Tag: سینیٹ انتخابات

  • سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی رکن نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی

    سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی رکن نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی

    کراچی: سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی کریم بخش گبول نے پارٹی فیصلے کے خلاف بغاوت کر دی ہے، انھوں نے اپنے اغوا ہونے کی بھی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی کریم بخش نے کہا ہے کہ ان کو ووٹ نہیں دوں گا جنھوں نے سینیٹ انتخابات میں پیسے دے کر ٹکٹ لیا۔

    کریم بخش گبول کا کہنا ہے کہ وہ ووٹ اپنی مرضی سے دیں گے، انھوں نے اس کے ساتھ یہ اعتراف بھی کیا کہ ڈھائی سال سے ہماری حکومت ڈیلیور نہیں کر سکی ہے۔

    دوسری طرف سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں شاہد علی رند نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر اپیل دائر کر دی۔

    سیف اللہ ابڑو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے اہل قرار

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ ابڑو ٹیکنو کریٹ کی نشست کے لیے معیار پر پورا نہیں اترتے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سیف اللہ سینیٹ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں، اس لیے انھیں نا اہل قرار دیا جائے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی سندھ کے اراکین نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کے لیے پارٹی کی جانب سے ٹکٹ دیے جانے پر شدید اعتراض کیا گیا تھا، پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ گورنر ہاؤس کے ڈرائنگ روم کے فیصلے پارٹی کے لیے نقصان دہ ہیں، پیراٹروپر سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ میں سینیٹ ٹکٹ بیچا گیا۔

    اس الزام پر سیف اللہ ابڑو نے اپنے وکیل کے ذریعے لیاقت علی جتوئی کو قانونی نوٹس بھیج دیا تھا۔

    اپنے ایک ویڈیو بیان میں سیف اللہ ابڑو نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے آج تک کسی کو لاڑکانہ سے سینیٹ کا ٹکٹ نہیں دیا، لیکن خان صاحب کا مقصد ہے کہ لاڑکانہ سے کوئی آئے اور پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دے۔

  • خفیہ بیلٹ سے سینیٹ انتخابات : حکومتی  وفد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات

    خفیہ بیلٹ سے سینیٹ انتخابات : حکومتی وفد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات

    اسلام آباد : وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان سے ملاقات کی اور دعوی کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے موقف کی تائید کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے کے بعد وفاقی وزراء و آئینی ماہرین الیکشن کمیشن پہنچے، جہاں حکومتی نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان سے ملاقات کی، ملاقات میں سینیٹ الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی نمائندہ وفد نے دعوی کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے موقف کی تائید کرتا ہے اور الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر تعلم شفقت محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ الیکشن سے کرپشن ختم کی جائے اور سپریم کورٹ نے بھی سینیٹ انتخابات میں کرپشن کے خاتمے کا فیصلہ دیا۔

    مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا تیسرا ، پانچواں اور چھٹا پیرااہم ہیں، ایسے تین سینیٹرز کا پتا چلا ہے کہ جن کے پاس ووٹ ہی نہیں تھے پھر بھی وہ سینیٹرزبن گئے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا تین میں کرپشن کے خلاف اقدامات کا کہا گیا ہے-

    بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے میثاق جمہوریت میں بھی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ذکر ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد نے الیکشن کمیشن پر اپنے اعتبار کا اظہار کیا ہے، حکومتی وفد کی ملاقات کا مقصد سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرانے کی درخواست تھی ۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 2013سے مسلسل کوشاں ہیں کہ سینیٹ انتخابات مکمل شفاف ہوں جبکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا تہیہ کیا ہوا ہے، سینیٹ انتخابات کے بارے میں حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، آئین کی شق 220کے تحت حکومت کے تمام ادارے الیکشن کمیشن سے تعاون کے پابند ہیں۔

  • سینیٹ انتخابات : امیدواروں کی کامیابی کے لیے وزیراعظم عمران خان متحرک

    سینیٹ انتخابات : امیدواروں کی کامیابی کے لیے وزیراعظم عمران خان متحرک

    اسلام آباد : سینیٹ انتخابات 2021 میں امیدواروں کی کامیابی کے لیے وزیر اعظم عمران خان متحرک ہو گئے اور پارلیمنٹ کے چیمبرمیں ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں میں شکوے شکاتیں سننا شرو ع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے جوڑ توڑ اور رابطے عروج پر پہنچ گئے، وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر پہنچے اور ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں شروع کر دیں، جس میں ارکان کے شکوے شکاتیں سنی۔

    وزیراعظم سے معاون خصوصی سیاسی اموراورچیف وہپ عامرڈوگر ، گورنرپنجاب چوہدری سرور کی ملاقات ہوئی جبکہ خواتین ممبران اسمبلی عظمیٰ جدون،شاندانہ گلزار،نفیسہ خٹک نے ملاقات کی۔

    عمران خان نے سابق فاٹا کے ایم این ایز سے بھی ملاقات کی ، جس میں ایم این ایز نے وزیراعظم سےسینیٹ الیکشن کےموضوع پرتبادلہ خیال کیا اور سابق فاٹا کے تمام ایم این ایز نے حکومتی امیدوار کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

    وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آزادایم این اےنواب اسلم بھوٹانی کی بھی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں سینیٹ الیکشن پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسلم بھوتانی نے  وزیراعظم سےملاقات کےبعدگفتگو کرتے ہوئے کہا میں ڈھائی سال سےحکومتی بینچ پربیٹھاہوں، اخلاقی طورپرمیں حکومت کوووٹ دوں گا ، گوادر اور لسبیلہ سےمتعلق مسائل وزیراعظم کےسامنےرکھے، وزیراعظم نےمسائل کےحل کےلئےفوری احکامات جاری کیے، امیدہےحکومت کےامیدوارکامیاب ہوں گے۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات کےلیے یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے اور دونوں جانب سے اراکین سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • سینیٹ انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے، حکومت نے اہم  فیصلہ کرلیا

    سینیٹ انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے، حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد: حکومت نے سپریم کورٹ کی سینیٹ انتخابات سے متعلق رائے کے بعد الیکشن کمیشن سےفوری رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، حکومتی وفد کچھ دیر میں الیکشن کمیشن پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پررائے کے بعد حکومت نے الیکشن کمیشن سےفوری رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی وفد کچھ دیر میں الیکشن کمیشن پہنچے گا ، وفاقی وزیر فواد چوہدری اور آئینی ماہرین بھی وفد میں شامل ہوں گے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کی رائے کے بعد سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ساری ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ہیں ، سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوگا ، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہےکہ وہ آزادانہ اورشفاف الیکشن کروائے۔

    مزید پڑھیں : سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائے سامنے آگئی

    تحریری رائے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن آئین اور قانون کے تحت ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کیلئے تمام اقدامات کر سکتا ہے اور تمام ادارے الیکشن کمیشن کیساتھ تعاون کے پابند ہیں۔

    سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن کاانعقاد آئین اور قانون کے تحت ہوتاہے، آرٹیکل 218 کے تحت شفاف الیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جبکہ انتخابی عمل کوکرپٹ عمل سے تحفظ فراہم کرنابھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

  • سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائے سامنے آگئی

    سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائے سامنے آگئی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس میں تحریری رائے میں کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کا انعقاد آئین اور قانون کے تحت ہوتاہے اور آرٹیکل 218 کے تحت شفاف الیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائےسامنے آگئی ، صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ کی تحریری رائے 8 صفحات پرمشتمل ہے۔

    تحریری رائے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن آئین اور قانون کے تحت ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کیلئے تمام اقدامات کر سکتا ہے اور تمام ادارے الیکشن کمیشن کیساتھ تعاون کے پابند ہیں۔

    سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن کاانعقاد آئین اور قانون کے تحت ہوتاہے، آرٹیکل 218 کے تحت شفاف الیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جبکہ انتخابی عمل کوکرپٹ عمل سے تحفظ فراہم کرنابھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    تحریری رائے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کرپشن کے خاتمے کیلئے تمام ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کر سکتا ہے، کرپٹ طریقہ کار روکنے سےمتعلق متعددعدالتی فیصلے موجود ہیں اور ورکرزپارٹی پاکستان کےایک کیس میں سب سےاہم فیصلہ واضح ہے کرپشن کیسےختم کی جائے۔

    عدالت نے نیاز احمد کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیلٹ پیپر خفیہ ہونے کے تعلق پر نیاز احمد کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نیاز احمد کیس میں واضح کیا گیا کہ بیلٹ پیپر کی سیکریسی حتمی نہیں، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ جب ضرورت ہو تو خفیہ بیلٹ حتمی خفیہ نہیں رہ سکتا۔

