Tag: سیٹیزن پورٹل

  • سیٹیزن پورٹل  پر موصول شکایات پر 1 ہزار 30 افسران کا آڈٹ

    سیٹیزن پورٹل پر موصول شکایات پر 1 ہزار 30 افسران کا آڈٹ

    پشاور: سیٹیزن پورٹل پر موصول شکایات پر 1 ہزار 30 افسران کاآڈٹ رپورٹ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو ارسال کردی گئی، جس میں کےپی میں 300 افسران سے ناقص کارکردگی پر جواب طلب کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیٹیزن پورٹل پر موصول شکایات پر 1 ہزار 30 افسران کاآڈٹ کیا گیا ، جس کی رپورٹ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو ارسال کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کےپی میں 300 افسران سے ناقص کارکردگی پر جواب طلب کیا ، 50 فیصد سے کم آڈٹ اسکور پر متعلقہ افسران سے جواب طلب کیاگیا۔

    چیف سیکریٹری نے افسران سےاستفسار کیا ہے کہ شکایات کیوں حل نہیں ہورہیں؟ جبکہ رپورٹ میں500 سے زائد افسران کی کارکردگی تسلی بخش قرار دیاگیا ہے۔

    چیف سیکریٹری نے220 سے زائد افسران کواعلیٰ کارکردگی پرسراہتے ہوئے کہا شکایات کےحل میں کوتاہی پرسخت ایکشن لیا جائےگا۔

    خیال رہے پاکستان سٹیزن پورٹل پر رجسٹرڈ شہریوں کی تعداد 28 لاکھ تک پہنچ گئی ہے، 15لاکھ شہریوں کاپاکستان سٹیزن پورٹل پراظہار خیال کیا اور لاکھوں شہریوں نے سٹیزن پورٹل کے ذریعے ریلیف ملنے کی تصدیق کی۔

    عدادو شمار کے مطابق پنجاب کی 1038351میں سے976482 شکایات حل ہو چکی ہیں، وفاق کی 875026 میں سے 781094 شکایات اختتام کو پہنچیں جبکہ کے پی کی 266276، سندھ میں 149،898 شکایات اور بلوچستان کی 20031 شکایات حل کی گئیں۔

  • سٹیزن پورٹل، شہری غیر مطمئن، وزیر اعظم نے بڑا فیصلہ کر لیا

    سٹیزن پورٹل، شہری غیر مطمئن، وزیر اعظم نے بڑا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایات کے حل کے سلسلے میں شہریوں کے عدم اطمینان کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے شکایات سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل پر اداروں کی جانب سے شکایات میں کوتاہی برتنے کے معاملے پر وزیر اعظم آفس نے نوٹس لے لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شہری شکایات کے حل پر غیر مطمئن ہیں۔

    وزیر اعظم کی جانب سے اس صورت حال پر اظہار برہمی کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کے خلاف شکایات پر تحقیقات کا حکم جاری کر دیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شہریوں کی شکایات پر متعقلہ اداروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا، جس پر وزیر اعظم کی ہدایت پر 1 لاکھ 6 ہزار شکایات کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیراعظم سٹیزن پورٹل کی بڑی کامیابی ، ممبران کی تعداد 26 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    اس سلسلے میں یکم جنوری سے 30 اپریل تک حل کی جانے والی شکایات کو مرحلہ وار کھولا جائے گا، وزیر اعظم آفس کے مطابق شہریوں کی شکایات کے حل سے متعلق اداروں نے غلط بیانی کی، شہری اداروں کی جانب سے شکایات کے حل پر مطمئن نہیں تھے، شکایات کو دوبارہ کھول کر ان کا میرٹ پر حل یقینی بنایا جائے گا۔

    ذرایع نے بتایا کہ پنجاب سے 17,661، سندھ سے 3,256 شکایات کھلیں گی، خیبر پختون خوا سے 5,346 شکایات دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاق سے 12,340 جب کہ بلوچستان سے 482 شکایات دوبارہ کھولی جائیں گی۔

  • کرپشن اور بدعنوانی کی حوصلہ شکنی، سیٹیزن پورٹل پر نئی کیٹیگری متعارف

    کرپشن اور بدعنوانی کی حوصلہ شکنی، سیٹیزن پورٹل پر نئی کیٹیگری متعارف

    اسلام آباد: وزیراعظم کی ہدایت پر سیٹیزن پورٹل پر کرپشن اور بدعنوانیوں کی شکایات کےاندراج کیلئے خصوصی کیٹیگری متعارف کرادی گئی، اس سےقبل کرپشن سے متعلق شکایات کیلئے جنرل کیٹیگری کااستعمال ہوتاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرپشن اور بدعنوانی کی حوصلہ شکنی کے لئے اہم فیصلہ کیا، وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سیٹیزن پورٹل پر نئی کیٹیگری کااضافہ کردیا گیا ہے ، کرپشن،بدعنوانیوں کی شکایات کے اندراج کیلئے خصوصی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے۔

    وزیراعظم آفس کے مطابق عوام کی سہولت کیلئے کیٹیگری مزید6 درجہ بندی میں تقسیم کی گئی ، جن میں مالی کرپشن، فراڈ،میرٹ کی خلاف ورزی، اختیارات کاغلط استعمال،نا اہلی شامل ہیں ، اس سےقبل کرپشن سےمتعلق شکایات کیلئے جنرل کیٹیگری کااستعمال ہوتاتھا۔

    وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ اقدام عوام کی جانب سے شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایاگیا، حکومتی اداروں میں کرپشن کی شکایات کیلئےمالی کرپشن کی کیٹیگری مختص کردی گئی ہے ، اختیارات کےناجائزاستعمال پرعوام متعلقہ کیٹیگری میں شکایت درج کراسکتے ہیں۔

    فراڈوردھوکادہی سےمتعلق شکایات کے لیے بھی خصوصی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے جبکہ دستاویزات میں ردوبدل اورجعلی کوائف کیلئےبھی خصوصی کیٹیگری شامل ہیں۔

    خیال رہے سٹیزن پورٹل ملک میں شکایات کے ازالے کا سب سے مؤثر نظام بن گیا ہے ، وزیراعظم آفس نے بتایا تھا سٹیزن پورٹل پر91 فیصد سےزائد شکایات کا ازالہ کردیا گیا، زندگی کےہرشعبے سے تعلق رکھنے والے 13 لاکھ 97 ہزار 537 لوگ پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں۔

    رجسٹرڈ لوگوں میں 48 ہزار 349 طلباء، 34 ہزار 995 کاروباری افراد،33 ہزار277 انجینئر، 20 ہزار25 سرکاری ملازم ،14 ہزار 437 اساتذہ ، کارپوریٹ سیکٹر سے 14ہزار 579 اور 9 ہزار542 مسلح افواج میں سے شامل ہیں۔

    وزیراعظم آفس کے مطابق 8 ہزار 816 ڈاکٹرز،6 ہزار 841 سماجی کارکن، 46 ہزار 16 وکلا ، 29 ہزار 90 سینئر سٹیزن ،26 ہزار 15 سیاسی کارکن،2 ہزار 309 صحافی اور ایک ہزار 695 این جی اوز میں کام کرنے والے بھی رجسٹر ہیں۔

  • وزیر اعظم نے نئے سٹیزن پورٹل متعارف کرانے سے گریز کی ہدایت کر دی

    وزیر اعظم نے نئے سٹیزن پورٹل متعارف کرانے سے گریز کی ہدایت کر دی

    پشاور: وزیر اعظم آفس کی جانب سے 41 محکمہ جات کو ہدایت نامہ ارسال کر کے نئے سٹیزن پورٹل کو متعارف کرانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے نئے سٹیزن پورٹل متعارف کرانے سے گریز کی ہدایت کر دی ہے، اس سلسلے میں وزیر اعظم آفس سے متعدد محکمہ جات کو ہدایت نامہ جاری کیا گیا۔

    ہدایت نامے کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم سٹیزن پورٹل ہی سے شہریوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں، محکمے 21 دن میں ضرورت کے مطابق پورٹل سے متعلق تجاویز دیں۔

    ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل 8 ہزار مختلف سرکاری محکموں سے منسلک ہے، اس پورٹل کے توسط سے اب تک 987140 شہریوں کی شکایات حل ہوئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سول ایوی ایشن تھارٹی: سٹیزن پورٹل کے قیام کی منظوری دے دی گئی

    واضح رہے کہ 23 اگست کو سِول ایوی ایشن اتھارٹی نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں مسافروں کی شکایات کے ازالے کے لیے سٹیزن پورٹل کے قیام کی منظوری دی تھی۔

    گزشتہ ماہ وزیر اعظم نے پاکستان سٹیزن پورٹل سے متعلق آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، وزیر اعظم آفس کی جانب سے وزارتوں، محکموں اور ڈویژن کو مراسلہ جاری کر کے کہا گیا کہ سٹیزن پورٹل کی سہولت سے لوگوں کی بڑی تعداد ناواقف ہے، اس لیے عوام کو اس سلسلے میں بہتر طور پر آگاہ کیا جائے۔

  • سیٹیزن پورٹل پر غلط شکایت، انکوائری میں غفلت پر وزیراعلیٰ پنجاب کا ایکشن، 2 پولیس افسران معطل

    سیٹیزن پورٹل پر غلط شکایت، انکوائری میں غفلت پر وزیراعلیٰ پنجاب کا ایکشن، 2 پولیس افسران معطل

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سیٹیزن پورٹل پر درج ہونے والی غلط شکایت بھجوانے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت دو پولیس افسران کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب سے تعلق رکھنے والی خاتون نے بیٹی کی بازیابی کیلئے پاکستان سٹیزن پورٹل پرشکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد وزیراعظم آفس نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    وزیر اعظم ہاؤس کو پولیس افسران نے رپورٹ ارسال کی جو غلط تھی جس کے بعد اعلیٰ حکام نے پنجاب حکومت کو غلط رپورٹ بھجوانے پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سیٹیزن پورٹل پر شکایت سے متعلق غلط رپورٹ بھجوانےکامعاملے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور او ایس ڈی سمیت دو افسران کو معطل کرتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان سٹیزن پورٹل کو موصول شدہ شکایات کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان نے 28 اکتوبر 2018 کو ملکی تاریخ میں پہلی بارآن لائن عوامی شکایات کے اندراج کےلیے سیٹیزن پورٹل کا افتتاح کیا تھا، جس کے تحت درج ہونے والی شکایات کا ازالہ بھی کیا گیا۔

    ایپ استعمال کرنے کا طریقہ کار

    گوگل پلے اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اس پر آئی ڈی بنائیں تاکہ شناخت ظاہر ہو مگر حکومت اسے خفیہ بھی رکھے گی۔آئی ڈی بنانے کے بعد صارف کے سامنے تین مینیو کھلیں گے، مقامی شہری، اوورسیز پاکستانی، یا غیر ملکی جن میں سے ایک کا انتخاب ضروری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت عوام کو جواب دہ، آن لائن شکایات درج کروانے کی سہولت کا آغاز

    بعد ازاں صارف کے سامنے یہ اسکرین کھلے گی جس میں وہ اپنی شکایت درج کرے گا، اُس کے بعد اسکرین پر لکھا آئے گا کہ پہلے سے اس مسئلے پر کتنی شکایات درج ہیں۔

    شکایات کنندہ کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے اُس کو منتخب کر کے وہ اپنی شکایت درج کرے گا۔

  • سٹیزن پورٹل، حکومت کو 1 لاکھ سے زائد شکایات موصول، 16 ہزار کا ازالہ کردیا گیا

    سٹیزن پورٹل، حکومت کو 1 لاکھ سے زائد شکایات موصول، 16 ہزار کا ازالہ کردیا گیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ 24 دنوں میں ایپ کے ذریعے ایک لاکھ سے زائد عوامی شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 84 ہزار سے زائد درخواستوں پر کام جاری ہے جبکہ 16 ہزار  سے زائد کو حل کردیا گیا۔

    اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھاکہ 24 دنوں کے دوران شکایتی ایپ کے ذریعے عوام نے 1 لاکھ 10 ہزار سے زائد شکایات وزیراعظم آفس کو ارسال کیں جن میں سے 16ہزار 770 کو حل کردیا گیا جبکہ 84ہزار پر کام جاری ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام نے چوبیس دنوں کے دوران وزیراعظم آفس ایپ کو 4 لاکھ 54 ہزار بار ڈاؤن لوڈ کیا جس کے ذریعے وہ مسلسل اپنی شکایات درج کروا رہے ہیں، اب تک 54 فیصد مردوں جبکہ 6 فیصد خواتین نے ایپ ڈاؤن لوڈ کی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’عوام کی بڑی تعداد نے بلدیاتی مسائل کے حوالے سے شکایات درج کروائیں جن کو تقریباً حل کر دیا گیا جبکہ انرجی سیکٹر کی 6ہزار 303 شکایات موصول ہوئیں‘۔

    مزید پڑھیں: حکومت عوام کو جواب دہ، آن لائن شکایات درج کروانے کی سہولت کا آغاز

    وزیراعظم کے معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ 12 ہزار سے زائد شکایات تعلیم کے حوالے سے موصول ہوئیں جبکہ امن و امان، محکمہ صحت اور محکمہ لینڈ کی چار ہزار سے زائد شکایتی درخواستیں موصول ہوئیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’کرپشن سے متعلق ابھی تک ایک بھی شکایات موصول نہیں ہوئی‘۔

    [bs-quote quote=”سرکاری محکموں میں کرپشن سے متعلق ابھی تک کوئی شکایات درج نہیں ہوئی” style=”style-9″ align=”center” author_name=”افتخار درانی”][/bs-quote]

    یاد رہے کہ 28 اکتوبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تقریب میں وزراء اور حکومتی کارکردگی کے خلاف آن لائن شکایات درج کروانے کے لیے سے (عوامی شکایتی سیل اور آراء) سٹیزن پورٹل سروس کا افتتاح کیا تھا۔

    افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا تھا کہ’یہ نیا پاکستان ہے کیونکہ اب حکومت عوام کو جواب دہ ہوگی‘۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پرانے پاکستان میں نوآبادیاتی نظام قائم تھا جس کی وجہ سے عوام حکمرانوں کے غلام تھے اور غریب پاکستانی سرکاری دفاتر میں اپنے کاموں کے لیے دھکے کھاتے تھے جبکہ بااثر اور پیسوں والے اپنے کام رشوت دے کر  جلدی کروالیتے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: سٹیزن پورٹل سے بیک وقت 3 لاکھ 82 ہزار شکایات موصول ہو سکیں گی، وزیرِ اطلاعات

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’سٹیزن پورٹل نظام کےتحت ملک کےکسی بھی حصےسےعام آدمی حکومت یا سرکاری محکمے کی شکایت درج کرواسکے گا، اس سے ہمیں معلوم ہوگا کہ اسلام آبادکے عوام کو پانی کی ضرورت ہے یا وہ میٹرو بس سروس چاہتے ہیں‘۔

    ایپ استعمال کرنے کا طریقہ کار

    گوگل پلے اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اس پر آئی ڈی بنائیں تاکہ شناخت ظاہر ہو مگر حکومت اسے خفیہ بھی رکھے گی۔آئی ڈی بنانے کے بعد صارف کے سامنے تین مینیو کھلیں گے، مقامی شہری، اوورسیز پاکستانی، یا غیر ملکی؟ جس میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ضروری ہوگا۔

    بعد ازاں صارف کے سامنے ایک اسکرین کھلے گی جس میں وہ اپنی شکایت درج کرے گا، اُس کے بعد اسکرین پر لکھا آئے گا کہ پہلے سے اس مسئلے پر کتنی شکایات درج ہیں۔

    شکایات کنندہ کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے اُس کو منتخب کر کے وہ اپنی شکایت درج کرے گا۔