Tag: سینیٹ

  • ہرمشکل وقت میں چین ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے، شبلی فراز

    ہرمشکل وقت میں چین ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے، شبلی فراز

    اسلام آباد: سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ہرمشکل وقت میں چین ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے، بحیثیت ریاست ہمیں اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ کہنا زیادتی ہےکہ ہم چین سے امریکا کی جانب جا رہے ہیں، ہم نے ہر ایک ساتھ اچھے تعلقات رکھنے ہیں، کسی بھی ملک سے تعلقات کی بنیاد قومی سلامتی اور قومی مفاد ہے۔

    قائد ایوان کا کہنا تھا کہ ہرمشکل وقت میں چین ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے، بحیثیت ریاست ہمیں اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین ہمارا وہ دوست ہے جو سخت وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوا، ہم کسی کو اپنے تعلقات پر کمنٹ کرنے سے روک نہیں سکتے، ہمارا جواب اس کمنٹ کو واضح کرے گا کہ ہمارا قومی مفاد کس میں ہے۔

    سینیٹر شبلی فراز وزیراعظم عمران خان کو بھی کہوں گا کہ وہ اس معاملے پر بات کریں، وزیر اعظم نے کافی عرصے سے سینیٹ میں بات نہیں کی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز کی سی پیک کے خلاف ہرزہ سرائی پر چین نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا۔

  • 4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ 2015 سے 2019 تک 4 سالوں کے درمیان 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی اداروں سے لیے گئے قرضوں کی تفصیلات پیش کی گئی۔

    وزارت خزانہ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 31 جولائی 2015 سے 31 جولائی 2019 تک 25 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 11 ارب 79 کروڑ کا قرض لیا گیا، بین الاقوامی کمرشل بینکوں سے 13 ارب 80 کروڑ کا قرض لیا گیا، ملک میں زر مبادلہ ذخائر 18 ارب 8 کروڑ ڈالر سے زائد ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے امور اقتصادیات حماد اظہر نے سینیٹ کو بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ مالی خسارہ 1922 ارب روپے تک پہنچ گیا، مالی خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بجلی رعایتی پالیسی اور پاور سیکٹر میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے، 9 ماہ میں حکومت نے 35 ارب سے زائد مالیت کے قرضے لیے۔

  • قومی اسمبلی میں منظور کردہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

    قومی اسمبلی میں منظور کردہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں منظور کردہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا ، جس کے بعد بل قائمہ کمیٹی کوبھجوا دیا گیا، بل کل سینیٹ سے منظور ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں قومی اسمبلی میں منظور کردہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا گیا ، وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے بل ایوان میں پیش کیا۔

    سروسز ایکٹ ترمیمی بلز پیش ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بلز قائمہ کمیٹی کو بھجوادیئے، آرمی ایکٹ ترمیمی بل کل سینیٹ سے منظور ہونے کا امکان ہے۔

    آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر سینیٹ میں اپوزیشن اور حکومت میں معاملات طے پانے کے بعد سینیٹ میں آج آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے آج ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظورکرلیا جبکہ پیپلزپارٹی نےترمیمی بل پرتجاویز واپس لیں اور مسلم لیگ ن نے بھی بل کی حمایت کی۔

    آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے مطابق آرمی چیف کو زیادہ سے زیادہ تین سال کی توسیع دی جاسکے گی، وزیراعظم اس سے کم مدت کی سفارش بھی کرسکتے ہیں جبکہ تعیناتی، دوبارہ تعیناتی یا توسیع کسی عدالت میں چیلنج نہیں کی جاسکے گی۔

    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی

    یاد رہے کہ یکم جنوری کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیم کی منظوری دی گئی تھی، ترمیمی مسودے میں آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا۔

