Tag: سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی

  • سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے چینی برآمد کرنے کی انوکھی منطق پیش کردی

    سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے چینی برآمد کرنے کی انوکھی منطق پیش کردی

    اسلام آباد(23 جولائی 2025): پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں چینی کی درآمد کے لیے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی نے چینی کی قیمتوں کے حوالے سے بریفنگ دی جس میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں چینی کی پیداوار رواں سال کم ہوئی ہے۔

    نیشنل فوڈ سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ چینی کی برآمد کی اجازت وفاقی کابینہ کی جانب سے دی گئی، چینی پر چار طرح کی ڈیوٹیاں عائد تھی، یہ ڈیوٹیاں کم یا ختم کردی گئیں، چینی پر عائد 20 فیصد کسٹم ڈیوٹی ختم کردی گئی، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے 25.25 فیصد فیصد کردیا گیا اور ایڈوانس انکم ٹیکس بھی کم کردیا گیا ہے۔

    ’حکومتی ریٹ پر ملزمالکان چینی دینے کو تیار نہیں‘

    چینی کی برآمد پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے انوکھی منطق پیش کردی اور کہا کہ کسانوں کو نقصان سے بچانےکیلئے ساڑھے 7 لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت دی گئی، ملک میں اس وقت 7.7 ملین ٹن چینی دستیاب تھی۔

    چیئرمین پی اے سی جنید اکبر  نے کہا کہ یہ تو کسانوں کے نام پر مذاق کیا گیا ہے، ریاض فتیانہ نے کہا کہ کسان غریب اور چینی مافیا امیر ہوگیا، گندم اور پاور اسکینڈل کے بعد حکومت کا تیسرا چینی اسکینڈل سامنے آگیا، کارٹلز نے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا۔

    نیشنل فوڈ سیکیورٹی حکام نے کہا کہ ملک میں گنے کی پیداوار موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کم ہوئی، پیداوار اور لاگت میں تقریباً 7 ہزار ٹن کا فرق ہے، چینی کی قیمتوں میں ایک دم اضافہ ہوا، ڈیمانڈ اور سپلائی کے فرق کو مد نظر رکھتے ہوئے 3 لاکھ میٹرک ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    جنید اکبر خان نے کہا کہ اس طرز عمل کی وجہ سے گنے کا کاشتکار بھی متاثر ہوتا ہے، سید نوید قمر نے کہا کہ اس میں اصل کردار صوبائی حکومتوں کا بنتا ہے، یہ معاملہ وفاقی وزارتوں کے کنٹرول سے باہر ہے،چیئرمین پی اے سی نے چیئرمین ایف بی آر سے چینی برآمد کرنے والوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے اور بعد میں درآمد کرنے کا فیصلہ کس کا ہے؟ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے کابینہ کے احکامات کے تحت 4 ٹیکسوں میں کمی کی، ارکان کا کہنا تھا کہ کس نے کن وجوہات کی بنا پر کابینہ کمیٹی سے منظوری حاصل کی۔

    سید نوید قمر نے کہا کہ چینی زیادہ ہو تو باہر بھجوانے اور اگر کم ہو تو درآمد کرنے میں کوئی حرج نہیں ہوتا تاہم صرف چند لوگوں کی اجارہ داری قائم کرکے چینی کی قیمتوں کا تعین کرنا درست نہیں ہے۔