Tag: سی ای او

  • سی ای او کے الیکٹرک نے ’’بجلی مہنگی‘‘ ہونے کا اعتراف کر لیا

    سی ای او کے الیکٹرک نے ’’بجلی مہنگی‘‘ ہونے کا اعتراف کر لیا

    کراچی کو بجلی فراہمی کی نجی کمپنی کراچی الیکٹرک (کے ای) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونس علوی نے بجلی مہنگی ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔

    ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام کو بجلی سے متعلق دو سب سے بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ ایک تو انہیں ملک میں دیگر صارفین کے مقابلے میں سب سے مہنگی بجلی ملتی ہے، دوسری شدید ترین گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے انکی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی نجی کمپنی کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے بجلی مہنگی ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ تاہم اس کی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد کرتے ہوئے خود کو بری الذمہ بھی قرار دے دیا ہے۔

    مونس علوی نے کہا کہ مانتے ہیں کہ بجلی مہنگی ہے، مگر یہ وفاقی حکومت کا معاملہ ہے۔ بجلی کی قیمت نیپرا کی جانب سے طے کی جاتی ہے۔ ہم ٹیرف نیپرا کو جمع کراتے ہیں اور ان کی طرف سے فیصلہ آتا ہے۔ حکومت جو بھی فیصلہ کرےگی اس کے مطابق بل کریں گے۔ کے الیکٹرک کو نان ایکسکلوسیو لائسنس ملا ہے۔ کراچی میں اب اور لوگ بھی بجلی سپلائی کر سکتے ہیں۔

    سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ ہمیں اختیار دیا جائے تو جتنی قیمت پر بجلی بنے گی، اس کے مطابق ہی بلنگ کرینگے۔ نیشنل گرڈ سے حاصل بجلی نسبتاً سستی ہوتی ہے۔ کے الیکٹرک فرنش آئل یا آر ایل این جی سے بجلی پیدا کرتی ہے۔

    اس وقت ملک میں قدرتی گیس کی شدید کمی ہے اور گھریلو صارفین کو بھی گیس نہیں مل پا رہی۔ اس صورتحال میں مونس علوی نے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آر ایل این جی کی بجائے قدرتی گیس ملے، تو بجلی سستی ہوگی۔

    انہوں نے بجلی چوری کے حوالے سے کہا کہ ہر پی ایم ٹی پر ایک میٹر لگا ہوتا ہے، جس سے بجلی چوری کا پتہ چل رہا ہوتا ہے۔ اگر بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے تو اس پی ایم ٹی ایریا میں کارروائی بھی کرتے ہیں۔ ایساسسٹم لا رہے ہیں کہ جس پی ایم ٹی پر بجلی چوری ہوگی اس کو بند کیا جائیگا۔

    پروگرام میں کے الیکٹرک کے سی ای او نے دعویٰ کیا کہ کراچی کے 2200 کے قریب فیڈرز ایسے ہیں جن پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہے اور یہ مجموعی کراچی کا 70 فیصد ہے۔

    کراچی میں بجلی لوڈشیڈنگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بجلی یقینی طور پر بلاتعطل فراہم ہونی چاہیے اور ہماری کوشش بھی ہی ہے کہ شہر کراچی کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے، لیکن کنڈے اور نادہندگان کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ہے۔

    مونس علوی نے کہا کہ کراچی کے 30 فیصد فیڈرز ایسے ہیں، جن پر ہمارا نقصان 87 فیصد ہے۔ ایسے فیڈرز پر بجلی چوری ہوتی ہے یا پھر ریکوری نہیں ہوتی۔ کچھ فیڈرز ایسے بھی ہیں جہاں بلوں کی مد میں واجبات 70 فیصد تک ہیں۔ بلز کی ادائیگی درست ہوگی تو بجلی کی بلا تعطل فراہمی بھی جاری رکھی جائے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/nepras-decision-to-charge-rs-40-per-unit-of-electricity-is-anti-karachi/