    عدالت کا تحریری رائے میں کہنا تھا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نےصدارتی ریفرنس پررائےسےانکارکیا، انتخابی عمل صاف شفاف،ایماندارانہ بنانے کیلئے الیکشن کمیشن تمام ضروری وسائل استعمال کرسکتا ہے اور انتخابی عمل کرپٹ پریکٹس سے محفوظ کرنے کیلئے بھی ٹیکنالوجی استعمال کی جاسکتی ہے، الیکشن کمیشن آئینی مینڈیٹ کےمطابق ٹیکنالوجی سمیت تمام ذرائع استعمال کرسکتی ہے۔

    سپریم کورٹ کی تحریری رائے کیساتھ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ صدر پاکستان کا ریفرنس 186 کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

  • پلوشہ خان  سینیٹ انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار

    پلوشہ خان سینیٹ انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے سینیٹ انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سینیٹ الیکشن میں پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سے متعلق سماعت ہوئی ، پلوشہ خان کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے، اعتراض کنندہ عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا میں سینیٹ الیکشن کی تشریح کرنا چاہتا ہوں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے یہ بتائیں، پلوشہ کو الیکشن سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔

    عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے ہمیں سنا ہی نہیں، پلوشہ خان نےجعل سازی سےووٹ کراچی منتقل کرایا، جس پر عدالت نے کہا ووٹ منتقل کرنے کا تو باقاعدہ قانون موجود ہے، رٹ پٹیشن میں کیسی کو کیسے نااہل قرار دے سکتے ہیں، ووٹ پنجاب سے سندھ منتقل کرنےپرکیا خلاف قانون ہوا، یہ عدالت اپیلنٹ ٹربیونل نہیں جو دستاویزات کا جائزہ لے۔

    جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا کہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ خلاف قانون کیاہوا تو عاقب راجپر نے کہا ووٹ منتقل کرنےکی قانون سازی اپنےمفادمیں کی گئی، اسی لیےتوکہاجاتاہےغریب کےلیےکچھ اورامیرکےلیےکچھ اورقانون، اقدام صوبوں کی نمائندگی کے تناسب میں مداخلت ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے سوال کیا ہمیں یہ بتائیں ٹربیونل نے کیاخلاف قانون فیصلہ دیا، جس پر عاقب راجپر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پلوشہ خان کے پاس سندھ میں کوئی جائیداد نہیں تو
    جسٹس امجد علی سہتو نے کہا بات وہ کریں جو قانون آپ کو اجازت دیتا ہے، آپ مطمئن کریں کہ آپ کیسے اعتراض دائر کر سکتے ہیں،آپ عدالت میں غیر متعلقہ دلائل دے رہے ہیں۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کردیئے اور پلوشہ خان کو سینیٹ الیکشن لڑنے کیلیے اہل قرار دے دیا۔

  • سینیٹ انتخابات، وزیر اعظم عمران خان کا اہم فیصلہ

    سینیٹ انتخابات، وزیر اعظم عمران خان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات 2021 کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان بھی متحرک ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے آئندہ 3 روز پارلیمنٹ چیمبر میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اگلے 2 روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ارکان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ملاقاتوں میں ارکان اسمبلی کے مسائل سنیں گے اور ان کے خدشات دور کریں گے۔

    دریں اثنا، سینیٹ انتخابات کے باعث ہفتہ وار کابینہ اجلاس بھی مؤخر ہونے کا امکان ہے۔

    ادھر سابق صدر آصف علی زرداری بھی کراچی سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، ذرائع نے کہا ہے کہ آصف زرداری سینیٹ انتخابات تک اسلام آباد میں قیام کریں گے، اور سینیٹ الیکشن پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔

    ‘سیاست انگڑائیاں لے رہی، حکومتی صفوں میں کھلبلی مچی ہے’

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی کو حتمی شکل دیں گے، سابق صدر نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں کامیابی کے لیے امید کا اظہار بھی کیا۔

    آصف زرداری کی مولانا فضل الرحمان اور پی ڈی ایم کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کا امکان ہے، وہ اسلام آباد میں طبی معائنہ بھی کرائیں گے۔

    آج پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جا کر ان سے ملاقات کی تھی، بلاول کے ہمراہ یوسف رضاگیلانی اور فرحت اللہ بابر بھی تھے۔ اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور سینیٹ الیکشن پر تبادلہ خیال ہوا۔

