخود کو بیچنےکی ایسی تعلیم دی جارہی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بکنےوالوں کے گھروں کے شہداء کا الزام راؤانوار جیسےافسران پر ہے، ایسا غصہ نکالا گیا کہ مہاجروں کے شہداء کا ہی سودا کرلیا گیا، خود کو ہر قسم کے احتساب کیلئے کارکنوں کی عدالت میں پیش کرونگا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بانی کےپاس22اگست سے پہلے کیاطریقہ تھا کوئی بکنے کاسوچتا بھی نہیں تھا، بہادر آباد والے ساتھی اتفاق کریں تو کیا وہی پالیسی یا طریقہ اختیارکریں؟

  • 6 مارچ کو شہباز شریف پارٹی صدر منتخب کیے جائیں گے: مشاہد اللہ خان

    6 مارچ کو شہباز شریف پارٹی صدر منتخب کیے جائیں گے: مشاہد اللہ خان

    لاہور: وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ 6 مارچ کو آسلام آباد میں (ن) لیگ کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا جس میں شہباز شریف کو پارٹی کا صدر منتخب کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پارٹی کے دیگر عہدوں کا بھی انتخاب ہوگا، نواز شریف پارٹی ممبر ہیں اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں۔

    شہبازشریف مسلم لیگ(ن) کے بلامقابلہ قائم مقام صدر منتخب

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جنرل کونسل اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، مسلم لیگ (ن) انہیں آج بھی اپنا قائد تسلیم کرتی ہے، مخالفین اپنی سازشوں میں ہمیشہ کی طرح ناکام ہوں گے۔

    سینیٹ الیکشن سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ سینیٹ الیکشن میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں کامیاب رہی، آزاد حیثیت سے حصہ لینے والے نمائندوں کی کامیابی نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا ثبوت ہے، مخالفین کے عزائم ناکام ہوگئے۔

    عوامی نمائندوں کوعہدے سے ہٹاناعدلیہ کا اختیارنہیں‘ مشاہداللہ خان

    خیال رہے مسلم لیگ (ن) کی چھ مارچ کو ہونے والی جنرل کونسل اجلاس میں پارٹی صدر کے لیے باقائدہ ووٹنگ کا عمل ہوگا جس کے بعد شہباز شریف کو پارٹی صدر منتخب کیا جائے گا، علاوہ ازیں دیگر عہدوں کے لیے بھی ووٹنگ ہوگی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس رہنماء راجہ ظفر الحق کی زیر صدارت ہوا جس میں شہباز شریف کو قائم مقام پارٹی صدر منتخب کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ الیکشن میں کامیابی نوازشریف کی جیت ہے، رانا ثناءاللہ

    سینیٹ الیکشن میں کامیابی نوازشریف کی جیت ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پنجاب کی 12میں سے11نشستیں جیتنا نواز شریف کی کامیابی ہے، طاقتوں کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت میں ہے۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ الیکشن کے غیرسرکاری نتائج کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب کی 12میں سے11نشستیں ن لیگ نے جیتی ہیں، یہ نوازشریف کی فتح ہے، جمہوریت میں نوازشریف کا کردار مائنس نہیں کیا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا نشان ہٹانے کے باوجود نوازشریف کے نامزد لوگوں کو ووٹ پڑا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ نوازشریف پاکستان کا مقبول ترین لیڈٖر ہے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ نواز شریف سے سیاسی وابستگی خوشبو کی طرح ہمارے جسموں میں رچ بس چکی ہے ، وہ کسی آمر کی آمریت سے ختم ہوئی اور نہ ہی کسی فیصلے سے ختم ہوسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوامی رائے کو کسی ہتھکنڈے سے دبایا نہیں جا سکتا، نواز شریف کی قیادت میں ووٹ اور آئین کی بالادستی کامیاب ہوگی، کسی ہارس ٹریڈنگ کاسہارانہیں لیا، جن امیدواروں سے ن لیگ کا نشان لیاگیا وہ آج بھی ن لیگ کے پابند ہیں لیکن آزاد امیدوار ن لیگ کے ضابطہ اخلاق پر عمل کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    اسلام آباد: سینیٹ کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج سامنے آ چکے ہیں. 52 نشستوں کے نتائج میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدواروں کو برتری حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی 15 نشستوں پرمسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب رہے۔ ن لیگ کے پنجاب سے 11، اسلام آباد سے 2، کے پی سے 2 امیدواروں نے میدان مارا۔ پیپلزپارٹی نے 12 نشستیں اپنے نام کیں۔ پیپلز پارٹی کے سندھ سے 10 اورخیبرپختونخواہ سے 2 امیدوار کامیاب قرار پائے۔

