Tag: سیکیورٹی کمپنی

  • گارڈ کے ہاتھوں ٹک ٹاکر کے قتل پر سیکیورٹی کمپنی خاموش کیوں؟

    گارڈ کے ہاتھوں ٹک ٹاکر کے قتل پر سیکیورٹی کمپنی خاموش کیوں؟

    کراچی: موبائل مارکیٹ میں گارڈ کی فائرنگ سے وی لاگر کے جاں بحق ہونے کی تحقیقات میں سیکیورٹ کمپنی تعاون سے گریز کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات میں سیکیورٹی کمپنی تعاون نہیں کررہی، سیکیورٹی کمپنی سے رابطہ کیا گیا لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔

    تفتیشی حکام نے بتایا کہ تاحال سیکیورٹی کمپنی سے کسی بھی شخص نے بیان ریکارڈ نہیں کرایا، سیکیورٹی گارڈ احمد گل 4 ماہ قبل سرینا موبائل مارکیٹ میں تعینات کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ کے قریب سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے ویڈیو بنانے والے نوجوان کو قتل کردیا گیا تھا۔

    سعد احمد نامی نوجوان سرینا موبائل مارکیٹ کے قریب ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو ریکارڈ کررہا تھا، اس دوران وہاں موجود سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے اسے ایسا کرنے سے روکا گیا۔ تاہم گارڈ نے مشتعل ہوکر فائرنگ کردی جس سے 24سالہ نوجوان سعد احمد ولد مختیار احمد جاں بحق ہوا۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ تیموریہ پولیس نے فائرنگ کرنے والے گارڈ کو گرفتارکرلیا، گرفتار35 سالہ گارڈکی شناخت احمد گل ولد زواتا خان کے نام سے ہوئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ گارڈ سیکیورٹی کمپنی کا ملازم ہے جس کے پاس موجود ٹرپل ٹو قبضے میں لےلی گئی ہے۔ گارڈ نے ابتدائی طور پر بتایا کہ نوجوان ٹک ٹاک بناتے ہوئے میری طرف اشارے کررہا تھا۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ گارڈ نے نوجوان کے ایسا کرنے پر غصے میں آکر فائرنگ کردی، متوفی کی لاش اسپتال منتقل کرکے ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔

  • سیکیورٹی کمپنی نے ایپل آئی فون صارفین کو خبردار کردیا

    سیکیورٹی کمپنی نے ایپل آئی فون صارفین کو خبردار کردیا

    نیویارک: انفارمیشن سیکیورٹی کمپنیوں نے خبردار کیا کہ آئی فون صارفین کو بڑا خطرہ ہے کیونکہ ایک خطرناک وائرس آئی ایس اوز 7 اور  آئی ایس اوز 8 آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والے موبائل فونز پر وائرس حملہ آور ہوچکا ہے۔

    اینٹی وائرس کمپنی  کا کہنا ہے کہ یہ وائرس صارفین کو بظاہر ان کے دوستوں، جاننے والوں یا ان کے کاروباری اداروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہے، تاکہ وہ اسے ضرور اوپن کریں اور اس وائرس کا نشانہ بنیں۔

    اینٹی وائرس کمپنی کا خیال ہے کہ یہ وائرس روسی ہیکروں نے تیار کیا ہے۔

    ایکس ایجنٹ نامی وائرس مائیکرو فون کو ازخود آن کرکے صارف کی آواز ریکارڈ کرسکتا ہے اور اسی طرح کیمرہ آن کرکے تصاویر بھی لے سکتا ہے۔ اس کے بعد چوری شدہ معلومات نامعلوم سرورز کو بھیج دی جاتی ہیں۔

    یہ وائرس موبائل فون میں گھس کر ٹیکسٹ میسج، کنٹیکٹ لسٹ، تصاویر، لوکیشن ڈیٹا اور فون پر استعمال ہونے والی ایپس کی معلومات چوری کرتا ہے اور فون پر استعمال ہونے والے کسی بھی سافٹ ویئر کو متاثر کرسکتا ہے۔

     خیال رہے کہ اس سے قبل اس وائرس کو حکومتوں، افواج اور میڈیا کے نمایاں افراد کی جاسوسی کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے لیکن اب یہ عام صارفین کے موبائل فونز پر حملہ آور ہوکر ان کی قیمتی معلومات چوری کررہا ہے۔