Tag: سینیٹ

  • آرمی چیف کی سینیٹ کو بریفنگ، کب کیا ہوا ؟ لمحہ بہ لمحہ رپورٹ

    آرمی چیف کی سینیٹ کو بریفنگ، کب کیا ہوا ؟ لمحہ بہ لمحہ رپورٹ

    اسلام آباد : سپہ سالار پاک فوج آرمی چیف قمر باجوہ کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبد الغفور حیدری نے اُن کا استقبال کیا، اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور بھی اُن کے ہمراہ موجود تھے.

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفورحیدری آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ حکام کو چئیرمین سینیٹ رضا ربانی کے چیمبر تک لے کر گئے اور اس دوران آرمی چیف کو دستور گلی سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے رہے جس میں آرمی چیف نے گہری دلچسپی لی.

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کے چیمبر میں پہنچنے بعد وہ آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ حکام کو لے کر ایوان پہنچے جہاں بند کمرہ بریفنگ ہوئی اور آرمی چیف اوران کی ٹیم نے اراکین سینیٹ کے سوالوں کے جوابات دیے، اس دوران علاقائی سیکورٹی کی صورت حال، اسلام آباد دھرنا اور ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال سمیت دیگر معاملات پر بات ہوئی.

    ڈی جی ایم او ساحر شمشاد نے ایک گھنٹہ بریفنگ دی جس کے بعد تین گھنٹے تک سینیٹرز نے اسلام آباد دھرنے سمیت مختلف معاملات پر سوال کیے اس حوالے سینیٹر نہال ہاشمی نے میڈیا کو بتایا کہ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے میں فوج ملوث نہیں تھی اور اگر ایسا کوئی ثبوت ملا تو وہ مستعفی ہوجائیں گے.

    سینیٹر راجہ ظفر الحق نے بتایا کہ ایک سوال کے جواب میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے واضح کیا کہ وہ سیاسی عزائم نہیں رکھتے اور اس قبل بھی کئی بار اپنے بیانات میں جمہوریت کا دلدادہ ہونے کا اعتراف کر چکے ہیں اور بہتر ورکنگ ریلیشن شپ کے لیے حکومت کے فیصلوں کا احترام کیا جائے گا.

    ذرائع کے مطابق ٹی وی چینلز پر تجزیہ کرتے دفاعی تجزیہ نگاروں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اراکین پارلیمنٹ کو بتایا گیا کہ ریٹائرڈ افسران کسی بھی ٹاک شو میں اپنی زاتی حیثیت میں جاتے ہے اور ان کے خیالات کا فوج کی پالیسی یا ہدایات سے کوئی تعلق نہیں.

    بعد ازاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آج کا سیشن بہت اہمیت کا حامل تھا جس میں واضح کردیا گیا کہ جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں ہے جو معلومات میں کمی کی وجہ سے افواہوں میں تبدیل ہو گئی تھیں جنہیں دور کردیا گیا ہے.

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر غفور نے کہا کہ دھرنے والوں کو پیسے دینے کے حوالے سے اجلاس میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے اس حوالے سے جتنی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں اُن میں کوئی صداقت نہیں ہے.

    اجلاس کے اختتام کے بعد آرمی چیف قمر باجوہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کے ساتھ ایوان سے باہر آئے اس موقع پر ایک صحافی نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ دن کیسا گزرا تو سپہ سالار نے کہا کہ آج کا تاریخی دن بہت اچھا گزرا ہے.

    یاد رہے  کہ سپہ سالار اراکین سینیٹ کی دعوت پر اجلاس میں پہنچے تھے اور یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی آرمی چیف نے سینیٹ کی کمیٹی کے ارکان کو ان کیمرہ بریفنگ دی ہو۔

  • نئی حلقہ بندیاں، آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں منظور

    نئی حلقہ بندیاں، آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں منظور

    اسلام آباد: نئی حلقہ بندیوں سے متعلق سینیٹ میں آئینی ترمیمی بل 2017 منظور کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بل کے حق میں 84 ووٹ آئے۔ کسی رکن نے بل کی مخالفت نہیں کی۔ سینیٹر کامل علی آغا نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