  • امریکا میں انشورنش کمپنی کا سی ای او قتل

    امریکا میں انشورنش کمپنی کا سی ای او قتل

    امریکی شہر نیویارک میں انشورنس کمپنی ”یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر” کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سی ای او کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انشورنس کمپنی کے سی ای او برائن تھامپسن ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے آرہے تھے، اس دوران حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کی اور با آسانی فرار ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک گولی اور خول پر ایک تحریر بھی لکھی ہوئی ملی ہے، جس کے الفاظ میں ممکنہ طور پر حملہ آور نے اپنے ارادے کی نشاندہی کی ہے۔

    تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ ایک ہوٹل کے باہر حملہ آور نے برائن تھامپسن پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر افرار ہوگیا، ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آور ایک ماہر نشانہ باز تھا۔

    حملہ آور کو تلاش کرنے کیلئے پولیس نے مین ہٹن کے اپر ویسٹ سائیڈ پر واقع ایک ہاسٹل پر چھاپہ بھی مارا، جہاں سے پولیس کو ایک موبائل فون اور پانی کی بوتل بھی ملی ہے جو ممکنہ طور پر حملہ آور بھاگتے ہوئے چھوڑ گیا تھا۔

    اسپتال کی لفٹ گرنے سے خاتون جاں بحق

    واضح رہے کہ یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کی مرکزی کمپنی، جو امریکہ کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی میں شمار ہوتی ہے، کو اعلیٰ سطح پر ایگزیکٹوز کے خلاف خطرناک دھمکیوں کا علم تھا۔ اس کے باوجود ان کی سیفٹی کے لئے مناسب اقدامات نہیں اُٹھائے گئے۔

  • امریکی سافٹ ویئر کمپنی کا سی ای او ہائیکنگ کے دوران گر کر ہلاک

    امریکی سافٹ ویئر کمپنی کا سی ای او ہائیکنگ کے دوران گر کر ہلاک

    امریکا میں ایک سافٹ ویئر کمپنی کا چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) دوران ہائیکنگ 200 فٹ کی بلندی سے گر اپنی جان گنوا بیٹھا۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملٹی ملینئر اور سافٹ ویئر کمپنی کے سی ای او 40 سالہ جسٹن بنگھم 200 فٹ کی بلندی سے گر کر ہلاک ہوگئے۔

    نیشنل پارک سروس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا، جب جسٹن بنگھم تین دیگر کوہ پیماؤں کے ساتھ تھے اور سبھی اپنے اجازت نامہ کے مطابق سفر میں مصروف تھے۔

    زائین نیشنل پارک کی ٹیکنیکل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم اور واشنگٹن کاؤنٹی شیرف کے اہلکار حادثے کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئے اور جسٹن بنگھم کو طبی امداد دی گئی، مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ ہائیکنگ کے دوران جنوبی افریقا کے پہاڑوں میں لاپتہ ہونے والی امریکی خاتون کی لاش برآمد کرلی گئی۔

    امریکی ریاست نارتھ کیرولینا سے تعلق رکھنے والی طالبہ بروک شیوورنٹ کیپ ٹاؤن میں ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) میں انٹرن شپ کر رہی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سالہ امریکی طالبہ کی ہفتے کو لاپتہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی، جب وہ ہائیکنگ کے لیے ٹریکنگ ایپ استعمال کر رہی تھی جس کی اپڈیٹ آنا بند ہوگئی تھی اور طالبہ سے رابطہ نہیں ہورہا تھا۔

    خاتون پولیس افسر کی تھانے میں انتہائی قدم اٹھانے کی کوشش

    ٹریکنگ ایپ پر کوئی اپ ڈیٹ نہ ہونے پر طالبہ کے دوستوں نے پولیس کو اس حوالے سے آگاہ کیا، جس پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے لاش کو تلاش کرلیا۔

  • کمپنی کے سی ای او کو کیوں قتل کیا؟  ملزم شعیب نے عدالت کو بتادیا

    کمپنی کے سی ای او کو کیوں قتل کیا؟ ملزم شعیب نے عدالت کو بتادیا

    کراچی : تنخواہ نہ دینے پر کمپنی کے سی ای او کو قتل کرنے والے ملزم شعیب نے عدالت میں قتل کی وجہ بتادی۔

