Tag: سینیٹ

  • وزیراعظم کی سینیٹ سے واپسی پراپوزیشن کا احتجاج اورواک آؤٹ

    وزیراعظم کی سینیٹ سے واپسی پراپوزیشن کا احتجاج اورواک آؤٹ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی سینیٹ سے واپسی پراپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد کی منظوری کے بعد وزیراعظم واپس لوٹ گئے، جس پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا.

    اپوزیشن ارکان نے سوال اٹھایا کہ انھیں سنے بغیر وزیراعظم کیوں ایوان سے چلے گئے، انھیں رکنا چاہیے تھا.

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نےنئی حکومت کے بعد پہلے اجلاس میں شرکت کی، اپوزیشن کووزیراعظم کی آمدکوسراہنا چاہیے تھا.

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ماضی میں وزیراعظم سینیٹ میں نہیں آتے تھے، ماضی میں وزیراعظم کو سینیٹ میں بلوانے کے لیے احتجاج کیا جاتے تھے.

    مزید پڑھیں: توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    انھوں‌نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ میں اپنانقطہ نظرپیش کیا، وفاقی کابینہ ایوان کوجواب دہ ہے.

    اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم پورانہ ہونےپرسینیٹ کااجلاس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا.

    یاد رہے کہ آج سینیٹ میں توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بھی متخصر خطاب کیا اور اس ضمن میں او آئی سی کو متحرک کرنے اور معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد : پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی  قرار داد منظور  کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے متنازع مقابلوں کے خلاف آج سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی۔

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

    پی ٹی آئی سینیٹر قائد ایوان شبلی فراز کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف پیش کی جانے والی مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    ایوان بالا میں پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلِ وسلم) سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے، مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرتے، قرار داد میں کہا گیا ہے۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے، معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے، توہین آمیز خاکوں کا معاملہ یورپی یونین، امریکا سے بھی اٹھایا جائے۔

    توہین خاکوں خلاف پیش کی گئی مذمتی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کسی مذہب کی توہین آزادی اظہار رائے کے زمرے میں نہیں آتی، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر وزارت مذہبی امور علماء سے رابطے کرے۔

    اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قرارداد میں پیش کرنا چاہتا تھا، شبلی فراز نے پیش کردی اچھی بات ہے، جب کہ بیرسٹر سیف نے کہا کہ توہین آمیزخاکوں کےمعاملےکواقوام متحدہ میں اٹھاناچاہیے۔

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ اجلاس قرار داد پیش کرنے کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان بھی اجلاس میں شریک تھے۔


    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


  • توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان

    توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ توہین آمیزخاکوں کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ اجلاس میں توہین آمیزخاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد کی منظوری کے بعد کیا.

    وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کریں گے، آزادی اظہار کے نام پراس قسم کی حرکتوں سے مسلم امہ کو تکلیف پہنچتی ہے. یورپ میں بہت کم افراد کوعلم ہے کہ ایسے خاکوں سے ہمیں کیا صدمہ پہنچتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کے خلاف اوآئی سی کومتحد کریں گے، اوآئی سی کےذریعے ایک واضح پیغام عالمی سطح پرپہنچایا جائے گا، یقین دلاتا ہوں کہ معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے، البتہ پہلے ہمیں‌ خود کو منظم کرنا ہوگا.

    عمران خان نے کہا کہ ہردوہفتے میں وزیراعظم سینیٹ میں سوالات کے جوابات دے گا، ہمارے وزرا، سینیٹرزجواب دہ ہیں، احتساب کےنظام کومضبوط کریں گے، وزرا،سینیٹرزکی اسمبلیوں میں حاضری یقینی بنائیں گے.

    وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معاشی صورت حال آپ کے سامنے ہے، ہمیں اپنے حالات میں بہتری کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے.

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام کےٹیکس کاپیسہ ہماری شاہانہ زندگی کے لئےنہیں، عوام کے مستقبل کے لئے ہے، اگرہم چاہیں گے، تو تبدیلی آئے گی، ورنہ نہیں آئے گی.

    ان کا کہنا تھا کہ گورننس سسٹم ٹھیک کریں گے، تو عوام کااعتمادبڑھےگا، ہماری پوری کوشش ہے کہ اپنی قوم کو اپنےپیروں پرکھڑاکریں، کفایت شعاری مہم سےسب سےزیادہ فائدہ عوام کوہوگا، وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کونیلام کریں گے۔

  • سوئی گیس نے واپڈا سے ساڑھے 5 ارب روپے وصول کرنے ہیں: سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

    سوئی گیس نے واپڈا سے ساڑھے 5 ارب روپے وصول کرنے ہیں: سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں جبکہ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی کو سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ایم ڈی امجدلطیف نے بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صنعتوں سے 7 ارب 68 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔

    امجد لطیف نے بتایا کہ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 123 ارب وصول کرنے ہیں، ایس این جی پی ایل 629 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں گیس خرید رہی ہے جبکہ 399 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں فروخت کر رہی ہے۔ کمپنی کو 230 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا نقصان ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگی گیس خرید کر سستی فروخت کر رہے ہیں۔ 5 سال سے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔

    اوگرا حکام نے بریفنگ میں کہا کہ گیس کی قیمت طے کرنے میں اوگرا کا کردار نہیں ہے۔ پاکستان اسٹیل پر 85 ارب اور کے الیکٹرک پر 80 ارب واجب الادا ہیں۔ ہم صرف حکومت کو تجویز دے سکتے ہیں فیصلہ نہیں کر سکتے۔

    شبلی فراز نے دریافت کیا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں حکومت سیاسی وجوہات پر قیمتیں نہیں بڑھاتی جس پر اوگرا حکام نے جواب دیا کہ ہم نے نگراں حکومت کو قیمتیں بڑھانے کا کہا تھا۔ نگراں حکومت نے کہا فیصلے کا اختیار منتخب حکومت کو ہے۔

  • سینیٹ میں شبلی فراز قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر

    سینیٹ میں شبلی فراز قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرشبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان اور مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پاکستان تحریک انصاف کے شبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان جبکہ مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق کو قائد حزب اختلاف مقرر کردیا۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے دونوں کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو درخواست دی گئی تھی کہ سینیٹ میں ان کے ارکان کی تعداد زیادہ ہے لہذا ان کی پارٹی کے راجہ ظفرالحق کو قائد حزب اختلا ف بنایا جائے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیپلزپارٹی سے بھی حمایتی ارکان کے دستخط کے ساتھ درخواست طلب کی تھی۔

    بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر شیری رحمان کو ہٹاکر مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق کو سینیٹ کا نیا اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا۔

    سینیٹ کی تاریخ میں شیری رحمان سینیٹ میں بارہویں اپوزیشن لیڈر تھیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے اس عہدے پرفائز ہونے والی وہ ساتویں اپوزیشن لیڈر تھیں۔

    شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں سینیٹرشبلی فراز کو قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق کے اپوزیشن لیڈر مقرر ہونے پرانہیں مبارکباد پیش کی۔

    شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرشبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کیا تھا۔

  • شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے رہنما شبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سینیٹ کا قائد ایوان شبلی فراز کو نامزد کیا گیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو نئے قائد ایوان کی درخواست بھجوا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ شبلی فراز معروف شاعر احمد فراز کے صاحبزادے ہیں۔ ان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر کوہاٹ سے ہے۔

    شبلی فراز پیشے کے لحاظ سے بینکر ہیں۔ ان کا تعلق فضائیہ سے بھی رہا جبکہ وہ سول سروس سے بھی منسلک رہے۔

    سنہ 2002 میں انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا جب وہ شہر کے میئر بنے۔ وہ سنہ 2015 سے سینیٹر رہے ہیں۔

  • حالیہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکیورٹی ہے: نگراں وزیر قانون

    حالیہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکیورٹی ہے: نگراں وزیر قانون

    اسلام آباد: نگراں وزیر قانون بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکیورٹی ہے۔ امن و امان سے متعلق ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر قانون بیرسٹر علی ظفر نے سینیٹ میں ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صاف شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ الیکشن میں الزامات لگائے گئے، دشمن ہمیں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ حالیہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکیورٹی ہے۔ امن و امان سے متعلق ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت اطلاعات پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتا ہوں،پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کو جماعتوں کو برابر وقت دینے کی ہدایت کی۔ پیمرا کو مکمل طور پر خود مختار اور آزاد کیا جو پہلے نہیں تھا۔

    علی ظفر کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز پر تعینات فوجی اہلکاروں کے لیے ضابطہ اخلاق ہے۔ فوجی اہلکاروں کی بنیادی ذمے داری پر امن ماحول یقینی بنانا ہے۔ آر اوز نتائج کی تصاویر لے کر براہ راست الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کچھ لیڈرز کی جان کو خطرہ ہے جس کا نیکٹا کے ذریعے بتایا گیا: نگراں وزیر داخلہ

    کچھ لیڈرز کی جان کو خطرہ ہے جس کا نیکٹا کے ذریعے بتایا گیا: نگراں وزیر داخلہ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے بتایا کہ کچھ لیڈرز کی جان کو خطرہ ہے جس کا نیکٹا کے ذریعے بتایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے اجلاس کو پشاور حملے پر بریفنگ دی۔

    اعظم خان نے بتایا کہ ہارون بلور کے پہنچنے پر آتش بازی ہو رہی تھی، اسی دوران دھماکہ ہوا۔ خودکش دھماکے میں 22 افراد شہید اور 75 زخمی ہوئے۔ دھماکے میں ہارون بلور کا گن مین بھی شہید ہوا۔

