Tag: سی آئی اے

  • ٹرمپ نے امریکی سی آئی اے کو بھی خطرے میں ڈال دیا

    ٹرمپ نے امریکی سی آئی اے کو بھی خطرے میں ڈال دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کو بھی خطرے میں ڈال دیا اور اس خفیہ ادارے کے راز افشا ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ان کے کئی اقدامات پر مختلف حلقوں کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ اب ان کے سرکاری کٹوتیوں کے اقدامات سے امریکا کے خفیہ ادارے سی آئی اے کے راز افشا ہونے کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق رواں ماہ فروری کے اوائل میں وائٹ ہاؤس کو ایک ای میل بھیجی گئی تھی، جس میں ممکنہ برطرفیوں کے لیے کچھ افسران کی اُن کے ناموں کے ساتھ نشاندہی کی گئی تھی۔

    سی آئی اے اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا اُس ای میل کی وجہ سے انڈر کَور کام کرنے والے سی آئی اے اہلکاروں کی شناخت تو لیک نہیں ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی آئی اے کی اعلیٰ قیادت اس بات کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ بڑے پیمانے پر برطرفیاں کس طرح سابق ملازمین کے ایک ناراض گروپ کو جنم دے سکتی ہیں۔

    اس کے علاوہ اس سارے معاملے کا اس رخ سے بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ کیا یہ ناراض گروپ ملک کے راز غیر ملکی جاسوسوں اور ہیکرز کو فراہم کرنے پر آمادہ ہوسکتے ہیں اور کس طرح چین اور روس جیسی غیر ملکی انٹیلیجنس ایجنسیاں مالی مشکلات کے شکار یا ناراض سابق ملازمین کو بھرتی کر سکتی ہیں یا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trump-us-withdrawal-from-un/

  • غزہ جنگ بندی کے لیے سی آئی اے اور ایم آئی سکس کے سربراہان کی گفتگو سامنے آ گئی

    غزہ جنگ بندی کے لیے سی آئی اے اور ایم آئی سکس کے سربراہان کی گفتگو سامنے آ گئی

    لندن: غزہ جنگ بندی کے لیے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے اور برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی سکس کے سربراہان کی فون پر ہونے والی گفتگو سامنے آ گئی ہے۔

    ہفتے کے روز فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز اور ایم آئی 6 کے چیف رچرڈ مور نے کہا کہ دونوں ایجنسیوں نے غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور فریقین میں تحمل لانے کے لیے تمام انٹیلیجنس چینلز کو استعمال کیا ہے۔

    CIA اور MI6 کے سربراہان نے غزہ جنگ بندی کے لیے مشترکہ اپیل جاری کی، اور کہا کہ وہ غزہ جنگ بندی کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی فلسطینی شہریوں کے مصائب اور ہولناک جانی نقصان کو ختم کر سکتی ہے اور 11 ماہ کی جہنم کی قید کے بعد یرغمالیوں کو گھر پہنچا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور برطانیہ دونوں اسرائیل کے کٹر اتحادی ہیں، تاہم لندن نے اس ہفتے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کے لائسنسوں کی ایک چھوٹی سی تعداد کو معطل کر دیا ہے، الجزیرہ کے مطابق اس کی وجہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے دوران بین الاقوامی قانون کی ممکنہ خلاف ورزی ہے۔

    نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا، اینٹنی بلنکن

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے امریکی اور برطانوی مدد اور حمایت کے ساتھ غزہ کو مکمل طور پر تباہ و برباد کرنے کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، غزہ میں طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی مارے گئے ہیں، جب کہ اب تک غزہ میں 40,878 فسلطینی شہید ہو چکے ہیں، زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    امریکی کانگریس کے نمائندگان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن مغربی کنارے میں جاری جارحیت سے آنکھیں نہیں پھیر سکتے، مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیاں روکنی ہوں گی۔

  • سی آئی اے کا ڈیٹا لیک کرنے پر سابق ملازم کو 40 سال قید کی سزا

    سی آئی اے کا ڈیٹا لیک کرنے پر سابق ملازم کو 40 سال قید کی سزا

    واشنگٹن: امریکا میں خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق ملازم جوشوا شولٹ کو ایجنسی کا ڈیٹا لیک کرنے پر چالیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے سابق ملازم نے ملکی تاریخ میں سب سے بڑے پیمانے پر ڈیٹا لیک کیا تھا، ملزم جوشوا شولٹ پر 2016 میں ویکی لیکس کو ڈیٹا دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق 2022 میں ان پر قومی دفاع سے متعلق معلومات کو غیرقانونی طور پر جمع کرنے، آگے منتقل کرنے اور تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا جرم ثابت ہوا، 2023 میں شولٹ چائلڈ پورنو گرافی کا مواد حاصل کرنے، پاس رکھنے اور آگے منتقل کرنے کا مجرم بھی قرار دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق جوشوا شولٹ نے سائبر انٹیلی جنس میں کام کیا اور ایسے ٹولز بنائے جن کی مدد سے خفیہ ڈیٹا اس طرح سے لیا گیا جس کی نشاندہی نہیں ہو سکتی تھی۔

