Tag: سی این جی

  • کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، پنجاب میں کھولنے کا مطالبہ

    کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، پنجاب میں کھولنے کا مطالبہ

    کراچی: شہر میں 12 گھنٹے کے لیے سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، اسٹیشنز کے باہر گاڑیوں کی قطاریں لگنا شروع ہو گئی ہیں، پنجاب میں بھی سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی حکام کا کہنا ہے کہ سندھ میں آج صبح 7 سے رات 7 بجے تک اسٹیشنز کو گیس فراہم کی جائے گی، ایس ایس جی سی کے سسٹم میں معمولی سی بہتری آنا شروع ہو گئی ہے، کم گیس پریشر کا سامنا تاحال موجود ہے، تاہم صارفین کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے گیس بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق کراچی میں گھریلو اور کمرشل صارفین کو گیس فراہمی میں مشکلات ہیں، آیندہ سی این جی کھولنے کا فیصلہ پریشر دیکھ کر کیا جائے گا۔

    ایس ایس جی سی نے منگل سے صنعتی شعبے کی آر ایل این جی بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ گیس فیلڈ سے سپلائی کی بحالی، آر ایل این جی میں اضافے کے بعد کیا گیا، صنعتی شعبے کی بحالی کے بعد سی این جی اسٹیشنز کو بھی جلد گیس بحال ہوگی۔

    سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول جاری

    سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی بندش کا فیصلہ ریکارڈ سردی کے باعث کیا گیا تھا، دسمبر 2018 میں گھریلو شعبے کو اوسطاً 150 ایم ایم سی ایف ڈی آرایل این جی فراہم کی گئی، رواں سال دسمبر کے آخری ہفتے میں 500 ایم ایم سی ایف ڈی سے تجاوز کر گئی، ترجیحی شعبوں کو گیس فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ادھر چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد سمیت پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز فوری کھولے جائیں، تمام سی این جی اسٹیشنز 10 دن سے بند ہیں، بلوں اور واجبات کی ادائیگی بہت مشکل ہو گئی ہے، سی این جی اسٹیشنز کے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہیں۔

    غیاث پراچہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب میں گیس سپلائی میں بہتری آئی ہے، آر ایل این جی کی سپلائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

  • سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول جاری

    سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول جاری

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے سی این جی اسٹیشنز کی بندش کاشیڈول جاری کر دیا۔

    ترجمان ایس ایس جی سی کے مطابق 30دسمبر، یکم اور 3 جنوری صبح 8 بجے سے 24 گھنٹے کیلئے سی این جی بند رہے گی، جب کہ صنعتوں کو29 دسمبر صبح 8 بجے سے 24 گھنٹے کیلئے گیس سپلائی معطل ہوگی۔

    قبل ازیں سوئی سدرن گیس کمپنی نے منگل سے صنعتی شعبے کی آر ایل این جی بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ گیس فیلڈ سے سپلائی کی بحالی اور آر ایل این جی میں اضافے کے بعد کیا گیا ہے، صنعتی شعبے کی بحالی کے بعدسی این جی اسٹیشنز کو بھی جلدگیس بحال ہوگی۔

    سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی بندش کا فیصلہ ریکارڈ سردی کے باعث کیا گیا۔

  • سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے گیس بحران سے متعلق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا دعویٰ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے عمر ایوب کے سندھ حکومت پر عائد الزامات من گھڑت اور بھونڈے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی نااہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، سندھ میں گیس قلت کی ذمے دار وفاقی حکومت ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بھی کہا کہ گیس کے بحران کے لیے ذمہ دار کسی صوبے کو ٹھہرانا وفاقی حکومت کی بد نیتی ہے، اپنی ناکامی کا ملبہ صوبائی حکومت پر نہیں گرایا جا سکتا، گیس پیداوار سندھ سے زیادہ ہے اور وزرا الزام سندھ پر لگا رہے ہیں، سندھ حکومت نے گیس لائن بچھانے کے لیے کوئی راستہ نہیں روکا۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر گیس کی قلت کا الزام ہم پر لگا رہے ہیں، آرٹیکل 158 کہتا ہے جہاں سے گیس نکلتی ہے اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے، سندھ سے 70 فی صد گیس نکلتی ہے لیکن پھر بھی صوبہ قلت کا شکار ہے، گیس فراہمی کا سوال عمر ایوب صاحب کو برا لگتا ہے تو برا لگتا رہے۔