    اس موقع پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق وہ بل کی منظوری پر تمام سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں، آئینی ترمیمی بل کی منظوری جمہوریت کے تسلسل کے لیے اہم تھی۔ انھوں نے یقین دلایا کہ اپوزیشن کے تمام اعتراضات پر لفظ بہ لفظ عمل درآمد کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کی قومی سلامتی کے امور پر سینیٹ ارکان کو بریفنگ

    یاد رہے کہ آئینی ترمیمی 2017 بل کی منظوری کے بعد پنجاب کی قومی اسمبلی کے لیے خواتین کی دو مخصوص نشستوں سمیت 9 نشستیں کم ہوں گی۔ خیبر پختوان خوا کی ایک مخصوص نشست سمیت پانچ، بلوچستان کی ایک مخصوص نشست سمیت تین اور وفاقی دارالحکومت کی ایک نشست کا اضافہ ہو گا۔ سندھ کی موجودہ نشستیں برقرار رہیں گی۔

    سیاسی تجزیہ کار کے مطابق اس بل کی منظوری آئندہ انتخابات کے نتائج پر خاصی اثرانداز ہوسکتی ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے ترمیمی بل کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بزدلانہ حملے حوصلے پست نہیں کرسکتے, اقلیتوں کا تحفظ بنیادی فرض ہے: چیئرمین سینیٹ

    بزدلانہ حملے حوصلے پست نہیں کرسکتے, اقلیتوں کا تحفظ بنیادی فرض ہے: چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین رضاربانی کی زیرصدارت اجلاس میں کوئٹہ چرچ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، آئین کے تحت اقلیتوں کا تحفظ ہمارا بنیادی فرض ہے۔ دسمبر کا مہینہ ہمیشہ بھاری گزرتا ہے، آرمی پبلک اسکول کا سانحہ بھی دسمبر میں ہوا تھا۔

    اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفورحیدری نے کہا کہ بلوچستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی رٹ نہیں، بلوچستان میں دہشت گردی کا سلسلہ آخر کب تک چلے گا، اگر بلوچستان میں عالمی قوتیں ملوث ہیں، تووفاق نے کیا ذمے داری اٹھائی، ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بلوچستان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ چرچ حملہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج موصول

    بعد ازاں پیپلز پارٹی نے کوئٹہ میں‌ چرچ حملے سے متعلق قرارداد  سینیٹ میں پیش کی، جس میں سوگوار خاندانوں اور زخمیوں کے لیے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے حملے کو مذہبی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا گیا اور حکومتی کارکردگی پرسوالات اٹھا گئے۔

    اجلاس میں بچوں کی شادی پرپابندی سےمتعلق سینیٹر سحر کامران نے ترمیمی بل پیش کیا، جسے چیئرمین سینیٹ نے حساس قرار دیتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوا دیا۔

    سینینٹ کے ہول کمیٹی اجلاس میں دو ترمیمی بلز پر غور کیا گیا، جن کا رولز کے تحت ہول کمیٹی جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ منگل کے روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سینیٹ کو ان کیمرا بریفنگ دیں گے، بریفنگ کے لیے تحریک قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے قرارداد پیش کی تھی ۔آرمی چیف کےساتھ ڈی جی ایم اوبھی ہوں گے۔

    بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے فلسطینی سفیر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انھوں نے امریکی صدر کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی امن تباہ کر دے گا اور دہشت گردی کی نئی لہر کو ایندھن ملے گا۔

    raza rabbani

    کشمیر اورفلسطین کے ایشو پر عالمی برادری کے رویہ پر سوالات اٹھائے ہوئے انھوں نے موقف اختیار کیا کہ اوآئی سی ٹھوس اقدامات میں بری طرح ناکام رہی، جس کی وجہ سے مسلمانوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ سے بھی انتخابات ایکٹ2017میں مزید ترمیم کا بل منظور