    اٹارنی جنرل ڈیمین ولیمز کا کہنا ہے جوشوا شولٹ نے امریکی تاریخ میں جاسوسی کے انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر کے اپنے ملک کو دھوکا دیا۔

    اٹارنی جنرل ڈیمین ولیمز نے مزید بتایا کہ ایف بی آئی نے جب شولٹ کو پکڑا تو وہ ملکی سلامتی کیلئے مزید خطرناک ہو کر سامنے آیا اور جنگ کے حوالے سے معلومات کی اشاعت کا باعث بنا۔

  • کم جونگ اُن کا مقتول بھائی سی آئی اے ایجنٹ تھا، امریکی جریدے کا دعویٰ

    کم جونگ اُن کا مقتول بھائی سی آئی اے ایجنٹ تھا، امریکی جریدے کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی جریدے نے شمالی کورین سربراہ کے مقتول بھائی سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ کم جونگ نام سی آئی اے کا ایجنٹ تھا جسے امریکا جاتے ہوئے پُراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے پُراسرار طریقے سے قتل کیے گئے سوتیلے بھائی کم جونگ نام دراصل سی آئی اے ایجنٹ تھے۔

    امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے مقتول سوتیلے بھائی کم جونگ نام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایجنٹ تھے اور شمالی کوریا کی جاسوسی کیا کرتے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے سوتیلے بھائی کا ایک بار ملک کی باگ ڈور سنبھالنے والوں کی ممکنہ افراد کی فہرست میں بھی نام آچکا ہے تاہم والد کے انتقال کے بعد کم جونگ اُن نے یہ عہدہ سنبھال لیا اور یہیں سے دونوں کے درمیان اختلافات نے جنم لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی دوران دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات اور اقتدار کے حصول کے لیے کھینچا تانی کی خبریں بھی آتی رہی ہیں، اسی اثناء میں اچانک 2017 کو کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کا قتل ہوگیا۔

    تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ کم جونگ نام کے چہرے پر دو خواتین نے اعصاب شکن کیمیکل کا اسپرے کیا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی، قاتل خواتین کا تعلق ویت نام اور انڈونیشیا سے تھا جنہیں عدم ثبوت پر حال ہی میں رہا کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ نام قتل کے وقت ملائیشیا میں موجود تھے جہاں سے انہیں سی آئی اے حکام سے ملنے امریکا جانا تھا، اس سے قبل بھی کم جونگ نام کے سی آئی اے حکام سے ملاقاتوں کے شواہد موجود ہیں تاہم سی آئی اے کے لیے ان کا کردار اب تک غیر واضح تھا۔

  • سی آئی اے کا جاسوسی کے لیے بلیوں کے استعمال کا انکشاف

    سی آئی اے کا جاسوسی کے لیے بلیوں کے استعمال کا انکشاف

    وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے مخالفین کی جاسوسی کے لیے بلیوں کو استعمال کیا۔

    وکی لیکس نے جو اس سے قبل بھی کئی اہم راز افشا کر چکا ہے، جاسوسی کے لیے بلیوں کو استعمال کرنے کا انکشاف کردیا۔

    یہ اس وقت ہوا جب سرد جنگ کا زمانہ تھا۔

    وکی لیکس کے مطابق سی آئی اے نے سرد جنگ کے زمانے میں مخالفین کی جاسوسی کے لیے بالکل مختلف انداز اپنایا اور بلیوں کو جاسوسی کے آلے میں تبدیل کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ملازمین کی نگرانی کے لیے باس کی جاسوس بلی

    سی آئی اے کے آکوسٹک کٹی پروجیکٹ کے تحت بلیوں کے معدے میں بیٹری، ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ اینٹینا اور کانوں میں وائر نصب کیے گئے۔

    ان بلیوں کو جاسوسی کی خصوصی تربیت بھی دی گئی۔ بلیوں کو جاسوسی کے آپریشن میں استعمال کرنے کے پروجیکٹ پر سی آئی اے نے پندرہ ملین ڈالرز خرچ کیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • داعش نے کیمیائی ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرلی ہے، امریکہ