    مسودے کے مطابق آرمی ایکٹ کےساتھ نیول ایکٹ اورایئرفورس ایکٹ میں ترامیم کی جائیں گی،چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف،آرمی،نیوی یافضائیہ کے سربراہوں میں سے کسی کو بھی تعینات کیا جاسکتا ہے، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی مدت تعیناتی تین سال ہوگی، ٹرمزاینڈ کنڈیشنز وزیراعظم کی سفارش پرصدر طے کریں گے، سینئرجنر ل کو بھی چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بنایا جا سکتا ہے۔

    مسودے میں کہا گیا نئےایکٹ میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی مدت ملازمت میں توسیع کااختیاربھی دیاگیا،وزیراعظم کی سفارش پر صدر مملکت تین سال تک توسیع دے سکتےہیں،چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تعیناتی، دوبارہ تعیناتی اور توسیع بھی کسی عدالت میں چیلنج نہیں کی جا سکے گی، تمام سروسزچیفس کی مدت میں توسیع اوردوبارہ تقرری کی جا سکے گی، چاروں سروسزچیفس کی مدت کیلئےعمرکی حد 64 سال ہوگی۔

    واضح رہے  سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6ماہ کی توسیع کرتے ہوئے حکومت کا نوٹیفکیشن مشروط طور پر منظور کرلیا اور کہا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

    فیصلے میں سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق قانون سازی کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کا پابند کر تے ہوئے کہا تھا ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے 6 ماہ میں آرٹیکل 243 کی وسعت کا تعین کیا جائے۔

  • سینیٹ اجلاس میں 7 بل منظوری کے لیے پیش

    سینیٹ اجلاس میں 7 بل منظوری کے لیے پیش

    اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں اہم امور سے متعلق 7 بل پیش کردیے گئے، چیئرمین سینیٹ نے تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو روانہ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں 7 بل پیش کیے گئے، پہلا بل پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ 1976 میں مزید ترمیم کا سینیٹر عتیق شیخ نے پیش کیا۔

    اجلاس میں یونانی، آیو ویدک اور ہومیو پیتھک پریکٹیشنرز ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا گیا۔ مذکورہ ایکٹ میں ترمیم کا بل مہر تاج روغانی نے پیش کیا۔

    سینیٹ میں گداگری کی روک تھام سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے ممانعت گداگری، گرفتاری اور تربیت کا بل پیش کیا۔

    اجلاس میں گارڈینز اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 میں مزید ترمیم کا بل بھی پیش کیا گیا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گارڈینز اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا۔

    سینٹر ثمینہ سعید نے دماغی کمزوری سے متاثرہ بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق بل پیش کیا۔

    سینیٹ میں گرفتار، زیر حراست اور دوران تفتیش افراد کے حقوق سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا۔ مذکورہ بل سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا۔ علاوہ ازیں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے سینیٹ میں نیشنل ہائی ویز سیفٹی ترمیمی بل پیش کیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو روانہ کردیے۔

  • صادق سنجرانی نے حکومت کو تیسری بار یاد دہانی خط لکھ دیا

    صادق سنجرانی نے حکومت کو تیسری بار یاد دہانی خط لکھ دیا

    اسلام آباد: سینیٹ کا پارلیمانی سال مکمل نہ ہونے کا خدشہ ہے، پارلیمانی سال میں مطلوبہ تعداد میں اجلاس نہیں ہو سکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ کے اجلاس بلانے کے لیے حکومت کو تیسری بار یاد دہانی خط لکھ دیا ہے، انھوں نے خط میں لکھا کہ آئینی تقاضا پورا کرنے کے لیے سینیٹ اجلاس بلایا جائے۔

    وزارت پارلیمانی امور کو خط میں صادق سنجرانی نے لکھا کہ آئین کے مطابق مزید 54 روز اجلاس بلانا ضروری ہے، فوری اجلاس نہ بلایا گیا تو آئینی تقاضا پورا کرنے میں ناکام رہیں گے، آئینی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے اجلاس 54 روز جاری رکھنا ضروری ہے۔