    سینیٹ سے بھی انتخابات ایکٹ2017میں مزید ترمیم کا بل منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی ترمیمی انتخابات ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا، وزیرقانون زاہدحامد نے کہا جو ختم نبوت کا اقرارنہیں کرتا ، وہ غیر مسلم ہی رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن بل میں کھڑا ہونے والا تنازع حل ہوگیا، چیرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس ہوا، انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، بل سینیٹ کے اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا۔

    منظور شدہ بل کے مطابق قادیانی غیر مسلم ہی رہیں گے، جو ختم نبوت کا اقرار نہیں کرتا وہ غیرمسلم قرار پائے گا، ترمیم کے بعد ووٹر لسٹ میں درج کسی پر شک ہوگا تو وہ پندرہ روز میں ختم نبوت کے اقرار نامے پر دستخط کرے گا۔

    بل کے مطابق حلف نامے پر دستخط سے انکار پر متعلقہ شخص غیرمسلم تصور ہوگا اور ایسے فرد کا نام ضمنی فہرست میں بطور غیر مسلم لکھا جائے گا۔

    سینیٹ سے منظور ہونے والے بل میں ختم نبوت سے متعلق انگریزی اور اردو کے حلف نامے بھی شامل ہیں۔

    وزیر قانون زاہد حامد نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظور بل میں سیون بی،سیون سی شامل ہے،ز بل کے حوالے سے مجھ پر بدنیتی کا الزام لگایاگیا، مذکورہ شخص ختم نبوت کا اقرارنہیں کرتا تو وہ غیرمسلم قرار پائے گا، میں بھی مسلمان ہوں کچھ غلط کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔


    مزید پڑھیں : الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ، ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال


    عبدالغفورحیدری نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ایک بارپھرمحفوظ ہوگیا،کریڈٹ پارلیمنٹ کوجاتاہے، جوکوتاہی ہوئی اسے وزیرقانون نے ٹھیک کرائی ، ایک وعدہ جو رہ گیا تھا وہ وعدہ بھی وزیر قانون نے پورا کردیا۔

    مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ 1973 کے آئین میں جو قادیانی کی حیثیت تھی وہی برقرار ہے اور 39 سال بعد نئے بل سے قانوناً واضح کردیا کہ قادیانیوں کی حیثیت غیر مسلم ہی ہے۔

    قائد ایوان راجہ ظفر الحق کا اظہارخیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متفقہ بل منظور کرنےپر سب کا شکریہ اداکرتاہوں، آج کا بل سب کی منشا اور ایمان کے مطابق منظورکیاہے، حزب اختلاف نےبھی ثابت کیا ان کاعقیدہ بہت مضبوط ہے۔

    یاد رہے کہ انتخابات ایکٹ2017میں مزید ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی سے منظورہوا تھا۔

    واضح رہے کہ ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کا معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا جب نا اہل سابق وزیراعظم نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظور کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد کہا گیا تھا کہ اس بل کی منظوری کے دوران ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کو تبدیل کردیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • ملا منصورکو شناختی کارڈ و پاسپورٹ جاری نہیں ہوئے تھے، وفاقی وزیرداخلہ

    ملا منصورکو شناختی کارڈ و پاسپورٹ جاری نہیں ہوئے تھے، وفاقی وزیرداخلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ طالبان کے سابق مقتول افغان طالبان امیر ملا منصور کو پاکستانی پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ جاری نہیں کیا گیا تھا بلکہ ملنے والا شناختی کارڈ محمد ولی نامی شخص کو جاری کیا گیا تھا.

    یہ بات وزرات داخلہ نے وفاقی وزیر احسن اقبال کی جانب سے سینیٹ کو تحریری جواب میں کہی، وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ  ملا منصور کے پاس جو پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ موجود تھے وہ محمد ولی ولد شاہ محمد نامی شخص کو جاری کیے گئے تھے.

    وزارت داخلہ نے تحریری بیان میں سینیٹ کو بتایا کہ محمد ولی ولد شاہ محمد کے نام سے جاری کردہ شناختی کارڈ میں نادرا کے ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ انکوائری کے بعد غفلت اور لاپرواہی برتنے پر فصیح الدین، ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر، آر ایچ او کراچی کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے.