    داعش نے کیمیائی ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرلی ہے، امریکہ

    واشنگٹن: امریکی سی آئی اے کا کہنا ہےکہ داعش نےکیمیائی ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرلی ہے۔شدت پسند گروپ لڑائی کےدوران ان ہتھیاروں کااستعمال کرچکےہیں۔

    سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے کہا ہے کہ داعش کے جنگجو کلورین اور مسٹرڈ گیس تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں۔

    امریکی ٹی وی چینل کو دیےگئےانٹرویومیں سی آئی اےسربراہ کا کہناتھاکہ انکے پاس داعش کے کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے متعدد شواہد موجود ہیں۔

    جان برینن نے خبردار کیا ہے کہ جنگجو مالیاتی فوائد کےلیے کیمیائی ہتھیار مغرب کو برآمد کرسکتے ہیں،اس لیے ضروری ہے کہ اشیاء کی نقل وحمل کے مختلف راستوں اوراسمگلنگ روٹس کو بند کیا جائے۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بھی شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی بازگشت سنائی دیتی رہی ہے۔

  • اسامہ بن لادن زندہ ہیں، ایڈورڈ اسنوڈن کا دعویٰ

    اسامہ بن لادن زندہ ہیں، ایڈورڈ اسنوڈن کا دعویٰ

    کراچی: سی آئی اے کے سابق اہلکارایڈورڈ اسنوڈن نے دعوی کیا ہے کہ القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن زندہ ہیں اورسی آئی اے انہیں ایک لاکھ ڈالرز سے زیادہ ماہانہ اداکرتی ہے۔

    امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق اہلکار اورامریکا سمیت دنیا بھرکی حکومتوں کے بارے میں وکی لیکس کے ذریعے تہلکہ خیزانکشافات کرنے والے ایڈورڈ اسنوڈن نےدعوی کیا ہے کہ اسامہ بن لادن زندہ ہیں۔

    روسی اخبار کو انٹرویومیں ایڈورڈ اسنوڈن کا کہنا تھا اسامہ بن لادن دوہزارتیرہ تک جزائربہامس میں اپنی پانچ بیویوں اوربچوں کے ساتھ مقیم تھے، سی آئی اے اسامہ بن لادن کوایک لاکھ ڈالرزسے زیادہ ماہانہ ادا کرتی ہے۔ سی آئی اے نے اسامہ بن لادن کوہلاک کرنےکا فرضی ڈرامہ رچایا تھا۔

    اسنوڈن نے یہ دعوی بھی کیا کہ اسامہ بن لادن اوران کے اہلخانہ کو خفیہ طورپر بہامس منتقل کیا گیا تھا،اسامہ بن لادن دوہزارگیارہ میں امریکی کمانڈوز کے آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے۔

  • سی آئی اے نے القاعدہ ارکان پربد ترین تشدد کیا،رپورٹ

    سی آئی اے نے القاعدہ ارکان پربد ترین تشدد کیا،رپورٹ

    واشنگٹن: امریکی تحقیقاتی ادارے سی آئی اے کی جانب سے القاعدہ کے گرفتار ارکان پر بدترین تشدد کا انکشاف ہوا ہے، امریکی سینٹ کی رپورٹ کے مطابق نائن الیون کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ کو دوران تفتیش بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    برطانوی اخبار نے سی آئی اے کے بارے میں امریکی سینٹ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سی آئی اے نے تفتیش کے دوران حدود سے تجاوز کرتے ہوئے گرفتارافراد پراتنا زیادہ تشدد کیا کہ وہ مرنے کے قریب پہنچ گئے۔

    رپورٹ کے مطابق بدترین تشدد کا سامنا کرنے والوں میں نائن الیون کے مبینہ ماسٹرمائند خالد شیخ محمد، القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی ابو زبیدہ اور امریکی جہاز یو ایس ایس کول پرحملہ کرنے والے عبدالرحیم النصیری شامل ہیں، معلومات کے حصول کے لئے سی آئی اے نے خالد شیخ کو ایک سوتراسی مرتبہ جبکہ ابوزبیدہ کو تراسی بار پانی کے ٹینک میں ڈبکیاں دیں۔

    سی آئی اے کے تشدد کے بارے میں رپورٹ تیار کرنے والے سینٹر کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کی جانب سے تشدد کی تفیصلات لرزہ خیز ہیں، تین ہزار چھ سوصفحات پرمشتمل رپورٹ جلد جاری کی جائے گی۔