Tag: سینی ٹائزر

  • کرونا وائرس سے صحت یاب افراد کے لیے سعودی وزارت صحت کی ہدایات

    کرونا وائرس سے صحت یاب افراد کے لیے سعودی وزارت صحت کی ہدایات

    ریاض: سعودی وزارت صحت نے ہدایت جاری کی ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر افراد صحت یاب ہونے کے بعد اپنی گاڑی اور گھر کو بھی سینی ٹائز کریں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یابی کے بعد گھر اور گاڑی کو بھی جراثیم کش محلول سے سینی ٹائز کر لیا جائے۔

    وزارت صحت سے کیے گئے ایک استفسار پر وزارت کا کہنا تھا کہ جو شخص کرونا وائرس میں مبتلا رہا، صحت یابی کے بعد اسے چاہیئے کہ وہ خود اور دوسروں کی حفاظت کے لیے گھر کو ڈیٹول یا کسی بھی جراثیم کش محلول کے ذریعے صاف کرلے۔

    احتیاطی تدابیر کے حوالے سے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کرونا وائرس کی زندگی مختلف ماحول اور چیزوں کے لیے جدا ہوتی ہے، اس لیے احتیاط کا تقاضہ ہے کہ وہ افراد جو کرونا وائرس کے مرض میں مبتلا رہ چکے ہوں وہ گاڑی کو دھلوانے سے قبل اس پر اچھی طرح جراثیم کش مواد کا اسپرے کرلیں تاکہ وائرس مکمل طور پر ختم ہو جائے۔

    وزارت کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں کرونا وائرس کی وبا پر کافی حد تک قابو پایا جاچکا ہے تاہم احتیاط کے پیش نظر ضروری ہے کہ سماجی فاصلے کے اصول پر مکمل طور پر عمل کیا جائے۔

    ہاتھوں کی صفائی اور جراثیم کش محلول استعمال کرنے کے حوالے سے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ گھروں سے باہر ہاتھوں کو سینی ٹائزکرتے رہیں۔

    مزید کہا گیا کہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ہر 2 گھنٹے بعد ہاتھوں کو صابن سے 20 سیکنڈ تک اچھی طرح دھوئیں کیونکہ کرونا وائرس انسان سے انسان میں بڑی تیزی سے منتقل ہوتا ہے جو مصافحہ کرنے یا متاثرہ شخص سے قریب ہونے پر بھی دوسرے کو لگ سکتا ہے اس لیے سماجی فاصلے کے اصول کو عالمی طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔

  • ہینڈ سینی ٹائزر پینے سے 7 افراد ہلاک، 2 کوما میں

    ہینڈ سینی ٹائزر پینے سے 7 افراد ہلاک، 2 کوما میں

    روس میں ایک پارٹی میں موجود 9 افراد نے الکوحل ختم ہونے پر ہینڈ سینی ٹائزر پی لیا جس سے 7 افراد کی موت واقع ہوگئی جبکہ بقیہ 2 کوما میں چلے گئے۔

    یہ واقعہ روس کے علاقے یاکٹویا میں پیش آیا جہاں 9 افراد ایک گھر میں جمع ہو کر پارٹی کر رہے تھے، مذکورہ افراد نے الکوحل ختم ہونے پر اس کی جگہ روس میں تیار کردہ اینٹی سیپٹک سینی ٹائزر پی لیا۔

    سینی ٹائزر پینے کے بعد تمام افراد کی حالت غیر ہوگئی، 7 افراد جلد دم توڑ گئے جبکہ بقیہ دو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں کوما میں ہیں۔

    فیڈرل پبلک ہیلتھ واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر پوائزننگ کے 9 کیس رپورٹ کیے گئے جس میں سے 7 جان لیوا ثابت ہوئے۔

    مقامی پولیس کے مطابق مذکورہ افراد میں 41 سالہ خاتون سمیت 27 سے 70 سال کی عمر تک کے افراد شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق سینی ٹائزر میں 69 فیصد میتھانول شامل تھا اور یہ ہینڈ سینی ٹائزر کے معیار پر نہیں اترتا تھا۔ واقعے کی تفتیش کرمنل کیس کے تحت کی جارہی ہے۔

