Tag: سی آئی ڈی

  • پتا لگاؤدیا، سی آئی ڈی آخرکیوں بند ہورہا ہے

    پتا لگاؤدیا، سی آئی ڈی آخرکیوں بند ہورہا ہے

    بھارتی ٹیلی ویژن پر سب سے طویل عرصے تک نشر ہونے والے کرائم فکشن شو ’سی آئی ڈی ‘ کو بالاخر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، شو کی آخری قسط 27 نومبر کو نشر کی جائے گی ۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 20 سال سے زائد عرصے سے عوام میں مقبول اس شو کو بند کرنے کا فیصلہ اچانک لیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس کے مداحوں میں مایوسی پائی جارہی ہے، یہ شو اب تک 1 ہزار 5 سو46 اقساط مکمل کرچکا ہے ۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ شو کی آخری قسط 27 نومبر کو آن ایئر کی جائے گی جس کے بعد ناظرین اس شو کی کوئی بھی نئی قسط دوبارہ نہیں دیکھ سکیں گے۔

    سی آئی ڈی کی مرکزی کاسٹ میں اے سی پی پرادھیومن، سینئر انسپکٹر (ایس آئی) ابھیجیت اور دیا ناظرین میں مقبول ماتے جاتے ہیں۔یہ کردار اداکار شیواجی ستم، اداکار شریواستو اور اداکار دیاآنند شیٹی نے ادا کیے ہیں۔ بیس سال سے زائد عرصے میں کئی نئے کردار اس شو کا حصہ بنتے رہے اور رخصت ہوتے رہے لیکن یہ تینوں کردار ہمیشہ اس کا حصہ رہے۔

    سی آئی ڈی کے چیف اے سی پی پراھیومن کا ڈائیلاگ ’ پتا لگاؤ دیا‘ شائقین میں اس قدر مقبول ہوا کہ عوامی بول چال کا حصہ بن گیا ہے۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل اس شو کو بند کیا گیا تھا ، تاہم پبلک ڈیمانڈ کے باعث اسے واپس آن ایئر کیا گیا۔

    سی آئی ڈی کا آغاز 1998 میں سونی ٹیلی ویژن پر ہوا تھا۔20 سال سے زائد عرصے سے جاری اس پروگرام میں ایسی سینکڑوں کہانیاں سامنے آئیں جنہیں خوب پسند کیا گیا۔حال ہی میں پروگرام کے 20 سال مکمل ہونے پر ایک شاندار ایونٹ بھی منعقد کیا گیا تھا جس میں پوری ٹیم نے شرکت کی تھی۔

    شو کے اداکار دیاآنند شیٹی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی آئی ڈی کی نشریات ختم ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ حقیقت ہے، ہمیں حال ہی میں اس کے بارے میں پتا چلا جس کے بعد 4 سے 5 دن قبل ہم نے پروگرام کی شوٹنگ بند کردی، 27 اکتوبر کو نشر ہونے والی قسط آخری ہوگی‘۔

    آنند شیٹی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم شو کی شوٹنگ کررہے تھے اور اگر یہ جاری رہتی تو اس کے 21 سال بھی مکمل ہوجاتے لیکن پروڈیوسر نے اچانک ہی بتایا کہ اب شو بند کیا جارہا ہے، میں اپنے کردار دیا کو خوب یاد کروں گا، لیکن ہمیں ناظرین کے لیے بےحد دکھ ہورہا ہے، ہم ایک خاندان کی طرح تھے، ہم ایک دوسرے کو بےحد یاد کریں گے کیوں کہ یہ ہمارے دوسرے گھر کی طرح تھا‘۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چینل کے ساتھ ہوئے چند مسائل کے باعث سی آئی ڈی ختم کیا جارہا ہے۔

    اس شو کی ہدایات بی پی سنگھ اور نندو کیل نے دی، جبکہ پروڈکشن بھی بی پی سنگھ نے ہی کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی ڈی کو حتمی طور پر بند کیا جارہا ہےتاہم بی پی سنگھ پر امید ہیں کہ جلد ہی وہ اس تاریخ ساز شو کی پراڈکشن دوبارہ شروع کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 1 سال بیت گیا تحریک طالبان پاکستان نے ان پرحملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    دہشتگردوں کیلئےدہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر گزشتہ سال عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وےکے انٹری پوائنٹ پرپونے پانچ بجے شام کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا۔

    دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے نے ان کی گاڑی کو تباہ کردیا ، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کرلی، اس موقع پراس وقت کے ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود بم پروف گاڑی کچھ روز قبل بننے کے لیئے دی گئی تھی اس لئے اس وقت ان کے پاس بم پروف گاڑی نہیں تھی۔

    اپنی شہادت سے چودہ پندرہ گھنٹے پہلے ، چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے ایک کارروائی میں طالبان کے تین دہشتگرد ہلاک کئے تھے۔ چوہدری اسلم پراس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک خطرناک حملہ ان کے گھر پر بھی ہوا تھا، لیکن ایکسپریس وے دھماکا ان کے لئےجان لیوا ثابت ہوا۔

    چوہدری اسلم کی شہادت کے دوررس اثرات مرتب ہوئے جن میں سب سے اہم تحریکِ طالبان پاکستان کے خلاف ملک میں پہلی ایف آئی آر کا درج ہونا تھا۔

    تفتیشی افسر نیاز احمد کھوسو کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکا ہاتھ شناخت کیلئے نادرا بھجوایا گیا، نشانات کی مدد سے حملہ آور کے کوائف سامنے آگئے جن کے مطابق حملہ آور نعیم اللہ قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھتا تھا اس کی عمر چھبیس سال تھی اور وہ کراچی کے علاقے قصبہ کالونی میں رہائش پذیر تھا۔ اس کے گھر والوں کے مطابق حملے والے دن وہ صبح سے ہی گھر سے غائب تھا۔

    دھماکےمیں شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوارچھوڑا تھا، ان کی بیوہ کےمطابق چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جارہے تھے کہ ہیڈ آفس سے فون آگیا جس کو سنتے ہی وہ فوراً گھر سے روانہ ہوئے اور پھر ان کی شہادت کی خبرآئی۔

    انیس سو تریسٹھ میں ایبٹ آباد کے محلے ارغشال میں پیدا ہونے والے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی، انیس سو چوراسی میں بطوراسسٹنٹ سب انسپکٹرپولیس میں بھرتی ہو ئے، اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چو ہدری کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    جرائم پیشہ افراد اوردہشت گردوں کے خلاف سینہ سِپرچوہدری اسلم نو ے کی دہائی میں متعدد تھانو ں کے ایس ایچ او بھی رہے، سی آئی ڈی کی تفتیشی کمیٹی کی سربراہی کا منصب انہو ں نے دو ہزاردس میں سنبھالا۔ اس دوران ان کے گھرپرخود کش حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ محفوظ رہے، ان کے گھر پرہونے والےحملے کی ذمہ داری المختار گروپ نے قبول کی تھی۔،

    جناح اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق چوہدری اسلم کو حملے میں سر، چہرے،سینے، پیٹ اور ٹانگوں پرکاری زخم آئے اس کے علاوہ ان کے جسم سے کچھ پلاسٹک اوردھاتی ذرات میں بھی ملے تھے۔

    حکومت سندھ کا چوہدری اسلم کے اہل خانہ کے لئے دوکروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، واقعے میں شہید ہونے والے دیگر اہلکاروں کےلواحقین کو بیس بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے قریب لیاری ایکسپریس وے پردہشت گرد کارروائی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی گئی، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر کراچی دھماکے اورچوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکےتھےاوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

    سندھ پولیس نے آج اپنے دلیراورفرض شناس افسر کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے مزارِ قائد پرایک تقریب کا انعقاد کیا ہے جس میں پولیس حکام کے ہمراہ سول سوسائٹی بھی شرکت کرے گی۔

    چوہدری اسلم نے اپنی زندگی کا آخری انٹرویو اے آر وائی نیوز کو دیا تھا۔

  • کراچی: سی آئی ڈی اور رینجرز کی کاروائیوں، کالعدم تنظیم کے کارکنوں سمیت سات ہلاک

