Tag: سینیٹ انتخابات

  • سینیٹ انتخابات: موبائل فونز کیمرا اور الیکڑونک ڈیوائس ساتھ لانے پر پابندی

    سینیٹ انتخابات: موبائل فونز کیمرا اور الیکڑونک ڈیوائس ساتھ لانے پر پابندی

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات کے دوران اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے موبائل فونز کیمرا اور الیکڑونک ڈیوائس ساتھ لانے پر پابندی ہوگی، انتخابات کیلئے چار ہزار بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکین پر سینیٹ انتخابات کے دوران موبائل فون سمیت تمام ایسے آلات پر پابندی عائد کی ہے، جس سے تصویر بنائی جاسکے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوں گے، جنرل نشستوں کے لیے سیفد رنگ کا بیلٹ پیپر استعمال ہوگا، خواتین کی نشستوں کے لیےگلابی اور ٹیکنوکریٹس کے لیے سبز رنگ کا بیلٹ پیپر استعمال ہوگا، بیلٹ پیپرز میں امیدواروں کےنام درج ہونگے۔

    ووٹرز تینوں بیلٹ پیپرز حاصل کرکے پردہ دار جگہ میں جائیگا، جس کے بعد کسی دوسرے ووٹر یا امیدوار سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، کمرے میں پہنچ کر بال پین سے بیلٹ پیپرز پر اپنے پسندیدہ امیدوار کے نام کے سامنے ترجیحات صرف انگریزی یا ہندسوں میں درج کرنی ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ رائے دہندگان کی طرف سے بیلٹ کو خفیہ رکھنے کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ کی باون نشستیں گیارہ مارچ کو خالی ہو رہی ہیں، صدرِ مملکت ممنون حسین نے سینیٹ کا اجلاس بارہ مارچ کو طلب کر لیا ہے، جس میں نو منتخب ارکان حلف لیں گے۔

    چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا، سینیٹ انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل بھی جاری ہے اور تقریبا چار ہزار بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں جبکہ ووٹرز کیلئے ایک ایک پولنگ بوتھ لگایا جائیگا۔

    صوبوں میں ریٹرننگ افسران کے فرائض صوبائی الیکشن کمشنر انجام دینگے، پولنگ صبح9 سے شام4 بجے تک ہوگی۔

  • سینیٹ انتخابات ، 22ویں آئینی ترمیم پراتفاق نہ ہوسکا

    سینیٹ انتخابات ، 22ویں آئینی ترمیم پراتفاق نہ ہوسکا

    اسلام آباد: کل جماعتی پارلیمانی کانفرنس لاحاصل رہا، سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بائیسویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔

    سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے آئینی ترمیم پر اتفاق نہ ہوسکا، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف نے ترمیم کی مخالفت کی جبکہ تحریک انصاف، ایم کیوایم اور جماعت اسلامی سمیت متعددجماعتوں نے حمایت کی۔

    بل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے سیاست کو کاروبار بنانے والوں پر کڑی تنقید کی۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کا کہنا ہے حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ سینٹ انتخابات کے عمل کو شفاف بنانے میں ناکام نظر آرہا ہے جبکہ  پی ٹی ائی نے آئینی ترمیم کی صورت میں اسمبلیوں میں واپسی کا عندیہ دیدیا۔

    ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ترمیم کی حمایت کریگی۔

    حکومت نے پی پی اور جے یو آئی ف کی مخالفت کے باوجود ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے بائیسویں آئینی ترمیم کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، توقع ہے کہ یہ بل پیر کو سینیٹ میں پیش کر دیا جائیگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس وزیرِاعظم ہاوس میں وزیرِاعظم کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ اور پیسے کے کارو بار کو روکنا سیاسی جماعتوں کی ذمے داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی ضمیر فروشی کو روکنے کی ہمارے پاس طاقت ہے، پیسے دے کر ووٹ خریدنا مکروہ فعل ہے۔

