Tag: سی این جی اسٹیشن

  • سی این جی اسٹیشنز 31 جنوری تک بند رکھنے کا فیصلہ

    سی این جی اسٹیشنز 31 جنوری تک بند رکھنے کا فیصلہ

    خیبرپختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد کے تمام سی این جی اسٹیشنز 31 جنوری تک بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سوئی گیس پریشر میں کے باعث گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کے لیے دفعہ 144 کے تحت سی این جی اسٹیشنز 31 جنوری تک کھولنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق خیبر پختونخوا میں گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے سوئی گیس نہیں مل رہی۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کی جانب سے بار بار شکایت کی جارہی ہے جس پر حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے صوبہ بھر میں سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول

    سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول جاری ہو گیا، صوبے میں سی این جی اسٹیشنز کل صبح 8 سے بدھ کی صبح 8 بجے تک بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کل کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی اسٹیشنز اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    SSGC کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں بدھ کو 24 گھنٹوں کے لیے تمام سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، جنرل سیکریٹری سندھ زون آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن ولی وارثی نے کہا ہے کہ پابندی کا اطلاق RLNG پر چلنے والے اسٹیشنز پر نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ ایس ايس جی سی کے گیس سسٹم میں کم پریشر کی وجہ سے سوئی سدرن کو گھریلو صارفین اور کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں انتہائی دشواری کا سامنا ہے۔

    گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنے کی غرض سے سندھ بھر میں تمام سی این جی اسٹیشنز کو منگل کی صبح 8 بجے سے اگلے 24 گھنٹوں تک گیس کی ترسیل معطل رہے گی۔

  • کراچی: پبلک ٹرانسپورٹ اور روٹ پرمٹ کی کہانی!

    کراچی: پبلک ٹرانسپورٹ اور روٹ پرمٹ کی کہانی!

    سفر وسیلۂ ظفر ہوتا ہے۔ یہ ہم سنتے آئے ہیں، لیکن ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی بات کی جائے تو یہاں بسوں میں سفر کرنا اذیت ناک ہے۔

    ایک طرف تو کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی شدید کمی ہے۔ دوسری جانب خستہ حال بسیں اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں نے شہریوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ اسی طرح سی این جی کی بندش کے دوران لوگ پریشان نظر آتے ہیں. کراچی سرکلر ریلوے، گرین لائن بس پروجیکٹ اور ایسے متعدد منصوبے یا تو اعلانات اور کاغذات تک ہی محدود ہیں یا پھر سست روی اور غفلت کی نذر ہو رہے ہیں۔

    ایک خبر نظر سے گزری جس کے مطابق کراچی کی ریجنل اتھارٹی نے شہر بھر میں مختلف بسوں اور کوچز کے روٹ غیر مؤثر کر دیے ہیں۔ اس کی وجہ مقررہ روٹس پر پرمٹ تمام ہو جانا ہے۔ ایسی بسوں کی تعداد دو سو کے لگ بھگ جب کہ کوچز کی تعداد 50 بتائی گئی ہے۔

    کیا ہے یہ روٹ پرمٹ؟
    سادہ زبان میں کسی مسافر گاڑی کا مخصوص گزر گاہوں پر رواں دواں رہنے کا اجازت نامہ ہی روٹ پرمٹ ہے جو متعلقہ اداوں کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے۔ اس کی باقاعدہ فیس وصول کی جاتی ہے جو صوبائی حکومت کے خزانے میں جمع ہوتی ہے۔ یہ روٹ پرمٹ ختم ہو جائے تو ایسی پبلک ٹرانسپورٹ کے روٹ غیرمؤثر قرار دیے جاتے ہیں۔

    ماہرین کیا کہتے ہیں؟
    اس حوالے سے صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے جامع اور مربوط نظام نظر نہیں آتا جب کہ ماہرین کی نظر میں اس سلسلے میں باقاعدہ سروے کر کے معلومات اکٹھی کرنا ضروری ہے۔ اسی کے ذریعے ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ ماہرین کے مطابق دنیا کے تمام بڑے شہروں میں معیاری سفری سہولیات کی وجہ ایک جامع اور مضبوط سسٹم ہے جس کے تحت شہر کی سڑکوں پر ذرایع نقل و حمل اور آمدورفت کے حوالے سے عوام کی مشکلات دور کرنا آسان ہوتا ہے۔

    شہریوں کی بھی سنیے!
    ٹریفک کے نظام میں بہتری، سڑکوں کو کشادہ اور ان کی حالت بہتر بنانا اور پبلک ٹرانسپورٹ کی تعداد بڑھانے کے علاوہ موجودہ ٹرانسپورٹروں کو قانونی تقاضے پورے کرنے پر آمادہ کرنا اور پابند بنانا ایک عام شہری کا کام تو نہیں ہے۔ حکومت اور انتظامیہ ہی اس مسئلے کو حل کرسکتی ہے، مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو رہا۔

