Tag: سینیٹ انتخابات

  • جماعت اسلامی، بی اے پی نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کر دیا

    جماعت اسلامی، بی اے پی نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان اور بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے سینیٹ الیکشن کے لیے امیدوار نامزد کر دیے، جنرل نشست پر ڈاکٹر عطا الرحمان، ٹیکنوکریٹ پر ڈاکٹر اقبال خلیل نامزد کیے گئے ہیں۔

    جماعت اسلامی کی طرف سے خواتین کی سیٹ پر عنایت امین جدون، اور اقلیتی سیٹ پر جاویدگل کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    سینیٹ الیکشن کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، سعید احمد ہاشمی کو بلوچستان سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ٹکٹ مل گیا۔

    بی اے پی کی جانب سے خواتین کی نشست پر ثانیہ خان نے ٹکٹ حاصل کر لیا ہے، پارٹی رہنما منظور احمدکو بھی سینیٹ کا ٹکٹ مل گیا، جب کہ اورنگ زیب پارٹی کی طرف سے جنرل نشست پر امیدوار مقرر کیے گئے۔

    سینیٹ الیکشن: نون لیگ نے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کردیا

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک خیبر پختون خوا کی 12 نشستوں کے لیے 22 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہو چکے ہیں، جب کہ سندھ میں آج تک 20 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

    کے پی میں پی ٹی آئی کے شبلی فراز، ثانیہ نشتر، محسن عزیز، ذیشان خان زادہ، فیصل سلیم، فرزانہ جاوید، حامد الحق، گردیپ سنگھ، اورنگ زیب خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ جے یو آئی ف کے مولانا عطا الرحمان، نعیمہ کشور، زبیر علی، طارق خٹک، رنجیت سنگھ نے کاغذات جمع کرائے۔ اے این پی کے ہدایت اللہ، ڈاکٹر تسلیم حیات، آصف بھٹی، شوکت امیر زادہ نے، پی پی پی کے فرحت اللہ بابر نے، ن لیگ کے ریحان عالم خان، فرح خان، عباس آفریدی نے، جب کہ ایک آزاد امیدوار نجیب گل خلیل نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن سندھ سعید سومرو نے میڈیا سےگفتگو میں بتایا کہ آج تک 20 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں، پیپلز پارٹی کے 12 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، 3 ٹیکنو کریٹ، 3 خواتین کی نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، ایم کیو ایم کی جانب سے 4 جنرل، ایک خواتین، ایک ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے کاغذات جمع ہوئے۔

  • ‘3 مارچ کو سینیٹ انتخابات کا معرکہ  پی ٹی آئی جیتے گی’

    ‘3 مارچ کو سینیٹ انتخابات کا معرکہ پی ٹی آئی جیتے گی’

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات کیلئےبھی حکومت اور اتحادی جماعتیں ایک پیج پرہیں، 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات کا معرکہ بھی پی ٹی آئی جیتے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پارٹی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26مارچ دور ہے پتہ نہیں پی ڈی ایم لانگ مارچ پر قائم رہتی ہے یا نہیں، حکومت مضبوط ہے لانگ مارچ کا سامنا کر نے کو تیار ہے۔

    گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کیلئےبھی حکومت اور اتحادی جماعتیں ایک پیج پرہیں لیکن پی ڈی ایم جماعتیں کبھی ایک پیج پرآئی ہیں اورنہ ہی آئندہ آئیں گی۔

    چوہدری محمد سرور نے کہا کہ 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات کا معرکہ بھی پی ٹی آئی جیتے گی، سیاسی مخالفین کے پاس کوئی نظریہ یا اصول نہیں ، پی ڈی ایم عارضی اتحاد ہے ، حکومت کی مضبوطی کے بعد اپوزیشن کو سمجھ نہیں آرہی وہ اب کیا کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، اداروں کی مضبوطی ملک کی مضبوطی ہے، اپوزیشن کے پاس حکومتی مینڈیٹ تسلیم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    گورنرپنجاب نے مزید کہا کہ وزیراعظم عام آدمی کی ترقی اورخوشحالی کیلئے کام کررہےہیں، صحت انصاف کارڈ جیسے منصوبےعوام دوستی کی عظیم مثال ہیں۔

  • سینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن نے شیڈول میں تبدیلی اور وقت بڑھانے سے معذرت کر لی

    سینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن نے شیڈول میں تبدیلی اور وقت بڑھانے سے معذرت کر لی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے شیڈول میں تبدیلی اور وقت بڑھانے سے معذرت کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن حکام نے پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری سے رابطہ کر کے سینیٹ انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی اور وقت بڑھانے سے معذرت کر لی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے حکام کی اس ضمن میں نیئر بخاری سے گفتگو ہوئی ہے، حکام نے کہا کہ وقت بڑھانے کا آپ کا خط موصول ہوا ہے، سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کر چکے ہیں، اور اس وقت شیڈول میں تبدیلی مشکل ہوگی۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ ممکنہ مشکلات کی صورت میں پیپلز پارٹی سے تعاون کیا جائے گا۔ تاہم نیئر بخاری نے جواب میں کہا ہے کہ انھیں موجودہ شیڈول پر تحفظات ہیں، لہٰذا زبانی جواب کی بجائے تحریری جواب دیا جائے۔

    یاد رہے کہ نیئر بخاری نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے 2 دن کا وقت دیا ہے، کیا 2 روز میں امیدواروں کی جانچ پڑتال اور بینک اکاؤنٹس و دیگر امور طے ہو سکتے ہیں؟ خط میں کہا گیا تھا کہ پی پی جیسی وفاقی جماعت کے لیے کم وقت میں فہرست کو حتمی شکل دینا مشکل ہے، اس لیے چیف الیکشن کمشنر سے استدعا ہے کہ معاملے کو دیکھتے ہوئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

    سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ کب ہوگی

    پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے آج سینیٹ الیکشن پر ویڈیو بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن سینیٹ انتخابات کے جاری شیڈول پر نظر ثانی کرے، شیڈول سے امیدواروں، سیاسی جماعتوں کو مشکل کا سامنا ہے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی جلد بازی سوالیہ نشان ہے۔

    ادھر ذرائع نے کہا ہے کہ سینیٹ امیدواروں کی نیب سے کلیئرنس ہوگی، الیکشن کمیشن فہرست مکمل ہونے کے بعد نیب کو بھجوائے گا، اور دیگر ادارے بھی امیدواروں سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے، اور امیدواروں کے خلاف کیسز کی تفصیلات فراہم کی جائے گی، اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    سینیٹ انتخابات کے لیے ای سی نے کاغذات نامزدگی حاصل اور جمع کرانے والوں کی فہرست جاری کر دی ہے، پنجاب سے 62 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے، 2 امیدواروں پی ٹی آئی کے جمشید اقبال چیمہ اور ق لیگ کے کامل علی آغا نے کاغذات جمع کرائے۔ بلوچستان میں 209 کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے، اور کسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کروائے۔

  • سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلنے کی روایت ختم کررہے ہیں، وزیراعظم

    سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلنے کی روایت ختم کررہے ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلنے کی روایت ختم کررہے ہیں، جو ایوان میں پارٹی کے لیے بہتر ہوگا اسے سینیٹر بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں سینیٹ کیلئےحتمی امیدواروں کے ناموں پرغور کیا گیا اور سینیٹر بننے کے خواہشمند افراد کی لسٹ پر مشاورت مکمل کی گئی۔

    اجلاس میں روایتی طریقہ کار سے ہٹ کرسینیٹ کے لیے میرٹ پر ٹکٹ دینے پراتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے کہا سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلنے کی روایت ختم کررہے ہیں، جو ایوان میں پارٹی کے لیے بہتر ہوگا اسے سینیٹر بنائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پیسے لگا کر ایوان میں آنےوالےعوام کے فائدے کا کبھی نہیں سوچ سکتے، شفاف انتخابات اورایوان بالامیں اکثریت حاصل کرنے کیلئے پر امید ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں اوپن ووٹ پرانتخابات ہوں، میں چاہتا ہوں ووٹ پرقیمت نہ لگے۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی، 11مارچ کو52سینیٹرزریٹائرہوجائیں گے۔

  • سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ 3مارچ کو ہوگی، الیکشن کمیشن کا اعلان

    سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ 3مارچ کو ہوگی، الیکشن کمیشن کا اعلان

