Tag: سینیٹ

  • تحریک انصاف  نے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ سینیٹ میں اٹھادیا

    تحریک انصاف نے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ سینیٹ میں اٹھادیا

    اسلام آباد : پی ٹی آئی نے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ سینیٹ میں اٹھادیا، اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا جو ہو رہا وہ درست نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کا معاملہ اٹھا دیا۔

    شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا خواتین پرتشددکیاجارہاہے، اراکین پارلیمنٹ پربھی کریک ڈاؤن جاری ہے، ارکان پارلیمنٹ کوگرفتارنہیں کیاجاسکتا، اراکین کی گرفتاریوں کیلئے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکرکی اجازت ضروری ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کل پی ٹی آئی کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کیا گیا، وقت ایک سا نہیں رہتا مگرجو ہو رہا وہ درست نہیں ، ولید اقبال کے گھر علامہ اقبال کی بہو رات کو سراپااحتجاج تھی، کارکنوں کے گھر میں گھس کر خواتین کو ہراساں کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شیریں مزاری کیس میں کورٹ کا آرڈرموجود ہے، ایوان کے ارکان کی حفاظت اس ایوان کی ذمہ داری ہے.

    شہزاد وسیم نے مزید کہا کہ جو ہو رہا وہ درست نہیں >ہمارا لانگ مارچ پر امن ہے ایک پتہ تک نہیں ٹوٹے گا، جب انہوں نے احتجاج کئے ہم نے انہیں مکمل آزادی دی، یہ معاملہ ریاست کا ہے کسی ایک پارٹی کا نہیں۔

  • سینیٹ میں پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر آ گئی

    سینیٹ میں پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر آ گئی

    اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف 28 نشستوں کے ساتھ اپوزیشن بینچز پر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سینیٹ میں حکومتی بینچز سے محروم ہو کر اپوزیشن بینچز پر آ گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد شہزاد وسیم بھی قائد ایوان نہیں رہے۔

    سابق وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد وسیم کو قائد ایوان مقرر کیا تھا، انھوں نے آج استعفیٰ دیا، تاہم اب ڈاکٹر شہزاد وسیم سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بن گئے ہیں، سینیٹ میں بطور قائد حزب اختلاف ان کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی قائد ایوان بن سکتے ہیں۔

  • آئی ٹی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ

    آئی ٹی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 1 سال میں آئی ٹی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ ہوا، 20 یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر ایچ آر اسکلز پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 1 سال میں آئی ٹی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ ہوا، آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھنے سے ایچ آر اسکلز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ سیلری کی ڈیمانڈ بڑھنے سے کمپنیوں کو ایچ آر ہائرنگ میں مشکلات ہیں، 20 یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر ایچ آر اسکلز پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق 6 ہزار کے قریب آئی ٹی اسٹوڈنٹس کو تربیت دے رہے ہیں۔ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے ایک پورٹل تشکیل دیا ہے۔

    وزارت کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں 5 سے 6 لاکھ جانے پہچانے فری لانسرز ہیں، اسٹیٹ بینک ان فری لانسرز کو سہولت دے گا جو سافٹ ویئر رجسٹرڈ ہوں گے۔

  • غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی زیادہ تعداد کس ملک میں ہے؟

    غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی زیادہ تعداد کس ملک میں ہے؟

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے وقفہ سوالات میں‌ بتایا گیا کہ مختلف ملکوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 9 ہزار 991 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں، وزارت خارجہ نے تحریری جواب ایوان بالا میں جمع کروا دیا۔

    تحریری جواب میں کہا گیا کہ مختلف ممالک میں 9 ہزار 991 پاکستانی قید ہیں، سب سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب میں قید ہیں، جن کی تعداد 2 ہزار 555 ہے۔

    وزارت خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک ہزار 998 پاکستانی قید ہیں، یونان میں 884 پاکستانی، اور بھارت میں 345 پاکستانی قید کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    انڈونیشیا میں 8 پاکستانی، آئرلینڈ میں 2 پاکستانی، ایران میں 100 پاکستانی قید میں ہیں، عراق میں 109، اٹلی میں 291، اور جاپان میں 9 پاکستانی قید ہیں۔