    کراچی: سی آئی ڈی اور رینجرز کی کاروائیوں، کالعدم تنظیم کے کارکنوں سمیت سات ہلاک

    کراچی: کراچی میں سی آئی ڈی پولیس اور رینجرز کی مختلف کارروائیوں میں کالعدم تحریک طالبان کے پانچ دہشت گردوں سمیت سات ملزمان مارے گئے ہیں۔

    کراچی کے علاقے ماڑی پور میں سی آئی ڈی پولیس نے دہشت گردوں کی اطلاع پرکارروائی کی۔ جس میں دو دہشتگرد مارے گئے۔ پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان کےخان زمان گروپ سےتھا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور دیگر سامان برآمد کرلیا گیا ہے، جبکہ ان کے دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    دوسری جانب گھگر پھاٹک کے قریب رینجرز سے مقابلے میں تین ملزمان ہلاک ہوگئے۔ رینجرز ترجمان کےمطابق ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    لیاری میں نیازی چوک کے قریب پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی میں گینگ وار کے دو کارندے مارے گئے۔ ملزمان قتل اور بھتہ خوری کی متعدد وارداتوں ملوث تھے۔

  • آئی جی سندھ پولیس کا سی آئی ڈی افسران اور اہلکاروں کو ون اسٹیپ پروموشن دینے کا اعلان

    آئی جی سندھ پولیس کا سی آئی ڈی افسران اور اہلکاروں کو ون اسٹیپ پروموشن دینے کا اعلان

    آئی جی سندھ  پولیس شاہد ندیم بلوچ نے سی آئی ڈی افسران اور اہلکاروں کو ون اسٹیپ پروموشن دینے کا اعلان کردیا، کراچی پولیس کے گارڈن ہیڈکوارٹرز کا نام چوہدری اسلم شہید سےمنسوب کرنےکی تجویزبھی زیر غور ہے۔

    کراچی میں آجی سندھ کی زیر صدارت اعلیٰ افسران کے اجلاس میں سی آئی ڈی افسران اور اہلکاروں کو ون اسٹیپ پروموشن دینے کا فیصلہ کیا گیا، جس کا نوٹیفیکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔

    یہ فیصلہ سی آئی ڈی اہلکاروں کومزید مضبوط کرنے کیلئے کیا گیا، اجلاس میں گارڈن ہیڈاکوارٹرز کو چوہدری اسلم شہید کے نام سے منصوب کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ چوہدری اسلم شہید کی دو مقامات پر یادگاریں تعمیر کی جائیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی ڈی اہلکاروں کی ترقی کے فیصلے پر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لڑنے والے پولیس اہلکاروں کو تشویش لاحق ہوگئی۔

    جن کاکہنا ہے کہ حقیقی طور پر دہشتگردی کیخلاف لڑنے والے تمام پولیس اہلکاروں کو ترقی دی جائے۔۔سندھ حکومت بھی اس سلسلے میں کمیٹی تشکیل دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • کراچی میں دھماکہ چوہدری اسلم شہید، متعدد زخمی

    کراچی میں دھماکہ چوہدری اسلم شہید، متعدد زخمی

    کراچی میں عیسیٰ نگری کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، گاڑی بم پروف تو کیا مکمل طور پر بلٹ پروف بھی نہیں تھی، تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    کراچی میں دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف برسرپیکار دلیر پولیس افسر چوہدری اسلم کے اپنے حفاظتی انتظامات کا بھانڈا بم دھماکے سے پھوٹ گیا، دھماکے سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جس کے بعد تحقیقاتی ادارے اس بات کی تحقیق کررہے ہیں کہ گاڑی بلٹ پروف تھی یا نہیں، گاڑی کی حالت دیکھ کر لگتا ہے کہ گاڑی بم پروف تو کیا مکمل طور پر بلٹ پروف بھی نہیں تھی۔

    گاڑی کے اگلے دروازے بلٹ پروف تھے جو اس ٹوٹے ہوئے شیشے سے ظاہر ہوتے ہیں جبکہ پوری گاڑی اس حملے میں تباہ ہوئی، یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ اتنے اہم مشن پر مامور افسر کے حفاظتی انتظامات اتنے غیر اہم کیوں سمجھے گئے؟ گاڑی مکمل طور پر بم اور بلٹ پروف کیوں نہیں تھی ؟ تحقیقاتی اداروں کو اس پہلو کو ہی مدنظر رکھنا ہوگا۔