Tag: سینیٹ

  • مسلم لیگ ن کے 11 نو منتخب سینٹرز کی کامیابی عدالت میں چیلنج

    مسلم لیگ ن کے 11 نو منتخب سینٹرز کی کامیابی عدالت میں چیلنج

    لاہور: مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے 11 نو منتخب سینٹرز کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر زرقا نے 11 نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے جس میں سینیٹرز، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیر نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نا اہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں لڑنے کی اجازت دی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی ایسا اختیار نہیں ہے جس کے تحت کسی جماعت کے امید واروں کو آزاد امیدوار قرار دیا جاسکے۔

    ڈاکٹر زرقا کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایسا کر کے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو آزاد قرار دینے اور ان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    یاد رہے کہ آج صبح سینیٹ کے اجلاس میں 51 نو منتخب سینیٹرز نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا۔ سینیٹ کے 51 نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج صبح 10 بجے شروع ہوا جس میں نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔

    صدر نے سینیٹر یعقوب خان ناصر کو بطور پریذائیڈنگ افسر نامزد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری کے بعد سینیٹ اجلاس شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

    سینیٹ کا اجلاس شام 4 بجے دوبارہ ہوگا۔ دوپہر 12 بجے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔ دوپہر 2 بجے جانچ پڑتال کے بعد حتمی امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔

    پریذائیڈنگ افسر نو منتخب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتنے کے لیے امیدوار کو 53 ووٹ لینا لازمی ہوگا۔ ایوان میں پولنگ بوتھ قائم کر کے سینیٹ ارکان امیدوار کا انتخاب کریں گے۔

    پولنگ کے دوران چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔ منتخب چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سے حلف لیں گے۔ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رضاربانی کا نام لینےکا مطلب تھا کہ اگلی ہارس ٹریڈنگ سے بچا جاسکے‘ نوازشریف

    رضاربانی کا نام لینےکا مطلب تھا کہ اگلی ہارس ٹریڈنگ سے بچا جاسکے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ رضا ربانی کا نام بطور چیئرمین سینیٹ دینے کا مقصد ہارس ٹریڈنگ سے بچنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کا نام لینے کا مطلب یہ تھا کہ وہ موزوں آدمی ہیں، اپنا کام اچھے طریقے سے کرتے ہیں۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ سے متعلق قانون سازی ہونی چاہیے، قانون سازی کے لیے ہم تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلےسینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی، اب چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے لیے ہارس ٹریڈنگ افسوس کی بات ہے۔

    نواشریف نے کہا کہ ہم سینیٹ کی اکثریت جماعت ہیں اور ہماراحق ہے کہ اپنا امیدوار دیں، مولانا فضل الرحمان ، حاصل بزنجو، محمود اچکزئی کو ملا کر اچھی تعداد بن جاتی ہے۔

    صحافی نے نا اہل وزیراعظم نوازشریف سے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمان تو آصف علی زرداری کے دوست ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ فضل الرحمان ہمارے بھی دوست ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے نتائج جاری کردیے

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے نتائج جاری کردیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن 2018 کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدواروں کی تعداد 33 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدواروں کی تعداد 33 ہوگئی، پاکستان پیپلزپارٹی 20 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپرجبکہ پی ٹی آئی 12 سیٹوں کے ساتھ سینیٹ میں تیسری پوزیشن پرہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ میں 15 نشستیں آزادا میدواروں کے پاس ہیں، ایم کیوایم کی 5، جمعیت علمائےاسلام ف کی سینیٹ میں 4 نشستیں، نیشنل پارٹی اورپشتونخوامیپ کی بھی سینیٹ میں 5،5 نشتیں ہیں۔


    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12امیدوار کامیاب


    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق مسلم لیگ فنکشنل، اےاین پی کی سینیٹ میں ایک ایک سیٹ ہے جبکہ جماعت اسلامی کی2، بی این پی مینگل کی سینیٹ میں ایک نشست ہے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے کسی بھی جماعت کو کم ازکم 53 ووٹ درکار ہیں جس کے لیے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات: صوبائی اسمبلیوں میں‌ بچھی بساط پر ایک نظر