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کیلئے تاریخ کا اعلان کردیا ،48نشستوں پر سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ 48نشستوں پر سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ 3 مارچ کوہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 11مارچ کو52سینیٹرزریٹائرہوجائیں گے ، امیدوار12اور 13فروری کوکاغذات نامزدگی جمع کراسکیں گے جبکہ 15 اور 16فروری تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی۔

    شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی صورت میں اپیلیں 17 سے 18 فروری کے دوران سنی جائیں گے اور 21 تاریخ کو امیدواروں کی حتمی فہرست آویزاں کی جائے گی جبکہ 22 فروری کو کاغذات نامزدگری واپس لیے جاسکیں گے۔

    دوسری جانب سینیٹ انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے اعلامیہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں نامزد امیدواروں کو پارٹی  سر ٹیفکیٹ جاری کریں، کاغذات نامزدگی کیساتھ سر ٹیفکیٹ منسلک کئےجائیں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسران تعینات کردیئےگئے، وفاقی دارالحکومت ظفراقبال اسلام آباد کےریٹرننگ افسرہوں گے جبکہ پنجاب میں غلام اسرار ، سندھ میں اعجاز انور چوہان آراو ، صوبہ خیبرپختونخواکے لئے شریف اللہ آر او ہو ں گے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سینیٹ الیکشن کیلئے ایک امیدوار کے لیےانتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔

    سینیٹ انتخابات 48 نشستوں پر ہوں گے، جن میں پنجاب سندھ میں 11 گیارہ، بلوچستان خیبر پختون خواہ میں 12 بارہ نشستوں پر ووٹنگ ہوگی جب کہ اسلام آباد کی 2 سینیٹ نشستوں پر پولنگ ہوگی۔

  • سینیٹ امیدواروں کے تمام کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرنے کا فیصلہ

    سینیٹ امیدواروں کے تمام کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ امیدواروں کے تمام کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ای سی پی سینیٹ امیدواروں کے کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرے گی، کاغذات کی جانچ وزارت داخلہ، ایف آئی اے، نادرا اور نیب سے کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے بھی آن لائن رابطہ رکھا جائے گا، الیکشن کمیشن نے تمام متعلقہ اداروں کے سر براہان کو خطوط بھی ارسال کر دیے۔

    خطوط میں نیب، نادرا، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارت داخلہ سے تعاون کی درخواست کی گئی ہے، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ہر ادارہ فوری طور پر اپنا فوکل پرسن نامزد کر کے آگاہ کرے۔

    سینیٹ الیکشن: بلاول کا صدارتی آرڈیننس چیلنج کرنے کا اعلان

    الیکشن کمیشن کے مطابق ریٹرننگ افسران کو آن لائن جدید ضروری سہولتیں فراہم ہوں گی، متعلقہ اداروں سے ملنے والی معلومات ریٹرننگ افسران کو مہیا کی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں ڈیجیٹل سہولت سینٹرز قائم کر دیے گئے، صوبائی الیکشن کمشنرز کے دفاتر میں بھی ڈیجیٹل سہولت سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

    ادھر ذرائع نے کہا ہے کہ مارچ کے پہلے 3 دن میں سینیٹ الیکشن کی تاریخ مقرر کی جا سکتی ہے، الیکشن کمیشن کل حتمی شیڈول جاری کرے گا، جب کہ کاغذات نامزدگی جاری ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت ووٹ کی خرید و فروخت کو روکنے کے لیے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر کرانے کے لیے صدارتی آرڈیننس لا چکی ہے، جسے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • حکومت کا سینیٹ انتخابات 2018میں  ووٹ بیچنے کی ویڈیوز بطور شواہد سپریم کورٹ  لے جانے پر غور

    حکومت کا سینیٹ انتخابات 2018میں ووٹ بیچنے کی ویڈیوز بطور شواہد سپریم کورٹ لے جانے پر غور