    سندھ میں گیس بحران کی وجہ خود سندھ حکومت ہے: وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ

    سعید غنی نے کہا الزام لگایا گیا کہ ہم نے گیس پائپ لائن ڈالنے کی اجازت نہیں دی، ہم نے 2 گیس فیلڈز سے متعلق آؤٹ آف وے جا کر مسئلے حل کیے، اگر وفاقی حکومت کی جانب سے کسی اور مسئلے پر بھی آگاہ کیا جاتا تو تعاون کرتے، اپنی نا اہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، جیسا کہ بجلی بلوں کی مد میں بھی ساڑھے 14 ارب کا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے، حکومت کی نا اہلی عوام کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا سی جی این اسٹیشن کتنے دنوں بعد کھولے گئے ہیں، اس کے لیے وفاقی حکومت ذمہ دار ہے، گھروں میں گیس آ رہی ہے نہ ہی سی این جی سٹیشن کھل رہے ہیں، ہم سب سے زیادہ گیس پیدا کر رہے ہیں تو اس سے محروم کیوں ہیں؟ وفاقی حکومت جس پائپ لائن کا حوالہ دے رہی ہے اس پر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، نالائقی، نا اہلی سندھ حکومت کے کھاتے میں ڈالنے سے جان نہیں چھوٹے گی۔

  • سندھ میں گیس بحران کی وجہ خود سندھ حکومت ہے: وفاقی وزیر توانائی

    سندھ میں گیس بحران کی وجہ خود سندھ حکومت ہے: وفاقی وزیر توانائی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے سندھ میں گیس بحران کی وجہ بتا دی، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پائپ لائن کے لیے راستہ نہ دے کر بحران کو جنم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران پر وفاقی وزیر عمرایوب نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں گیس بحران خود حکومت سندھ کا پیدا کردہ ہے، سندھ حکومت نے پائپ لائن کے لیے راستہ نہ دے کر عوام سے زیادتی کی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا سندھ حکومت نے آرٹیکل 158 کے تحت ایل این جی درآمد سے انکار کیا، حکومت سندھ اپنی من مانی کی سزا عوام کو نہ دے، حکومت مطلوبہ راستہ دے تو پائپ لائن بچھا کر بحران حل کر دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  6 روز بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن پھر بند، سندھ میں گیس کا شدید بحران

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم حکومت سندھ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، اچانک سردی کی شدت بڑھنے سے گیس پریشر میں کمی آئی ہے، موسم کے پیش نظر اس سال 12 فی صد گیس کی رسد بڑھا دی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس کا بحران حل کرنے کے لیے حکومت دن رات کام کر رہی ہے، عوام کو ریلیف دینے کے لیے 2 بڑی گیس پائپ لائنیں بچھائی جا رہی ہیں، تاہم لائنوں کے لیے سندھ حکومت راستہ نہیں دے رہی، جس کے سبب لائنیں بچھانے کا کام مکمل نہیں ہو سکا، اسی وجہ سے سندھ میں گیس کا بحران بھی ختم نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں گیس کا شدید بحران ختم ہونے میں نہیں آ رہا، گیس پریشر میں کمی کے باعث 6 روز بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن پھر بند ہو گئے ہیں، اس دوران کسی کو سی این جی ملی تو کوئی صرف ہاتھ ملتا رہ گیا، خیال رہے کہ سی این جی اسٹيشنز گزشتہ رات سے صرف 8 گھنٹے کے لیے کھولے گئے تھے۔

    فیول اسٹیشنز پر رات بھر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، کئی گاڑی والوں کو طویل انتظار کے بعد بھی سی این جی نہ ملی، کراچی کے رہایشی علاقوں میں گیس پریشر بدستور کم ہونے سے گھروں میں کھانا پکانا بھی دشوار ہو گیا، پنجاب میں بھی گیس کا بحران برقرار ہے۔

  • 6 روز بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن پھر بند، سندھ میں گیس کا شدید بحران

    6 روز بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن پھر بند، سندھ میں گیس کا شدید بحران

    کراچی: شہر قائد سمیت صوبے بھر میں گیس کا شدید بحران ختم ہونے میں نہیں آ رہا، گیس پریشر میں کمی کے باعث 6 روز بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن پھر بند ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں 6 دن بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشنز 8 گھنٹے بعد ہی بند ہو گئے، اس دوران کسی کو سی این جی ملی تو کوئی صرف ہاتھ ملتا رہ گیا، خیال رہے کہ سی این جی اسٹيشنز گزشتہ رات سے صرف 8 گھنٹے کے لیے کھولے گئے تھے۔

    فیول اسٹیشنز پر رات بھر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، کئی گاڑی والوں کو طویل انتظار کے بعد بھی سی این جی نہ ملی، کراچی کے رہایشی علاقوں میں گیس پریشر بدستور کم ہونے سے گھروں میں کھانا پکانا بھی دشوار ہو گیا، پنجاب میں بھی گیس کا بحران برقرار ہے۔

    سی این جی اسٹیشنز مالکان کا کہنا تھا کہ گیس پریشر نہیں ہے جس کے باعث اسٹیشنز بند کر رہے ہیں۔ دوسری طرف سخت سردی میں بھی سی این جی اسٹیشنز پر رات بھر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں، رش کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد گاڑیوں میں فیولنگ نہ کرا سکی۔

    سندھ میں گیس کا بحران کیوں ہے؟ وفاقی وزیر توانائی نے وجہ بتا دی، عمر ایوب کہتے ہیں صوبائی حکومت گیس پائپ لائنوں کے لیے راستہ نہیں دے رہی جس کی وجہ سے کام مکمل نہیں ہوا، سندھ حکومت ایل این جی خریدنے کے لیے بھی تیار نہیں، ایس ایس جی سی کو گیس پریشر بہتر کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ادھر کراچی کے تاجروں نے وزیر اعظم عمران خان کے سامنے مسائل کے انبار لگا دیے، تاجروں کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حب میں ہزاروں مسائل کا سامنا ہے، گیس بحران سے صنعتیں تباہ ہو گئی ہیں، اربوں کے آرڈر وقت پر پورے نہیں ہو سکے ہیں، حکومت کی معاشی ٹیم آپ کے احکامات پر عمل نہیں کرتی۔

  • سردی امتحان بن گئی، گیس بحران اور سنگین ہو گیا

    سردی امتحان بن گئی، گیس بحران اور سنگین ہو گیا

    کراچی: سردی امتحان بن گئی ہے، گیس کا بحران اور بھی سنگین ہو گیا ہے، سی این جی کی طویل چھٹی ختم ہونے میں نہیں آ رہی، سندھ کے لیے گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سردی کے آغاز کے ساتھ ہی شروع ہونے والا گیس بحران شدید ہو گیا ہے، کراچی میں چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں، خواتین کو کھانا پکانا بھی دشوار ہو گیا۔

    آج صبح 8 بجے سی این جی اسٹیشنز کھلنے کا شیڈول جاری کیا گیا تھا تاہم ایک بار پھر شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے، اب آج صبح کی بجائے سی این جی اسٹیشنز رات 8 بجے کھلیں گے، مسلسل چوتھے دن ایندھن کی قلت کی وجہ سے شہری سخت اذیت سے دوچار ہیں۔

    ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ آج صبح آٹھ بجے کی بہ جائے سی این اجی اسٹیشنز آج رات آٹھ بجے کھلیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سردی میں اضافے کے ساتھ ملک بھر میں گیس بحران بھی سنگین ہو گیا

    دوسری طرف آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے آج سے از خود سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اسٹیشنز آج بند رکھنے کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سندھ سمیت کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی آج بھی معطل رہے گی، سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے، شہری اذیت سے دوچار ہو گئے ہیں، سندھ اور پنجاب میں صنعتوں کا پہیہ بھی جام ہو گیا ہے۔