    تفصیلات کے مطاق سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ ساوٴتھ میں تنخواہ نہ دینے پر افسر کو قتل کرنے کے کیس پر سماعت ہوئی۔

    ملزم شعیب کو عدالت میں پیش کیا گیا ، ملزم نے عدالت کو بتایا کہ میں کمپنی میں سافٹ ویئر انجینئر کی حیثیت سے کام کررہا ہوں ہم کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔

    https://www.instagram.com/reel/C9O4hD4i9I5/?igsh=MWtiYnBjYjBxYzJxZA==

    ملزم نے بیان دیا کہ میں نوید سے بات کررہا تھا تو محسوس ہوا کہ یہ میرا مذاق اڑاتا ہے، کچن سے چھری اٹھا کر لایا دوبارہ بات چیت کی تو پھر اس کا لہجہ طنزیہ تھا، طیش میں آکر چھری کے وار کردیے۔

    تفتیشی افسر نے استدعاکی کہ ملزم کا سی آر او کرانا ہے ریمانڈ دیا جائے، جس پر عدالت نے ملزم کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    مزید پرھیں : سی ای او کو قتل کرنے والے سافٹ ویئر انجینئر کا اہم بیان

    گذشتہ روز کمپنی کے سابق سافٹ ویئر انجینئر قاتل شعیب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کمپنی میں3ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی تھی ، مجھے ڈپریشن کی بیماری ہے، ڈاکٹر نے ایک ماہ اسپتال میں داخل ہونے کا کہا تھا، میں بیماری کی وجہ سے دو ہفتے کے بعد دفتر گیا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ جب مالک سے اپنی رکی ہوئی تنخواہ مانگی تو مجھے ڈیڑھ گھنٹے تک انتظارکروایا گیا اور طنز کرنے لگے، آخر میں کہا گیا تنخواہ نہیں مل سکتی، جس پر میں دفتر کے کچن سے چھری اٹھا کر لایا سی ای او نوید کو اسی سے قتل کیا، نوید نے مجھے دھکا بھی دیا تھا۔

  • گوگل کے سی ای او کا مکان کتنے میں فروخت ہوا؟

    گوگل کے سی ای او کا مکان کتنے میں فروخت ہوا؟

    نئی دہلی: دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کے سی ای او نے اپنا آبائی مکان فروخت کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گوگل کے سی ای او سندر پچائی کا یہ گھر چنئی کے رہائشی علاقے اشوک نگر میں واقع ہے جہاں انہوں نے بچپن سے لیکر 20 سال تک قیام کیا۔

    حالیہ دنوں میں یہ گھر فروخت کے لئے پیش کیا گیا جسے تامل اداکار اورہدایتکار سی منی کندن نے خرید لیا ہے اور اب یہ ان کی ملکیت ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق منی کندن ایک پراپرٹی خریدنے کے خواہاں تھے، جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ گھر جہاں سندر پچائی نے اپنا بچپن اور جوانی گزاری تھی تو وہ برائے فروخت ہے تو انہوں نے اسے خریدنے کا فیصلہ کیا۔

    تامل فلموں کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ سندر پچائی نے دنیا میں ہمارے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے وہ گھر خریدنا جہاں وہ رہتے تھے میری زندگی کا قابل فخر کارنامہ ہے۔

    منی کندن نے کہا کہ گوگل کے سی ای او کے والدین کی انسانیت نے انہیں جذباتی کردیا ہے انہوں نے مکمل کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم گھر کا معائنہ کرنے پہنچے تو سندر پچائی کی ماں نے خود ہمارے لئے کافی بنائی۔

    پچائی کے والد نے مجھے پہلی ہی ملاقات میں دستاویزات پیش کردئیے میں ان کی عاجزی سے بڑا متاثر ہوا انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت ان کے والد نے رجسٹریشن آفس میں گھنٹوں انتظار کیا اور مجھے دستاویزات دینے سے پہلے تمام مطلوبہ ٹیکس ادا کردیئے۔