    سینیٹ انتخابات: صوبائی اسمبلیوں میں‌ بچھی بساط پر ایک نظر

    آج سینیٹ کی 104 میں سے 52 نشستوں پر انتخاب ہونے جارہا ہے۔ پولنگ صبح 9 شروع ہوگی اور چار بجے تک جاری رہے گی۔

    ایوان بالا کے انتخابات میں اصل مقابلہ صوبائی اسمبلیوں میں ہوتا ہے، جہاں ہر اسمبلی میں جیتنے والے امیدواروں کو درکار ووٹوں کی تعداد میں فرق ہوتا ہے۔ اس کا کلی انحصار ارکان صوبائی اسمبلی کی تعداد پرہے۔ سب سے کم ووٹ بلوچستان، جب کہ سب سے زیادہ ووٹ پنجاب سے سینیٹ انتخابات میں اترنے والے امیدوار کو درکار ہوتے ہیں۔ آئیں، اب ہر اسمبلی کی صورت حال پر نظر ڈالتے ہیں۔

    صوبائی اسمبلیاں: کب، کہاں، کیا ہوگا؟

    پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 371 ہے۔ یہاں 12 سینیٹرز منتخب ہوں گے۔ پنجاب میں جنرل نشست پرمنتخب ہونے والے 7 امیدواروں میں ہر امیدوار کو کامیابی کے لیے 53 ووٹ درکار ہوں گے۔ خواتین کی دو، علما اور ٹیکنوکریٹس کی دو اور اقلیتوں کی ایک نشست پر سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار سینیٹر منتخب ہوگا۔

    سندھ اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 168 ہے۔ یہاں بھی 12 سینیٹرز کا انتخاب ہوگا۔ جنرل نشستوں پر سات سینیٹرز چنے جائیں گے۔سندھ میں ہر سینیٹر کو جیت کے لیے 24 ووٹ درکار ہوں گے۔ خواتین کی دو مخصوص نشستوں، علما اور ٹیکوکریٹس کی دو اور اقلیتی نشست پر ایک سینیٹر منتخب ہوگا۔

    اب خیبرپختون خواہ پر نظر ڈالتے ہیں، جہاں 124 ارکان 11 سینیٹرز کا انتخاب کریں گے۔ کے پی کے کی سات جنرل نشستوں پرہر امیدوار کو جیت کے لیے 18 ووٹوں کی ضرورت ہوگی، خواتین کی مخصوص نشستوں پر دو، علما کی نشستوں پر دو سینیٹر ز کو منتخب کیا جائے گا۔


    سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری


    بلوچستان اسمبلی میں ارکان کی تعداد 65 ہے۔ یہاں سے گیارہ سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔ جنرل نشست پر منتخب ہونے والے سات سینیٹرز میں ہر ایک کو جیت کے لیے 9 ارکان کے ووٹ درکار ہوں گے۔ خواتین کی دو اور علما اور ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں پر سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار سینیٹر منتخب ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ سینیٹ انتخابات میں بلوچستان کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔


    سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف


    قومی اسمبلی اور فاٹا ارکان

    اب نظر ڈالتے ہیں قومی اسمبلی پر، جہاں ارکان کی تعداد 342 ہے، یہاں جنرل اور ٹیکنو کریٹ کی ایک ایک نشست پر سینیٹر کا انتخاب ہوگا۔ ہرسینیٹر کو جیت کے لیے 171 ووٹ درکار ہوں گے۔ یعنی سب سے کڑا مقابلہ قومی اسمبلی میں ہوگا۔

    قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان کی تعداد گیارہ ہے۔ فاٹا سے سینیٹ کے چار امیدوار منتخب ہوں گے، جن کے لیے قومی اسمبلی کے فاٹا ارکان ہی ووٹ دیں گے، یعنی ایک امیدوار کو جیت کے لیے تین ووٹ کافی ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری

    سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری

    اسلام آباد: کل 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان بالا (سینیٹ) کے انتخابات کل منعقد ہورہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلی اراکین کو سیکریٹریٹ کا کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔ موبائل فون پولنگ اسٹیشن لانے پر مکمل پابندی ہوگی۔