    خط کے متن کے مطابق رواں سال 10 ماہ میں سینیٹ کے صرف 56 روز اجلاس منعقد کیے جا سکے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو تحریک عدم اعتماد کا بھی سامنا رہا، عید الفطر کے بعد اپوزیشن کی جانب سے صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔

    یکم اگست کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہو کر تحریک کی حمایت کی تھی، تاہم قرارداد کے حق میں خفیہ رائے شماری میں صرف 50 ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کر دی گئی۔

  • 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں: قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بریفنگ

    70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں: قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں، انسداد ڈینگی کی ٹریننگ کے لیے افسران آسٹریلیا جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئر پرسن ڈاکٹر خوش بخت شجاعت کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر اکرام نے بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں ڈائریکٹر این آئی ایچ نے بتایا کہ بلوچستان میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اسے پنجاب، سندھ، گلگت اور آزاد کشمیر میں شروع کر دیا گیا۔

    ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا کہ ادارے میں ڈے کیئر سینٹر بھی بنایا گیا۔ آئی ٹی حب بنایا گیا ہے، لائبریری کی حالت درست کی گئی۔ افسران انسداد ڈینگی کی ٹریننگ کے لیے آسٹریلیا جائیں گے۔

    سیکریٹری صحت اللہ بخش مالک کا کہنا تھا کہ جنوری فروری میں اینٹی ڈینگی آپریشن شروع کردیا جائے گا، 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں۔ برطانیہ 2.8 ملین پاؤنڈ کی گرانٹ دے رہا ہے۔

    کمیٹی رکن مہر تاج نے کہا کہ باہر اینٹی بائیوٹک بغیر نسخے کے نہیں ملتی، یہاں مل جاتی ہے جس پر عامر اکرام نے کہا کہ ملک میں 80 فیصد غیر ضروری دواؤں کا استعمال ہوتا ہے۔

    کمیٹی کی چیئر پرسن خوش بخت شجاعت نے کہا کہ میڈیکل اسٹورز بھی تو بغیر لائسنس کے کھل جاتے ہیں۔ کریانہ کے اسٹور سے بھی پیناڈول مل جاتی ہے۔

    کمیٹی رکن لیاقت خان نے کہا کہ پشاور میں 180 کا زینیکس کا پیکٹ بلیک میں 5 ہزار کا مل رہا ہے جس پر ڈاکٹر عامر نے کہا کہ نوٹ کر لیا ہے، میں ڈریپ سے بات کروں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ویکسین پر 2 ارب ڈالر خرچ کر دیتے ہیں۔ شروع میں ویکسین تھوڑی مہنگی پڑے گی، 3 سے 4 سالوں میں سستی ہوجائے گی۔

  • چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا اجلاس چیئرمین روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے 14 کیسز رجسٹرڈ کیے، چائلڈ پورنو گرافی کی 5 انکوائریاں جاری ہیں۔ ’ایف آئی اے کے پاس شکایت آتی ہے تو کارروائی کرتے ہیں۔ از خود کچھ نہیں کرسکتے‘۔

    کمیٹی رکن فیصل جاوید نے کہا کہ ایف آئی اے بہتری کے لیے قانون میں ترامیم تجویز کرے اور چائلڈ پورنو گرافی کی شکایت کا نظام آسان بنائے۔

    روبینہ خالد نے کہا کہ ایسے کیسز میں غریبوں کو پیسے دے کر یا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔ چائلڈ پورنو گرافی میں معافی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جاچکی ہیں۔

    ان کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی ویب سائٹس کی معلومات انٹر پول نے شیئر کی تھیں۔ چائلڈ پورنو گرافی کی ویڈیوز ڈارک ویب پر موجود ہیں۔ ڈارک ویب تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہوسکتی۔