    منی کندن نے میڈیا کو بتایا کہ دستاویزات سونپتے وقت سندر کے والد کی آنکھوں میں آنسو تھے کیونکہ یہ ان کی پہلی جائیداد تھی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سندر پچائی کی پرورش چنئی میں ہوئی لیکن وہ انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے ۱۹۸۹ء میں آئی آئی ٹی کھڑگپور چلے گئے تھے۔

    ان کے پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ پچائی 20 سال تک اس گھر میں رہتے تھے، جب سندر پچائی نے دسمبر میں چنئی کا دورہ کیا تو انہوں نے سیکوریٹی گارڈ کو کچھ نقدی اور گھریلو سامان دیا تھا۔

  • ایلون مسک کو ٹوئٹر کی نئی سی ای او مل گئیں

    ایلون مسک کو ٹوئٹر کی نئی سی ای او مل گئیں

    اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کو ٹوئٹر کی نئی چیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او) مل گئیں ہیں۔

    ایلون مسک نے حال ہی میں خاتون کا نام لیے بغیر بتایا کہ انہیں ٹوئٹر کی نئی سی ای او مل گئیں ہے جو آئندہ 6 ہفتوں میں چارج سنبھالیں گے۔

    ایلون مسک نے ٹویٹ میں بتایا کہ وہ چیف ٹیکنالوجی کی حیثیت سے سافٹ وئیر۔اورسسٹم آپریشن دیکھیں گے۔

    خاتون سی ای او کی شناخت کو تاحال باضابطہ طور پر ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ این بی سی یونیورسل میں ایڈورٹائزنگ کی سربراہ لنڈا یاکارین، مسک کے بعد ایگزیکٹو چیئرمین اور چیف ٹیکنالوجی آفیسر (سی ٹی او) کا عہدہ سنبھالیں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس ایلون نے ٹوئٹرچوالیس بلین ڈالر کا خریدا اورکہا تھا کہ انہیں جب کوئی بے وقوف ملا تو وہ چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔

  • ٹویٹر کا مالک بنتے ہی ایلون مسک نے بھارتی چیف ایگزیکٹو کو نکال باہر کیا

    ٹویٹر کا مالک بنتے ہی ایلون مسک نے بھارتی چیف ایگزیکٹو کو نکال باہر کیا

    واشنگٹن: ٹیسلا کے مالک ایلون مسک سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے بھی مکمل طور پر مالک بن گئے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے پہلا کام یہ کیا کہ ٹویٹر کے بھارتی نژاد سی ای او پراگ اگروال کو نکال باہر کیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے مالک بننے کے فوری بعد ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال اور سی ایف او نیڈ سیگل کو کمپنی سے برطرف کر دیا گیا ہے، یہی نہیں بلکہ انہیں کمپنی کے صدر دفتر (ہیڈ کوارٹر) سے بھی باہر نکال دیا گیا ہے۔

    ایلون مسک نے رواں سال 13 اپریل کو ٹویٹر کی خریداری کا اعلان کیا تھا، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 54.2 ڈالر فی شیئر کے حساب سے 44 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی تھی لیکن پھر اسپیم اور جعلی اکاؤنٹس کی وجہ سے انہوں نے اس معاہدے کو مؤخر کر دیا۔

    بعد ازاں 8 جولائی کو مسک نے معاہدہ توڑنے کا فیصلہ کیا، اس کے خلاف ٹویٹر نے عدالت سے رجوع کیا تھا لیکن پھر اکتوبر کے اوائل میں مسک نے اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہوئے دوبارہ معاہدہ مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    اس دوران ڈیلاویئر کی عدالت نے 28 اکتوبر تک ڈیل مکمل کرنے کا حکم دیا، ایلون مسک نے ایک روز قبل یعنی 27 اکتوبر کو ٹویٹر کے دفتر پہنچ کر سب کو حیران کر دیا تھا۔

    مسک نے ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال، چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) نیڈ سیگل اور قانونی امور کی پالیسی کے سربراہ وجے گاڈے کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔

    مسک نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ انہیں اور ٹویٹر کے سرمایہ کاروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے حوالہ سے گمراہ کر رہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق جب ایلون مسک کا ٹویٹر کے ساتھ سودا مکمل ہوا تو اگروال اور سیگل دفتر میں موجود تھے، اس کے بعد انہیں دفتر سے باہر نکال دیا گیا تاہم اس حوالے سے ٹویٹر، ایلون مسک یا کسی عہدیدار کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی ٹویٹر میں آمد کے ساتھ ہی کمپنی کے ملازمین کی نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں، واشنگٹن پوسٹ نے انٹرویوز اور دستاویزات کے حوالے سے بتایا تھا کہ ٹویٹر خریدنے کے بعد مسک کمپنی کے 75 فیصد ملازمین کو برطرف کر سکتے ہیں۔

  • پی آئی اے کے سی ای او نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی

    پی آئی اے کے سی ای او نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کی 3 سالہ مدت ملازمت 25 اپریل کو ختم ہو رہی ہے، انہوں نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی، پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے انہیں مدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشد ملک کی 3 سالہ مدت ملازمت 25 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔

    پی آئی اے کے نئے سی ای او کی تقرری کے لیے اشتہار بھی جاری کردیا گیا ہے، سی ای او کے لیے 20 سال کا ایوی ایشن سیکٹر کا تجربہ درکار ہے۔

    کامیاب بزنس مین بھی سی ای او پی آئی اے کے عہدے کا اہل ہو سکتا ہے۔

  • کراچی طیارہ حادثہ: پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی طلبی

    کراچی طیارہ حادثہ: پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی طلبی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن نے گزشتہ برس ہونے والے کراچی طیارہ حادثے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ سوات کا فضائی آپریشن بند کر دیا کیونکہ ایک پرواز میں صرف 6 مسافروں نے سفر کیا۔

    سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے ہیلی کاپٹر کی سہولت کیوں فراہم نہیں کر رہے جس پرڈی جی نے بتایا کہ سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا پراسس پائپ لائن میں ہے۔

    سینیٹر افنان اللہ نے دریافت کیا کہ پائلٹس کی جعلی لائسنسنگ کے معاملے پر کیا ہوا؟ جس پر ڈی جی نے بتایا کہ 262 میں سے صرف 82 پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے۔ سینیٹر عون عباس نے کہا کہ لائسنس جعلی تھے تو ملوث افراد پر 302 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیئے، کیا موجودہ وزیر سے قبل کسی کو جعلی لائسنسز کا پتہ نہیں تھا؟

    اجلاس میں کراچی طیارہ حادثے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا گیا۔

    سیکریٹری سول ایوی ایشن نے بتایا کہ پی آئی اے پر 455 ارب کے قرضے واجب الادا ہیں، کوشش ہے پی آئی اے کو 2 حصوں میں تقسیم کر لیا جائے۔ کابینہ کو ری اسٹرکچرنگ پلان بھجوایا گیا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی سی ای او کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی سی ای او کی ملاقات

    ڈیوس: وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزن ووجکیکی اور سیمنز کے سی ای او جوئی کائیسر کی ملاقاتیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ڈیوس میں آٹو میشن کمپنی سیمنز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جوئی کائیسر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، معاون خصوصی زلفی بخاری اور معاون برائے اور سیز سرمایہ کاری علی جہانگیر صدیقی موجود تھے۔

    ملاقات میں ٹیکنالوجی کے فروغ اور سرمایہ کاری پر مبنی مہارت کی منتقلی پر تبادلہ خیال ہوا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزن ووجکیکی کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے پاکستان میں سیاحت و سرمایہ کاری کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔

    اس سے قبل ڈیوس میں پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سیاحوں کی جنت ہے جہاں مذہبی سیاحت کے مقامات کو کبھی فروغ نہیں ملا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی سرزمین کئی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے، سیاحت کو فروغ دے کر ملکی معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔ پاکستان زراعت اور قدرتی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ملکی صنعتی ترقی کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ 70 کی دہائی میں قومیائی گئی صنعتوں کے باعث ترقی کو نقصان پہنچا۔