    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ بیلٹ پیپر اور ووٹ کی رازداری کو یقینی بنانا ہوگا۔ بیلٹ پیپر خراب کرنے اور جعلی بیلٹ پیپر کے استعمال پر کارروائی ہوگی۔ بیلٹ پیپر پولنگ اسٹیشن سے باہر لے جانے پر پابندی ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ غیر متعلقہ شخص کو بیلٹ پیپر دینے پر آر او فوری سزا سنا سکتا ہے۔ ریٹرننگ افسر کو مجسٹریٹ درجہ اول کے تحت اختیارات حاصل ہیں جبکہ انہیں بیلٹ پیپر منسوخ کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ علاوہ ازیں ریٹرننگ افسر کو سمری ٹرائل کر کے سزا سنانے کا حق بھی حاصل ہوگا۔

    ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی بے قاعدگی اور بد نظمی پر آر او انتخابی عمل معطل کرسکے گا۔ پولنگ کے روز پولنگ اسٹیشن کے باہر رینجرز اور ایف سی تعینات ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کا فیصلہ ریٹرننگ افسران کی تجویز پر کیا گیا۔ ووٹر ایک ہی راستے سے پولنگ اسٹیشن جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک فوج یمن جنگ کا حصہ نہیں، صرف ٹریننگ مشن پرجارہی ہے، خرم دستگیر

    پاک فوج یمن جنگ کا حصہ نہیں، صرف ٹریننگ مشن پرجارہی ہے، خرم دستگیر

    اسلام آباد : وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ایک ہزار اہلکار سعود ی فوج کی تربیت اور رہنمائی کیلئے بھیجے جائیں گے، ہمارے فوجی یمن جنگ کاحصہ نہیں ہیں، چیئرمین سینیٹ نے خرم دستگیر کے بیان کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔

     چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی فوجی ٹریننگ مشن پر جارہے ہیں، وزیر اعظم نے اضافی دستے سعودی عرب بھیجنے کی منظوری دی ہے جس کے تحت ایک ہزار سے زائد فوجیوں پر مشتمل دستہ جلد بھیجا جائے گا۔

    خرم دستگیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون جاری ہے،10ہزار سے زائد سعودی فوجی پاکستان میں تربیت حاصل کررہے ہیں، سعودی عرب میں1600فوجی پہلےسےموجود ہیں۔

    وزیردفاع خرم دستگیر نے واضح کیا کہ ہمارے فوجی یمن جنگ کا حصہ نہیں ہیں، ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی فوجی ٹریننگ مشن پرجارہے ہیں، پاک فوج کا دستہ سعودی عرب کےاندر ہی رہے گا، خرم دستگیر نے بتایا کہ سعودی عرب کی مسلح افواج کے دستے نے یوم پاکستان کی پریڈ میں بھی حصہ لیا تھا۔

    دوسری جانب چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وزیر دفاع خرم دستگیر کے بیان کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے دستے بھیجنے سے متعلق ایوان کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو بیان حکومت کی جانب سے آج دیا جا رہا ہے وہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز سے پہلے کیوں نہیں دیا گیا؟

  • سینیٹ الیکشن: ایم کیو ایم کے 9 امیدوار دستبردار، کامران ٹیسوری ریس سے باہر

    سینیٹ الیکشن: ایم کیو ایم کے 9 امیدوار دستبردار، کامران ٹیسوری ریس سے باہر

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کا خط الیکشن کمیشن کوموصول ہوگیا. ایم کیو ایم کے دونوں دھڑوں‌ کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کروانے والے پندرہ میں سے نو امیدواروں نے دستبرداری کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے نامزدگیوں سے شروع ہونے والے ایم کیو ایم کے اندرونی بحران کی شدت میں‌ تو کمی نہیں‌ آئی، البتہ سینیٹ کے لیے نامزدگیوں کا مسئلہ افہام و تفہیم سے حل ہوتا نظر آرہا ہے.

    الیکشن کمیشن کو موصول ہونے والے خط کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے 9 امیدواروں کی دستبرداری کا اعلان کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ دونوں‌ دھڑوں کی طرف سے پندرہ امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے تھے.

    پانچ امیدوار ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ کی جانب سے الیکشن لڑیں گے. الیکشن لڑنے والوں میں‌ فروغ نسیم، نسرین جلیل،عامر چشتی، عبدالقادر خانزادہ اور سنجے پروانی شامل ہیں.