    6 نشستیں پی پی ٹی آئی کے حصے میں آئیں۔ پی ٹی آئی کے خیبرپختونخوا سے 5 اور پنجاب سے ایک امیدوار کامیاب ہوا۔  نیشنل پارٹی اور جے یو آئی کے 2،2 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ ایم کیوایم، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ فنکشنل ایک ایک نشست حاصل کر سکیں۔ سینیٹ کی بلوچستان کی 8 نشستوں پرآزادامیدوار کامیاب ہوئے۔ فاٹا کی 4 نشستوں پر فاٹا اتحاد سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی 52 نشستوں پر 113 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا، جو بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہا، ووٹنگ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق اراکین کے پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لانے پر پابندی عائد رہی، جبکہ بیلٹ پیپر اور ووٹ کی رازداری کو بھی یقینی بنایا گیا۔

     

    اسلام آباد اور فاٹا کے نتائج

    اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوارمشاہد حسین سید اور اسدجونیجو سینیٹر منتخب ہوئے. یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں‌ ارکان کی تعداد 342 ہے، یہاں جنرل اور ٹیکنو کریٹ کی ایک ایک نشست پر سینیٹر کے لیے انتخاب ہوا. ہرسینیٹر کو جیت کے لیے 171 ووٹ درکار تھے۔ نتائج کے مطابق دونوں‌ نشستوں‌پر ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب رہے.

    دوسری جانب قومی اسمبلی میں‌ فاٹا اتحاد کے چار امیدوار بھی جیتنے میں  کامیاب رہے۔ یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان کی تعداد گیارہ ہے۔ فاٹا سے سینیٹ کے چار امیدواروں کے لیے قومی اسمبلی کے فاٹا ارکان ہی کو ووٹ دینے کا استحقاق تھا.

    ان نشستوں‌ پر مرزا محمد آفریدی، ہدایت اللہ، شمیم آفریدی اور ہلال الرحمان کامیاب قرار پائے ہیں. فاٹا کے چاروں امیدواروں نے 7،7ووٹ حاصل کئے.

    پنجاب میں معرکہ کس کے نام رہا؟

    پنجاب اسمبلی میں ہونے والی پولنگ کے نتائج دل چسپ رہی. پنجاب سے (ن) لیگ کے حمایت یافتہ 11 امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں۔ ایک سیٹ پی ٹی آئی کے چوہدری سرور کے نام ہوئی۔

    یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 371 ہے۔ یہاں‌ سے منتخب ہونے والے 7 امیدواروں میں ہر امیدوار کو کامیابی کے لیے 53 ووٹ درکار تھے۔ خواتین کی دو، علما اور ٹیکنوکریٹس کی دو اور اقلیتوں کی ایک نشست پر سب سے زیادہ ووٹ لینے والے سینیٹرز براہ راست منتخب ہوئے.

    جنرل نشست پر مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ مصدق ملک، زبیر گل، شاہین خالد بٹ، ڈاکٹر آصف کرمانی، رانا مقبول احمد اور ہارون اختر فاتح ٹھہرے. خواتین کی نشستوں پر سعدیہ عباسی اور نزہت صادق نے میدان مارا. ٹیکنو کریٹ سیٹ پر خزانہ اسحاق ڈار اور حافظ عبدالکریم کا کامیاب قرار پائے.اقلیت کی نشست پر کامران مائیکل کامیاب ٹھہرے.