    وزرات داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ نادرا افسر فصیح الدین کو ملازمے سے برطرف ہی نہیں کیا گیا بلکہ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے جو عدالت میں زیر سماعت ہے اور عدالتی فیصلے کا تاحال انتظار ہے.

    وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کیئے اعدادو شمار کے تحت ملک بھر میں مجموعی طور پر 65  ہزار تین جعلی شناختی کارڈ پائے گئے تھے جنہیں منسوخ کردیا گیا ہے جن میں سب سے زیادہ پنجاب میں اور سب سے کم گلگت بلتستان میں جعلی شناختی پائے گئے.

    اس موقع پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ نادرا کے نچلی سطح کے ملازمین کے خلاف کارروائی یا مقدمہ قائم کرنے سے اس مسئلے کا حل نہیں نکلے گا تا وقت یہ کہ جعلی شناختی کارڈ جاری کرنے کی ہدایات دینے والوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لایا جاتا.

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد کے قریب ایران سے کوئٹہ میں داخل ہونے والی ایک گاڑی کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس مٰن گاڑی سوار میں دونوں افراد ہلاک ہوگئے تھے بعد ازاں ان میں سے ایک کی شناخت اس وقت کے افغان طالبان ملا منصور کے نام سے ہوئی تھی جب کہ دوسرا شخص رینٹ اے کار کا ڈرائیور تھا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیراڈائز لیکس، سینیٹ نے ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے تفصیلات طلب کرلیں

    پیراڈائز لیکس، سینیٹ نے ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے تفصیلات طلب کرلیں

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پیرا ڈائز لیکس کا نوٹس لیتے ہوئے ایف بی آر،  ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک سے تفصیلات طلب کرلیں.

    یہ فیصلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈی والا کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ٹیکس چوری پاکستان کا سب سے اہم ایشو ہے.

    چیئرمین کمیٹی سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے کہا کہ با اثر اور طاقت ور طبقات ٹیکس چوری میں ملوث ہیں اور متعلقہ ادارے بڑے ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کرنے سے کتراتے ہیں جس کی ملکی خزانے کو نقصان پہنچتا ہے.

     اسی سے متعلق : پیراڈائز لیکس، سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے

    سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایف بی آر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے نے پاناما لیکس کی تحقیقات کو دفن کر دیا ہے بلکہ ایف بی آر نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے لیے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ بھی کی ہے.

     یہ پڑھیں : نوازشریف نے جان بوجھ کر اثاثے چھپائے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایف بی آر افسران کرپٹ افراد کو بچانے میں مصروف ہیں جب کہ دوسری جانب پاکستان کا پیسہ کھلےعام بیرون ملک بھیجا جا رہا ہے لیکن کوئی چیک اینڈ بیلنس رکھنے والا نہیں.

    چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ 500 ارب سے زائد کی ٹیکس چوری ہورہی ہے جسے ٹیکس چوروں کے خلاف یکساں قانون کے تحت کارروائی کرکے روکا جا سکتا ہے کیوں کہ ٹیکس چوری روکے بغیر پاکستان کی معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان نے سی پیک پر امریکی تحفظات مسترد کردیے: تہمینہ جنجوعہ

    پاکستان نے سی پیک پر امریکی تحفظات مسترد کردیے: تہمینہ جنجوعہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کردیا جبکہ سی پیک پر امریکی تحفظات مسترد کردیے گئے۔ بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار قبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کا دورہ کابل انتہائی اہم تھا جس میں اہم ملاقاتیں ہوئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ افغان صدر اشرف غنی کے مطابق بھارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کےذریعے رسائی چاہتا ہے جس پر آرمی چیف نے جواب دیا کہ بھارت یہ درخواست پاکستان سے کرے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں، پاکستان نے اپنے علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کر دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی را افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار ناقابل قبول ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بابراعوان سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے

    بابراعوان سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کےسابق رہنما بابراعوان سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کےسابق رہنما بابراعوان سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔انہوں نےاپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کوبذریعہ ڈاک بھجوادیا۔