    اجلا س میں بائیسویں آئینی ترمیم اور سینٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی سے متعلق حکومتی مسودہ پیش کیا گیا، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے کسی بھی قسم کی ایسی ترمیم کی مخالفت کر دی ۔ دیگر جماعتوں نے ترمیم کی حمایت کی اتفاق رائے نہ ہونے پر اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا۔

  • سینیٹ الیکشن کیلئے آئینی ترمیم پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوسکا

    سینیٹ الیکشن کیلئے آئینی ترمیم پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوسکا

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں سیاسی جماعتوں میں سینٹ الیکش کے طریقہ کار میں تبدیلی اور آئینی ترمیم پر اتفاق نہ ہو سکا، پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کی صورت میں اسمبلیوں میں واپسی کا عندیہ دے دیا ہے۔

    پارلیمانی جماعتوں کے راہنماوں کا اجلاس وزیراعظم ہاوس میں وزیراعظم کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ اور پیسے کے کارو بار کو روکنا سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔

     وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی ضمیر فروشی کو روکنے کی ہمارے پاس طاقت ہے، انہوں نے کہا کہ پیسے دے کر ووٹ خریدنا مکروہ فعل ہے۔

     اجلا س میں بائیسویں آئینی ترمیم اور سینٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی سے متعلق حکومتی مسودہ پیش کیا گیا۔

     پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے کسی بھی قسم کی ایسی ترمیم کی مخالفت کر دی، دیگر جماعتوں نے ترمیم کی حمایت کی اتفاق رائے نہ ہونے پر اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

    ایم کیو ایم، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، اے این پی اور فاٹا ارکین نے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ رو کنے کے لیئے مجوزہ آئینی ترمیم کی حمایت کی ۔

     اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہارس ٹریڈنگ اور الیکشن دھاندلیوں کو روکنے کی حمایت کرتی ہے۔ حکومت نے ترمیم کی تجویز دی ہے مگر اتفاق رائے کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔

    ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ اور دولت کے ریل پیل کو روکنے کے لیئے آئینی ترمیم کی حمایت کرتے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے عارف علوی نے کہا کہ ایسی ترمیم وقت کی ضرورت ہے ن لیگ کے اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

     جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ حکومت اسمبلی میں ترمیم لائے تاکہ مخالفیں اور حامیوں کا پتہ چل سکے۔

     اے این پی کے غلام احمد بلور نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں تاخیر کا شکار ہو گئی اس کے باوجود اس ترمیم کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بل کی مخالفت اور حمایت بعض جماعتوں کی مجبوری ہے۔

     وفاقی وزیر عباس افریدی نے کہا کہ پی ٹی ائی نے عندیہ دیا ہے کہ ترمیم کی صورت میں وہ ایوان میں واپس آجائے گی ۔

    سینٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کے لئے آئینی ترمیم پر سایسی جماعتیں تفریق کا شکار ہوئیں اور اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا ۔

  • ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے پارلیمانی جماعتوں کااجلاس طلب

    ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے پارلیمانی جماعتوں کااجلاس طلب

    اسلام آباد: حکومت نے ہارس ٹریڈنگ کے خلاف حتمی معرکہ سر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، دن ڈھائی بجے ہونے والے اجلاس میں تحریکِ انصاف اور پیپلزپارٹی کے رہنماء بھی شریک ہوں گے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے سینیٹ انتخابات کے دوران ہارس ٹریڈنگ کے تدارک کیلئے پارلیمانی رہنماﺅں کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس وزیراعظم کی زیرِصدارت دن کے ڈھائی بجے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے حکمت عملی اور وزیرِاعظم کی جانب سے بیلیٹ پیپر پر ووٹر کا نام لکھنے کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔

    حکومت ک جانب سے ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے بائیس ویں آئینی ترمیم لانے پر غور کیا جا رہا ہے، جس پر مشاورت کے لیے وزیرِاعظم پارلیمانی رہنماﺅں سے ملاقات کر رہے ہیں۔

    اجلاس میں شرکت کیلئے، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے جبکہ مسلم لیگ ق اور پاکستان عوامی تحریک کو اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