  • سردی میں اضافے کے ساتھ ملک بھر میں گیس بحران بھی سنگین ہو گیا

    سردی میں اضافے کے ساتھ ملک بھر میں گیس بحران بھی سنگین ہو گیا

    کراچی: سردی میں اضافے کے ساتھ ہی ملک بھر میں گیس کا بحران بھی سنگین ہو گیا ہے، گھروں میں چولھے بھی ٹھنڈے پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافے کے ساتھ گیس بحران نے عوام کو ایک اور پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، گھروں میں چولھے ٹھنڈے ہو گئے ہیں تو دوسری طرف گیس نہ ملنے کے باعث گاڑیوں کے انجن بھی بند ہو گئے ہیں۔

    سندھ سمیت کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی آج بھی معطل ہے، سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے، شہری اذیت سے دوچار ہو گئے ہیں، سندھ اور پنجاب میں صنعتوں کا پہیہ بھی جام ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب میں تمام صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند

    رپورٹس کے مطابق سردی میں گیس کے بحران کے باعث گاڑیوں کے سلنڈر سی این جی سے خالی ہیں، سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول پھر تبدیل کر دیا گیا، فلنگ اسٹیشن آج بھی بند رہیں گے، 60 گھنٹے بعد کل منگل کو صبح 8 کھلنے کا امکان ہے، ادھر پنجاب میں صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

    گیس حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی روکنے کا اقدام گھریلو صارفین کے لیے گیس پریشر برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے، صرف برآمدی صنعتوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

  • سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی، گھریلو اور کمرشل صارفین پریشان

    سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی، گھریلو اور کمرشل صارفین پریشان

    کراچی: ملک بھر میں سردی میں اضافے کے ساتھ ہی کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث گھریلو اور کمرشل صارفین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافے کے ساتھ گیس کمپنیوں نے پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جسے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا۔

    گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے کئی علاقوں کے چولھے بھی بجھ گئے ہیں، گھریلو صارفین شدید پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف گیس کمپنیوں کے گیس بندش کے فیصلے کے بعد کمرشل صارفین بھی خدشات کا شکار ہو گئے ہیں، چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے گیس کمپنیوں کا اقدام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بلا جواز فیصلے سے لاکھوں افراد بری طرح متاثر ہوں گے، وزارت پٹرولیم کو فیصلے کے خلاف خط لکھ دیا گیا ہے، پہلے ہی ہمارے معاشی حالات خراب ہیں اب مزید خراب ہوں گے۔

    ادھر گزشتہ روز سوئی گیس بحران پر وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کمپنی حکام کا اجلاس ہوا، ذرایع کا کہنا تھا کہ 2 دن میں گیس فراہمی کم اور طلب میں اضافہ ہو گیا ہے جس پر پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی بند کرنے کا قدم اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں سوئی ناردرن گیس کمپنی نے حکومت کو گیس بحران سے آگاہ کیا، بتایا گیا کہ لاہور کو 310 ایم ایم سی ایف کی بجائے 270 ایم ایم سی ایف گیس مل رہی ہے، گیس فراہمی میں کمی کی وجہ سے مختلف علاقوں میں کم پریشر کی شکایات عام ہو گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ میں بھی ایس ایس جی سی کے سسٹم میں گیس پریشر میں کمی کے باعث آج (جمعے کو) سی این جی بند رہے گی، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں سی این جی اسٹیشن منگل سے مسلسل ہفتہ صبح 8 بجے تک بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا مؤقف ہے کہ گیس کے کم پریشر کے باعث گھریلو صارفین کو فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں، جب کہ کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

    ادھر سندھ حکومت نے گیس 245 فی صد مہنگی کرنے کا ممکنہ فیصلہ مسترد کر دیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا ہے کہ وفاق سندھ میں گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لے، سب سے زیادہ گیس کی پیداوار سندھ سے ہوتی ہے۔ صوبائی وزیر اویس شاہ نے کہا کہ گیس مہنگی ہونے سے کرایوں میں اضافے کے ساتھ مہنگائی بھی بڑھ جائے گی، پنجاب کو ہر معاملے پرسب سڈی، سندھ کو ہر ماہ مہنگائی کا تحفہ دیا جاتا ہے، وفاق کو سی این جی سیکٹر میں 31 فی صد اضافہ نہیں کرنے دیں گے۔

    سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے بھی اوگرا کی جانب سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مسترد کر دیا ہے، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافے کے بعد تمام سی این جی اسٹیشن بند اور ڈھائی لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے، پاکستان میں 36 لاکھ گاڑیاں سی این جی پر چل رہی ہیں وہ بند ہو جائیں گی، ایس ایس جی سی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشن مالکان پریشان ہیں، سی این جی بھی شیڈول سے ہٹ کر بند کی جا رہی ہے۔

  • کراچی: سی این جی قیمت میں اضافے پر 10 جولائی کو ہڑتال کا اعلان

    کراچی: سی این جی قیمت میں اضافے پر 10 جولائی کو ہڑتال کا اعلان

    کراچی: ٹرانسپورٹ اتحاد نے سی این جی کی قیمت میں اضافے پر 10 جولائی کو ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این جی کی قیمت میں اضافے پر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے دس جولائی کو ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، ٹرانسپورٹ اتحاد کا کہنا ہے کہ موجودہ سی این جی کی قیمت میں ٹرانسپورٹ نہیں چلا سکتے۔

    کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے محمود آفریدی نے کہا ہے کہ فروری سے اب تک سی این جی 50 روپے تک مہنگی ہوئی ہے، لیکن سی این جی مہنگی ہونے کے باوجود کرائے نہیں بڑھائے گئے۔

    ٹرانسپورٹ اتحاد کا یہ بھی کہنا ہے کہ مختلف ٹرانسپورٹ تنظیموں نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ منگل کو سی این جی کے نرخ میں اضافے کے بعد کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے غیر اعلانیہ ہڑتال کی، جس کی وجہ سے شہر میں بسیں غائب ہو گئیں اور مسافروں کو دفاتر اور بچوں کو اسکول جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سی این جی پر سیلز ٹیکس کے نئے اضافی نرخ کا نوٹیفکیشن جاری

    ادھر مسافروں کا یہ کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کرنے کے لیے غیر اعلانیہ ہڑتال کے ذریعے دراصل دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں سی این جی 19 روپے اضافے کے بعد 123 روپے فی کلو ہو گئی ہے اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اپنے طور پر اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے شہریوں پر مزید بوجھ پڑ گیا ہے۔

  • سی این جی پر سیلز ٹیکس کے نئے اضافی نرخ کا نوٹیفکیشن جاری

    سی این جی پر سیلز ٹیکس کے نئے اضافی نرخ کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: سی این جی پر سیلز ٹیکس کے نئے اضافی ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے سی این جی مہنگی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سی این جی سیکٹر کے لیے گیس کی قیمت 980 روپے سے بڑھ کر 1283 روپے فی ایم ایم نے مقرر کردی گئی۔

    گیس کی قیمتیں بڑھنے سے 19 روپے فی کلو گرام اضافہ ہوگا اور سیلز ٹیکس فارمولے شامل کرکے سی این جی کی قیمتوں پر مجموعی اضافہ 22 روپے فی کلو گرام کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”سندھ میں سی این جی کی قیمت 125 روپے فی کلو ہوجائے گی” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ریجن ون کے سی این جی صارفین کو گیس سپلائی پر 69 روپے 57 پیسے فی کلو ٹیکس دینا ہوگا، ریجن ٹو کے صارفین پر سی این جی سپلائی 74 روپے 4 پیسے کلو ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

    ریجن ون میں پختونخوا، بلوچستان، راولپنڈی، اسلام آباد، گوجر خان شامل ہیں، ریجن ٹو میں سندھ اور پوٹھوہار کے علاوہ پنجاب بھر کے دیگر علاقے شامل ہیں۔

    ایف بی آر ٹیکسوں میں اضافے سے سی این جی کی قیمتوں میں 21 سے 22 روپے اضافہ ہوگا، سندھ میں سی این جی کی قیمت 125 روپے فی کلو ہوجائے گی۔

    کے پی میں سی این جی کی قیمت 137 سے 140 روپے کے درمیان ہوگی جبکہ ٹیکس بڑھنے سے پنجاب میں سی این جی کی قیمت پر فرق نہیں پڑے گا۔

    ایف بی آر کے مطابق نئے سیلز ٹیکس ریٹ کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    دوسری جانب سی این جی ایسوسی ایشن کے صدر ریاض پراچہ نے کہا ہے کہ ٹیکسوں میں اضافہ قابل قبول نہٰں ہے اسے فوری واپس لیا جائے۔