    اسلام آباد : حکومت نے سینیٹ انتخابات 2018میں اراکین کی جانب سے ووٹ بیچنے کی ویڈیوز بطور شواہد سپریم کورٹ لے جانے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران سینیٹ کے الیکشن سےمتعلق گفتگو ہوئی اور سینیٹ انتخابات 2018میں اراکین کی جانب سے ووٹ بیچنے کی ویڈیوز کو بطور شواہد سپریم کورٹ لے جانے پر غور کرنے کا فیصلہ کیا ، ویڈیوز کو اوپن بیلٹنگ کیس میں بطور شواہد پیش کیا جاسکتا ہے، اس حوالے سے قانونی ماہرین سے مشاورت کی جائے گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اوپن ووٹ پرانتخابات ہوں، میں چاہتا ہوں ووٹ پرقیمت نہ لگے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں شہزاداکبر نے اس ویڈیوکی نشاندہی کی ، ہارس ٹریڈنگ کی وجہ سے ہی پارٹی سے لوگوں کو نکالا گیا، ویڈیو میں نظر آنیوالے لوگ سیاست پر دھبہ ہیں اور سیاستدان کہلانے کے لائق نہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ پیسے لینےاوردینےوالوں نے سیاست کو گندا کردیا ہے ، ایسے لوگوں کی وجہ سے سیاست سے عوام کا اعتبار اٹھ گیاہے، پیسے لینے اور دینے والےلوگوں سے لاتعلق اختیار کرنی چاہیے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 2018 کے سینیٹ انتخابات میں لوگ خریدے، بینظیر بھٹو کیخلاف نوازشریف عدم اعتماد لائے تو یہ سلسلہ شروع ہوا، سپریم کورٹ کو سوموٹو لیکر ویڈیو کو دیکھنا چاہیے، سپریم کورٹ کو ازخودنوٹس لیکر وڈیو اپنے پاس منگوانی چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جماعتیں ووٹوں کی خریدو فروخت کو جاری رکھنا چاہتی ہیں، اوپن بیلٹنگ کے مخالف خرید و فروخت کو جاری رکھنا چاہتے ہیں، ہم سیاست میں ووٹوں کی خرید و فروخت کی مخالفت کررہے ہیں، عمران خان 2013 سے کہہ رہے ہیں سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹنگ سے ہونا چاہئے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا یہ ویڈیوزسپریم کورٹ،عوام کیلئے آنکھیں کھول دینےوالے انکشافات ہیں، ہم ووٹوں کی خریدوفروخت کی سیاست کرنیوالوں کو پکڑیں گے ، مجھے امیدہےکہ سپریم کورٹ ججز بھی یہ ویڈیو دیکھ رہے ہونگے، میری گزارش ہوگی کہ سپریم کورٹ آج معاملے کو ایسی کیس کا حصہ بنائے، سپریم کورٹ کواس ویڈیو کا ازخود نوٹس لینا چاہئے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی خریدوفروخت کرنیوالوں پرآرٹیکل 63 لاگو ہوتا ہے، سپریم کورٹ نوٹس لے تو فائدہ اٹھانے والے سامنے آجائیں گے، سپریم کورٹ ازخود ٹس لیکر معاملےکو منطقی انجام تک پہنچائے۔

  • سینیٹ انتخابات میں منڈی کیسے لگتی ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات اے آر وائی نیوز پر

    اسلام آباد : سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے، سال 2018 کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو بلاکرنوٹوں کے انبارلگا کرخریدا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے سینیٹ انتخابات2021اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز دی ، جس کی اپوزیشن نے مخالفت کی، سینیٹ انتخابات میں منڈی کیسے لگتی ہے، اس حوالے سے 2018کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    سال 2018میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق بھی ویڈیو بھی سامنے آئی، 2018 کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو بلاکرنوٹوں کے انبارلگا کرخریداگیا۔

    ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جاسکتا ہے ، یہ خریدوفروخت 20فروری 2018سے2مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کےبعد ووٹ بیچنے والے 20ارکان کوپارٹی سے نکال دیا تھا۔

    دوسری جانب وزیراعظم سینیٹ انتخابات 2021اوپن بیلٹنگ سے کرانے کے لئے پرعزم ہیں، وفاقی حکومت اوپن بیلٹنگ کے لئے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کرچکی ہے جبکہ اوپن بیلٹنگ کے لئے ایک آرڈیننس بھی تیار کررکھا ہے۔

    مسلم لیگ(ن)،پیپلزپارٹی اور جے یوآئی(ف) اوپن بیلٹنگ کے بڑے مخالف ہیں، عمران خان پہلے ہی کہہ چکے میں جانتا ہوں کون خرید و فروخت کے لئے پیسہ جمع کررہا ہے ، سینیٹ انتخابات سے پہلے اراکین اسمبلی کی وفاداریاں کروڑوں روپے میں خریدی جاتی ہیں۔

