Tag: سینیٹ میں قرارداد

  • چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں بلائے گئے سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کر لی گئیں، ووٹنگ دوپہر تین بجے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے سینیٹ اجلاس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

    سینیٹ اجلاس میں قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کر لیے گئے ہیں جن پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلٹ پیپر حاصل کرے گا۔

    قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا، دونوں عہدوں پر انتخابات کے لیے پریزائیڈنگ افسر شیڈول کا اعلان کریں گے جب کہ سینیٹر بیرسٹر سیف نئے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    سینیٹ سیکریٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عاید کر دی۔

    سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا منع ہے، ووٹ کی رازداری کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، قرارداد پر رائے شماری بہ ذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا۔ اگر اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کام یاب ہوتی ہے تو پھر دونوں عہدوں کے لیے ایک بار پھر انتخابات ہوں گے۔

  • اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی ، خورشیدشاہ

    اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی ، خورشیدشاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی، حکمراں جماعت ماضی میں ایمنسٹی اسکیم کو گالیاں دیتی رہی ہے، اب آپ نے پھر بڑا یو ٹرن لےکرایمنسٹی اسکیم کوقبول کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مکران میں 14 مسافروں کے قتل عام کا واقعہ افسوسناک ہے، اپوزیشن کبھی نہیں چاہتی کہ ملک میں ایسےحالات ہوں، اداروں کو حکومت اپنے لئے نہیں، ریاست کیلئے استعمال کرے، اداروں کوعوام کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کریں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہتے آرہے ہیں جو بات ہو عوام کے سامنے رکھی جائے، آئی ایم ایف سے ہر حکومت قرضہ لے چکی ہیں، ان حالات میں حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی ، ہم نے کہا تھا آئی ایم ایف میں جارہے ہیں تو بتا دیں۔

    پی پی رہنما نے کہا عمران خان کہتےتھےآئی ایم ایف کےپاس گئےتوخودکشی کرلوں گا، حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط ہر حکومت مانتی آئی ہے۔

    حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے

    ان کا کہنا تھا حکومت صحیح کہہ رہی ہےعوام کی چیخیں نکلیں گی، گیس،بجلی،پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھایاگیا، آئی ایم ایف قیمتوں میں مزیداضافہ چاہتی ہے، کہتے تھے قرضےنہیں لیں گےمہنگائی کونیچے لے آئیں گے۔

    خورشیدشاہ نے کہا حکومت نےایک دھیلےکابھی ریلیف عوام کونہیں دیا، باتیں بناتےہیں کہتےہیں ہمیں ملک لوٹاپھوٹا ملا، حکومت کوجی ڈی پی کا گروتھ5.8 فیصد  ملا  تھااب 2.4 پر آگیا ہے ، حکومتی وزیرڈالر کی قیمتوں میں اضافے پر چیختےتھے، اب ڈالرکی قیمتوں پروہی وزیرخاموش ہیں، ڈالر کی قدرمیں اضافہ ہوگیا ، روزگارنہیں۔

    پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ

    ان کا مزید کہنا تھا بزنس کمیونٹی سرمایہ کاری کرنےکوتیارنہیں، دوسرے ممالک میں کرپشن کرپشن چیخو گے تو کون سرمایہ کاری کرےگا۔

    پیپلز پارٹی رہنما نے کہا پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ، سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں ڈویلپمنٹ رک گئی، پہلے صوبے خوش تھے، اچانک این ایف سی پر مسئلے ہونے لگے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا آئین ختم کیے بغیرملک میں صدارتی نظام نہیں آ سکتا، وزیراعظم پارلیمنٹ کی بجائے کنٹینر پر چڑھا ہو تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ملک ٹھیک ہوگا،  حکومت سے بار بار کہہ چکے ہیں اداروں کو اپنے لیے نہیں ریاست کیلئے استعمال کرے۔