  • ہارس ٹریڈنگ کاخاتمہ، حکومت کا پی ٹی آئی سے رابطہ

    ہارس ٹریڈنگ کاخاتمہ، حکومت کا پی ٹی آئی سے رابطہ

    اسلام آباد: ہارس ٹریڈنگ کےخاتمےکےلیےحکومت نےتحریک انصاف سےرابطہ کرلیا،اسحاق ڈارنےجہانگیرترین کوکل آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    اسلام آباد میں حکومت اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے اور عدالتی کمیشن کے قیام کے حوالے سے امور پر غور کیا گیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ عروج پر ہے، ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے وہ اور تحریک انصاف ایک پیج پر ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہمیشہ کے لیے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں سے بات ہوئی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈزنہیں ہوسکتا۔ سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپر کو خفیہ نہ رکھنے کی تجویز بھی ہے، انہوں نے کہا کہ آئینی معاملات مل کر حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف جلد پارلیمنٹ میں واپس آئے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔ سینٹ الیکشن میں خرید و فروخت سیاستدانوں پر بدنما دھبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی قیمت لگوانے والے ایم پی اے کو سزا ملنی چاہیئے۔ اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد وزیر اعظم کے اجلاس میں شرکت پر غور کریں گے۔

  • ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے اے پی سی بلانے کا فیصلہ

    ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے اے پی سی بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹرینڈنگ کیسے روکی جائے۔ سیاسی قیادت نے اے پی سی بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    سنگین مسائل پرقومی اتفاق رائے قائم کرنے والے ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے قانون سازی پر متفق نہ ہوسکے، قائد حزبِ اختلاف خورشیدشاہ کے مطالبے پر اسحاق ڈارنے اے پی سی بلانے کی نوید سنا دی۔

    ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ارکان کی خرید و فروخت روکنے کے لیے جمعہ کو آل پارٹیز کانفرنس بلائے جانے کا امکان ہے ۔

    وزیرِاعظم ہاؤس کی جانب سے جلد سیاسی رہنماؤں سے رابطے شروع کیے جائیں گے، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ق لیگ ، ایم کیوایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماء کانفرنس میں شریک ہوں گے۔

    گزشتہ روز مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کا سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے ہر ممکن راستہ اختیار کرنے پراتفاق ہوگیا۔

    دونوں جماعتوں کے اجلاس جس میں مسلم لیگ ن سے خواجہ سعد رفیق اور اسحاق ڈار جبکہ پیپلز پارٹی سے خورشید شاہ اور راجہ پرویز اشرف شریک تھے، اجلاس میں طے پایا کہ ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لئے ہر ممکن آئینی اور قانونی ترامیم کی جائیں گی اوراس سلسلے میں جلد اے پی سی طلب کی جائے گی۔

    اجلاس کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی جس میں ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے اٹھائے جانے والے ممکنہ اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

  • الیکشن کمیشن انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، شیریں مزاری

    الیکشن کمیشن انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، شیریں مزاری

    اسلام آباد : سینیٹ انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن پر تحفظات کا اظہار کر دیا،ترجمان پی ٹی آئی شیریں مزاری کہتی ہیں کہ الیکشن کمیشن امیدواروں کے ووٹ تبدیل کر کے الیکٹورل رولز کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے تر جمان پی ٹی آئی شیری مزاری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کی طرح سینیٹ انتخابات میں بھی ن لیگ کو فائدہ پہنچانے کے لئے رولز کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے آر اوز کو ہدایات جاری کر کے امیدواروں کے ووٹ تبدیل کروائے جا رہے ہیں جو الیکٹورل رولز ایکٹ انیس سو چوہتر کی دفعہ بیس کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    شیری مزاری کا مزید کہنا تھا کہ الیکٹورل رولز کے مطابق الیکشن شیڈول اناؤنس ہونے کے بعد امیدواروں کے ووٹ تبدیل نہیں کئے جا سکتے،،لیکن الیکشن کمیشن دو ہزار تیرہ کے انتخابات کی طرح اس بار بھی آ ر اوز کو خفیہ خط لکھ کرن لیگ کی دھاندلی کا دفاع کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز سپریم کورٹ حملہ میں ملوث چوہدری تنویر جیسے لوگوں کو سینیٹ میں لا نا چاہ رہی ہے۔شیری مزاری نے واضح کیا کہ کل الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کے دوران ان کی جماعت اپنے تحفظات سامنے رکھے گی۔