    مسلم لیگ(ن)اورپیپلزپارٹی ماضی میں ایک دوسرے پراراکین خریدنے کے الزامات لگا چکی ہے ، جبکہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ 30سال سے مجھے پتہ ہے سینیٹ انتخابات میں بولیاں لگتی ہیں، 2018میں 20ایم پی ایز کو ووٹ بیچنے پر پارٹی سے فارغ کیا تھا، ہمارے ایم پی ایز نے 5،5کروڑ روپے میں ووٹ بیچے تھے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 2021کے سینیٹ الیکشن سے پہلے بھی ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں، مجھے پتہ ہے سینیٹ انتخابات کے لئے کون ریٹ لگا رہا ہے۔

  • اوپن بیلٹ آرڈیننس، کیا حکومت سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے؟ بلاول کا سوال

    اوپن بیلٹ آرڈیننس، کیا حکومت سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے؟ بلاول کا سوال

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوال اٹھایا ہے کہ اوپن بیلٹ کے سلسلے میں ریفرنس عدالت میں تھا، حکومت اسے اسمبلی میں لے آئی، کیا حکومت سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے؟

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں زرداری ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ حکومت آرڈیننس نکال کر اوپن بیلٹ سینیٹ الیکشن کرانا چاہتی ہے، یہ اپنے ارکان اسمبلی پر عدم اعتماد کا مظہر ہے۔

    انھوں نے کہا حکومت کو آرڈیننس لانے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، حکومت کو بات چیت کرنی چاہیے تھی، فیصلے پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے تھا، لیکن حکومت نے اس معاملے پر جمہوری طریقہ نہیں اپنایا، اور سپریم کورٹ کو متنازع بنانے کا قدم اٹھایا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا ریفرنس عدالت میں تھا اور پھر بھی حکومت اسے اسمبلی میں لے آئی، اسمبلی میں بھی کسی کو بات کرنے نہیں دی گئی، اس اقدام کا مطلب کیا ہے؟ کیا حکومت سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے؟ پی ٹی آئی حکومت سینیٹ الیکشن کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    وفاقی کابینہ: سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانے کے لیے آرڈیننس کی منظوری

    بلاول بھٹو نے کہا حکومت چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل ہر حربہ استعمال کر کے 2018 کے انتخابات کی طرح اداروں کو متنازع بنا کر سینیٹ الیکشن میں بھی دھاندلی کی جائے۔

  • سینیٹ انتخابات : حکومت  کی  پنجاب سے زیادہ نشستیں لینے کیلئے حکمت عملی تیار

    سینیٹ انتخابات : حکومت کی پنجاب سے زیادہ نشستیں لینے کیلئے حکمت عملی تیار

    لاہور: حکومت نے سینیٹ انتخابات میں پنجاب سے زیادہ نشستیں لینے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ، گورنرپنجاب کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کیساتھ ملکرسینیٹ انتخابات میں مخالفین کوسرپرائزدیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرچوہدری محمد سرور اوروزیراعلیٰ عثمان بزدارکی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیرقانون راجہ بشارت اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان بھی شر یک تھیں۔

    ملاقات میں سینیٹ انتخابات میں پنجاب سے زیادہ نشستیں لینےکیلئےحکمت عملی تیار کرلی گئی ، صوبائی وزرا کوبھی اراکین اسمبلی سےرابطوں کی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔

    گورنرپنجاب چوہدری سرور نے کہا اتحادیوں کیساتھ ملکرسینیٹ انتخابات میں مخالفین کوسرپرائزدیں گے، پارٹی جن امیدواروں کوفائنل کرے گی ان کو کامیاب کروائیں گے۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ووٹ چوروں کی حمایتی بن چکی ہے، پی ڈی ایم جتنی مر ضی دھمکیاں دے وزیراعظم عمران خان ہی رہیں گے۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ اپوزیشن کو ہرمحاذ کی طرح سینیٹ میں بھی بھرپورشکست دیں گے، تمام اراکین اسمبلی پارٹی پالیسوں کے ساتھ متحد کھڑے ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، اپوزیشن کو مایوسی کے سوا پہلے کچھ ملا ہے اورنہ ہی آئندہ ملےگا۔