Tag: سینیگال

  • تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 26 ہلاک، متعدد لاپتہ

    تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 26 ہلاک، متعدد لاپتہ

    سینیگال میں پیش آئے افسوسناک واقعے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی کشتی سینیگال کے دارالحکومت سے 80 کلومیٹر دور ایمبور شہر سے 100 سے زائد مسافروں کو لیکر روانہ ہوئی تاہم صرف 4 کلومیٹر آگے جاکر سمندر کی تیز لہروں کی نذر ہوگئی۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق مچھلی کے شکار کیلئے استعمال ہونے والی کشتی تارکین وطن کو اسپین کے کینری جزیرے کی طرف لے کر روانہ ہوئی تھی۔

    کشتی میں موجود افراد میں اکثریت نوجوانوں پر مشتمل تھی جو بہتر مستقبل کی تلاش میں غیرقانونی طریقے سے اسپین میں داخل ہونا چاہتے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کشتی پر سوار 100 افراد میں سے 26 ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ 4 افراد کو بچا لیا گیا ہے، لاپتا افراد کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے انگلش چینل میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے کم از کم 12 افراد ہلاک زندگی کی بازی ہار گئے۔

    حکام کے مطابق انگلش چینل کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران کشتی کے الٹ جانے کے بعد کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں کو بچا لیا گیا ہے۔

    فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے کہا کہ 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور منگل کو دو افراد لاپتہ ہونے کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    عراقی دارالحکومت بغداد میں فوجی چیک پوائنٹ کے قریب دھماکہ

    فرانسیسی میری ٹائم پریفیکچر کے ترجمان Etienne Baggio جو سمندر کے اس حصے کی نگرانی کرتا ہے نے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے 65 افراد کو پانی سے نکال لیا ہے۔

  • انتخابات ملتوی ہونے پر سینیگال میں ہنگامے پھوٹ پڑے

    انتخابات ملتوی ہونے پر سینیگال میں ہنگامے پھوٹ پڑے

    ڈاکار: مغربی افریقی ملک سینیگال میں انتخابات ملتوی ہونے پر تشدد ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں، ہنگاموں میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی افریقی ملک سینگال میں صدارتی انتخابات کے التوا پر مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، دارالحکومت ڈاکار کی سڑکیں میدان جنگ کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

    مظاہرین نے احتجاج کے دوران متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی، جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا، جب کہ دارالحکومت ڈاکار میں سیکیورٹی فورسز نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ فائر کیے، بی بی سی کے مطابق شمالی شہر سینٹ لوئس میں جمعہ کو پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں ایک طالب علم کی موت ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ سینگال میں صدارتی انتخابات 25 فروری کو ہونے تھے، لیکن ارکان پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے اسے 15 دسمبر تک ملتوی کرنے کا بل منظور کر لیا ہے۔

    اس سے قبل ملک کے صدر میکی سال نے انتخابات کو اس دلیل کے ساتھ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا تھا، کہ صدارتی امیدواروں کی اہلیت کے تنازع کو حل کرنے کی ضرورت ہے، تاہم قانون سازوں نے بعد میں 10 ماہ کا التوا منظور کیا۔

    سیاسی مخالفین اس اقدام کو جمہوریت کے گڑھ سینیگال کی ساکھ کے لیے خطرے کے طور پر تعبیر کر رہے ہیں، حزب اختلاف کے رہنما خلیفہ سال نے انتخابات میں تاخیر کو ’’آئینی بغاوت‘‘ قرار دیا ہے۔

  • سینیگال پارلیمنٹ میں اپوزیشن رکن نے خاتون کو تھپڑ مار دیا، ویڈیو وائرل

    سینیگال پارلیمنٹ میں اپوزیشن رکن نے خاتون کو تھپڑ مار دیا، ویڈیو وائرل

    ڈاکر: سینیگال پارلیمنٹ میں ایک اپوزیشن رکن نے خاتون رکن کو تھپڑ مار دیا، اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں سینیگال کی پارلیمنٹ کو ایک حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والی خاتون رکن کو تھپڑ پڑنے کے بعد اکھاڑہ بنتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    جمعرات کو سینیگال کی پارلیمنٹ میں اس وقت جھگڑا ہوا جب حزب اختلاف کے رکن پارلیمنٹ مساتا سامب نے بجٹ پیش کرنے کے دوران حکمراں جماعت کی ایمی ندائے گنیبی کو تھپڑ مار دیا۔