  • سینیٹ انتخابات: انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری

    سینیٹ انتخابات: انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں چلائی جانے والی انتخابی مہم کا وقت یکم اور 2 مارچ کی درمیانی شب ختم ہو جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ سیاسی جماعتیں ضابطہ اخلاق کی پاس داری کریں، کوئی سیاسی جماعت اور امیدوار مرکز اور صوبوں میں جلسے نہیں کر سکیں گے، پولنگ کے وقت سے 48گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم ہو جائے گی۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن نے ایوان بالا کے انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی عمل مذہبی تعصب اور ملکی نظریے کے خلاف نہ ہو، سیاسی جماعتیں، امیدوار، ووٹرز اور الیکشن ایجنٹس مخصوص رائے کی تشہیر نہیں کریں گے اور ملکی سالمیت اور پارلیمان کی بالادستی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔

    سینیٹ انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری، الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ

    ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں، امیدوار، پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز کسی بھی غیر قانونی سرگرمی اور کرپشن میں ملوث نہیں ہوں گے، صدر مملکت اور تمام صوبوں کے گورنر کسی انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

    سینیٹ ویڈیواسکینڈل پر ایکشن: ویڈیو میں نظر آنیوالے ممبران اسمبلی کو نوٹسز جاری

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ووٹ کی تصویر بنانے والا کوئی بھی آلہ پولنگ اسٹیشن میں لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • سینیٹ انتخابات : بی ایس 4 سال کا ہونے سے ایم کیوایم رہنما بھی متاثر

    سینیٹ انتخابات : بی ایس 4 سال کا ہونے سے ایم کیوایم رہنما بھی متاثر

    کراچی : بی ایس 4 سال کا ہونے سے ایم کیوایم رہنما بھی متاثر ہوگئے ، رؤف صدیقی نے عدالت میں کہا میری تعلیم سینیٹ الیکشن پرپورااترتی ہے، پہلےبی اے 2سال کا تھا، اب اگر بی اے 4 سال کا ہوگیا تو میرا کیا قصور۔

    سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم رہنمارؤف صدیقی کی کاغذات مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت میں رؤف صدیقی نے مؤقف میں کہا میری تعلیم سینیٹ الیکشن پرپورااترتی ہے، پہلےبی اے2سال کاتھا، اب اگربی اے4سال کاہوگیاتومیراکیاقصور۔

    رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ لاکھوں بچوں کامستقبل میرے کیس سےجڑاہے ، جنہوں نے2سال کابی اےکیاان کاکیاقصور، جنہوں نےکےجی ون،کےجی ٹونہیں کیاپھرکیاکریں گے۔

    جس پر عدالت نےدرخواست پرالیکشن کمیشن کونوٹس جاری کردیے اور کہا دونوں درخواستوں کوکل صبح9بجے سنیں گے۔

    یاد رہے رؤف صدیقی نے اپنے کیخلاف الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ چیلنج کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ مجھےسینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے ، جس پر عدالت نے روف صدیقی کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی تھی۔

    خیال رہے آر او نے ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے روف صدیقی کےکاغذات مستردکردیےتھے جبکہ الیکشن ٹربیونل نے ریٹرنگ آفسر کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

  • سینیٹ انتخابات: امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست آج آویزاں کی جائے گی

    سینیٹ انتخابات: امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست آج آویزاں کی جائے گی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست آج آویزاں کی جائے گی  ، امیدوار کل تک کاغذات نامزدگی واپس لےسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن 2021 کیلئے الیکشن کمیشن میں امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست آج آویزاں کی جائے گی ، کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ 25 فروری مقرر ہے۔

    دوسری جانب بلوچستان سے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینےوالےامیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی ہے ،  بلوچستان سےسینیٹ امیدواروں کی حتمی فہرست صوبائی الیکشن کمشنرکےدفترپرآویزاں کی گئی،  فہرست میں سینیٹ انتخابات میں حصہ لینےوالوں میں36امیدوار شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن 48 سینیٹرز کے لیے الیکشن کا انعقاد کرے گا ، 11 مارچ کو 52 سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات کے لیے 3 مارچ کوچاروں صوبائی اور قومی اسمبلی میں پولنگ ہوگی ،پولنگ کا عمل صبح 9 سے لے کر شام 5 تک جاری رہے گا۔