Tag: سینیٹ

  • رواں سال ٹیکس میں 16 فیصد اضافہ ہوا، شبر زیدی

    رواں سال ٹیکس میں 16 فیصد اضافہ ہوا، شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت 16 فیصد زیادہ ٹیکس گروتھ حاصل کی، جولائی تا اکتوبر ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 454 ارب روپے جمع کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ 5 ہزار 500 ارب ٹیکس ہدف کے لیے 43 فیصد کی گروتھ درکار ہے، جولائی تا اکتوبر 167 ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت 16 فیصد زیادہ ٹیکس گروتھ حاصل کی، جولائی تا اکتوبر ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 454 ارب روپے جمع کیے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی مد میں جولائی تا اکتوبر 546 ارب روپے جمع ہوئے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جولائی تا اکتوبر تقریباً 70ارب جمع ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ جولائی تا اکتوبر 209ارب کسٹم ڈیوٹی جمع ہوئی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام کا معاملہ ملتوی کر دیا گیا، ایف بی آر میں باقی اصلاحات کا عمل جاری ہے۔

    شبر زیدی نے مزید کہا کہ تنظیم نو کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی قائم کر دی ہے، کمیٹی کے بعد نئی ٹائم لائن بھی رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 ماہ کا تقریباً 90 فیصد ٹیکس ہدف پورا کیا گیا۔

    پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا، شبر زیدی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ الحمد اللہ پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا۔

  • مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے: فیصل جاوید

    اسلام آباد: سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، اندرونی خسارہ 50 فیصد نیچے لے کر آئے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فیصل جاوید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی تب ہوتی ہے جب کوئی چیز آپ کی پہنچ سے باہر ہو جائے، مہنگائی کے کچھ اسباب ہیں جن سے ہم آگاہ ہیں۔

    سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، اندرونی خسارہ 50 فیصد نیچے لے کر آئے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سب کو فخر ہونا چاہیئے پاکستان ریفارمز میں چھٹے نمبر پر آیا، جب ریفارمز لے کر آتے ہیں تو بہتری میں وقت لگتا ہے۔ ماضی میں ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں ٹریژری بلز (غیر ملکی سرمایہ کاری) نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ صرف یکم سے 12 نومبر تک ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری 26 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ٹریژری بلز میں برطانیہ سے 16 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، نومبر کے 12 روز میں ٹریژری بلز میں امریکا سے 9 کروڑ 26 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔

  • اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین احمد خان کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی بحالی کا معاملہ زیر غور آیا۔

    سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے تجاویز دی ہے اسٹیل ملز کو نجکاری فہرست میں ڈالا جائے، اسٹیل ملز کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جائے، فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی سے ملز پر اخراجات کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    سیکریٹری صنعت نے کہا کہ اسٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانا ممکن ہے، تجویز سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کر چکے ہیں۔ اسٹیل ملز کی وجہ سے سالانہ اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ساڑھے 5 ہزار لوگ ریٹائرڈ ہوئے مگر پنشنز نہیں دی گئی، اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، جس پر سیکریٹری نے کہا کہ حکومت 15 ارب روپے جاری کرے تو پنشن دے سکتے ہیں۔

    سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں کرپشن ہے تو نیب کیا کر رہا ہے، چیئرمین نیب کو اسٹیل ملز کرپشن کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں غریب ملازم پس چکا ہے، اسٹیل ملز ملازمین کا یہ حال ہے کہ ان کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں، ایک ملازم نے بتایا کہ بھائی کے انتقال پر کفن کے لیے بھی پیسے نہیں۔

  • سینیٹ کے زیراہتمام نیشنل پارلیمنٹیرین کانفرنس برائے کشمیر کا انعقاد

    سینیٹ کے زیراہتمام نیشنل پارلیمنٹیرین کانفرنس برائے کشمیر کا انعقاد

    اسلام آباد:سینیٹ کے زیراہتمام نیشنل پارلیمنٹیرین کانفرنس برائے کشمیرکاانعقاد کیا گیا جس سے کشمیری اور پاکستانی رہنماؤں نے خطاب کیا ، کانفرنس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی اور بھارت کے ظلم و ستم کو اجاگر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پارلیمنٹیرین کانفرنس برائے کشمیر کا بنیادی موضوع مقبوضہ کشمیر میں فوری انسانی بحالی کے اقدامات کی شروعات رکھا گیا تھا اوراس کا مقصد بھارت کی جانب سے وادی میں انسانی حقوق کی پامالی پر دنیا بھر کی توجہ مبذول کرانا تھا

    اس کانفرنس میں ایوانِ بالا سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی، آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر، بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان، چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی، قائدایوان شبلی فراز، کشمیر کمیٹی کے چیئر مین فخر امام اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق بھی موجود تھے

    اپنے افتتاحی خطاب میں چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں حق ِ خود ارادیت مانگنے والوں کے خلاف روز بروز اپنے مظالم میں اضافہ کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ضروری ہے کہ پاکستان اقوامِ عالم کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرے اور انہیں بتائے کہ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کے حق خود ارادیت کے لیے پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

    اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناپاک عزائم کی راہ میں صرف پاکستان واحد اور مضبوط ترین رکاوٹ ہے ،آرایس ایس کا اقلیتی گروہ بی جےپی پرقابض ہوگیاہے ۔
    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ 45دن سے کرفیو کے باعث محصورہیں اور بھارتی جبر کا سامنا کررہے ہیں، ایسی صورتحال میں کشمیریوں سے یکجہتی کےلئے کانفرنس کےانعقاد پر میں پاکستان کے ایوانِ بالا کا شکرگزارہوں۔
    کشمیر پر نیشنل پارلیمنٹیرینزکانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، والدین کو نہیں پتہ کہ ان کے بچے واپس لوٹیں گے یا نہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دن رات کا کرفیو جاری ہے، 5 اگست کے اقدامات نے ہماری تشویش میں اضافہ کیا۔ ہم کشمیریوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ دنیا کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے پاکستان نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 54 سال بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا ہے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے۔ پاکستان کے مؤقف پر جنیوا میں 58 ممالک نے اظہار یکجہتی کیا، 28 یورپی ممالک نے پہلی بار کشمیر کے مسئلے کو قرارداد سے جوڑا ہے۔ ہم نے تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو مسئلہ کشمیر پر متحرک کیا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے قومی پارلیمنٹیرنزکانفرنس برائےکشمیرسےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کے بغیر مکمل نہیں ہے،پاکستان میں اقلیتوں کو ہر قسم کا تحفظ حاصل ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتوں کا کردار پاکستان کےساتھ جڑا ہے ،پاکستان کے ذمہ دار میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں جس نے مظلوم کشمیریوں کی آواز کو مؤثر طریقے سے اجاگرکیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ میں12سال بعد مسئلہ کشمیر زیربحث آیا ،سیکیورٹی کونسل میں مظلوموں کے ساتھ ناانصافیوں کوسامنےلایاگیا۔

    خیال رہے کہ اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب اقوام عالم کی توجہ مبذول کرانا اور اس کے خلاف عملی اقدامات کروانا ہے، دنیا کو یہ بتانا بے حد ضروری ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے جس کا سدباب بے حد ضروری ہے۔

  • سینٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    سینٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

    اسلام آباد : سینٹ نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی اور بھارت کی طرف سے کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کرنے کے اقدام کو یکسر مسترد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا ، قائد ایوان شبلی فراز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد پیش کی ۔

    قرارداد میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کی مذمت کی گئی اور کہا گیا مودی کا ایجنڈا جرمن نازی کا ایجنڈا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں.

    قرارداد میں کہا گیا کہ نریندر مودی کے کشمیر میں اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی منافی ہے، کشمیر میں غیر قانونی طور پر کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کیا جائے۔

    قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے ہر فورم کا استعمال کیا جائے۔اس سے قبل کشمیر پر بحث بھی ایوان میں جاری رہی جبکہ اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ مودی حکومت کو موثر اور عملی جواب دینے کی ضرورت ہے۔

    مشاہد سید،رضا ربانی،رحمان ملک،عبدلغفور حیدری اور دیگر نے کہا کہ ہمیں اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔ہم متحد ہو کر کشمیر کی لڑائی موثر طریقے سے لڑ سکتے ہیں ، ہمیں کشمیر ایشو پر ایک کمیٹی یا ٹاسک فورس تشکیل دیے جانے کی ضرورت ہے، وزیراعظم مودی کے لیے تقریروں کا وقت گزر چکا اب ایکشن کا وقت آچکاہے۔

    بعد ازاں سینیٹ اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی.

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کمیٹی کی قرار داد میں‌ مطالبہ کیا گیا کہ بھارت خصوصی اہمیت ختم کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے، اس سے خطے کی سلامتی اور  امن کو شدید خطرہ ہے.

    قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان بھارتی جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت کرتا ہے، جموں کشمیر  اقوام متحدہ میں متازعہ معاملہ ہے.

    قرار داد کے مطابق بھارت نے عالمی قواتین توڑے ہیں، حکومت پاکستان اس معاملے پر پارلیمانی سفارت کاری کو فروغ دے.

    سینیٹ کی اس قرار داد میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو  انٹرنیشنلائز کرنے کے لئے ایکشن پلان بنایا جائے،انسانی حقوق خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لئے سفارت کاری مؤثرثابت ہوگی.

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر، 24سے زائد حریت کارکنوں کو گرفتار کر کے آگرہ منتقل کردیا

    قرار داد میں‌ واضح کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کے اقدامات خطے اور ملکی قومی مفاد کے خلاف ہیں، جو  ہر صورت قابل مذمت ہیں.

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت کرفیو نافذ ہے.قابض انتظامیہ نے دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے 24سے زائد حریت کارکنوں کو گرفتار کر کے سرینگر سے آگرہ منتقل کردیا ہے ۔

  • سینیٹ پر ہونے والے حملے کو باشعور سینیٹرز  نے ناکام بنا دیا: فردوس عاشق اعوان

    سینیٹ پر ہونے والے حملے کو باشعور سینیٹرز  نے ناکام بنا دیا: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سینیٹ پر ہونے والے حملے کو باشعور سینیٹرز  نے ناکام بنا دیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عوام دوست سینیٹر کو تحریک ناکام بنانے پرمبارک باد پیش کرتی ہوں.

    فردوس عاشق نے کہا کہ تمام صوبوں کی بھائیوں کی طرح شناخت کرنے والا ادارہ سینیٹ ہے، اپوزیشن کی جانب سے شناخت والے ادارے کے خلاف سازش کی گئی، اپوزیشن نےذاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے سازش کی.

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ آج اپوزیشن کی اپنی صفوں میں بغاوت ہوئی ہے، اگست میں سینیٹ میں اپوزیشن کی ناکامی پاکستان کی کامیابی ہے، سینیٹ عوام کی طاقت کاسرچشمہ ہے،آج نئے پاکستان کا آغاز ہوا.

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    عمران خان کی قیادت میں پاکستان استحکام حاصل کرکے رہے گا، عمران خان تعمیر پاکستان کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں، معاشی مشکلات کے باوجودعمران خان بہتری کے لئے کوششیں کر رہے ہیں.

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کودعوت دیتی ہوں بغض اورعداوت نکال دیں، اپوزیشن نئے پاکستان کے لئےعمران خان کے ساتھ کھڑی ہو، اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کرشکست کے زخم پرمرہم کے لئے تیار ہیں.

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ غریب عوام کا درد عمران خان کے دل میں ہے.

  • چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں بلائے گئے سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کر لی گئیں، ووٹنگ دوپہر تین بجے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے سینیٹ اجلاس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

    سینیٹ اجلاس میں قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کر لیے گئے ہیں جن پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلٹ پیپر حاصل کرے گا۔

    قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا، دونوں عہدوں پر انتخابات کے لیے پریزائیڈنگ افسر شیڈول کا اعلان کریں گے جب کہ سینیٹر بیرسٹر سیف نئے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    سینیٹ سیکریٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عاید کر دی۔

    سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا منع ہے، ووٹ کی رازداری کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، قرارداد پر رائے شماری بہ ذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا۔ اگر اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کام یاب ہوتی ہے تو پھر دونوں عہدوں کے لیے ایک بار پھر انتخابات ہوں گے۔

  • ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے نے ٹرین حادثات میں اضافے کے باعث ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے کا چیئرمین اسد جونیجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرین حادثات میں اضافے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔

    کمیٹی نے ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام ریل گاڑیوں کے انجن کے اندر اور سامنے کیمرے لگائے جائیں۔ کیمرے سے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ کیمرے انٹرنیٹ کی سہولت والے علاقوں میں لائیو کوریج دکھائیں، دور دراز کے علاقوں میں دوران سفر انجن والے کیمرے ریکارڈنگ کریں۔ مرکزی کنٹرول روم سے ٹرین ڈرائیورز کو ہمہ وقت مانیٹر کیا جائے۔

    دوران اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ بہت سے حادثات کے بعد پتہ چلتا ہے ڈرائیور سوگیا تھا، بسوں میں کیمرے لگ سکتے ہیں تو ریل گاڑیوں میں کیوں نہیں۔

    قائمہ کمیٹی نے ریلوے کے نئے ٹرین انجنز کو مصروف روٹس پر چلانے کی سفارش کردی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصروف روٹس پر نئے انجنز چلانے کے حادثات سے بچا جا سکے گا۔

    اجلاس میں سی ای او پاکستان ریلوے نے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں تمام مسافر بردار ٹرینوں کی از سر نو مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • حکومت اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل تک ملتوی

    حکومت اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل تک ملتوی

    اسلام آباد: حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے، اجلاس قبائلی اضلاع میں انتخابات کی وجہ سے ملتوی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس آج شام طلب کیا گیا تھا، جسے قبائلی اضلاع میں انتخابات کی وجہ سے ملتوی کیا گیا۔

    بتایا گیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے سینیٹرز انتخابات کے سلسلے میں مصروف ہونے کی وجہ سے اجلاس ملتوی ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع کے اراکین نے آج اجلاس میں شرکت سے معذرت کی تھی، اب اجلاس کل صبح ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کا ہنگامہ خیز اجلاس 23 جولائی منگل کو تین بجے طلب

    خیال رہے کہ اجلاس کی صدارت قائد ایوان شبلی فراز کریں گے، اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں مشاورت کی جائے گی اور اسے ناکام بنانے کے لیے حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔

    ادھر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ کا ہنگامہ خیز اجلاس 23 جولائی کو تین بجے طلب کر لیا ہے، جس میں تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے ہی میں بحث کی جائے گی۔ یہ اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے۔

    دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے مطابق میر حاصل بزنجو کا نام چیئرمین سینٹ کے لیے منظور کیا گیا ہے۔