Tag: سیکیورٹی رسک

  • ایران پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک، محکمہ انسداد دہشت گردی کے سینئر افسر کے اہم انکشافات

    ایران پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک، محکمہ انسداد دہشت گردی کے سینئر افسر کے اہم انکشافات

    کراچی: ایران پاکستان کے لیے کس طرح سیکیورٹی رسک بنا رہا ہے، اس حوالے سے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سینئر افسر راجہ عمر خطاب کے اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے بعد پاکستان نے ایران میں موجود بدنام زمانہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا دیا ہے، تاہم اس سے قبل بھی ایران پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک بنا رہا ہے، محکمہ انسداد دہشت گردی کے انچارج راجہ عمر خطاب نے اس حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایران میں ملک دشمن اداروں، دہشت گردوں اورعلیحدگی پسند تنظمیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد بھی ایران میں مفروری کاٹ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایران میں کئی دہشت گرد پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ملوث ہیں، ایک اسلامی ملک کے سفارت کار جن کو کراچی میں قتل کیا گیا تھا، اس قتل میں ملوث دہشت گرد بھی 12 سال سے ایران میں موجود ہیں۔ چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق بھی ایران سے تھا، سینئر افسر کے مطابق حملہ آوروں کا فون پر آخری رابطہ 2 ممالک میں موجود ان کے ساتھیوں سے ہوا تھا، جن میں سے ایک کا تعلق ایران سے تھا۔

    ایران کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ڈرونز اور راکٹوں کا ذمہ داری سے استعمال کیا گیا: آئی ایس پی آر

    کراچی اسٹاک ایکسچینچ کے حملہ آور تقریباً 2 سال تک ایران میں روپوش رہے تھے، جنھوں نے کراچی آ کر حملہ کیا تھا، جب کہ کراچی یونیوسٹی خود کش حملے میں ملوث گرفتار ملزم داد بخش بھی پاکستان سے ایران اور ایران کی انٹیلیجنس کی مدد سے افغانستان گیا تھا، جہاں اس نے بشیر زیب سے ملاقات کی تھی۔

    راجہ عمر خطاب کے مطابق کراچی میں فرقہ وارانہ دہشت گردی اور ٹیررزم فنڈنگ کے براہ راست تانے بانے ایران سے ملتے ہیں۔

  • پوکیمون گو ذاتی معلومات افشا کرسکتا ہے

    پوکیمون گو ذاتی معلومات افشا کرسکتا ہے

    کیا آپ نے ’پوکیمون گو‘ گیم کھیلا ہے؟ پاکستان میں یہ گیم محدود پیمانوں پر دستیاب ہے تاہم دنیا بھر میں اس کے بخار، اس کے باعث ہونے والے مختلف حادثات و دلچسپ واقعات کے بارے میں آپ نے ضرور پڑھا یا سنا ہوگا۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پوکیمون گو گیم سے آپ کو کیا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے؟

    ماہرین کے مطابق پوکیمون گو گیم ایک سیکیورٹی رسک اور آپ کی ذاتی معلومات کے لیے ایک خطرہ ہے۔

    pokemon-1

    جب کوئی شخص پوکیمون گو گیم کھیلتا ہے تو وہ گوگل اکاؤنٹ کے ذریعہ اپنی تمام معلومات، بشمول گھر کے پتے کے مرکزی انٹرنیٹ سسٹم میں ڈال دیتا ہے۔ یہ کوئی اتنی بڑی بات نہیں کیوںکہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی اکاؤنٹ بنانے سے پہلے یہ تمام معلومات ضروری ہوتی ہیں۔

    لیکن اگر آپ پوکیمون گو کھیل رہے ہیں تو کسی بھی انٹرنیٹ کے ماہر کے لیے یہ جاننا نہایت آسان ہے کہ آپ اس وقت کہاں موجود ہیں۔ وہ نہ صرف آپ کے موجودہ مقام سے واقف ہوسکتا ہے بلکہ آپ کے آس پاس موجود مقامات کو بھی باآسانی دیکھ سکتا ہے۔

    پوکیمون گو کھیلنا حرام قرار *

    پوکیمون تلاش کرنے والے بارودی سرنگوں سے محتاط رہیں *

    پوکیمون گو کی پرائیوسی پالیسی میں ایک شق موجود ہے جسے شاید اب تک کم ہی لوگوں نے پڑھا ہے۔ اس کے مطابق پوکیمون گو کی انتظامیہ حکومتی اور سیکیورٹی اداروں کی معاونت کے لیے ہر وقت تیار ہے اور وہ آپ یا آپ سے متعلقہ افراد کی تمام معلومات حکومتی اداروں، قانون نافذ کرنے والے ادارے یا کسی ’پرائیوٹ پارٹی‘ کو دے سکتی ہے۔ یہاں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ ’یہ پرائیوٹ پارٹی‘ کون ہوسکتی ہے۔

    policy

    پالیسی میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وہ پوکیمون گو کھیلنے والے کسی بھی شخص کی حرکات کو غیر قانونی یا غیر اخلاقی سمجھے گی تو وہ متعلقہ حکام کو اس کی اطلاع دے گی۔

    اس سے قبل فیس بک، ایپل اور گوگل امریکی قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو یقین دہانی کروا چکے ہیں کہ وہ ان کی اپیل پر اپنے صارفین کا 80 فیصد ڈیٹا ان کے حوالے کر سکتی ہیں۔ اس کے برعکس پوکیمون گو کے خالق جان ہینک نے اپنے صارفین کی تمام معلومات دینے کا وعدہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پوکیمون گو گیم جاپانی کمپنی ننٹینڈو کی جانب سے بنایا گیا ہے اور اس کے خالق جان ہینک ہیں۔

    pokeman-2

    جان ایک اور ویب سائٹ ’کی ہول‘ کا بھی حصہ ہیں جسے کھولتے ہی آپ گوگل اسٹریٹ ویو تک رسائی حاصل کرلیں گے۔

    بعض ذرائع کے مطابق جان ہینک کو اپنی مختلف کمپنیاں قائم کرنے کے لیے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کی مالی معاونت بھی حاصل ہے۔

    اس سے قبل بھی کئی بار یہ بات سامنے آچکی ہے کہ سی آئی اے فیس بک اور مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعہ دنیا بھر کے لوگوں کی نگرانی کر رہی ہے اور ان کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کر رہی ہے۔ اس بات کاا نکشاف وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے بھی کیا تھا۔

    cia

    ان تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ شاید یہ گیم سی آئی اے کی ہی ایما پر بنایا گیا ہے تاکہ وہ دنیا کے ہر شخص کی معلومات کم وقت اور زیادہ درست طریقہ سے حاصل کرسکیں۔ ماہرین کے مطابق پوکیمون گو گیم دنیا کے کسی بھی حصہ میں بیٹھے کسی بھی شخص کی تمام درست معلومات چند سیکنڈز میں کسی انٹرنیٹ ماہر کے حوالے کرسکتا ہے۔