    مشرف کا ایم کیو ایم کی صدارت سنبھالنا ممکن نہیں، فروغ نسیم

    فروغ نسیم اورعامر چشتی جنرل نشست پرامید وار ہوں گے، نسرین جلیل خواتین، عبدالقادر خانزادہ ٹیکنو کریٹ نشست پر امیدوار کے طور پر میدان میں‌ اتریں گے، سنجے پروانی اقلیتی نشست پر ایم کیو ایم کے حتمی امیدوار ہوں گے.

    دوسری طرف احمد چنائے، حسن فیروزہ،علی رضاعابدی، نگہت شکیل، امین الحق دستبردار ہوگئے  کامران ٹیسوری کا نام بھی حتمہ امیدواروں میں شامل نہیں.

    ایم کیو ایم پاکستان کی نئی رابطہ کمیٹی اورسی ای سی ارکان منتخب

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ نے انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیا تھا، جس میں‌ فاروق ستار بھاری اکثریت سے کنوینر منتخب ہوئے. جیت کے بعد انھوں نے بہادر آباد جانے کا اعلان کیا تھا. دوسری طرف رابطہ کمیٹی کی جانب سے فاروق ستار کے الیکشن کو غیرآئینی قرار دیا گیا تھا.

    یاد رہے کہ آج سینیٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ امیدواروں کی فہرست جاری کردی

    الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ امیدواروں کی فہرست جاری کردی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ امیدواروں کی فہرست جاری کردی، پنجاب کی 7 جنرل نشستوں پر 14 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے.

    خواتین کی دو نشستوں پرپنجاب سے پانچ امیدوار مدمقابل ہیں. ان دو نشستوں پرحنا ربانی کھر، نزہت صادق، شزہ فاطمہ خواجہ، عندلیب عباس اور سعدیہ عباسی میں مقابلہ ہوگا.

    پنجاب سے اقلیت کی ایک نشست پر 3 امید وار آمنے سامنے ہیں، جب کہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ نشست پر تین امیدوار میں ٹاکرا ہوگا۔

    اسحاق ڈار سمیت ن لیگ کے پانچ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں. اسحاق ڈار نے جنرل اور ٹیکنوکریٹ نشستوں پر کاغذات جمع کرائے تھے. دونوں نشستوں پر اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردے گئے.

    اس کے علاوہ آزاد امیدوار سرفراز قریشی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوگئے ہیں.

    یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ‌ 8 فروری تھی.نئے سینیٹرز کے انتخاب کے لئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی.

    سینیٹ انتخابات: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مہلت ختم

    واضح رہے کہ پنجاب سے کل 34 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، جن میں جنرل نشستوں کے لیے 21، خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لیے 5-5 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 3 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے.


    نئے سینیٹرزکے انتخاب کے لئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات کے لیے اسحاق ڈارکے کاغذات نامزدگی مسترد

    سینیٹ انتخابات کے لیے اسحاق ڈارکے کاغذات نامزدگی مسترد

    اسلام آباد: ن لیگ کو ایک اور دھچکا، الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کوسینیٹ میں پہنچانے کی ن لیگ کی کوشش ناکام ثابت ہوئی. سینیٹ الیکشن کے لیے مفرور اسحاق ڈارکے جعلی دستخط سے کاغذات جمع کرائے گئے تھے، جو مسترد ہوگئے.

    یاد رہے کہ اسحاق ڈار نے مسلم لیگ ن کی جانب سے سینیٹ میں ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پر کاغذات جمع کروائے تھے۔ پی ٹی آئی نے اسحاق ڈارکے کاغذات میں جعلسازی کوچیلنج کیا تھا۔

    آج الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لئے سابق وزیر خزانہ اور اشتہاری قرار پانے والے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی پر پاکستان تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت کی۔

    اسحاق ڈارکوسینیٹ کا ٹکٹ مل گیا، حنا کھرکے بھی کاغذات نامزدگی جمع

    الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کے وکیل کو بنیک اکاؤنٹ کی مصدقہ کاپیاں جمع کرانے کے لیے وقت دیا، البتہ مقررہ وقت میں وکیل کی جانب سے مصدقہ کاپیاں جمع نہیں کروائی جاسکیں۔ الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کردیا۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف نے اسحاق ڈار کی سینیٹ میں نامزدگی کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اسحاق ڈار اشتہاری اور بددیانت ہیں اور سینیٹ انتخابات کے اہل نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں