Tag: سی این جی اسٹیشنز بند

  • سی این جی اسٹیشنز 3 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ

    سی این جی اسٹیشنز 3 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ

    کراچی: ایس ایس جی سی کا گیس بحران شدت اختیار کر گیا ہے، گیس کمی کی وجہ سے سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشن بند کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز روان ہفتے دوبارہ 3 دن کے لیے بند کیے جائیں گے، یہ فیصلہ گیس بحران شدت اختیار کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے، گھریلو صارفین کو بھی گیس کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان ایس ایس جی سی نے بتایا کہ صوبہ سندھ کے تمام سی این جی اور آر ایل این جی پمپ جمعہ 22 اپریل صبح 8 بجے سے پیر 25 اپریل صبح 8 بجے تک بند رہیں گے۔

    سی این جی ایسوسی ایشن کے شعیب خان جی نے کہا ہے کہ جمعہ بائیس اپریل سے 72 گھنٹوں کے لیے سندھ بھر کے تمام سی این جی اور آر ایل این جی اسٹیشنز بند رہیں گے۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ 72 گھنٹوں کے لیے گیس کی فراہمی بند رہے گی، تاکہ گھریلو صارفین کی گیس کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے، تمام جنرل صنعتیں اور کیپٹو پاور کو بھی اتوار 24 اپریل صبح 8 بجے سے 24 گھنٹے کے لیے گیس کی ترسیل بند رہے گی۔

  • سی این جی صارفین کو نئی مشکل کا سامنا،  سوئی سدرن کمپنی نے بڑا اعلان کردیا

    سی این جی صارفین کو نئی مشکل کا سامنا، سوئی سدرن کمپنی نے بڑا اعلان کردیا

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے یکم دسمبر سے سندھ میں ڈھائی ماہ کیلئے تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کردیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنےکےلیےگیس فراہمی بند کی جائے گی۔
    .
    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس کے بحران کے باعث سی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لئے گیس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، سوئی سدرن نے کہا کہ گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، لوڈ مینجمنٹ کے تحت گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کی جائے گی۔

    سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ غیر برآمدی صنعتوں کو پہلے ہی گیس کی سپلائی بند کردی گئی ہے، اب سی این جی اسٹیشنز کو 1 دسمبر 2020 سے 15 فروری 2022 تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔

    ترجمان کے مطابق طلب و رسد کا فرق بڑھ جانے سے یہ فیصلہ کیا گیا ، تاہم زیرو ریٹڈ صنعتیں بشمول کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی سپلائی بحال ہے تاہم تمام عام صنعتوں، زیرو ریٹیڈ ایکسپورٹ انڈسٹریز بشمول اسکے کیپٹیو پاور پلانٹس اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں انسانی جانوں کی بقا کے لیے اضافی گیس کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ گیس ان لوگوں کے لیے لائف لائن کا کام کرتی ہے جنہیں انتہائی کم درجہ حرارت میں گیس کے مختلف آلات کے ذریعے خود کو گرم رکھنے کی شدید ضرورت ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا تھا کہ گھریلو صارفین کو صرف کھانا پکانے کے لیے دن میں تین بار گیس فراہم کی جائے گی۔