Tag: سیکڑوں زخمی

  • امریکا میں رواں سال لاکھوں طلبہ  اسکول میں کیوں پھنسے؟

    امریکا میں رواں سال لاکھوں طلبہ اسکول میں کیوں پھنسے؟

    واشنگٹن : امریکا میں رواں سال ایمرجنسی صورتحال کے باعث 41 لاکھ سے زائد طلبہ وقتی طور پر اسکول میں پھنس گئے تھے، بیشتر طلبہ شدت پسندانہ کارروائیوں کے باعث اسکولوں میں محصور ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے تعلیمی سال 2017 اور 18 کے دوران لاکھوں بچے ناگزیر وجواہات کے باعث اسکولوں میں پھنس گئے تھے، امریکا کے 16 اسکول ایسے ہیں جنہیں معمول کے حالات میں بھی اچانک بندش کا سامنا کرنا پڑا جس کے  باعث بچے بھی وقتی طور پر اسکول میں قید ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 6 ہزار 200 سے زیادہ اسکول ہیں جن میں زیر تعلیم بچوں کو کچھ دیر اسکولوں میں قید رہ پڑا، 61 فیصد اسکول طلبہ ایسے تھے جو مسلح افراد  کے حملوں کے باعث اسکول میں پھنسے جبکہ 15 فیصد تعلیمی مراکز وہ تھے جن میں دھماکا خیز مواد کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سروے ٹیم کے پاس ملک کے  31 بڑے شہروں کے اسکولوں کا ڈیٹا موجود ہے جہاں اسکولوں میں بچے پھنس گئے ہوں۔

    خبر رساں ادارے کی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثر ہونے والے 41 لاکھ سے زائد اسکول طلبہ میں سے 2 لاکھ 20 ہزار کنڈر گارڈن اور پری کنڈرگارڈن کے بچے تھے۔

    امریکی اسکولوں میں رونما ہونے والے کچھ واقعات

    مزید پڑھیں : امریکا: اسکول میں طالب علم کی فائرنگ، ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس 26 مئی کو امریکی ریاست ’انڈیانہ‘ کے اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں ایک طالب علم نے کلاس میں اندھا دھند فائرنگ کرکے ایک ٹیچر اور ایک طالبہ بھی شدید زخمی کردیا تھا، جس کے بعد کئی روز تک اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہی تھیں۔

    مزید پڑھیں : فلوریڈا کے ہائی اسکول میں فائرنگ، 17 افراد ہلاک

    اس سے قبل امریکی ریاست فلوریڈا میں 15 جنوری کو ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا، اسکول میں فائرنگ 10 افراد ہلاک، حملہ آور گرفتار

    واضح رہے کہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے قریب واقع سانٹا فی نامی اسکول میں 17 سالہ سابق طالب علم نے فائرنگ کرکے 10 سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    امریکی ریاست میری لینڈ میں 21 مارچ کو مسلح نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر طلباء پر فائرنگ کردی تھی۔ جس کے نتیجے میں دو طالب علم شدید زخمی ہوگئے تھے، تاہم موقع پر موجود پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے مزید نقصان ہونے سے بچا لیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی میت کل پاکستان پہنچے گی

    خیال رہے کہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس میں شہرہوسٹن کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ بھی ہلاک ہوئی تھی جس کی میت 22 مئی کو پاکستان پہنچی تھی۔

  • انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 347 ہوگئی

    انڈونیشیا میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 347 ہوگئی

    جکارتہ : انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک میں آج صبح پھر شدید نوعیت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، زلزلوں کے نتیجے میں اب تک 347 افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی ہے جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آج صبح پھر انڈونیشا کے سیاحتی جزیرے لومبوک کے شمال مغربی حصّے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6 اعشاریہ 2 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 12 کلومیٹر زیرِ زمین تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران یہ تیسرا بڑا زلزلہ ہے، لومبوک میں آنے والے زلزلوں کے نتیجے میں ہزاروں گھر منہدم جبکہ کئی ہزار افراد گھروں سے محروم ہوگئے ہیں۔

    انڈونیشین میڈیا کا کہنا تھا کہ زلزلے کے جھٹکے لومبوک سے متصل سیاحت کے لیے معروف جزیرے بالی میں بھی محسوس کیے گئے جہاں لوگ خوبصورت ساحل سمندر اور ہائیکنگ کے لیے دنیا بھر سے آتے ہیں۔

    یاد ہے کہ روان ماہ 6 اگست کو بھی انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں کم ازکم 91 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹراسکیل پر7 اعشیاریہ صفرریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹرزیرزمین تھی۔

    انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک میں ایک ہفتے قبل ہی 6 اعشاریہ 4 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 17 افراد جاں بحق اور سیکڑوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔


    انڈونیشیا میں6.5اعشاریہ کا زلزلہ،ہلاکتوں کی تعداد100 ہوگئی


    یاد رہے کہ دسمبر2016 میں انڈونیشیا کے صوبے آچے میں آنے والے 5۔6 شدت کے زلزلے میں 100 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اوردنیا بھر کے تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

  • فلسطین: شہادتوں کے خلاف شدید احتجاج، اسرائیل فوجی کی مظاہرین پر فائرنگ، 13 زخمی

    فلسطین: شہادتوں کے خلاف شدید احتجاج، اسرائیل فوجی کی مظاہرین پر فائرنگ، 13 زخمی

    یروشلم: فلسطین میں یوم الارض کے سلسلے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جس میں گذشتہ دونوں 16 فلسطینیوں کی شہادت کے واقعے کے بعد شدت آگئی ہے۔ مظاہرہ پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید تیرہ فلسطینی شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی شہری یوم الارض کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں جس کا مقصد فلسطینی سرزمین کو اسرائیلی افواج کے قبضے سے چھڑانا اور دوبارہ سے اپنی زمین کو بازیاب کرانا ہے تاہم گذشتہ دنوں اسرائیلی فوج کی جانب سے  فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں  16 فلسطینی شہید جبکہ  متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    مظاہرین کی جانب سے غزہ اور اسرئیل کے سرحدی حصے پر احتجاج کیا جارہا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں فسلطینی اپنے حق کی آواز بلند کر رہے ہیں تاہم اسی دوران مظاہرین اور اسرائیلی افواج کے درمیان وقفے وقفے تصادم کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث سرحد پر شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کی پرزور مذمت

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں واقعے سے متعلق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مظاہرے میں شامل چند لوگوں کی طرف سے پہلے فائرنگ کی گئی اور پتھراؤ بھی کیا گیا بعد ازاں معاملہ سنگین ہوگیا اور مقابلے کی صورت اختیار کر گیا، التبہ واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوانوں کے غم میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا اس موقع پر فلسطین کے علاقے غرب اور اردن میں مکمل ہڑتال کی گئ تھی۔

    اقوام متحدہ میں فلسطین پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف 5 قراردادیں منظور، امریکا کی مخالفت

    واضح رہے کہ صدر محمود عباس کے ترجمان کا واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی طرف سے بڑا واضح پیغام ہے کہ فلسطینی سر زمین ان کا جائز حق ہے اور ایک دن  اسرائیل کے قبضے کو ختم کرالیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