Tag: سینیٹ اور قومی اسمبلی

  • حکومت کی  آئینی ترمیم ایک ہی دن سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش

    حکومت کی آئینی ترمیم ایک ہی دن سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش

    اسلام آباد حکومت کی آئینی ترمیم ایک ہی دن سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش جاری ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل طلب کر لئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل طلب کر لیے، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (ایک) کے تحت طلب کیے گئے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام چار بجے طلب کیا گیا ہے جبکہ سینٹ کا اجلاس کل سہ پہرتین بجے بلایا گیا ہے، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترامیم منظور کی جائے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم ایک ہی دن سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی تاہم آئینی ترامیم سینیٹ سے پہلے منظور کرانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے سے پہلے وفاقی کابینہ چھبیس ویں آئینی ترامیم کی منظوری دے گی جبکہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس سترہ کے بجائے کل ساڑھے بارہ بجے بلالیا گیا، اجلاس میں آئینی ترامیم کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

  • عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کا بل کل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ

    عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کا بل کل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کا بل کل سینیٹ اورقومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کا بل کل سینیٹ اورقومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم آج عشائیے میں اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے، حکومتی سینیٹرزاور ارکان قومی اسمبلی کواسلام آبادمیں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ بیرون ملک موجود حکومتی ارکان آج وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت منظور کرانے کے لیے اسمبلی میں دو سو چوبیس ووٹ درکار ہیں، حکومتی ارکان کی تعداد دو سوچودہ ہے۔ حکومت کومزید دس ووٹ درکار ہیں۔

    سینیٹ میں دوتہائی اکثریت چونسٹھ ارکان کی بنتی ہے جبکہ حکومتی ارکان کی تعداد ساٹھ ہے تاہم حکومتی حلقوں کا دعویٰ ہے آئینی ترامیم منظور کرانے کیلئے نمبرز پورے ہیں۔

  • حکومت  کی آئینی ترامیم کی پارلیمان سے منظوری کی تیاری

    حکومت کی آئینی ترامیم کی پارلیمان سے منظوری کی تیاری

    کراچی : عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش ہوں گی ، حکومتی ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نےآئینی ترامیم کی پارلیمان سےمنظوری کی تیاری کرلی ، ذرائع نے بتایا کہ عدلیہ سےمتعلق آئینی ترامیم کل سینیٹ اورقومی اسمبلی میں پیش ہوں گی۔

    اس سلسلے میں حکومتی ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی کو اسلام آبادمیں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    حکومتی حلقوں کی جانب سے دوتہائی اکثریت کے حصول کا دعویٰ کیا جارہا ہے ، حکومت تمام ترامیم براہ راست منظور کرانے کی حکمت عملی پر غور کررہی ہے۔

    ایم کیوایم نے 2 ارکان قومی اسمبلی کو کراچی سے فوری اسلام آبادبلالیا ہے ۔ پارلیمانی ذرائع نے کہا ہے کہ تمام آئینی ترامیم کو آج حتمی شکل دےدی جائےگی، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس اتوار کو بھی ہوں گے۔

    یاد رہے جمعیت علمائے اسلام (ف) نے آئینی ترامیم میں حکومت کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کر دیں۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ حکومت جمہوریت سے متصادم قانون سازی کرنے جا رہی ہے، ایسی قانون سازی میں حکومت کسی اپوزیشن جماعت کی حمایت نہیں لے سکے گی۔

  • چوہوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے کئی دفاتر میں اہم فائلیں کتر ڈالیں

    چوہوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے کئی دفاتر میں اہم فائلیں کتر ڈالیں

    اسلام آباد : سینیٹ اور قومی اسمبلی کےکئی دفاترمیں اہم فائلیں چوہوں نے کترڈالیں ، چوہوں کوپکڑنےکیلئےخصوصی بلیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس میں چوہوں کی بڑھتی تعداد اور شرارتوں نے سب کو حیران پریشان کردیا۔

    چوہے ارکان کیلئے وبال جان بن گئے اور سینیٹ اور قومی اسمبلی کے مختلف شعبوں میں نقصان پہنچارہے ہیں جبکہ چوہوں نے پارلیمنٹ کے کئی دفاتر میں فائلیں بھی کتر دیں۔

    سی ڈی اے نے صورتحال سے نمٹنےکیلئےٹینڈرجاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ چوہوں کوپکڑنےکیلئےخصوصی بلیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور چوہوں کوتلف کرنےکیلئےسالانہ12لاکھ روپےخرچ ہوں گے۔

    ٹینڈر میں کہنا ہے کہ چوہوں کوپکڑنے کے لیےدو ماہر ین کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

    ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ چوہوں کے خاتمے کے لیے ذمہ داری سی ڈی اے کو دی گئی ہے، پارلیمنٹ میں چوہوں کا مسلہ نیا نہیں برسوں پرانا ہے، مارچ 2018 کو پیش رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ میں چوہوں کی تعداد پچاس ہزار سے زائد تھی۔

    گیارہ اگست2011 کو اس وقت پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کو پارلیمنٹ لاجز میں چوہے نے کاٹ لیا تھا۔

    چوہوں کا یہ مسلہ بین الاقوامی سطح کا ہے، اسپین کی پارلیمنٹ میں اجلاس کے دوران چوہے نے انٹری دی ، جس سے ایوان میں ہلچل مچ گئی۔

    برطانوی پارلیمنٹ بھی عرصہ دراز سے چوہوں کے مسلے سے پریشان ہے، اگست دوہزار انیس میں قومی خزانے سے ایک لاکھ گیارہ ہزار برطانوی پاونڈز خرچ کیے گئے لیکن اس کے باوجود پارلیمنٹ سے چوہے ختم نہ ہوسکے۔