Tag: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • کراچی میں رینجرزآپریشن سے دہشت گردی میں 80 فی صد کمی آئی ہے

    کراچی میں رینجرزآپریشن سے دہشت گردی میں 80 فی صد کمی آئی ہے

    اسلام آباد : سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کورینجرز کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ ، آئرلینڈ اور برطانیہ سے ٹارگٹ کلرز کو فنڈنگ کی جا رہی ہے اس فنڈنگ کو روکنے کیلئے کئی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

    نسرین جلیل کی زیر صدرات قائمہ کمیٹی انسانی برائے انسانی حقوق کا اجلاس میں رینجرز کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن سے پہلے کراچی پر تشدد شہروں میں چھٹے نمبر پر تھا،سندھ رینجرز نے اختیارات ملنے کے بعد سے کراچی میں 7950 آپریشن کر کے سات ہزار سے زائد ٹارگٹ کلر گرفتار کیے،آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلرز نے 7000 سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا گیا،رینجرز آپریشن کے بعد دہشت گردی میں 80 فی صد اور ٹارگٹ کلنگ میں 70 فی صد کمی آئی تھی۔

    رینجرز کے کرنل قیصر کی جانب سے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں دہشتگردی کے واقعات میں 80 فیصد، بھتہ خوری میں 85 فیصد،اغوا میں 73 فیصد اور ٹارگٹ کلنگ میں 85فیصد کمی ہوئی جب کہ اس عرصے میں 1236دہشتگرد مارے گئے اور رینجرز کے 30 جوانوں نے جام شہادت نوش کی ،رینجرز نے سندھ سے باہر کارروائی کرتے 428 ملزمان کو اندرون سندھ سے گرفتار کیا گیا۔