Tag: سینیٹ قائمہ کمیٹی

  • انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس: میاں چنوں واقعے پر بریفنگ

    انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس: میاں چنوں واقعے پر بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں قتل کیا جانے والا شخص ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا، ویڈیوز میں جو لوگ دیکھے جا سکتے ہیں ان کو پکڑ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب پولیس نے میاں چنوں واقعے پر سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خانیوال نے بتایا کہ میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کا قتل ہوا، مذکورہ شخص کو مارنے کا اعلان امام مسجد نے کیا۔

    ڈی پی او کے مطابق مذکورہ شخص پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا، مقتول ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا۔ اس شخص پر توہین مذہب کا کوئی گواہ بھی نہیں۔ کسی نے بھی اس شخص کو آگ لگاتے ہوئے نہیں دیکھا۔

    ڈی پی او نے بتایا کہ 15 پولیس اہلکار واقعے کی جگہ پہنچے، پولیس نے بچانے کی کوشش کی لیکن اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا، ویڈیوز میں جو لوگ دیکھے جا سکتے ہیں ان کو پکڑ لیا ہے۔

    سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 300 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، واقعے میں ملوث 130 لوگ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

  • امریکا اور بھارت کے درمیان اہم معاہدہ، خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    امریکا اور بھارت کے درمیان اہم معاہدہ، خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان سیٹلائٹ اور جغرافیائی ڈیٹا کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے، معاہدے سے علاقائی امن کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس چیئرمین مشاہد حسین سید کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین نے بتایا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان سیٹلائٹ اور جغرافیائی ڈیٹا کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے۔

    مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان معاہدے سے علاقائی امن کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، امریکا 21 ارب ڈالرز کی دفاعی مصنوعات بھارت کو فروخت کر چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے چین، نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ساتھ تنازعات ہیں، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل ظلم و بربریت روا رکھے ہوئے ہے۔

    اجلاس میں سینیٹر محمد اکرم کا کہنا تھا کہ بھارتی مشیر قومی سلامتی نے پاکستان اور چین سے دو طرفہ جنگ کا اعلان کیا، سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ پاکستان نے 27 فروری کو جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی سے بھارت کو شکست دی۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا گیا

    قائمہ کمیٹی اجلاس: پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا گیا

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

    اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی کانٹینٹ کو ریگولیٹ کرنا چاہتا ہے، اس حوالے سے بہت سے اداروں کے اعتراضات سامنے آئے۔

    چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ ویب ٹی وی زیادہ تر بلیک میلنگ کے زمرے میں آرہا ہے، ویب ٹی وی 2 سال میں 20 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ لے گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 90 فیصد لوگوں کی شکایات ہیں مائیک لے کر زبردستی گھس جاتے ہیں، ان کے لیے کوئی قانون اور چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ ویب ٹی وی کا کوڈ آف کنڈکٹ پیرا بھی تجویز کے لیے بنایا ہے۔

    ڈی جی لائسنسنگ نے بتایا کہ نیٹ فلکس پاکستان سے ماہانہ ڈیڑھ ارب کما رہا ہے جس پر پیمرا حکام نے کہا کہ حکومت کو کوئی ٹیکس نہیں مل رہا۔

    قائمہ کمیٹی نے پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا، ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ معاملہ پیمرا کے زمرے میں آتا ہی نہیں۔

    معروف وکیل نگہت داد نے کہا کہ آن لائن کانٹینٹ کا معاملہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے پاس ہے، سائبر کرائمز ایکٹ کے تحت آن لائن مواد پی ٹی اے کے انڈر آتا ہے، تجاویز کو ٹیلی کام کمپنیوں نے بھی مسترد کیا ہے۔

    دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک میڈیا پہلے سے دباؤ میں ہے اب آن لائن پر بھی قدغن لگائی جارہی ہے۔

  • منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے 50 لاکھ جرمانے، زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی سفارش منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے سزاؤں میں اضافے کی تجویز دی گئی، تجویز میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 50 لاکھ جرمانہ، 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی جائے۔

    فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے ڈائریکٹر جنرل منصور صدیقی نے کہا کہ سخت سزاؤں کا مقصد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف سفارشات پر عمل ہے۔ سعودی عرب میں منی لانڈرنگ پر 10 سال قید اور 50 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سنگاپور میں منی لانڈرنگ پر 5 لاکھ ڈالر جرمانہ ہے۔

    چئیرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کا متعلقہ حصہ پڑھا جس کے بعد سینیٹر عائشہ رضا نے کہا کہ جو ترمیم کی جا رہی ہے وہ ایف اے ٹی ایف سفارشات کے مطابق نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے خلاف کم از کم سزا ایک سال برقرار رہنی چاہیئے، اصل مسودہ قانون مناسب ہے اس میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔ کم از کم سزا ختم کرنا مناسب نہیں۔

    بعد ازاں کمیٹی نے جائیداد ضبطگی کا دورانیہ 90 دن سے بڑھا کر 180 دن کرنے کی سفارش منظور کر لی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے زیادہ دورانیہ درکارہے۔ منی لانڈرنگ کے ملزمان کے خلاف تحقیقات 90 دن میں مکمل نہیں ہوسکتی۔

    واجد ضیا نے کہا کہ بینک ریکارڈ اور تحقیقات کے لیے 190 دن ضروری ہیں۔

  • چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا اجلاس چیئرمین روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے 14 کیسز رجسٹرڈ کیے، چائلڈ پورنو گرافی کی 5 انکوائریاں جاری ہیں۔ ’ایف آئی اے کے پاس شکایت آتی ہے تو کارروائی کرتے ہیں۔ از خود کچھ نہیں کرسکتے‘۔