    اجلاس میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے چائلڈ پورنو گرافی کے ملزم سہیل ایاز سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کے گھر سے برآمد بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ ملزم سہیل ایاز کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے کمپیوٹر سے ایک لاکھ پورنو گرافک تصاویر ملی ہیں۔ ملزم کے موبائل کا تمام ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔ موبائل سے بچوں کے ایکسچینج کے حوالے سے بھی پیغامات ملے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سہیل ایاز پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی جھوٹ بولتا رہا۔ ملزم اور متاثرہ بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں۔ متاثرہ بچوں کو آئس اور چرس کا نشہ کروایا جاتا تھا۔ ’سہیل ایاز کے خلاف کیس 100 فیصد مضبوط ہے‘۔

  • قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    کوئٹہ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھائی جائے، 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ رکن صوبائی اسمبلی جان جمالی نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 30 لاکھ ہے، آبادی کے تناسب سے اسمبلی کی نشستیں بڑھائی جائیں۔

    رکن بلوچستان اسمبلی نصر اللہ نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے بلوچستان ملک کا 43 فیصد ہے، 342 کے ایوان میں بلوچستان کی نمائندگی صرف 16 نشستوں کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے، وفاقی بجٹ کی منظوری میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ کوئٹہ سے ڈی جی خان تک بلوچستان کی ایک نشست ہے۔

    نصر اللہ کا کہنا تھا کہ 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔ کراچی سے مکران بارڈر تک قومی اسمبلی کی ایک نشست ہے۔ ایک رکن قومی اسمبلی 5 سال میں بھی اپنے پورے حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر لایا جائے۔ بلوچستان میں 72 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

    سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ نئے صوبوں کے لیے آئین میں بڑی تبدیلی کرنا پڑے گی، آئین کے کئی آرٹیکلز میں ترامیم کرنا ہوگی۔

    میر اختر لانگو نے کہا کہ پنجاب میں نئے صوبے سے سینیٹ میں کیسے نمائندگی کا توازن لایا جائے گا۔

  • شبلی فراز نے الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانا غیر ضروری قرار دے دیا

    شبلی فراز نے الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانا غیر ضروری قرار دے دیا

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز نے سپریم کورٹ لے جانا غیر ضروری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہر معاملے کو عدالت لے جانا پارلیمنٹ کو کم زور کرنے کے مترادف ہے، ای سی پی چیف کے معاملے کو عدالت لے جانا غیر ضروری ہوگا۔

    قائد ایوان سینیٹ کا کہنا تھا کہ آئینی معاملات عدالتوں میں لے جانے سے سیاسی نظام کم زور ہوگا، ہم پارلیمانی مسائل کو عدالت کی بہ جائے پارلیمان میں زیر بحث لانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ 4 ممبرز میں سینئر ترین ممبر قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی

    خیال رہے کہ اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی ہے، عدالت میں دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کے لیے مناسب فیصلہ کرے، ارکان کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ناموں پر غور و فکر کے بعد ختم ہو گیا، پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہ ہونے کے بعد آرٹیکل 213 خاموش ہے، جس کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے درخواست کی سماعت آج ہوگی۔

  • خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرانتخاب کے لیے پولنگ جاری

    خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرانتخاب کے لیے پولنگ جاری

    پشاور: خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے، تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ اور اپوزیشن کے فرزند علی خان آمنے سامنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ سے خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی جبکہ 145 اراکین صوبائی اسمبلی خفیہ رائے شماری کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    نشست پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹرخانزادہ خان کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ خانزادہ خان نے پیپلزپارٹی چھوڑنے اور تحریک انصاف میں شمولیت کی وجہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ مستعفی ہونے والے سینیٹر خانزادہ خان کے فرزند ہیں۔

    الیکشن کے قواعد وضوابط کے مطابق سینیٹ کی اس نشست پر منتخب رکن 2021 تک مسند نشین رہے گا کیونکہ اس نشست پر 2015 میں انتخابات ہوئے تھے۔

    صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کے 96، متحدہ مجلس عمل کے 18 اور عوامی نیشنل پارٹی کے 12 ممبران ہیں اسی طرح مسلم لیگ ن کے 6، پیپلزپارٹی کے 5، آزاد 6، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 اور مسلم لیگ ق کا ایک ممبر ہے۔