    سنجیدہ و باشعور شہریوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے حکومتِ سندھ کی عدم توجہی محض ایک تاثر نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ اس سلسلے میں شہری امور کے ماہرین کوتاہیوں، خامیوں اور غفلت سے متعلق حقائق اور اعداد و شمار سامنے لاتے رہے ہیں اور میڈیا نے بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے۔

    کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مطلوبہ اسٹاپ پر اترنے کے بعد آئینہ دیکھیں تو اپنی ہی صورت پہچانی نہیں جاتی۔ یوں لگتا ہے کہ کسی محاذِ جنگ سے واپسی ہوئی ہے۔

    طلبا اور دفاتر میں کام کرنے والوں کی اکثریت شہر میں بسوں کی کمی کے ساتھ اب گیس کی بندش کی وجہ سے پریشان ہے اور انہی حالات میں بسوں کے روٹ پرمٹ کے حوالے سے خبر بھی سامنے آگئی ہے۔ ٹریفک حکام اس حوالے سے بس مالکان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کا پابند ضرور کریں، مگر شہریوں‌ کا کہنا ہے کہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ سڑکوں سے مزید پبلک ٹرانسپورٹ غائب نہ ہو۔

  • کراچی: گیس پریشر میں کمی، کئی علاقوں میں گیس غائب

    کراچی: گیس پریشر میں کمی، کئی علاقوں میں گیس غائب

    کراچی: شہر قائد میں گیس پریشر میں کمی کے سبب مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گیس پریشر میں کمی کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی معطل ہوگئی، عوام پریشانی میں مبتلا ہوگئے کھانا لکڑیوں پر تیار کیا جانے لگا۔

    عسکری کینٹ، ریلوے کالونی، پی ای سی ایس ایچ، نارتھ ناظم آباد میں گیس غائب ہے جبکہ نیو کراچی، کورنگی، لانڈھی، ملیر، بلدیہ اور لیاقت آباد میں بھی گیس کی فراہمی معطل ہے۔

    صدر کے ہوٹلوں میں گیس غائب ہونے کے سبب ہوٹلوں میں کھانا لکڑیوں پر تیار کیا جارہا ہے، گلستان جوہر، ایف بی ایریا اور اطراف کے علاقوں میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ ہے۔

    لیاری کے مختلف علاقوں میراں ناکہ، سنگولین، چیل چوک میں بھی گیس کی فراہمی معطل ہونے کے سبب عوام پریشانی میں مبتلا ہیں، بچے صبح اسکول بغیر ناشتے کے جانے پر مجبور ہیں۔

    دوسری جانب سی این جی اسٹیشن پر بھی گیس میں پریشر کی کمی سے ٹرانسپورٹر پریشان ہیں، سی این جی اسٹیشنز پر بھی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    اسی سے متعلق: کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا

    واضح رہے کہ سی این جی اسٹیشن کو آج رات 8 بجے سے 36 گھنٹے کے لیے گیس کی فراہمی بند ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو بھی گیس بحران شدت اختیار کرگیا تھا، کراچی کے تین صنعتی زونز کو گیس کی فراہمی چار روز سے بند تھی۔

    گیس کی فراہمی معطل ہونے پر تین دن سے سی این جی کی فراہمی بند تھی، پیپلزپارٹی نے گیس بحران پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، وزیراعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیا تھا۔

  • کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے: سوئی سدرن گیس

    کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے: سوئی سدرن گیس

    کراچی: صوبے بھر میں گیس کی بندش کے 4 روز گزرنے کے بعد پانچویں روز سوئی سدرن گیس حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کئی دن کی اذیت ناک صورتحال کے بعد بالآخر کراچی سمیت سندھ بھر میں کل سے سی این جی اسٹیشن کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔

    سوئی سدرن گیس حکام نے وزیر پیٹرولیم غلام سرور کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سی این جی اسٹیشنز کو متبادل ذرائع سے گیس فراہم کی جائے گی۔

    سوئی سدرن گیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں بہتری آرہی ہے، بہتری رہی تو سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی ترسیل بحال کردی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق سسٹم میں گیس آتے ہی حالیہ بحران ختم ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔

    بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔

    پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیر اعظم نے نااہلی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے فوری رپورٹ بھی طلب کرلی تھی۔

  • ہفتے کو بھی کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند

    ہفتے کو بھی کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند

    کراچی : سی این جی اسٹیشن بند کرنے کے شیڈول میں اچانک تبدیلی کردی گئی، ہفتے کو بھی کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشن چوبیس گھنٹے کے لیے بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سوئی سدرن گیس نے کہا کہ کراچی اور اندرون سندھ سی این جی اسٹیشن چوبیس گھنٹے کے لیے بند رہیں گے، صوبے میں سی این جی کی فراہمی مزید اڑتالیس گھنٹے تک بند رہے گی۔

    جس کے باعث جمعہ اور ہفتے کو اڑتالیس گھنٹے کے لیے سی این جی اسٹیشن بند رکھے جائیں گے، جمعے کو شیڈول کے مطابق سی این جی اسٹیشن پہلے ہی چوبیس گھنٹے کے لیے بند ہیں۔