    کمیٹی رکن فیصل جاوید نے کہا کہ ایف آئی اے بہتری کے لیے قانون میں ترامیم تجویز کرے اور چائلڈ پورنو گرافی کی شکایت کا نظام آسان بنائے۔

    روبینہ خالد نے کہا کہ ایسے کیسز میں غریبوں کو پیسے دے کر یا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔ چائلڈ پورنو گرافی میں معافی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جاچکی ہیں۔

    ان کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی ویب سائٹس کی معلومات انٹر پول نے شیئر کی تھیں۔ چائلڈ پورنو گرافی کی ویڈیوز ڈارک ویب پر موجود ہیں۔ ڈارک ویب تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہوسکتی۔

    اجلاس میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے چائلڈ پورنو گرافی کے ملزم سہیل ایاز سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کے گھر سے برآمد بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ ملزم سہیل ایاز کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے کمپیوٹر سے ایک لاکھ پورنو گرافک تصاویر ملی ہیں۔ ملزم کے موبائل کا تمام ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔ موبائل سے بچوں کے ایکسچینج کے حوالے سے بھی پیغامات ملے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سہیل ایاز پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی جھوٹ بولتا رہا۔ ملزم اور متاثرہ بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں۔ متاثرہ بچوں کو آئس اور چرس کا نشہ کروایا جاتا تھا۔ ’سہیل ایاز کے خلاف کیس 100 فیصد مضبوط ہے‘۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • ساہیوال واقعہ: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

    ساہیوال واقعہ: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ساہیوال واقعے پر آئی جی پنجاب جاوید امجد سلیمی کو 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    کمیٹی کے آج کے ایجنڈے سے تمام نکات کو مؤخر کر دیا گیا، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آج ساہیوال واقعے پر بات ہوگی کیونکہ یہ اہم ہے۔

    اجلاس میں آئی جی پنجاب نے قائمہ کمیٹی کو سانحہ ساہیوال پر بریفنگ دی۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ یقین ہوگیا کہ خلیل کی فیملی بے گناہ ہے تو فوری طور پر اہلکاروں کو گرفتار کیا، سی ٹی ڈی کے تمام افسران کو او ایس ڈی کر دیا گیا ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ انکوائری کے نتیجے میں تمام حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے۔ سی ٹی ڈی انتہائی خطرناک گروہ کا پیچھا کر رہی تھی، جے آئی ٹی ذیشان سے متعلق تمام شواہد اکٹھا کرے گی۔

    آئی جی پنجاب نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے اس واقعے سے ہماری کمر ٹوٹی ہے، ہم نے سی ٹی ڈی کے ذریعے کئی اہم اہداف بھی حاصل کیے۔

    سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ذیشان دہشت گردوں کا ساتھی تھا، اخذ کرلیا گیا کہ گاڑی میں موجود تمام لوگ دہشت گرد ہوں گے، سی ٹی ڈی کا ٹارگٹ ذیشان تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح واقعہ ہوا ہے ایسا نہیں ہونا چاہیئے تھا، تحقیقات جاری ہیں مزید چیزیں شیئر نہیں کرنی چاہئیں۔

    اجلاس کے دوران آئی جی پنجاب اور کمیٹی ارکان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، ارکان کمیٹی نے آئی جی پنجاب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ان کی بریفنگ پر عدم اطمینان ظاہر کیا۔

    کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ لگتا ہے سانحہ ساہیوال کے ذریعے ملک کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے آئی جی پنجاب کو 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

  • فاٹا کے پیسے بچا کر کیا پورے ملک پر لگانے ہیں؟سینیٹ قائمہ کمیٹی ناراض

    فاٹا کے پیسے بچا کر کیا پورے ملک پر لگانے ہیں؟سینیٹ قائمہ کمیٹی ناراض

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کے اجلاس کے دوران فاٹا کی تعلیمی اور صحت کے شعبے میں درپیش مسائل اور ان کے حل کی تجاویز کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، اراکین کا کہنا تھا کہ کیا فاٹا کے پیسے بچا کر پورے ملک پر لگانے ہیں؟ بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ہلال الرحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

    سینٹر ستارہ ایاز کا کہنا تھا فاٹا سیکرٹریٹ میں کلاس چار کے ملازمین سات سے آٹھ ہزار تنخواہ لے رہے ہیں کئی ڈاکٹر چار برس سے زائد عرصہ گزار چکے ہیں لیکن انہیں مستقل نہیں کیا گیا۔

    سیکریٹری پی اینڈ ڈی فاٹا کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کم سے کم تنخواہ 14 ہزار کی گئی ہے لیکن پالیسی میں 7 ہزار ہے امید ہے کہ فاٹا اصلاحات میں یہ مسائل حل ہو جائیں گے۔

    اجلاس میں سینیٹر صالح شاہ کا کہنا تھا کہ سمجھ سے بالا تر ہے کہ ساؤتھ وزیرستان سے اتنا برا سلوک کیو ں کیا جاتا ہے۔ سیکریٹری پی اینڈ ڈی فاٹا کے مطابق وانا سے بھی دس کلو میڑ آگے ہسپتال میں بہترین مشینری موجود ہے لیکن کم تنخواہوں پر وہاں کوئی جانا نہیں چاہتا۔

    اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جو پالیسی فاٹا کے لیے بنائی گئی ہے وہ پنجاب اور سندھ میں بھی ہے، فاٹا سے پیسے بچا کر کیا پاکستان میں ترقی کرنی ہے، فاٹا کے تعلیمی اور صحت کے معاملات کی پیچیدگیوں پر غور کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    کمیٹی نے اجلاس میں پولیٹیکل ایجنٹ ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر بھی بریفنگ دی گئی جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جو سوال پوچھے گئے ہیں ان کے جواب موجود ہی نہیں ہیں، کمیٹی کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو آئندہ اجلاس میں آنے کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا۔