    نگراں وزیر داخلہ نے بتایا کہ کچھ لیڈرز کی جان کو خطرہ ہے جس کا نیکٹا کے ذریعے بتایا گیا۔ ہارون بلور کی جان کو خطرہ نہیں تھا۔ سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی خطرات موجود ہیں۔

    سینیٹر رضا ربانی نے وزیر داخلہ کی بریفنگ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ معذرت لیکن وزیر داخلہ نے جو معلومات دیں وہ ناکافی ہیں۔

    انہوں نے پوچھا کہ 200 سے زائد کالعدم تنظیموں کے لوگوں کو الیکشن کی اجازت کیسے ملی؟

    سینیٹ نے ہارون بلور پر حملے کی تمام ایجنسیز سے رپورٹ طلب کرلی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ: پشاوردھماکے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور، امیدواروں کی سیکیورٹی کے لئے جائزہ کمیٹی قائم

    سینیٹ: پشاوردھماکے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور، امیدواروں کی سیکیورٹی کے لئے جائزہ کمیٹی قائم

    اسلام آباد:‌سینیٹ میں پشاوردھماکے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، چیئرمین سینیٹ نے امیدواروں کی سیکیورٹی امور کے لئے جائزہ کمیٹی قائم کردی.

    تفصیلات کے مطابق پشاوردھماکے کے خلاف متفقہ طور پر منظور ہونے والی یہ قرارداد راجہ ظفرالحق نے پیش کی تھی.

    قراردار میں کہا گیا کہ آج ایوان بے گناہ افراد کی شہادت کی پرزور مذمت کرتا ہے، ہارون بلور کی شہادت پورے ملک کا نقصان ہے.

    قرارداد کے مطابق پورا ایوان بلورخاندان کے غم میں برابرکا شریک ہے، واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے.

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے امیدواروں کی سیکیورٹی امور کے لئے جائزہ کمیٹی قائم کر دی. چیئرمین سینیٹ نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی سیکریٹریٹ کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرے.


    شیری رحمان کے تحفظات

    سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ ایوان اے این پی جلسے میں خودکش حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، واقعہ باعث تشویش ہے، جتنی مذمت کی جائے کم ہے.

    انھوں نے کہا کہ حملے کی تفتیش کی ذمہ داری نگران حکومت پر عائد ہوتی ہے، ہم سب چاہتے ہیں الیکشن پر امن ماحول میں ہوں،وارننگ کے باوجود امیدواروں کی عدم سیکیورٹی پرتحفظات ہیں.


    ہارون بلور کی نمازہ جنازہ ادا کر دی گئی، والد کے پہلو میں تدفین


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیری رحمان، سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر مقرر

    شیری رحمان، سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر مقرر

    اسلام آباد: پہلی خاتون  وزیر اعظم  اور پہلی خاتون  اسپیکرکے بعد پیپلزپارٹی نے ایک اور  اعزاز  اپنے نام کر لیا. شیری رحمان سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئیں.

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرمقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری ہوگیا. وہ سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہیں. شیری رحمان نے ذمے داریاں سنبھال لی ہیں۔

    [bs-quote quote=”امید ہے کہ جمہوریت کے سفر میں سب ساتھ چلیں گے اور مشکلات کا مقابلہ کریں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شیری رحمان” author_job=”سینئر رہنما، پیپلزپارٹی” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/03/SherryRehamn60x60.jpg”][/bs-quote]

    اس موقع پر شیری رحمان نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلاول بھٹو  اور آصف علی زرداری کا ساتھ دینے اور ان پر بھروسا کرنے کے لیے شکریہ گزار ہیں.

    انھوں نے کہا کہ ہم تمام چیلنجز سے مل کرنمٹیں گے، مجھے سب ہی نے سپورٹ کیا، فاٹا، بلوچستان اور  خیرپختون خواہ میں‌ جس جس پارٹی نے ساتھ دیا، ان کا کادل سےشکریہ اداکرتی ہوں.

    سینیٹ کی نو منتخب اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ جمہوریت کے سفر میں سب ساتھ چلیں گے اور مشکلات کا مقابلہ کریں گے. انھوں‌ نے امید ظاہر کی کہ انھیں‌ جمہوریت کے اس سفر میں سب کا تعاون حاصل رہے گا.

    تجزیہ کاروں کے مطابق سینیٹ انتخابات میں‌ پیپلزپارٹی رہنما کا اپوزیشن لیڈر بنانا حکومتی اتحاد کے لیے ایک اور دھچکا ہے.

    یاد رہے کہ 12 مارچ کو معنقد سینیٹ الیکشن میں‌ حکومت اتحاد کو  چیئرمین اور ڈپٹی دونوں‌ نشستوں‌ پر  اپوزیشن اتحاد سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا.

    صادق سنجرانی راجا ظفر الحق کے 46 ووٹوں‌ کے مقابلے میں‌ 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ، جب کہ سلیم مانڈوی والا عثمان کاکٹر 44 ووٹوں کے مقابلے میں‌ 54 ووٹ لے کر ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے تھے.


    سینیٹ انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد


    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