    سی این جی اسٹیشن کی مسلسل اڑتالیس گھنٹے بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کی گیس سسٹم میں اچانک پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں سی این جی بندش میں ایک دن کا اضافہ

    اس کے ساتھ گھریلو صارفین کی گیس کی طلب میں اضافے کی وجہ سے کل08دسمبر بروز ہفتہ سندھ بھر میں تمام سی این جی اسٹیشنوں کو گیس سپلائی معطل رہے گی۔

  • سندھ میں سی این جی کے شیڈول میں ایک بار پھر تبدیلی

    سندھ میں سی این جی کے شیڈول میں ایک بار پھر تبدیلی

    کراچی: سندھ بھر میں سی این جی کی بندش کے شیڈول میں ایک بار پھر تبدیلی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سی این جی ایسوسی ایشن سندھ کی درخواست پر سندھ میں سی این جی بندش کے شیڈول میں ایک بار پھر تبدیلی کردی گئی۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے جاری کیے گئے نئے شیڈول کے مطابق اب بدھ اور جمعہ کو سی این جی بند نہیں کی جائے گی، اس کی جگہ جمعرات اور ہفتہ کو صبح 8 بجے سے 24 گھنٹے کے لیے سی این جی بند رہے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے گمبٹ گیس فیلڈ میں مرمتی کام کے باعث گیس کی سپلائی متاثر ہوگئی تھی جس کے بعد 2 دن کے لیے لگاتار سی این جی اسٹیشنز بند رکھے گئے جس سے شہریوں کو نہایت اذیت و پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایل این جی منصوبے کو سازش کے تحت ناکام کیا جارہا ہے، غیاث پراچہ

    ایل این جی منصوبے کو سازش کے تحت ناکام کیا جارہا ہے، غیاث پراچہ

    راولپنڈی: آل پاکستان سی این جی ایسو سی ایشن کے چیئر مین غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ سازش کے تحت ایل این جی منصوبے کو ناکام بنایا جارہا ہے، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔

    راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی این جی ایسو سی ایشن کے چیئر مین غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ انڈسٹری بند ہو نے سے ساڑھے چار لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

    ایل این جی کے منصوبے کو سازش کے ذریعے ناکام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    غیاث پراچہ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ ایل این جی منصوبے کی راہ میں حائل رکاٹیں دور کی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی این جی سیکٹر ایل این جی خود درآمد کرنے کو تیار ہے۔

  • سندھ کےصنعتی علاقوں میں تین دن گیس بند کرنیکا اعلان

    سندھ کےصنعتی علاقوں میں تین دن گیس بند کرنیکا اعلان

    کراچی: سوئی گیس کمپنی نے کراچی سمیت سندھ کے تمام صنعتی علاقوں میں گیس تین دن بندکرنے کا اعلان کردیا۔گیس کی قلت سےگھریلو صارفین بھی مشکلات کا شکار ہونے لگے۔

    سوئی گیس کمپنی کے مطابق تین گیس فیلڈز پانچ دن کیلئے بند ہوگئیں ہیں، جس کی وجہ سے کہیں گیس نایاب ہوئی توکہیں پریشرمیں کمی آگئی، بیشترعلاقوں میں گھریلوصارفین کو گیس پریشر میں کمی سےشدید مشکلات کاسامنا ہےجبکہ صنعتی علاقوں میں گیس کی فراہمی مکمل بند ہوگئی ہے۔

    گیس کی قلت کی وجہ سے صنعتوں کاپہیہ رکنے اوربیروزگاری بڑھنے کا خدشہ ہے، دوسری طرف اڑتالیس گھنٹے کی بندش کے بعد سی این جی اسٹیشن کھلتے ہی سی این جی اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

    جبکہ پریشرمیں کمی پرسو سے زائدفلنگ اسٹیشن بند کرنا پڑے جس سے صورتحال اور سنگین ہوگئی ہے۔

  • کوہاٹ: سی این جی اسٹیشن میں دھماکہ،ایک شخص جاں بحق،دوزخمی

    کوہاٹ: سی این جی اسٹیشن میں دھماکہ،ایک شخص جاں بحق،دوزخمی

    کوہاٹ :راولپنڈی روڈپر سی این جی اسٹیشن میں دھماکے سےایک شخص جاں بحق اور دوزخمی ہوگئے۔ پشاور کےعلاقے کمبو اڈہ پرآگ لگنےسےکئی گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوہاٹ میں راولپنڈی روڈ پر واقع سی این جی اسٹیشن میں گیس دھماکے سے اسٹیشن کاملازم جاں بحق ہوگیا جبکہ دیگر دو افراد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ شاٹ سرکٹ کے باعث آگ لگنے سے ہوا۔

    دوسری جانب پشاور میں کمبو اڈہ پر گاڑیوں میں ویلڈنگ کے دوران اچانک آگ بھڑ ک اٹھی۔آگ لگنے کے باعث اڈے پر موجود دیگر گاڑیاں بھی شعلوں کی لپیٹ میں آگئیں۔ فائر بریگیڈ اور مقامی افراد نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا، تاہم لاکھوں روپے مالیت کی متعدد گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