Tag: سیونگ فیس

  • شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور بین الاقوامی اعزاز

    شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور بین الاقوامی اعزاز

    اسلام آباد: پاکستان کی پہلی اور واحد آسکر ایوارڈ یافتہ شخصیت شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم ’آ گرل ان دی ریور: دی پرائس آف فورگیونس‘ نے الفریڈ آئی ڈو پونٹ کولمبیا یونیورسٹی ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

    شرمین کی یہ وہی دستاویزی فلم ہے جو رواں برس آسکر ایوارڈ بھی حاصل کرچکی ہے۔ فلم غیرت کے نام پر قتل کے موضوع پر مبنی ہے۔ فلم کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی بے حد سراہا گیا۔

    مزید پڑھیں: غیرت کے نام پر قتل کے قانون میں تبدیلی فلم کی کامیابی ہے، شرمین

    رواں برس وزیر اعظم ہاؤس میں بھی اس فلم کی اسکریننگ منعقد کی گئی تھی جس کے بعد وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے غیرت کے نام پر قتل کے گھناؤنے جرم کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا۔

    اس سے قبل سنہ 2012 میں ’سیونگ فیس‘ شرمین عبید چنائے کی وہ پہلی دستاویزی فلم تھی جس نے آسکر ایوارڈ حاصل کرکے انہیں پاکستان کی پہلی آسکر ایوارڈ یافتہ شخصیت بنا دیا۔

    مزید پڑھیں: شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور ایوارڈ

    سیونگ فیس تیزاب سے جلائی جانے والی خواتین کی کہانی پر مبنی فلم تھی۔

    مذکورہ ایوارڈ کی تقریب 25 جنوری کو لو میموریل لائبریری میں منعقد کی جائے گی۔ شرمین نے پہلی بار یہ ایوارڈ حاصل نہیں کیا۔ وہ سنہ 2010 میں بھی یہی ایوارڈ اپنی ایک اور فلم ’چلڈرن آف طالبان‘ کے لیے بھی حاصل کر چکی ہیں۔

  • امریکی قونصل خانے کے زیر اہتمام پاکستانی دستاویزی فلم ’سیونگ فیس‘ کی نمائش

    امریکی قونصل خانے کے زیر اہتمام پاکستانی دستاویزی فلم ’سیونگ فیس‘ کی نمائش

    کراچی : امریکی قونصل خانے نے خواتین پر تشدد کے خلاف جاری مہم کے تحت نامور پاکستانی ہدایت کار شرمین عبید چنائے کی آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم ’سیونگ فیس‘ کی خصوصی نمائش کا اہتمام کیا گیا ۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل برائن ہیتھ نے کہا کہ ہر سال 100 سے زائد پاکستانی خواتین تیزاب کے حملوں کا شکارہوتی ہیں ، ہم سب کو مل کر جرم کی روک تھام کیلئے کوشش کرنا ہوگی۔

    قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امریکہ بھی خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ امریکی قونصل خواتین پر تشدد کے خلاف جاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔

    دستاویزی فلم ’سیونگ فیس ‘ میں تیزاب کے حملوں کاشکار دو خواتین کی کہانی پیش کی گئی ہے جو اپنے حملہ آوروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرتی ہے اس مہم میں پلاسٹک سرجن ڈاکٹر محمد جواد ، وکیل سرکار عباس اور ریاست دان ماروی میمن ان کی مدد کرتی ہیں۔

    شرمین عبید چنائے آسکر اور ایمی ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلمساز ہہیں جنہوں نے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق پر گزشتہ 15 سال کے دوران دنیا کے 10 سے زائد ممالک میں بے شمار دستاویزی فلمیں بنائی ہیں ، ان کی دستاویزی فلم ’سیونگ فیس ‘ کو 2011 میں آسکر ایوارڈ اور 2013 میں ایمی ایوارڈ دیا گیا۔