    وزارت خارجہ کے مطابق قازقستان میں ایک پاکستانی، کینیا میں 6 پاکستانی، کویت میں 65، لیبیا میں 30 پاکستانی، ملائیشیا میں 242، نیپال میں 21، عمان میں 309 پاکستانی، قطر میں 189، اسپین میں 163، جب کہ ترکی میں 263 پاکستانی قید ہیں۔

  • ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی شریک تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، 54 ہزار سے زائد میٹر لگا کر چوری بچائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کی پٹریاں آدھی رات کو اکھاڑی گئیں، مکمل ٹریک کی نگرانی کا بندوست نہیں، ملک کے 600 ارب روپے ضائع ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے استنبول تک ریل چلائی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت 15 ارب دے تو کوئٹہ سے تافتان ٹریک بحال کریں گے۔ پشاور سے طور خم کا پرانا روٹ خیبر پختونخواہ حکومت بحال کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ترکمانستان اور سینٹرل ایشیا میں ریلوے ٹریک بچھ گئے ہم وہیں کھڑے ہیں۔

  • 102 ادویات کی قیمتوں میں 311 فیصد تک اضافہ: سینیٹ میں جواب جمع

    102 ادویات کی قیمتوں میں 311 فیصد تک اضافہ: سینیٹ میں جواب جمع

    اسلام آباد: 3 سال میں کئی بار ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ تک پہنچ گیا، سینیٹ میں پیش کردہ جواب کے مطابق 102 ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی فیصد سے 311 فیصد تک اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا، 2 سال میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔

    وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز نے تحریری جواب سینیٹ میں جمع کروایا جس میں کہا گیا ہے کہ ضروری ادویات کی قیمتوں میں 5.13 فیصد اضافہ ہوا۔

    جواب میں کہا گیا کہ کم قیمت ادویات کی قیمتوں میں 7.34 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 102 ادویات کی قیمتوں میں 2.53 فیصد سے 311.61 فیصد تک اضافہ ہوا۔

    یاد رہے کہ حکومت 3 سال میں 12 مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔

    گزشتہ سال اکتوبر میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے 94 جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا، جن ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ان میں ہائی بلڈ پریشر، کینسر، امراض قلب کی ادویات و اینٹی ریبیز ویکسین شامل تھیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اہم ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

  • ملک میں 28 ہزار سے زائد افراد نے جنس تبدیل کر لی

    ملک میں 28 ہزار سے زائد افراد نے جنس تبدیل کر لی

    اسلام آباد: ملک میں 28 ہزار سے زائد افراد کی جنس کی تبدیلی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات و جوابات کے دوران سینیٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 28 ہزار 723 افراد نے جنس تبدیل کی ہے۔

    سینیٹ اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد نے مخنث افراد (تحفظ حقوق) ایکٹ 2018 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا، انھوں نے کہا خواجہ سرا قانون کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی، انھوں نے کہا یہ ہمارا قانون نہیں گزشتہ حکومت کا ہے، ہم مخالفت کرتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا اس بل کو کمیٹی میں بحث کے لیے بھیج سکتے ہیں، بل منظور نہیں ہو رہا، صرف کمیٹی میں بات کی جائے گی۔ چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے کہا بل کمیٹی میں جائے گا، وہاں بات کر لیں پھر ایوان میں لائیں۔

    ایوان میں اینٹی ریپ تحقیقات اور مقدمہ بل 2021 بھی پیش کیا گیا، سینیٹر علی ظفر کے پیش کیے گئے بل کی اپوزیشن نے مخالفت کر دی۔

    علی ظفر نے کہا ہمارے قوانین سارے ناکام ہو چکے، جنسی زیادتی کے واقعات کیوں ہوتے ہیں، اب ہمارا یہ قانون خواتین کو تحفظ دینے میں کافی حد تک کامیاب ہوگا، میری درخواست ہے کہ اس بل کو آج ہی منظور کر لیا جائے۔