  • سینی ٹائزر کا مستقل استعمال کیا خطرات کھڑے کر سکتا ہے؟ برطانوی ماہرین نے وارننگ دے دی

    سینی ٹائزر کا مستقل استعمال کیا خطرات کھڑے کر سکتا ہے؟ برطانوی ماہرین نے وارننگ دے دی

    کرونا وائرس کی وبا نے الکوحل ملے صفائی کے محلول جیسے سینی ٹائزر اور کلیننگ جیل کو ہماری زندگی کا لازمی حصہ بنا دیا ہے، تاہم حال ہی میں ماہرین نے اس کے خطرناک مضمرات سے آگاہ کردیا۔

    برٹش انسٹی ٹیوٹ آف کلیننگ سائنس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اینڈریو کیمپ کا کہنا ہے کہ سینی ٹائزر کا حد سے زیادہ استعمال جراثیم اور وائرسز میں اس کے خلاف مزاحمت پیدا کردے گا جس کے بعد وہ اتنے طاقتور ہوجائیں گے کہ سینی ٹائزر ان پر بے اثر ہوجائے گا۔

    ڈاکٹر کیمپ کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاتھوں پر موجود دیگر جراثیم رفتہ رفتہ سینی ٹائزر سے مطابقت پیدا کرلیں گے اور یوں وہ ان پر بے اثر ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو جراثیموں اور وائرسز کا حملہ ناقابل تسخیر ہوگا اور ہم طبی طور پر جنگی صورتحال کا شکار ہوجائیں گے۔

    ڈاکٹر کیمپ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ سینی ٹائزر کا استعمال ہماری زندگیوں کا معمول بن گیا ہے، ہر جگہ پر سینی ٹائزر موجود ہیں جو ہم بے تحاشہ استعمال کر رہے ہیں۔

    ان کے مطابق سینی ٹائزر اور الکوحل جیل کے استعمال کے بجائے ہمیں ہاتھ دھونے کو ترجیح دینی چاہیئے۔ صابن اور پانی جراثیم اور وائرسز کو دھو ڈالتے ہیں اور یہ ہمارے لیے نقصان دہ بھی نہیں بنتے۔

    علاوہ ازیں سینی ٹائزر اور کلیننگ جیل وہیں استعمال کرنے چاہئیں جہاں صاف پانی اور صابن کی فراہمی نہ ہو۔

    ڈاکٹر کیمپ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی صفائی کا محلول ہمارے ہاتھوں سے 99.9 فیصد تک جراثیم کے خاتمے کا دعویٰ کرتا ہے تب بھی بقیہ 0.1 فیصد جراثیم کی تعداد ہزاروں میں ہوسکتی ہے، اور جو جرثومے اور وائرس الکوحل سے بھی زندہ بچ جائیں تو یہ اندازہ کرنا مشکل نہیں کہ وہ کتنے خطرناک ہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر کیمپ اپنی یہ تحقیق اکتوبر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں بھی پیش کرنے جارہے ہیں۔

  • صابن اور سینی ٹائزر سے خشک ہوجانے والے ہاتھوں کا کیسے خیال رکھا جائے؟

    صابن اور سینی ٹائزر سے خشک ہوجانے والے ہاتھوں کا کیسے خیال رکھا جائے؟

    کرونا وائرس سے بچنے کے لیے بار بار ہاتھوں کو دھونا اور سینی ٹائزر کے ذریعے انہیں جراثیم سے پاک رکھنا ضروری ہے، تاہم یہ عادت ایک اور مسئلے کو جنم دے رہی ہے۔

    بار بار ہاتھوں کو دھونے کی وجہ سے اکثر افراد ہاتھوں کی جلد خشک ہونے سے نہایت پریشان ہیں اور اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ کسی بڑی تکلیف کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق صابن اور سینی ٹائزر کا اس قدر استعمال ہماری جلد کی قدرتی چکناہٹ کو ختم کر سکتا ہے لہٰذا ہمیں اپنے ہاتھوں کو موئسچرائز کرنے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

    ضروری نہیں کہ ہر بار صابن یا سینی ٹائزر کے استعمال کے بعد موئسچرائزر استعمال کیا جائے تاہم دن میں کئی بار ہاتھوں کو موئسچرائز کیا جانا ضروری ہے۔

    ایسے افراد جن کی جلد نارمل ہے انہیں عام ہینڈ کریم یا لوشن استعمال کرلینا چاہیئے تاہم اگر کسی کی جلد قدرتی طور پر خشک یا حساس ہے تو حساس جلد کی پیشگی دیکھ بھال کے تحت ویزلین استعمال کریں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں صابن اور سینی ٹائزر کی خصوصیات کو بھی مدنظر رکھیں۔ دو طرح کے صابن کو استعمال میں لائیں۔

    ایک کم کیمیائی اجزا والا جو جلد کو کم خشک کرتا ہے، ہر تھوڑی دیر بعد ہاتھ دھوتے ہوئے اسے استعمال کریں۔

    دوسرا زیادہ کیمیائی اجزا والا، یہ جلد سے قدرتی چکناہٹ کو ختم کر کے اسے خشک کردیتا ہے لہٰذا اس صابن کا استعمال کم سے کم کریں۔ یہ صابن اس وقت استعمال کریں جب باہر سے آئیں یا کسی آلودہ شے کو چھوئیں۔ علاوہ ازیں اسے دن میں 2 سے 3 بار سے زیادہ استعمال نہ کریں۔

    اسی طرح سینی ٹائزر بھی یہی خصوصیات رکھتے ہیں، الکوحل والا سینی ٹائزر جلد کو خشک کردیتا ہے اور بعض اوقات الرجی کا سبب بھی بن سکتا ہے لہٰذا اس کا استعمال کم کریں، بغیر الکوحل والا سینی ٹائزر جلد کو نسبتاً کم خشک کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھوں کے خشک ہونے کی وجہ سے صابن یا سینی ٹائزر کا استعمال ترک نہیں کیا جاسکتا لہٰذا انہیں باقاعدگی سے استعمال کریں، اس کے ساتھ ساتھ جلد کو نم رکھنے والی پروڈکٹس جیسے کریمز اور دیگر موئسچرائرز کا استعمال بھی بڑھا دیں۔

    علاوہ ازیں جلد نکھارنے والے گھریلو ٹوٹکے اپناتے ہوئے ہاتھوں کو نظر انداز نہ کریں اور چہرے کی طرح ہی ان کا خیال رکھیں۔

  • سعودی بھائیوں نے سینی ٹائزر روبوٹ تیار کرلیا

    سعودی بھائیوں نے سینی ٹائزر روبوٹ تیار کرلیا

    ریاض: سعودی عرب میں 2 جڑواں بھائیوں نے خود کار سینی ٹائزر روبوٹ تیار کرلیا، جیسے ہی کوئی شخص گھر میں داخل ہوتا ہے تو روبوٹ سرخ سگنل اور الارم بجا کر آنے والے کو متنبہ کرتا ہے کہ سینی ٹائزنگ ضروری ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں دو جڑواں بھائیوں نے خود کار سینی ٹائزر روبوٹ تیار کیا ہے، دونوں بھائی عماد اور معاذ العمودی کی عمر 14 برس ہے۔

    مذکورہ دونوں بھائی ملائیشیا میں ذہنی حساب کے بین الاقوامی مقابلے میں مسلسل دو مرتبہ پہلی پوزیشن حاصل کر چکے ہیں۔ اب کرونا وائرس کے دنوں میں قرنطینہ کے دوران ملنے والے وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے خود کار سینی ٹائزر روبوٹ تیار کیا ہے۔

    عماد اور معاذ کا کہنا ہے کہ کرفیو کے دوران 24 گھنٹے گھر میں گزار رہے تھے تو خیال آیا کہ کیوں نہ آن لائن مصنوعی ذہانت کے لیے روبوٹ پروگرامنگ کی تعلیم اور ڈیزائن سیکھی جائے۔ اس خیال کے آتے ہی اس پروجیکٹ پر کام شروع کردیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے طے کیا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خود کار سینی ٹائزر تیار کریں گے، کرفیو کے دوران خود کار سینی ٹائزر روبوٹ پر کئی تجربات کیے۔ حالات معمول پر آئے تو روبوٹ پر پروگرامنگ کی۔ اس میں کئی ترامیم کیں اب یہ روبوٹ عمدہ طریقے سے کام کرنے لگا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی کوئی شخص گھر میں داخل ہوتا ہے تو روبوٹ سرخ سگنل اور الارم بجا کر آنے والے کو متنبہ کرتا ہے کہ سینی ٹائزنگ ضروری ہے، سینی ٹائزنگ سے فارغ ہونے پر روبوٹ گرین سگنل دیتا ہے۔

    دونوں کا کہنا تھا کہ یہ کام کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ہمارا خواب تھا کہ وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں ہمارا بھی حصہ ہو۔

  • سعودی حکام کی مضر سینی ٹائزر کی فروخت پر کارروائی

    سعودی حکام کی مضر سینی ٹائزر کی فروخت پر کارروائی

    ریاض: سعودی حکام نے ممنوعہ سینی ٹائزرز فروخت کرنے پر ایک کمرشل اسٹور کے مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے، مذکورہ سینی ٹائزر کا استعمال انسانی صحت کے لیے مضر ہو سکتا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی تفتیشی ٹیموں نے ریاض کے ایک کمرشل اسٹور میں ممنوعہ برانڈ کے سینی ٹائزر فروخت کرنے پر مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیمیں مارکیٹوں کے سروے کے موقع پر جب ایک سپر اسٹور میں پہنچی تو وہاں ممنوعہ برانڈ کے سینی ٹائزر فروخت کے لیے رکھے گئے تھے جن کی فروخت پر اتھارٹی کی جانب سے پابندی عائد کرتے ہوئے اس کے بارے میں تجارتی اداروں کو بھی مطلع کیا جا چکا تھا۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ادارے کی ٹیمیں وقتاً فوقتاً مارکیٹوں اور تجارتی اداروں کا دورہ کر کے اس امر کویقینی بناتی ہیں کہ وہاں مقررہ قواعد پر عمل کیا جا رہا ہے یا نہیں، ایسے ادارے یا اسٹورز جہاں قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے گذشتہ دنوں متعدد اقسام کے سینی ٹائزرز پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کا استعمال انسانی صحت کے لیے مضر ہوسکتا تھا۔

    اتھارٹی کی جانب سے ذرائع ابلاغ میں بھی ممنوعہ سینی ٹائزرز کے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جن افراد نے انہیں خرید رکھا ہے وہ فوری طور پر انہیں واپس کر کے اپنی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔

  • غیر معیاری سینی ٹائزرز کی شکایات پر فواد چوہدری کا ایکشن

    غیر معیاری سینی ٹائزرز کی شکایات پر فواد چوہدری کا ایکشن

    اسلام آباد: ملک بھر میں مختلف دکانوں پر بکنے والے غیر معیاری سینی ٹائزرز کی شکایت پر وفاقی وزیر فواد چوہدری ایکشن میں آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ مختلف اسٹورز پر سینی ٹائزر چیک کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی شکایات ملی تھیں کہ کم کوالٹی کے سینی ٹائزر مختلف دکانوں پر فرخت کیے جا رہے ہیں، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ان شکایات پر فوری کارروائی کرے گی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوچکی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے جہاں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی۔

    سندھ میں 457، پختونخواہ میں 180، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں 7 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 25 افراد صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔

  • سنگاپور میں مفت ہینڈ سینی ٹائزر تقسیم کرنے کا اعلان

    سنگاپور میں مفت ہینڈ سینی ٹائزر تقسیم کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سنگاپور میں ہر گھر کو مفت ہینڈ سینی ٹائزر دینے کا اعلان کردیا گیا۔

    سنگاپور کے ایک فلاحی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ادارہ ہر گھر کو 500 ملی لیٹر ہینڈ سینی ٹائزر مفت فراہم کرے گا۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ ان کا فراہم کردہ سینی ٹائزر الکوحل فری ہوگا جو بچوں کے استعمال کے لیے بھی محفوظ ہوگا جبکہ کچن میں کام کرتے ہوئے کسی حادثے کا سبب نہیں بنے گا۔

    اس سلسلے میں ادارے نے اپنے متعین کردہ پوائنٹس کا اعلان کردیا ہے جہاں سے جا کر مفت سینی ٹائزر وصول کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ سنگاپور میں اب تک 509 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    سنگاپور میں فی الحال تعلیمی ادارے بند کیے گئے ہیں اور ان کی بندش میں توسیع پر غور کیا جارہا ہے جبکہ وزیر اعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ورنہ ملک کو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔

    سنگاپور سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 66 ہزار 948 ہوگئی ہے جب کہ کرونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 65 ہے۔

  • امریکا میں ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے والے بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    امریکا میں ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے والے بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    امریکا میں 2 بھائیوں کو ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے اور مہنگے داموں فروخت کرنے پر سخت تنقید اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑگیا جس کے بعد مجبوراً ان بھائیوں نے اپنا مال عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

    امریکی ریاست ٹینیسی کے 2 بھائیوں میٹ اور نوح نے کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کو اپنے لیے موقع جانا اور 17 ہزار سے زائد سینی ٹائزر کی بوتلیں سستے داموں خرید کر اپنے پاس ذخیرہ کرلیں۔

    انہوں نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب امریکا میں اس جان لیوا وائرس سے پہلی موت ریکارڈ ہوئی، تب تک لوگوں نے سپر اسٹورز سے دیوانوں کی طرح ٹوائلٹ پیپرز، ماسک اور سینی ٹائزر خریدنے شروع کردیے تھے اور اسٹورز ان سے خالی ہوگئے تھے۔

    کئی اسٹورز میں ان اشیا پر گاہک آپس میں الجھ بھی پڑے اور ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔

    ایسے میں دونوں بھائی اپنے گھر سے 13 سو میل دور ڈرائیو کر کے پڑوسی ریاست کینٹکی میں گئے اور وال مارٹ، ڈالر ٹری اور دیگر اسٹورز سے ٹرک بھر کر ہینڈ سینی ٹائزر اور اینٹی بیکٹیریل وائپس اٹھا لیے۔

    بعد ازاں اپنے گھر آ کر انہوں نے ہر بوتل 70 ڈالر کی بیچی، انہوں نے آن لائن آرڈرز لے کر مختلف افراد اور ایمازون سمیت مختلف اسٹورز کو انہی مہنگے داموں سینی ٹائزر کی فروخت کی۔

    دونوں بھائیوں نے ان اشیا پر 10 سے 15 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ اسی دوران امریکی اخبار نیویارک ٹائمز ایک بھائی کا انٹرویو کرنے پہنچ گیا اور اس نے اس کا نام اور گھر کا پتہ شائع کردیا۔

    بس پھر کیا تھا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔ لوگوں نے ان بھائیوں کو سخت برا بھلا کہا کہ سپر اسٹورز ان ضرورت کی اشیا سے خالی ہو چکے ہیں اور یہ بھائی انہیں اپنے پاس ذخیرہ کیے بیٹھے ہیں۔

    ان بھائیوں نے پہلے پہل اپنے اس عمل کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی خدمت انجام دے رہے ہیں، وہ لوگوں کو سپر اسٹورز میں ناخوشگوار صورتحال سے بچانے کے لیے ان کے گھروں پر سینی ٹائزر فراہم کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اگر وہ کچھ زیادہ پیسے لے رہے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔

    تاہم جب انہیں باقاعدہ جان سے مارنے اور سبق سکھانے کی دھمکیاں ملنی شروع ہوئیں تو انہوں نے اپنا یہ کاروبار روک دیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے۔

    عوام کے اس ردعمل پر اٹارنی جنرل نے بھی انہیں دھمکی آمیز نوٹس بھجوا دیا کہ اگر وہ مزید ایسی اشیا لے کر آئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    اس سخت ردعمل کے بعد ان بھائیوں نے اپنے پاس موجود 18 ہزار سینی ٹائزر کی بوتلوں کا ذخیرہ اسپتالوں اور چرچ میں عطیہ کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم لوگ اب بھی انہیں معاف کرنے کو تیار نہیں، سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ جب یہ فروخت نہ کرسکے تو مجبوراً عطیہ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 69 ہوچکی جبکہ 3 ہزار 782 افراد میں اب تک ہلاکت خیز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    کیلی فورنیا، واشنگٹن اور فلوریڈا سمیت امریکا کی 15 سے زائد ریاستوں میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