    سندھ میں پی پی کی برتری

    سندھ کی 12 میں سے 10 نشستوں پر پیپلزپارٹی کامیاب قرار پائی، ایک نشست پر فنکشنل لیگ کے مظفر شاہ، ایک پر ایم کیو ایم کے فروغ نسیم فاتح ٹھہرے۔

    جیتنے والوں میں مولابخش چانڈیو، مصطفیٰ نوازکھوکھر، امام دین شوقین اور محمدعلی شاہ جاموٹ شامل ہیں۔ سندھ سے جنرل نشست پر فنکشنل لیگ کے مظفر شاہ اور ایم کیوایم کےفروغ نسیم (ٹیکنیکل پوائنٹس کی بنیاد پر) کامیاب قرار پائے۔

    پیپلزپارٹی کے انورلعل ڈین نے اقلیتی نشست پرکامیابی حاصل کی۔ خواتین کی نشست پیپلزپارٹی کی کرشناکوہلی اورعینی مری منتخب ہوئیں۔ ٹیکنوکریٹس کی نشستیں سکندرمیندھرو، رخسانہ زبیری کے حصے میں آئیں۔ واضح رہے کہ ابتدا میں فروغ نسیم کی شکست کا اعلان کیا گیا تھا، مگر دوبارہ گنتی میں انھیں فاتح قرار دیا گیا۔

    خیبرپختون خواہ کے غیرمتوقع نتائج

      کے پی کے 11 نشستوں کے غیرحتمی نتائج سامنے آگئے۔ یہاں پی ٹی آئی دیگر جماعتوں سے آگے رہی۔

    خیبرپختونخواہ سے خواتین کی ایک نشست پرپی ٹی آئی کی مہر تاج روغانی، دوسری پر یپپلز پارٹی کی روبینہ خالد کامیاب رہیں۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پرپی ٹی آئی کے اعظم سواتی اور ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدواردلاورخان فاتح ٹھہرے۔  ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ مولانا سمیع الحق کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھیں صرف 3 ووٹ ملے۔

    جنرل نشستوں پر پی ٹی آئی کے فیصل جاوید ، محمد ایوب، فدا محمد خان، جے یوآئی ف کے طلحہٰ محمود، ن لیگ کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار پیر صابرشاہ، جماعت اسلامی کے امیدوارمشاق اور پیپلزپارٹی کے بحرمندتنگی کامیاب ٹھہرے۔

    بلوچستان کی بدلتی صورت حال

    بلوچستان کی 11 نشستوں کےغیر سرکاری نتائج میں آزاد امیدواروں کی برتری رہی۔ یہاں  8 آزاد امیدوار، نیشنل پارٹی کے اور جمعیت علمائے اسلام کا امیدوار کامیاب ہوا۔

    بلوچستان سے جنرل نشستوں پر آزاد امیدوار احمد خان، صادق سنجرانی، انوار الحق کاکڑ، کہدہ بابر، یوسف کاکڑ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولوی فیض محمد اور نیشنل پارٹی کے محمد اکرم سینیٹر منتخب کامیاب قرار پائے۔ ٹیکنو کریٹس کی نشستوں پر نیشنل پارٹی کےامیدوارمیرطاہربزنجو آزاد امیدوارنصیب اللہ بازئی فاتح ٹھہرے۔ خواتین نشست پر آزاد امیدوارعابدہ محمدعظیم  اور ثنا جمالی کامیاب ٹھہریں۔

    سینیٹ انتخابات 2018 کے بعد اب سینیٹ میں مسلم لیگ ن کی 32 نشستیں ہوگئی ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کی اب 21   نشستیں رہ گئیں۔


    سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیوایم اورباقی اپوزیشن جماعتوں کےدرمیان معاہدہ ہوگیا‘ ارباب غلام رحیم

    ایم کیوایم اورباقی اپوزیشن جماعتوں کےدرمیان معاہدہ ہوگیا‘ ارباب غلام رحیم

    کراچی : مسلم لیگ ن کے رہنما ارباب غلام رحیم کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل، ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان ایک دوسرے کو سپورٹ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما ارباب غلام رحیم نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور باقی اپوزیشن جماعتوں کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل، ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان ایک دوسرے کو سپورٹ کریں گے۔


    سینیٹ الیکشن : 52 نشتوں کے لیے پولنگ جاری


    انہوں نے کہا کہ سندھ میں سینیٹ الیکشن میں جنرل سیٹ پر فنکشنل لیگ اور ٹیکنوکریٹ پر ایم کیوایم پاکستان کو سپورٹ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان غیر تحریری معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    صوبہ سندھ سے سینیٹ کی 12 نشتوں پر انتخاب میں 33 امیدوار مدمقابل ہیں، جنرل نشتوں پر 18، ٹیکنوکریٹ نشتوں پر6، خواتین کی نشتوں پر6 جبکہ اقلیتوں کی نشست پر 3 امیدوار مقابلہ کریں گے۔

    سندھ میں سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی کے 12، ایم کیو ایم پاکستان کے 14 مسلم لیگ فنکشنل کا ایک امیدوار الیکشن لڑ رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کےساتھ کھڑا نہ ہونے والا اپنا سیاسی کیریئرتباہ کرے گا‘ مریم اورنگزیب

    نوازشریف کےساتھ کھڑا نہ ہونے والا اپنا سیاسی کیریئرتباہ کرے گا‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جس کے ساتھ عوام اور اللہ کی طاقت ہو وہ جس الیکشن میں حصہ لے وہ جیتے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام اباد میں وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سال میں کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت ہوا، ن لیگ کو باہرنکال دیا جاتا ہے، نوازشریف کوصدارت سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ الزام لگایا جاتا ہے کہ نوازشریف نے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی، نوازشریف کو اقامہ پرہٹایا گیا،اس کے سوا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ جوالیکشن پاکستان میں ہوگا اس میں نوازشریف جیتیں گے، پاکستان کے عوام نوازشریف کے ساتھ ہیں، سینیٹ کے الیکشن میں بھی مسلم لیگ ن ہی جیتے گی۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ کھڑا نہ ہونے والا اپنا سیاسی کیریئرتباہ کرے گا، نوازشریف کوجس جس نے چھوڑا اسے آج تک شرمندگی اٹھانی پڑرہی ہے، تاریخ انہیں ان الفاظ میں یاد کرتی ہے جن پرہمیں بھی شرمندگی ہوتی ہے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف جہاں بھی جاتے ہیں لوگوں کا سمندرہوتا ہے، نوازشریف نےعوام کی خدمت کی ہے اور جس کے ساتھ عوام اوراللہ کی طاقت ہو وہ جس الیکشن میں حصہ لے وہ جیتے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آصف زرداری کی سینیٹ امید واروں کو بھرپور مقابلے کی ہدایت

    آصف زرداری کی سینیٹ امید واروں کو بھرپور مقابلے کی ہدایت

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری  نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں آپ 8 نہیں بلکہ 80 ممبران ہیں، سینیٹ کے امید وار بھرپور مقابلہ کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے اراکین پنجاب اسمبلی سے ملاقات میں کیا، جس موقع پر دیگر رہنماؤں نے سینیٹ انتخابات پر بریفنگ دی اور نئی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینیٹ انتخابات: صوبائی اسمبلیوں میں‌ بچھی بساط پر ایک نظر

    زرداری ہاوس اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری سمیت دیگر رہنماؤں میں شیری رحمان، حاجی نواز کھوکھر، چودھری منظور شامل تھے۔

    اجلاس میں پارلیمانی لیڈر احمد سعید قاضی کی سربراہی میں اراکین اسمبلی سردار شہاب الدین سیہڑ، فائزہ ملک، اور دیگر رہنماوں نے سینیٹ انتخابات کی حکمت عملی کے حوالے سے سابق صدر اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر کو بریفنگ دی۔

    اس موقع پر آصف علی زرداری نے پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کے لئے پی پی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا، امید ہے پیپلز پارٹی کے سینیٹ امیدوار کامیاب ہوں گے۔

    سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف

    خیال رہے الیکشن کمیشن کی جانب سینیٹ انتخابات کے لیے انتظامات حتمی مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے سینیٹرز کے انتخابات کے لیے پولنگ چاروں متعلقہ صوبائی اسمبلیوں میں جبکہ اسلام آباد اور فاٹا کی نشستوں کے لیے پولنگ قومی اسمبلی میں ہوگی۔

    الیکشن کمیش پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے مقرر کردہ پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوگا جو بلا تعطل شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