  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کےطریقہ کار کا اعلان کردیا

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کےطریقہ کار کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے دوران ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات اور الیکشن کے طریقہ کار کا اعلان کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات کے دوران ووٹرز کے لیےہدایا ت جاری کر دی ہیں، جس کے مطابق بیلٹ پیپر حاصل کر نے کیلئے ووٹرز کو ریٹرننگ آفیسر کے سامنے شناختی کارڈ پیش کر نا ہوگا اور ووٹر کے شناختی کارڈ کی تفصیل کاؤنٹر فائل پر درج کی جائے گی۔

     انتخابات میں عام نشستوں اور خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے الگ الگ بیلٹ پیپر ز ہونگے، بیلٹ پیپر کے حصول کے بعد ووٹر ز کسی بھی امیدوار سے رابطہ نہیں کرسکیں گے۔

    پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر بھی پابندی ہوگی ۔ ووٹر بیلٹ پیپر پر اپنی تر جیحات اردو یا انگریزی زبان میں پردہ دار کمرے میں درج کریگا۔

     بیلٹ پیپر پر ایک سے زائد امیدواروں کے سامنے ایک کا ہندسہ درج ہونے پر ووٹ مسترد کردیا جائے گا۔

  • سینیٹ انتخابات ، الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری

    سینیٹ انتخابات ، الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: سینیٹ کی باون نشستوں پر ایک سو چوراسی امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، الیکشن کمیشن نے تفصیلات جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات کیلئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات جاری کردی، جاری کی گئی معلومات کے مطابق ایوان بالا کی باون نشستوں کیلئےایک سو چوراسی امیدوار مدمقابل ہوں گے۔

    شہرِ اقتدار وفاقی دارالحکومت سے نو امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں، فاٹا کی نشستوں کیلئے تینتالیس امیدوار مدمقابل ہیں، پنجاب سے تیئس امیدواروں کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن کو موصول ہوئے۔

    سندھ سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے والوں کی تعداد اٹھائیس ہے، خیبر پختونخوا سے انتالیس امیدوار سینیٹر بننے کے خواہشمند ہیں جبکہ بلوچستان سے مخلتف سیاسی جماعتوں کے بارہ امیدوار سینیٹ انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے تحت کرائی جائے گی، امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مختلف اداروں کوچھان بین کے لیے بھجوائے گئے ہیں۔

    نادہندگان کی تفصیلات کیلئے نیب، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک سے بھی امیدواروں کا ڈیٹا طلب کرلیا گیا جبکہ ایف آئی اے ، آئی جی پیز ،وزارتِ پانی وبجلی اور وزارتِ خزانہ کوخطوط ارسال کردیئے گئے ہیں۔

  • پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی، باضابطہ اعلان آج شام کئے جانے کا امکان ہے ۔

    سینیٹ انتخابات کیلئے پیپلزپارٹی آج شام اپنے امیداروں کا باضابطہ اعلان کرے گی، پارٹی ذرائع کے مطابق امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ جنرل کی چار جنرل نشستوں کیلئے رحمان ملک، اسلام الدین شیخ، سلیم مانڈوی والا، اور انجینئر گیان کے نام فائنل کئے گئے ہیں۔

    سندھ سے ٹیکنوکریٹ کی نشست کیلئے فاروق ایچ نائیک کو ٹکٹ دیا جائے گا، پنجاب سے ندیم افضل چن کو سینیٹ کیلئے چنا گیا ہے۔

    خواتین کی مخصوص نشست پر سسی پلیجو پی پی کی امیدوار ہوں گی، خیبرپختونخوا سے نورعالم اور خانزادہ اخونزادہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان سے پیپلزپارٹی نے صابر بلوچ کا انتخاب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کو سینٹ انتخابات کیلئے 125 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