    تاہم شیری رحمان نے کہا اس بل میں سقم ہے اس کو 90 روز میں منظور نہیں کرایا جا سکتا، اب یہ بل صرف مشترکہ اجلاس سے ہی پاس ہوگا۔ اعظم سواتی نے کہا تجویز ہے کہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے۔

    سینیٹر رضا ربانی نے کہا علی ظفر کا بل بہت اچھا ہے مگر اس کا غلط استعمال ہو سکتا ہے، میں آرٹیکل 70 کی طرف لے جاتا ہوں، دیکھیں وہ کیا کہتا ہے، ایوان سے بل 90 دن میں پاس نہیں ہوتا تو مشترکہ اجلاس میں جاتا ہے۔

    علی ظفر نے کہا بڑے ادب سے رضا ربانی کی پیش کردہ منطق مسترد کرتا ہوں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ بل کو دوبارہ سینیٹ میں نہیں پیش کر سکتے، بل میں مزید ترامیم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے بل مؤخر کر دیا۔

    ایوان میں آج صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قانون وضع کرنے کا بل بھی پیش کیا گیا، تحفظ صحافیان بل 2021 سلیم مانڈوی والا کی جانب سے پیش کیا گیا، تاہم حکومت کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی، وزیر مملکت علی محمد خان کی جانب سے بل کی مخالفت کا اعلان کیا گیا۔

    سینیٹر شبلی فراز نے کہا پہلے سے ایسا ہی بل ایوان سے منظور کرایا جا چکا ہے، جو بل پہلے ہی پاس ہے اس کے بعد لانے کا فائدہ نہیں، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا مشاورت کر لیں بل کو مؤخر کر لیتے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے بل پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا گیا، ارکان نے شور شرابا بھی کیا، جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا۔

  • کراچی طیارہ حادثہ: پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی طلبی

    کراچی طیارہ حادثہ: پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی طلبی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن نے گزشتہ برس ہونے والے کراچی طیارہ حادثے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ سوات کا فضائی آپریشن بند کر دیا کیونکہ ایک پرواز میں صرف 6 مسافروں نے سفر کیا۔

    سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے ہیلی کاپٹر کی سہولت کیوں فراہم نہیں کر رہے جس پرڈی جی نے بتایا کہ سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا پراسس پائپ لائن میں ہے۔

    سینیٹر افنان اللہ نے دریافت کیا کہ پائلٹس کی جعلی لائسنسنگ کے معاملے پر کیا ہوا؟ جس پر ڈی جی نے بتایا کہ 262 میں سے صرف 82 پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے۔ سینیٹر عون عباس نے کہا کہ لائسنس جعلی تھے تو ملوث افراد پر 302 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیئے، کیا موجودہ وزیر سے قبل کسی کو جعلی لائسنسز کا پتہ نہیں تھا؟

    اجلاس میں کراچی طیارہ حادثے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا گیا۔

    سیکریٹری سول ایوی ایشن نے بتایا کہ پی آئی اے پر 455 ارب کے قرضے واجب الادا ہیں، کوشش ہے پی آئی اے کو 2 حصوں میں تقسیم کر لیا جائے۔ کابینہ کو ری اسٹرکچرنگ پلان بھجوایا گیا ہے۔

  • ملائیشیا میں 3 ہزار پاکستانی پھنسے ہیں: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس

    ملائیشیا میں 3 ہزار پاکستانی پھنسے ہیں: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں ایئر لائنز کی اضافی بکنگ اور منسوخی سے درپیش مشکلات پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملائیشیا میں 3 ہزار سے زائد پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں سینیٹر نزہت صادق نے ایئر لائنز کی اضافی بکنگ اور منسوخی سے درپیش مشکلات پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ نزہت صادق کا کہنا تھا کہ پروازوں کی منسوخی کے باعث پاکستانی مشکلات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں 3 ہزار سے زائد پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا کہ کرونا سے پوری دنیا کی ایوی ایشن انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے۔ این سی او سی کرونا وائرس کی صورتحال کے مطابق فیصلے کرتی ہے، مئی میں ان باؤنڈ فلائٹس کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انٹرنیشنل ایئر لائنز کی اوور بکنگ کے باعث مشکلات ہوئیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن نے کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں، خصوصی پروازوں کے ذریعے پھنسے مسافروں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ این سی او سی کی مشاورت کے بعد پروازوں کو 50 فیصد کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے مزید 85 قیدیوں کو پاکستان لایا جائے گا۔

    سینیٹ اجلاس میں سابقہ فاٹا اور پاٹا میں خصوصی ٹیکس چھوٹ کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قبائلی اضلاع میں ٹیکس چھوٹ کی قرارداد سینیٹر کہدہ بابر نے پیش کی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ حکومت نے 25 ویں آئینی ترمیم میں ٹیکس چھوٹ کاوعدہ کیا تھا، غیر موصول شدہ ٹیکسز اور بجلی پر ٹیکس چھوٹ دی جائے۔ قبائلی اضلاع میں جاری ایف ای ڈی ٹیکس نوٹس منسوخ کیے جائیں۔

  • اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور کرلی گئی، بل میں 5 سال تک فاٹا پاٹا کی 70 کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں کسٹم ارکان نے بتایا کہ اسمگلنگ کا جرم بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے جرمانے کی رقم بڑھائی جارہی ہے، کسی بھی گاڑی سے پہلی دفعہ اسمگل اشیا پکڑی جانے پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، دوسری بار پر 5 لاکھ اور تیسری بار پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ چوتھی بار اسمگل اشیا ضبط کرلی جائیں گی جبکہ ویبوک آئی ڈی بھی بلاک کردی جائے گی۔

    قائمہ کمیٹی نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مزید سختی کی ہدایت کردی، کمیٹی نے فنانس بل کی شق 156 میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی۔

    وزیر خزانہ شوکت ترین نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 10 ہزار ارب روپے ٹیکس محصولات اکھٹا ہونے چاہیئے تھے، ٹیکس بالحاظ جی ڈی پی 11 فیصد ہے اور ہر سال 1 فیصد بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کو 20 فیصد پر لے جائیں گے، رواں سال شرح نمو 4 فیصد ہونے کا امکان ہے، اگلے 20 سال پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس دفعہ آئی ایم ایف گئے تو آئی ایم ایف فرینڈلی نہیں تھا، آئی ایم ایف نے پالیسی ریٹ کو بڑھانے کی شرط رکھی، پالیسی ریٹ بڑھانے سے قرض پر شرح سود میں 14 سو ارب روپے کا اضافہ ہوا، گیس اور بجلی ٹیرف بڑھانے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، صنعتوں پر بھی اثرات مرتب ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ محصولات میں اضافہ کیے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے، عوام کو چھت فراہم کرنے کے لیے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، غربت کے خاتمے کے لیے ہر خاندان کے ایک فرد کو ہنر سکھایا جائے گا، ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 20 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے، آئی ٹی کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے اسے ترقی اور مراعات دی جائیں گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ صنعتوں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، خام مال پر مراعات دی گئی ہیں، 1 لاکھ گھر بنائیں گے جس سے معیشت کو 350 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، بجلی کے شعبے میں بھی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آئی ایم ایف کے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت چل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گردشی قرض 23 سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، پی ایس ڈی پی کو بڑھایا گیا اسے 900 ارب روپے تک لے گئے ہیں، اگلے مالی سال پوائنٹ آف سیل سے 650 ارب روپے ٹیکس حاصل ہوگا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ 5 سال تک فاٹا پاٹا کی 70 کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، فاٹا پاٹا کے عوام نے 20سال دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ پوری دنیا میں رعایتی بجٹ دیے جا رہے ہیں، پاکستان کے لیے آخر آئی ایم ایف کی اتنی سختی کیوں ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