Tag: سی ایس ایس کا امتحان

  • سی ایس ایس کا امتحان پاس  کرنیوالوں کیلئے بڑی خبر

    سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنیوالوں کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنیوالے جعلسازوں کیخلاف بڑا فیصلہ کرتے ہوئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن سےتفصیلات مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کےمبینہ جعلی ڈومیسائل پراعلیٰ ترین امتحان پاس کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنیوالے جعلسازوں کیخلاف بڑا فیصلہ کرلیا۔

    سندھ حکومت نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن سےتفصیلات مانگ لیں ،اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے سیکریٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات ہیں دیگرصوبوں کےافرادنےسندھ ڈومیسائل پرملازمتیں حاصل کیں۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے خط میں مبینہ جعلی ڈومیسائل کےحامل افسران کے نام بھی ارسال کیے ہیں، جن کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ڈومیسائل کےاجراء سےقبل رہائش، تعلیمی اسناد کےثبوت کی تصدیق کی جائے اورپچھلے دس برسوں میں جعلسازی سے حاصل کیے گئے ڈومیسائل پی آرسیز منسوخ کئیے جائیں۔

    اس کے علاوہ سندھ حکومت نے صوبے میں جعلسازی سے ڈومیسائل بنوانے کے معاملے پرے قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے صوبے بھر سےجاری ڈومیسائل اور پی آر سی کی ازسر نو تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی لیا جاسکے گا، قرارداد منظور

    سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی لیا جاسکے گا، قرارداد منظور

    اسلام آباد : سینٹ نے سی ایس ایس امتحان میں انگریزی کےساتھ اردو کے آپشن کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا سی ایس ایس کے امتحان میں زبان کا انتخاب اختیاری ہوناچاہیے جبکہ سراج الحق کا کہنا تھا اردو زبان ایک سمندر ہے جس میں بہت سی زبانوں کے الفاظ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں سی ایس ایس کے امتحان کوانگریزی کے بجائے ردو میں کرنے کی قرارداد ایوان بالاءمیں پیش کی ، سی ایس ایس امتحان کو اردو میں کرنے کی قرارداد سینیٹر سراج الحق نے پیش کی۔

    قرارداد میں کہاگیاکہ اعلی ترین مرکزی ملازمتوں کا امتحان انگریزی کے بجائے اردو میں لیاجائے جبکہ حکومت کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی ۔

    وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سی ایس ایس میں 45 اختیاری اور 6 لازمی مضامین ہیں، یونیورسٹیوں میں لازمی مضامین انگریزی میں پڑھائی جاتے ہیں، سی ایس ایس کے امتحان میں زبان کا انتخاب اختیاری ہونا چاہیے۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا ایف پی ایس سی کی رپورٹ کے مطابق 5 فیصد امیدوار لازمی مضامین پاس کرتے ہیں۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئین ایک مقدس زبان ہے، آئین کے مطابق 15 سال بعد اردو زبان رائج کرناہے، ہمارے بچے 5 زبانیں سیکھتے ہیں، چین، جاپان اور دیگر ترقی یافتہ ممالک نے قومی زبان کی وجہ سے ترقی کی۔

    ان کا کہنا تھا ہم آزاد اور خومختار قوم ہیں،اردو زبان ایک سمندر ہے جس میں بہت سی زبانوں کے الفاظ ہیں، اردو زبان میں مقابلے کا امتحان کراکر ہم ترقی کرسکتے ہیں۔

    چیئر مین نے کہا کہ قرداد میں اردو کو اختیاری کردیتے ہیں ، جس کے بعد سی ایس ایس امتحان میں انگریزی کے ساتھ اردو کا آپشن کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ، ترمیمی قرارداد کے مطابق سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی لیا جاسکتاہے۔

    دوسری جانب اجلاس کے دور ان سینٹ نے وزیراعظم سکالرشپ پروگرام برائے بلوچستان طلباء میں پانچ سال کی توسیع کی قراداد متفقہ طور پر منظور کرلی ، سینیٹر میر کبیر نے کہاکہ بہت سے طلباءسکالرشپ سے مستفید ہورہے ہیں۔

    شیری رحمن ملک کا کہنا تھا اسکالر شپ پروگرام کو پانچ سال کےلئے توسیع کی جائے جبکہ قائد ایوان نے کہا وزیراعظم سکالرشپ پروگرام کو دس توسیع دیناچاہتے ہیں۔

  • سی ایس ایس کا اگلا امتحان اردو میں لیا جائے، عدالت کا حکم

    سی ایس ایس کا اگلا امتحان اردو میں لیا جائے، عدالت کا حکم

    لاہور : عدالت نے سی ایس ایس کا امتحان آئندہ سال اردو میں لینے کے احکامات جاری کردیئے، اردو سرکاری زبان ہے، امتحان سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سی ایس ایس کے امتحان کےحوالے سے جسٹس عاطر محمود کی سربراہی میں درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سال 2018 کا سی ایس ایس کا امتحان اردو میں لینے کا حکم سنا دیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سی ایس ایس کا امتحان سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی رو سے لیا جائے کہ جس میں سپریم کورٹ نے اردو کو سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے سی ایس ایس کا صوبائی کوٹہ ختم کرنے اور میرٹ کی بنیاد پر مقابلے کا امتحان لینے کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی۔

    درخخواست گزار حسن شاہ ودیگر کے وکیل نے مؤقف اختیارکیا کہ ترمیم کے باوجود صوبائی کوٹہ برقرار رکھنا آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے، جبکہ حکومت سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے وکلاء نے آگاہ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کو مقدمے کی سماعت کا اختیار نہیں، یہ کیس سپریم کورٹ میں سنا جانا چاہیئے۔

    جس پرعدالت نے عدالتی معاون سعد رسول اور چاروں صوبوں کے وکلاء کو درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق دلائل دینے کیلئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا، مقدمے کی آئندہ سماعت بیس فروری کو ہوگی۔