    ذرائع کاکہناہےکہ بابراعوان کی جانب سے استعفیٰ میں وجوہات تحریر نہیں کی گئیں۔

    بابر اعوان نےاستعفے کے متن میں لکھا ہے کہ میں اپنی مرضی سے آرٹیکل 64 ایک کے تحت مستعفی ہو رہا ہوں، سینیٹ کی نمائندگی میرے لیے اعزاز رہی۔


    بابراعوان کا تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان


    خیال رہےکہ گزشتہ ہفتےپیپلز پارٹی کے سابق رہنما بابر اعوان نےپاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔انہوں نے21 سال کی رفاقت کے بعد پیپلزپارٹی کی بنیادی رکنیت سےاستعفیٰ دیا۔


    فردوس عاشق اعوان کی عمران خان سے ملاقات، تحریک انصاف میں باضابطہ شمولیت


    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والی سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔

    واضح رہےکہ فردوس عاشق اعوان کی تحریک انصاف کی شمولیت کےبعد پیپلزپارٹی کےرہنما نذر گوندل اور صفدر وارئچ نے بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیاتھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سینیٹ اجلاس: ڈان لیکس پر حکومتی جواب غیر تسلی بخش قرار

    سینیٹ اجلاس: ڈان لیکس پر حکومتی جواب غیر تسلی بخش قرار

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ نے ڈان لیکس پر حکومتی جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ رضا ربانی کہتے ہیں کہ معاملے پر 2 فریقین سے کیا مطلب ہے؟ آئین کا مذاق نہ اڑایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں ڈان لیکس پر گرما گرم بحث ہوئی۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سوال اٹھایا کہ پریس ریلیز میں شامل 2 فریقین کا کیا مطلب ہے؟

    حکومتی رکن شیخ آفتاب نے بیان میں کہا کہ یہ کسی کی جیت اور ہار نہیں۔ ہمیں اب اس معاملے کو ختم کردینا چاہیئے۔

    رضا ربانی نے شیخ آفتاب کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی جواب غیر تسلی بخش ہے۔ آئین کا مذاق نہ اڑایا جائے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ بیٹی کو بچانے کے لیے پرویز رشید، طارق فاطمی اور راؤ تحسین کی قربانی دی گئی۔

    وزیر داخلہ کی عدم حاضری پر بھی اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

    بعد ازاں اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اردن کا پارلیمانی وفد اسلام آباد پہنچ گیا

    اردن کا پارلیمانی وفد اسلام آباد پہنچ گیا

    اسلام آباد: اردن کی سینیٹ کےصدر عاکف الفیاض کی قیادت میں پارلیمانی وفد چار روزہ دورے پراسلام آباد پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اردن کا پارلیمانی وفد سینیٹ کےصدر عاکف الفیاض کی قیادت میں چار روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گیاہے۔

    اردن کا پارلیمانی وفد وزیراعظم میاں محمد نوازشریف،چیئرمین سینیٹ سمیت دیگراعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرےگا۔

    فیصل عاکف الفیاض کی قیادت میں اردن کا وفد پاکستان کی سینیٹ کےساتھ مفاہمت کی ایک یاداشت پر بھی دستخط کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے ایوان پارلیمانی امور کےشعبے میں ایک دوسرےکے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں۔


    مالدیپ کے وزیر خارجہ آج اسلام آبادپہنچ رہے ہیں


    یاد رہےکہ گزشتہ روز مالدیپ کےوزیرخارجہ ڈاکٹر محمد عاصم چار روزہ دورے پراسلام آباد پہنچے تھے۔اس دورے کے دوران وہ وزیراعظم نوازشریف سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرے گے۔

    وزیرخارجہ ڈاکٹرمحمد عاصم چار روزہ دورے میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کےامور پرتبادلہ خیال کیاجائے گا۔

    واضح رہےکہ اردن کا پارلیمانی وفد چیئرمین سینیٹ رضاربانی کی دعوت پر پاکستان کےچار روزہ دورے پراسلام آباد پہنچا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں