Tag: سیکرٹری پٹرولیم

  • گیس اس دفعہ کسی کو نہیں ملنی یہ ہم کلیئر بتا دیں ، سیکرٹری پٹرولیم

    گیس اس دفعہ کسی کو نہیں ملنی یہ ہم کلیئر بتا دیں ، سیکرٹری پٹرولیم

    اسلام آباد: سیکرٹری پٹرولیم نے واضح کیا ہے کہ گیس اس دفعہ کسی کو نہیں ملنی، صارفین کو 3گھنٹے صبح 2 گھنٹے دوپہر اور 3 گھنٹے شام کو گیس ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس ہوا ، جس میں سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ گیس اس دفعہ کسی کو نہیں ملنی یہ ہم کلیئربتادیں۔

    سیکرٹری پٹرولیم کا کہنا تھا کہ 3گھنٹے صبح 2 گھنٹے دوپہراور 3گھنٹے شام کوگیس ملےگی، 16 گھنٹے گھریلو صارفین کو گیس دستیاب نہیں ہوگی۔

    انھوں نے بتایا کہ ہر سال گیس کے ذخائر میں دس فیصد کمی ہورہی ہے، 10سال بعد پاکستان کے پاس اپنی گیس نہیں ہوگی، مہنگی ایل این جی خرید کر سستی نہیں بیچ سکتے۔

    سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ بقایاجات جمع ہونے سے گیس کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں،ایسے علاقے جہاں گیس ذخائر تو ہیں مگرسیکیورٹی کےباعث منصوبہ ممکن نہیں۔

    دوسری جانب حکام سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کمپنی نے گیس لوڈمینجمنٹ پلان وزارت کو فراہم کردیا ہے، سوئی سدرن کا گیس شارٹ فال 200 سے 300 ایم ایم سی ایف ڈی ہے،شارٹ فال کو انڈسٹری کی گیس بند کرکے پوراکیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق ایک لاکھ90ہزار ایسے صارفین ہیں جن کو کو گیس پہنچانا مشکل ہے ، ایک لاکھ صارفین کو ایل پی جی سلنڈرز فراہم کریں گے۔

  • پٹرول بحران کی انکوائری ، سیکرٹری پٹرولیم کا 3 ماہ کی رخصت پر جانے کا فیصلہ

    پٹرول بحران کی انکوائری ، سیکرٹری پٹرولیم کا 3 ماہ کی رخصت پر جانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سیکرٹری پٹرولیم نے 3 ماہ کی رخصت پر جانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ پٹرول بحران کے کردار ڈی جی آئل ڈاکٹر شفیع آفریدی بھی عہدے پر براجمان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرول بحران کی انکوائری کے معاملے پر سیکرٹری پٹرولیم نے 3 ماہ کی رخصت پر جانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ رخصت درخواست کے بعد سیکرٹری پٹرولیم نے شیڈول میٹنگز منسوخ کردیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رخصت کی سمری وزیراعظم آفس بھجوادی ہے ، پٹرول بحران کےکردارڈی جی آئل ڈاکٹرشفیع آفریدی بھی عہدے پر براجمان ہے، ڈی جی آئل ڈاکٹرشفیع آفریدی کا نام پٹرول بحران کےذمہ داران کی فہرست میں شامل ہیں۔

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی ندیم بابر کو پہلے ہی عہدے سے ہٹایا جا چکا ہے، وزیر اعظم نے پٹرول بحران کےذمہ داران کوعہدوں سےفارغ کرنےکی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے اسد عمر نے کہا تھا کمیٹی نے ندیم بابر اور سیکریٹری پٹرولیم کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی تھی، گزشتہ سال جون میں پٹرول بحران سامنے آیا تھا، جس پر ایف آئی اے کو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی فرانزک آڈٹ کا ٹاسک دیا گیا اور حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ پٹرول بحران کی تحقیقات اور ملوث سرکاری افسران کی بھی نشان دہی کی جائے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ پٹرولیم بحران پر 3 حتمی سفارشات دی گئی ہیں، ان میں ذمہ داران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