    تھپڑ کے بعد خاتون رکن شدید طور پر مشتعل ہو گئیں اور انھوں نے کرسی اٹھا کر مرد رکن پر جوابی حملہ کر دیا، تاہم ایک اور رکن نے انھیں کک مار کر گرایا اور حملہ ناکام بنا دیا، دیگر اراکین نے جمع ہو کر خاتون کو روک لیا۔

    جھگڑے کے بعد حکومتی خاتون رکن کو اٹھا کر باہر لے جایا گیا، اپوزیشن رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ خاتون رکن اسمبلی نے مذہبی رہنما کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس پر وہ مشتعل ہو گئے اور تھپڑ مار دیا۔

    واضح رہے کہ سینیگال میں جولائی میں ہونے والے قانون سازی کے انتخابات کے بعد سے جہاں حکمران جماعت اپنی سادہ اکثریت سے محروم ہو گئی تھی، حکمران اور حزب اختلاف کے سیاست دانوں کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔

  • سینیگال اور صوفی ازم

    سینیگال اور صوفی ازم

    افریقہ کے مغربی اور انتہائی گرم ترین علاقے میں واقع جمہوریہ سینیگال کی اکثریت اسلام کی پیروکار ہے۔ اس ملک کے دارُالحکومت کا نام ”ڈاکار“ ہے جو افریقہ کی مشہور بندر گاہوں میں سے ایک ہے۔

    کہتے ہیں ڈاکار ایک مسلمان بزرگ کا نام تھا اور بعد میں ان کے عقیدت مندوں نے یہ شہر بسایا اور اسے بزرگ سے موسوم کیا۔ سینیگال کے شمال اور شمال مشرق میں دریائے سینیگال بہتا ہے اور اس کے پڑوسی ممالک میں موریطانیہ، مالی، گنی بساؤ اور گنی شامل ہیں۔ آج ہر سال کی طرح سینیگال میں عوام قومی دن منارہے ہیں۔ یہ ایک میدانی خطّہ ہے جس کی دفتری زبان فرانسیسی ہے۔ آبادی ایک کروڑ 20 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ یہ ملک 1960ء کو آزاد ہوا اور بعد میں الگ ریاست کے طور پر شناخت حاصل کی۔

    مونگ پھلی یہاں کی ایسی پیداوار ہے جس کے باعث سینیگال دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔ یہاں کی آب و ہوا اور موسم اس فصل کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ مونگ پھلی کی پیداوار اور اس کی تجارت کے دور میں یہاں ہر طرف خوش حالی نظر آتی ہے اور دریاؤں پر بنے بحری اڈوں کی رونقیں عروج پر ہوتی ہیں۔

    سینیگال میں نویں صدی میں ”تکرر“ نامی خاندان برسرِ اقتدار تھا جب کہ تیرھویں اور چودھویں صدی میں یہ ملک”جولوف“ نامی ریاست کا حصّہ رہا۔ پندرھویں صدی کے وسط میں یہاں‌ پرتگالیوں نے قدم رکھا اور بعد میں فرانسیسیوں، ڈچ اور برطانوی حکم رانوں نے بھی قسمت آزمائی کی، لیکن تاریخ بتاتی ہے کہ 1677ء میں فرانس یہاں بلا شرکتِ غیرے قابض ہو چکا تھا۔ یوں افریقہ سے انسانوں کو غلام بنا کر یورپ بھیجنے کا سلسلہ شروع ہوا۔

    انیسویں صدی میں مسلمانوں نے یہاں ایک زبرست تحریک چلائی اور اپنی جان و مال کی قربانیاں دیں۔ اسی تحریک کے نتیجے میں جنوری 1959 میں سوڈان اور سینیگال نے مل کر مالی فیڈریشن کی بنیاد رکھی اور فرانس سے آزادی حاصل کی۔ 4 اپریل 1960ء کو ایک معاہدے کے تحت فرانسیسیوں کا سینیگال سے انخلا مکمل ہوا جس کے بعد اسی تاریخ کو سینیگال کا یومِ آزادی منایا جاتا ہے، جب کہ چند ماہ بعد ہی متحد ممالک سینیگال اور سوڈان بھی الگ ہو گئے تھے۔ سینیگال میں پہلا دستور 1963ء میں تیار کیا گیا تھا جس میں متعدد ترامیم کی جا چکی ہیں۔

    گیارھویں صدی میں اس خطّے میں‌ اسلام متعارف ہوا تھا جسے یہاں کے لوگوں نے تیزی سے قبول کیا اور آج یہ دنیا میں‌ مسلمان اکثریتی ملک کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے، اور جہاں لوگ کسی نہ کسی روحانی سلسلے کے پیروکار ہیں اور صوفیائے کرام کے بڑے عقیدت مند ہیں۔

  • سینیگال: مسافر گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا کر تباہ، متعدد ہلاکتیں

    سینیگال: مسافر گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا کر تباہ، متعدد ہلاکتیں

    ڈاکر: مغربی افریقا کے ملک سینیگال میں‌ ایک مسافر گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کو مقامی میئر نے بتایا کہ 22 اکتوبر کو جنوبی کیسامنس ریجن کے ایک گاؤں کنڈائڈیو میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ افراد جمعے کی نماز پڑھ کر واپس جا رہے تھے کہ گاڑی ایک بارودی سرنگ پر سے گزری، جس سے دھماکا ہو گیا۔

    کیسامنس ریجن افریقا میں جاری پرانی لڑائیوں میں سے ایک کا مرکز ہے، جس میں 1982 سے اب تک ہزاروں جانیں ضائع ہو چکی ہیں، بارودی سرنگ کو بھی پرانی لڑائی کی باقیات سمجھا جا رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مسافر گاڑی دراصل گھوڑا گاڑی تھی، جو مقامی سطح پر مسافروں کی ایک عام سروس ہے، مقامی میئر کا کہنا تھا کہ بارودی سرنگ پرانی تھی، جب بھی بارش ہوتی ہے کھیتوں میں دبی سرنگیں باہر آ جاتی ہیں، اور حادثات کا سبب بنتی ہیں۔

    کیسامنس کی آبادی 19 لاکھ ہے، یہ علاقہ مغربی افریقا میں کبھی پرتگال کی نوآبادی تھا، یہ علاقہ اب سابقہ فرانسیسی نوآبادی یعنی سینیگال میں واقع ہے، تاہم یہ علاقہ باقی ملک سے بالکل الگ ہے۔

  • ایک اور ملک نے کرونا کی حیرت انگیز افریقی دوا منظور کر لی

    ایک اور ملک نے کرونا کی حیرت انگیز افریقی دوا منظور کر لی

    سینیگال: یورپ اور امریکا کے لیے نہایت مہلک ثابت ہونے والے کرونا وائرس کی حیرت انگیز افریقی دوا کی شہرت پھیلتی جا رہی ہے، ایک اور افریقی ملک نے مڈغاسکر کا تیار کردہ مشروب مریضوں پر استعمال کرنے کے لیے منظور کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی افریقا کے ملک جمہوریہ سینیگال نے مڈغاسکر کی ہربل دوا ‘کو وِڈ آرگینکس’ (CVO) کے کرونا مریضوں پر کلینکل ٹرائلز کی منظوری دے دی ہے، یہ ایک مشروب ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ کرونا وائرس کی شافی دوا ہے۔

    جمعرات کو سینیگالیز سائنٹفک کمیٹی کے سربراہ داؤدہ اینڈی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے ارٹیمیسیا (مشروب کا بنیادی جز) استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ہم اسے سائنسی طور پر پرکھنے والے ہیں، ہمیں اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے گرین سگنل مل چکا ہے۔

    مڈغاسکر سے کرونا کی حیرت انگیز دوا سے بھرا جہاز تنزانیہ پہنچ گیا

    تاہم سینیگال کے بڑے سائنس دان نے لوگوں کو سیلف میڈیکیشن (خود علاجی کے عمل) سے منع کر دیا ہے، انھوں نے لوگوں کو مذکورہ مشروب اپنے طور پر استعمال کرنے سے بھی خبردار کیا، اور کہا کہ صرف طبی نگرانی میں اس کا استعمال کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی یہ ہربل دوا نہ صرف کرونا انفیکشن کے مریضوں بلکہ اس سے بچاؤ کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ سینیگال کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ ارٹمیسیا کے کلینکل ٹرائلز شروع کر دیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سینیگال میں کرونا وائرس سے اب تک 17 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ملک میں وائرس کے 1,634 مریض سامنے آئے، جن میں سے 643 صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کا مذکورہ مشروب (Covid Organics) گزشتہ ماہ مڈغاسکر کے صدر آنڈری رجولینا نے لانچ کیا تھا، اسے مڈغاسکر کے سائنسی ادارے مالاگاسی انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ریسرچ نے تیار کیا ہے۔ سینیگال کے صدر میکی سال نے مڈغاسکر کو کرونا کا ادویاتی علاج تلاش کرنے پر سلام بھی پیش کیا تھا۔

    ادھر عالمی ادارہ صحت (WHO) کے افریقا کے ریجنل ڈائریکٹر نے میڈیا بریفنگ میں کہا ہے کہ انھوں نے مڈغاسکر حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اس مشروب کا کلینکل ٹرائل شروع کرے، ہم بھی ان کے ساتھ اشتراک کے لیے تیار ہیں۔ دوسری طرف جنوبی افریقا نے بھی کووِڈ آرگینکس کے سائنسی تجزیے کے لیے مڈغاسکر کو تعاون پیش کیا ہے۔ اب تک کئی افریقی ممالک کو یہ مشروب بھجوایا جا چکا ہے۔

    یہ مشروب ایک بوٹی ارٹمیسیا (artemisia) اور دیگر دیسی جڑی بوٹیوں سے تیار کیا گیا ہے، ارٹیمیسیا ایک ایسی بوٹی ہے جسے ملیریا کی دوا میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس کی افادیت تصدیق شدہ ہے، تاہم ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اس بوٹی کے کچھ اجزا باقاعدہ طور پر کشید کر کے دوا میں استعمال کیے جاتے ہیں، بذات خود یہ بوٹی ملیریا کو ٹھیک نہیں کرتی۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سینیگال کے ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سینیگال کے ہم منصب سے ملاقات

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی رپورٹس تشویش ناک آرہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مغربی افریقی ملک سینیگال کے ہم منصب احمدوبا سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال اور امن و امان پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افریقی ممالک سے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، انسانی حقوق کونسل کی صدارت کا منصب سینیگال کے پاس ہے۔ ہمیں سینیگال سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے، بھارتی فورسز رات کی تاریکی میں گھروں میں گھستی ہے۔ بھارتی فوج بچوں اور نوجوانوں کو جبراً اغوا کرتی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یو این ہیومن رائٹس ہائی کمشنر کی رپورٹس تشویش ناک صورتحال بتا رہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    سینیگال کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • جرمن حکومت سینیگال کے 300 دیہات میں بجلی فراہم کرے گی، اینجیلا مرکل

    جرمن حکومت سینیگال کے 300 دیہات میں بجلی فراہم کرے گی، اینجیلا مرکل

    برلن/ڈاکر :  جرمن چانسلر نے سینیگال کے صدر سے ماکیسال سے ملاقات کے بعد 300 دیہاتوں میں بجلی فراہمی اور  مہاجرت کو روکنے کے لیے سینیگال میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے چانسلر اینجیلا نے براعظم افریقہ کے دورے کا آغاز کرتے ہوئے کہ بدھ کے روز مغربی افریقہ کے ملک سینیگال پہنچی جہاں انہوں نے صدر ماکیسال سے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے حکمرانوں کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے لیے معاون نہیں بننا چاہیئے۔

    اینجیلا میرکل کا دورہ سینیگال کے موقع پر کہنا تھا کہ جرمنی اور افریقی ممالک کو مشترکہ طور پر قانونی خلاف ورزیوں کے خلاف جنگ کرنی ہوگی اور افریقہ میں ملازمت کے بہتر مواقع پیدا کرنے ہوں گے تاکہ عوام ہجرت کرنے سے گریز کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ براعظم افریقہ میں معاشی مسائل، غربت اور دیگر تنازعات کے باعث افریقی ممالک کے شہری دیگر ممالک میں ہجرت کرنے پر مجبور ہیں، افریقہ سے ہجرت کرنے والے مہاجرین کی بڑی تعداد بہتر مستقبل کے لیے یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔

    جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کوشش کررہی ہے کہ غیر قانونی مہاجرت کے وجوہات کو جان ان کا سدباب کیا جائے تاکہ لوگ اپنے اپنی گھروں کو چھوڑ کر ہجرت کرنا بند کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن چانسلر نے پاکیسال سےملاقات کے بعد اعلان کیا کہ جرمنی سینیگال کے 300 دیہاتوں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

    سینیگال کے صدر ماکیسال کا جرمن چانسلر سے ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ ’میں اس بات سے متفق ہوں کہ لوگ بہتر زندگی کے حصول کے لیے سمندر کے خطرناک راستے کے ذریعے یورپ کا سفر اختیار کرتے ہیں جو ’افریقہ کی عظمت کے منافی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ماکیسال کا کہنا تھا کہ ’مغربی افریقی ملک سینیگال میں حالات دیگر ممالک کی نسبت بہت بہتر ہیں اور یہاں کسی کو مذہبی یا نسلی تعصب کی بنیاد پر ظلم و ستم کا نشانہ بھی نہیں بنایا جاتا، اس لیے یورپی ممالک کو چاہیئے کہ سینیگال کے باسیوں کی جانب سے دی جانے والے پناہ کی درخواست کو رد کریں۔